• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قال تمام: أَخْبَرَنَا «أَبُو بَكْرٍ يَحْيَى بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ الزَّجَّاجِ» ثنا «أَبُو بَكْرِ بْنُ هَارُونَ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ بَكَّارِ بْنِ بِلَالٍ» ثنا سُلَيْمَانُ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، ثنا «هَاشِمُ بْنُ أَبِي هُرَيْرَةَ الْحِمْصِيُّ» عَنْ هِشَامِ بْنِ حَسَّانَ، عَنِ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ سَلْمَانَ بْنِ عَامِرٍ الضَّبِّيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:

«الصَّائِمُ فِي عِبَادَةٍ و َإِنْ كَانَ رَاقِدًا عَلَى فِرَاشِهِ»

ترجمہ: روزےدار عبادت میں ہی ہوتا ہے چاہے وہ اپنے بستر پر سویا ہوا ہو۔

۩تخريج: زوائد الزهد لعبد الله بن أحمد بن حنبل (المتوفى: ٢٩٠هـ) (موقوفا علي أبي العالية بزيادة " ما لم يغتب ". وإسناده صحيح . فلعل هذا أصل الحديث موقوف، أخطأ بعض الضعفاء فرفعه. والله أعلم)؛ الفوائد لتمام (١١٠٩) (المتوفى: ٤١٤هـ)؛ الفردوس بمأثور الخطاب للديلمي (المتوفى: ٥٠٩هـ) (حديث: ٣٨٢٤؛ عن أنس بن مَالك: فيه محمد بن أحمد بن سهل- كان يضع الحديث)؛ الضعيفة (٦٥٣)؛ (ضعيف)
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قال ابن حبان: أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى بْنِ مُجَاشِعٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ، عَنْ زَكَرِيَّا بْنِ أَبَى زَائِدَةَ، عَنِ الْعَبَّاسِ بْنِ ذَرِيحٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنْ «مُحَمَّدِ بْنِ الْأَشْعَثِ» عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: «كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَا يَلْمِسُ مِنْ وَجْهِي مِنْ شَيْءٍ وَأَنَا صَائِمَةٌ»

ترجمہ: ام المومنین عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کہتی ہیں کہ جب میں روزے سے ہوتی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم میرے چہرے کے کسی بھی حصے کو نہیں چھوتے تھے۔

۩تخريج: صحيح ابن حبان بترتيب ابن بلبان (٣٥٤٦) (المتوفى: ٣٥٤هـ)؛ الضعيفة (٩٥٨)؛ (منكر)

(شیخ البانی رحمہ اللّٰہ نے سلسلة الأحاديث الضعيفة میں لَا يَلْمِسُ کی جگہ لَا يَمَسُّ لکھا ہے)

یہ حدیث منکر ہے کیونکہ یہ درج ذیل صحیح احادیث کے مخالف ہے:

قال أحمد: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ سَعْدٍ يَعْنِي ابْنَ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ طَلْحَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: «كَانَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم َيُقَبِّلُنِي وَهُوَ صَائِمٌ وَأَنَا صَائِمَةٌ»

ترجمہ: عائشہ رضی ﷲ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس حال میں میرا بوسہ لیتے کہ آپ اور میں دونوں روزے سے ہوتے۔

مسند أحمد (٢٥٤٥٦)؛ سنن أبي داود (٢٣٨٤)

قال أحمد: حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ، وَسَعْدٌ، قَالَا: حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ طَلْحَةَ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُثْمَانَ، قَالَ: سَعْدٌ التَّيْمِيُّ قَالَ: سَمِعْتُ عَائِشَةَ، تَقُولُ قَالَتْ: أَرَادَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُقَبِّلَنِي، فَقُلْتُ: إِنِّي صَائِمَةٌ؟ فَقَالَ: " وَأَنَا صَائِمٌ " ثُمَّ قَبَّلَنِي.

ترجمہ: عائشہ رضی ﷲ عنہا کہتی ہیں کہ نبی ﷺ نے مجھے بوسہ لینے کا ارادہ کیا تو میں نے کہا: میں روزے سے ہوں تو نبی ﷺ نے فرمایا: میں بھی روزے سے ہوں، پھر آپ نے میرا بوسہ لیا۔

مسند أبي داود الطيالسي (١٦٢٧)؛ مسند أحمد ( ٢٦٣٢٠ )؛ السنن الكبرى (٣٠٣٨)؛ وغيرهم
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قال أبو يعلى: حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مَنِيعٍ حَدَّثَنَا مَرْوَانُ عَنْ «رَزِينٍ الْبَكْرِيِّ» قَالَ: حَدَّثَتْنَا مَوْلَاةٌ لَنَا يُقَالُ لَهَا «سَلْمَى» مِنْ بَكْرِ بْنِ وَائِلٍ - أَنَّهَا سَمِعَتْ عَائِشَةَ تَقُولُ: دَخَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «يَا عَائِشَةُ هَلْ مِنْ كِسْرَةٍ؟» فَأَتَيْتُهُ بِقُرْصٍ فَوَضَعَهُ عَلَى فِيهِ وَقَالَ: يَا عَائِشَةُ هَلْ دَخَلَ بَطْنِي مِنْهُ شَيْءٌ؟ كَذَلِكَ قُبْلَةُ الصَّائِمِ إِنَّمَا الْإِفْطَارُ مِمَّا دَخَلَ وَلَيْسَ مِمَّا خَرَجَ.

ترجمہ: عائشہ رضی ﷲ عنہا کہتی ہیں کہ نبی ﷺ ان کے پاس تشریف لائے اور پوچھا: اے عائشہ کھانے کے لیے کچھ ہے؟ تو میں نے آپ کے لیے روٹی کا ایک ٹکڑا لایا تو آپ نے اسے اپنے منہ پر رکھا اور کہا: اے عائشہ! کیا اس کا کوئی حصہ میرے پیٹ میں داخل ہوا؟ پھر فرمایا: اسی طرح روزےدار کا بوسہ لینا ہے، روزہ اس چیز سے توٹتا ہے جو داخل ہو نہ کہ اس سے جو خارج ہو۔

۩تخريج: مسند أبي يعلى (٤٦٠٢، ٤٩٥٤) (المتوفى: ٣٠٧هـ)؛ الضعيفة (٩٦١)؛ (ضعيف)
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قال ابن خزيمة: حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ السَّعْدِيُّ، حَدَّثَنَا يُوسُفُ بْنُ زِيَادٍ، حَدَّثَنَا هَمَّامُ بْنُ يَحْيَى، عَنْ «عَلِيِّ بْنِ زَيْدِ بْنِ جُدْعَانَ» عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْمُسَيِّبِ، عَنْ سَلْمَانَ قَالَ: خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي آخِرِ يَوْمٍ مِنْ شَعْبَانَ فَقَالَ:

«أَيُّهَا النَّاسُ قَدْ أَظَلَّكُمْ شَهْرٌ عَظِيمٌ، شَهْرٌ مُبَارَكٌ، شَهْرٌ فِيهِ لَيْلَةٌ خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ شَهْرٍ، جَعَلَ اللَّهُ صِيَامَهُ فَرِيضَةً، وَقِيَامَ لَيْلِهِ تَطَوُّعًا، مَنْ تَقَرَّبَ فِيهِ بِخَصْلَةٍ مِنَ الْخَيْرِ، كَانَ كَمَنْ أَدَّى فَرِيضَةً فِيمَا سِوَاهُ، وَمَنْ أَدَّى فِيهِ فَرِيضَةً كَانَ كَمَنْ أَدَّى سَبْعِينَ فَرِيضَةً فِيمَا سِوَاهُ، وَهُوَ شَهْرُ الصَّبْرِ، وَالصَّبْرُ ثَوَابُهُ الْجَنَّةُ، وَشَهْرُ الْمُوَاسَاةِ، وَشَهْرٌ يَزْدَادُ فِيهِ رِزْقُ الْمُؤْمِنِ، مَنْ فَطَّرَ فِيهِ صَائِمًا كَانَ مَغْفِرَةً لِذُنُوبِهِ وَعِتْقَ رَقَبَتِهِ مِنَ النَّارِ، وَكَانَ لَهُ مِثْلُ أَجْرِهِ مِنْ غَيْرِ أَنْ يَنْتَقِصَ مِنْ أَجْرِهِ شَيْءٌ» ، قَالُوا: لَيْسَ كُلُّنَا نَجِدُ مَا يُفَطِّرُ الصَّائِمَ، فَقَالَ: " يُعْطِي اللَّهُ هَذَا الثَّوَابَ مَنْ فَطَّرَ صَائِمًا عَلَى تَمْرَةٍ، أَوْ شَرْبَةِ مَاءٍ، أَوْ مَذْقَةِ لَبَنٍ، وَهُوَ شَهْرٌ أَوَّلُهُ رَحْمَةٌ، وَأَوْسَطُهُ مَغْفِرَةٌ، وَآخِرُهُ عِتْقٌ مِنَ النَّارِ، مَنْ خَفَّفَ عَنْ مَمْلُوكِهِ غَفَرَ اللَّهُ لَهُ، وَأَعْتَقَهُ مِنَ النَّارِ، وَاسْتَكْثِرُوا فِيهِ مِنْ أَرْبَعِ خِصَالٍ: خَصْلَتَيْنِ تُرْضُونَ بِهِمَا رَبَّكُمْ، وَخَصْلَتَيْنِ لَا غِنًى بِكُمْ عَنْهُمَا، فَأَمَّا الْخَصْلَتَانِ اللَّتَانِ تُرْضُونَ بِهِمَا رَبَّكُمْ: فَشَهَادَةُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ، وَتَسْتَغْفِرُونَهُ، وَأَمَّا اللَّتَانِ لَا غِنًى بِكُمْ عَنْهمَا: فَتُسْأَلُونَ اللَّهَ الْجَنَّةَ، وَتَعُوذُونَ بِهِ مِنَ النَّارِ، وَمَنْ أَشْبَعَ فِيهِ صَائِمًا سَقَاهُ اللَّهُ مِنْ حَوْضِي شَرْبَةً لَا يَظْمَأُ حَتَّى يَدْخُلَ الْجَنَّةَ»

ترجمہ: سلمان رضی اللّٰہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ نبی ﷺ نے شعبان کے آخری دن ہمیں خطاب کرتے ہوئے کہا: اے لوگو! تمہارے پاس بڑا عظیم مہینہ آیا ہے۔ یہ مبارک مہینہ ہے، اس میں ایک ایسی رات ہے جو ایک ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔ اللّٰہ تعالٰی نے اس مہینے کے روزے فرض اور اس کی راتوں کا قیام نفل قرار دیا ہے۔ جو شخص اس میں کوئی نیک کام کر کے اللّٰہ کا تقرب حاصل کرتا ہے وہ اس شخص کی طرح ہے جو دوسرے مہینوں میں فرض ادا کرتا ہے۔ اور جس شخص نے اس میں فرض ادا کیا وہ اس شخص کی طرح ہے جو دوسرے مہینوں میں ستر فرض ادا کرتا ہے۔ یہ صبر کا مہینہ ہے اور صبر کا بدلہ جنت ہے۔ یہ ہمدردی اور غمخواری کا مہینہ ہے ۔اس مہینے میں مومن کا رزق بڑھا دیا جاتا ہے ۔جس نے اس میں روزےدار کو افطار کروایا تو وہ اس کے گناہوں کی مغفرت کا سبب ہوگا اور جہنم سے اس کی آزادی کا ذریعہ بنے گا اور اسے روزےدار کے برابر اجر ملے گا جبکہ روزےدار کے اجر میں کچھ بھی کمی نہیں کی جائے گی ۔صحابہ نے عرض کیا: ہم میں سے ہر شخص کو افطاری کرانے کا سامان میسر نہیں ہے ۔تو آپ صلی اللّٰہ علیہ و سلم نے فرمایا: اللّٰہ تعالٰی یہ اجر اس شخص کو بھی دیتا ہے جو روزےدار کو ایک کھجور یا پانی کے گھونٹ یا لسی کے ایک گھونٹ سے افطار کراتا ہے۔ اس مہینے کا پہلا حصہ رحمت، درمیانی حصہ مغفرت اور آخری حصہ جہنم سے آزادی کا ہے۔ جو اپنے غلام پر آسانی کرتا ہے اللّٰہ تعالٰی اس کی مغفرت کرتا ہے اور اسے جہنم سے آزاد کر دیتا ہے۔ اس مہینے میں چار کام کثرت سے کرو: جن میں دو کاموں سے تم اپنے رب کو راضی کر لو گے اور دو کاموں سے تم بے نیاز نہیں ہو سکتے۔ رہے وہ دو کام جن سے تم اپنے رب کو راضی کر لو گے وہ یہ ہیں: اس بات کی گواہی دینا کہ اللّٰہ کے سوا کوئی سچا معبود نہیں اور اس سے گناہوں کی مغفرت طلب کرنا۔ اور وہ دو کام جن سے تم لا پروا نہیں ہو سکتے وہ یہ ہیں: تم اللّٰہ سے جنت منگو اور جہنم سے اس کی پناہ منگو۔ اور جس شخص نے اس مہینے میں روزےدار کو پیٹ بھر کر کھانا کھلایا اللّٰہ تعالٰی اسے میرے حوض سے پانی پلائے گا جس سے وہ جنت میں داخل ہونے تک پیاسا نہیں ہوگا۔

۩تخريج: صحيح ابن خزيمة (١٨٨٧) (المتوفى: ٣١١هـ)؛ العلل لابن أبي حاتم (٧٣٣)(المتوفى: ٣٢٧هـ)؛ أمالي المحاملي - رواية ابن يحيى البيع (٢٩٣) (المتوفى: ٣٣٠هـ)؛ الوسيط في تفسير القرآن المجيد للواحدي (المتوفى: ٤٦٨هـ)؛ الضعيفة (٨٧١)؛ (منكر)

عَلِيِّ بْنِ زَيْدِ بْنِ جُدْعَان ضعیف ہے۔
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قال أبو يعلى: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَجَّاجِ السَّامِيُّ حَدَّثَنَا «أَبُو ثَابِتٍ عَبْدُ الْوَاحِدِ بْنُ ثَابِتٍ» حَدَّثَنَا ثَابِتٌ عَنْ أَنَسٍ قَالَ:

«كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُحِبُّ أَنْ يُفْطِرَ عَلَى ثَلَاثِ تَمَرَاتٍ أَوْ شَيْءٍ لَمْ تُصِبْهُ النَّارُ»

ترجمہ: نبی ﷺ تین کھجوروں سے یا کسی ایسی چیز سے افطار کرنا پسند کرتے تھے جس کو آگ پر پکایا نہ گیا ہو۔

۩تخريج: مسند أبي يعلى (٣٣٠٥) (المتوفى: ٣٠٧هـ)؛ الضعفاء الكبير للعقيلي (المتوفى: ٣٢٢هـ)؛ الأحاديث المختارة لضياء الدين المقدسي (١٧٥٥) (المتوفى: ٦٤٣هـ)؛ الضعيفة (٩٩٦)؛ (ضعيف جدا)
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قال ابن ماجه: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عُمَرَ الْعَدَنِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا «عَبْدُ الرَّحِيمِ بْنُ زَيْدٍ الْعَمِّيُّ» عَنْ أَبِيهِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:

«مَنْ أَدْرَكَ رَمَضَانَ بِمَكَّةَ، فَصَامَهُ، وَقَامَ مِنْهُ مَا تَيَسَّرَ لَهُ، كَتَبَ اللَّهُ لَهُ مِائَةَ أَلْفِ شَهْرِ رَمَضَانَ، فِيمَا سِوَاهَا، وَكَتَبَ اللَّهُ لَهُ، بِكُلِّ يَوْمٍ عِتْقَ رَقَبَةٍ، وَكُلِّ لَيْلَةٍ عِتْقَ رَقَبَةٍ، وَكُلِّ يَوْمٍ حُمْلَانَ فَرَسٍ فِي سَبِيلِ اللَّهِ، وَفِي كُلِّ يَوْمٍ حَسَنَةً، وَفِي كُلِّ لَيْلَةٍ حَسَنَةً»

ترجمہ: جو مکہ میں ماہ رمضان پائے وہاں روزے رکھے، اور جتنا اس سے ہو سکے قیام کرے ، تو اللہ اس کے لیے دوسرے شہروں کے ایک لاکھ رمضان کے مہینہ کا ثواب لکھے گا، اور ہر دن کے بدلہ ایک غلام آزاد کرنے، اور ہر رات کے بدلے ایک غلام آزاد کرنے کا، اور ہر دن کے بدلے ایک گھوڑے کا جو اللہ کی راہ (جہاد) میں سواری کے لیے دیا گیا ہو، ہر دن اور ہر رات کے بدلے ایک ایک نیکی لکھے گا۔

۩تخريج: العلل لابن أبي حاتم (٧٣٥) (المتوفى: ٣٢٧هـ)؛ سنن ابن ماجه (٣١١٧) (المتوفى: ٢٧٣هـ)؛ الضعيفة (٨٣٢)؛ (موضوع)
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قال أحمد: حَدَّثَنَا حَسَنٌ، حَدَّثَنَا «ابْنُ لَهِيعَةَ» حَدَّثَنَا أَبُو الْأَسْوَدِ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ رَافِعٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ:

«مَنْ أَدْرَكَ رَمَضَانَ وَعَلَيْهِ مِنْ رَمَضَانَ شَيْءٌ لَمْ يَقْضِهِ، لَمْ يُتَقَبَّلْ مِنْهُ، وَمَنْ صَامَ تَطَوُّعًا وَعَلَيْهِ مِنْ رَمَضَانَ شَيْءٌ لَمْ يَقْضِهِ فَإِنَّهُ لَا يُتَقَبَّلُ مِنْهُ حَتَّى يَصُومَهُ»

ترجمہ: جو شخص ماہ رمضان کو پائے اور اس پر گذشتہ رمضان کے کچھ روزے واجب ہوں جن کی اس نے قضاء نہ کی ہو تو اس کا موجودہ روزہ قبول نہ ہوگا اور جو شخص نفلی روزے رکھنا شروع کردے جبکہ اس کے ذمے رمضان کے کچھ روزے واجب ہوں جن کی قضاء نہ کیا ہو تو اس کا وہ نفلی روزہ قبول نہ ہوگا حتیٰ کہ وہ فرض روزے مکمل کرلے۔

۩تخريج: مسند إسحاق بن راهويه كما في "فتح الباري" لابن رجب (المتوفى: ٢٣٨هـ)؛ مسند أحمد (٨٦٢١) (المتوفى: ٢٤١هـ)؛ العلل لابن أبي حاتم (٧٦٨)(المتوفى: ٣٢٧هـ)؛ المجروحين من المحدثين والضعفاء والمتروكين لابن حبان (المتوفى: ٣٥٤هـ)؛ المعجم الأوسط للطبراني- الشطر الأول (٣٢٨٤) (المتوفى: ٣٦٠هـ)؛ الضعيفة (٨٣٨)؛ (ضعيف)

(ابن رجب رحمہ اللّٰہ نے فتح الباری میں اس حدیث کو مسند إسحاق بن راهويہ سے نقل کیا ہے لیکن مجھے یہ حدیث مسند اسحاق میں نہیں ملی۔مترجم )
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قال الطبراني: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْفَضْلِ السَّقَطِيُّ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، حَدَّثَنَا الْهَيَّاجُ بْنُ بِسْطَامٍ، حَدَّثَنَا «عَنْبَسَةُ» عَنْ «مُحَمَّدِ بْنِ سُلَيْمَانَ» عَنْ عَلِيِّ بْنِ الْحُسَيْنِ، عَنْ أَبِيهِ أَنَّ رَسُولَ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:

«اعْتِكَافُ عَشْرٍ فِي رَمَضَانَ كَحَجَّتَيْنِ وَعُمْرَتَيْنِ»

ترجمہ: رمضان میں دس دن کا اعتکاف دو حج اور دو عمروں کے برابر ہے۔

۩تخريج: المعجم الكبير للطبراني (٢٨٨٨) (المتوفى: ٣٦٠هـ)؛ شعب الإيمان للبيهقي (٣٦٨٠) (المتوفى: ٤٥٨هـ)؛ مشيخة أبي طاهر الأنباري ؛ الضعيفة (٥١٨)؛ (موضوع)

(شعب الایمان کی سند میں «مُحَمَّدِ بْنِ سُلَيْمَانَ» کی جگہ «مُحَمَّدِ بْنِ زَاذَانَ» ہے اور شیخ البانی رحمہ اللّٰہ نے بھی ضعیفہ میں «مُحَمَّدِ بْنِ زَاذَانَ» ہی لکھا ہے۔ "مشيخة أبي طاهر الأنباري" مجھے نہیں ملی۔مترجم)
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قال أبو حفص الكناني: حدثنا محمد بن هارون الحضرمي: حدثنا أبوهاشم زياد بن أيوب: حدثنا معاوية الضرير: أخبرنا عاصم الأحول عن أنس بن مالك قال:
سُئِلَ رسول الله صلى الله عليه وسلم عَنِ الصَّوْمِ فِي السَّفَرِ قَالَ: فَقَالَ:

«مَنْ أَفْطَرَ فَرُخْصَةٌ وَمَنْ صَامَ فَالصَّوْمُ أَفْضَلُ»

ترجمہ: انس بن مالک رضی اللّٰہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی ﷺ سے سفر میں روزے کے متعلق سوال کیا گیا تو آپ نے فرمایا: جس نے روزہ نہیں رکھا اس کے لیے رخصت ہے اور جس نے روزہ رکھا تو روزہ رکھنا افضل ہے۔

۩تخريج: مصنف ابن أبي شيبة (٨٩٧٤) (موقوفا على أَنَس- صحيح موقوفًا)(المتوفى: ٢٣٥هـ)؛ الأمالي لأبي حفص الكناني؛ الضعيفة (٩٣٢)؛ (شاذ مرفوعا)
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قال الطبراني: حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ نَصْرٍ الطُّوسِيُّ، حَدَّثَنَا «عَبْدُ اللهِ بْنُ أَيُّوبَ الْمُخَرِّمِيُّ» حَدَّثَنَا «عَبْدُ اللهِ بْنُ كَثِيرِ بْنِ جَعْفَرٍ» عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، عَنْ بِلَالِ بْنِ الْحَارِثِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:


«رَمَضَانُ بِالْمَدِينَةِ خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ رَمَضَانَ فِيمَا سِوَاهَا مِنَ الْبُلْدَانِ وَجُمُعَةٌ بِالْمَدِينَةِ خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ جُمُعَةٍ فِيمَا سِوَاهَا مِنَ الْبُلْدَانِ»

ترجمہ: مدینہ میں رمضان (کے روزوں کا ثواب) دوسرے شہروں میں رمضان (کے روزوں کے ثواب) سے ہزار گنا زیادہ ہے، اور مدینہ میں جمعہ(کی نماز کا ثواب ) دوسرے شہروں میں جمعہ (کی نماز کے ثواب ) سے ہزار گنا سے بھی زیادہ ہے۔

۩تخريج: المعجم الكبير للطبراني (١١٤٤) (المتوفى: ٣٦٠هـ)؛ تاريخ دمشق لابن عساكر (المتوفى: ٥٧١هـ)؛ الضعيفة (٨٣١)؛ (باطل)

اسی معانی کی حدیث ابو نُعیم رحمہ اللّٰہ (المتوفى: ٤٣٠هـ) نے تاريخ أصبهان میں روایت کی ہے اس کی سند بھی ضعیف ہے۔لیکن اس کا آخری حصہ صحیح ہے ( یعنی مسجد نبوی میں نماز دوسری مسجدوں میں نماز سے ہزار گنا بہتر ہے ۔صحیح ہے)۔حدیث درج ذیل ہے:

قال أبو نعيم: حَدَّثَنَا أَبِي، ثنا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ، ثنا «الْهَيْثَمُ بْنُ بِشْرِ بْنِ حَمَّادٍ» ثنا «عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ» ثنا «عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ» عَنْ «عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ الْعُمَرِيِّ» عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:

«رَمَضَانُ بِالْمَدِينَةِ خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ رَمَضَانَ فِي غَيْرِ الْمَدِينَةِ، وَجُمُعَةٌ بِالْمَدِينَةِ خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ جُمُعَةٍ فِي غَيْرِ الْمَدِينَةِ، وَصَلَاةٌ فِي مَسْجِدِي خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ صَلَاةٍ فِيمَا سِوَاهُ»

اسی طرح یہ حدیث بیہقی رحمہ اللّٰہ (المتوفى: ٤٥٨هـ) نے شعب الإيمان (حدیث: ٣٨٥١ ، ٣٨٥٢) میں روایت کی ہے، اس کی سند بھی ضعیف ہے، حدیث درج ذیل ہے:

قال البيهقي: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ يَحْيَى الْقَاضِي الزُّهْرِيُّ، بِمَكَّةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ سَعْدَوَيْهِ الْمَرْوَزِيُّ، حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مُوسَى الْفَرْوِيُّ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ «كَثِيرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ الْمُزَنِيِّ» عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‌

«صَلَاةٌ فِي مَسْجِدِي هَذَا كَأَلْفِ صَلَاةٍ فِيمَا سِوَاهُ إِلَّا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ، وَصِيَامُ شَهْرِ ِرَمَضَانَ بِالْمَدِينَةِ كَصِيَامِ أَلْفِ شَهْرٍ فِيمَا سِوَاهُ وَصَلَاةُ الْجُمُعَةِ بِالْمَدِينَةِ كَأَلْفٍ فِيمَا سِوَاهُ»

(امام ذہبی نے کہا ہے کہ اس حدیث کو ضياء الدين المقدسي (المتوفى: ٦٤٣هـ) نے الأحاديث المختارة میں روایت کیا ہے لیکن مجھے یہ حدیث الأحاديث المختارة میں نہیں ملی۔مترجم)
 
Top