• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قال ابن حبان: أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا «جُبَارَةُ بْنُ مُغَلِّسٍ» قَالَ حَدَّثَنَا «يَحْيَى بْنُ الْعَلاءِ» عَنْ «يَحْيَى بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ لَبِيبَةَ» عَنْ أَبِيهِ عَنْ جَدِّهِ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

«إِذَا أَطَاقَ الْغُلامُ صَوْمَ ثَلاثَةِ أَيَّامٍ وَجَبَ عَلَيْهِ صَوْمُ رَمَضَانَ»

ترجمہ: جب بچہ تین دن کے (نفلی) روزے ( لگاتار ) رکھتا ہے تو اس پر رمضان کے روزے واجب ہو جاتے ہیں۔

۩تخريج: المجروحين من المحدثين والضعفاء والمتروكين لابن حبان (المتوفى: ٣٥٤هـ)؛ معرفة الصحابة لأبي نعيم الأصبهاني (المتوفى: ٤٣٠هـ)؛ الفردوس بمأثور الخطاب للديلميّ (١٢٧٨) (المتوفى: ٥٠٩هـ)؛ الضعيفة (٦٣٥٤)؛ (منكر)
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قَالَ عَبْدُ الْجَبَّارُ الخَوْلَانِيُّ: حَدَّثَنَا أَبُو الْحَارِثِ أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا أَبُو مُحَمَّدٍ عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ عَبْدِ الْوَهَّابِ النَّصْرِيُّ، بِحِمْصَ، حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، عَنْ «أَبِي بَكْرِ بْنِ أَبِي مَرْيَمَ» عَنْ «مُعَاوِيَةَ بْنِ طُوَيْعٍ الْيَزَنِيِّ» عَنْ عَائِشَةَ، رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:

«كُلُّ شَيْءٍ لِلرَّجُلِ حِلٌّ مِنَ الْمَرْأَةِ فِي صِيَامِهِ مَا خَلَا بَيْنَ رِجْلَيْهَا»

ترجمہ: روزے کی حالت میں آدمی کے لیے اپنی بیوی کا سب کچھ حلال ہے سوائے دو ٹانگوں کے درمیان کے( یعنی جماع کے علاوہ سب کچھ حلال ہے )۔

۩تخريج: تاريخ داريا لعبد الجبار الخولاني (المتوفى: ٣٧٠ھ)؛ حلية الأولياء وطبقات الأصفياء لأبو نعيم الأصبهاني (المتوفى: ٤٣٠ھ)؛ تاريخ دمشق لابن عساكر (المتوفى: ٥٧١ھ)؛ الضعيفة (٤١١٠)؛ (ضعيف)
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قال الطبراني: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَبَّاسِ الْأَخْرَمُ الْأَصْبَهَانِيُّ، ثنا مُحَمَّدُ بْنُ الْخَلِيلِ الْمُخَرِّمِيُّ، ثنا عَبْدُ الصَّمَدِ بْنُ النُّعْمَانِ، ثنا «كَيْسَانُ أَبُو عُمَرَ الْعَطَّارُ» عَنْ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ، عَنْ خَبَّابٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ:

«إِذَا صُمْتُمْ فَاسْتَاكُوا بِالْغَدَاةِ وَلَا تَسْتَاكُوا بِالْعَشِيِّ، فَإِنَّهُ لَيْسَ مِنْ صَائِمٍ تَيْبَسُ شَفَتَاهُ بِالْعَشِيِّ إِلَّا كَانَ نُورًا بَيْنَ عَيْنَيْهِ يَوْمَ الْقِيَامَةِ»

ترجمہ: جب تم روزہ رکھو تو صبح کو مسواک کر لیا کرو اور شام کو مسواک مت کرو اس لیے کہ شام کو جس کسی روزےدار کے ہونٹ خشک ہوتے ہیں وہ قیامت کے دن اس کی دونوں آنکھوں کے درمیان نور بن کر چمکیں گے۔

۩تخريج: المعجم الكبير للطبراني (٣٦٩٦)(المتوفى: ٣٦٠هـ)؛ سنن الدارقطني (٢٣٧٢، ٢٣٧٣) (المتوفى: ٣٨٥هـ)؛ السنن الكبرى للبيهقي (٨٣٣٦، ٨٣٣٧) (المتوفى: ٤٥٨هـ)؛ الضعيفة (٤٠١)؛ (ضعيف)
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قال أحمد: حَدَّثَنَا يَزِيدُ، أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ، وَابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ سُلَيْمَانَ الْمَعْنَى، عَنْ «رَجُلٍ» حَدَّثَهُمْ فِي مَجْلِسِ أَبِي عُثْمَانَ النَّهْدِيِّ، قَالَ ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ شَيْخٍ فِي مَجْلِسِ أَبِي عُثْمَانَ، عَنْ عُبَيْدٍ مَوْلَى رَسُولِ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:

«أَنَّ امْرَأَتَيْنِ صَامَتَا وَأَنَّ رَجُلًا قَالَ: يَا رَسُولَ اللهِ إِنَّ هَاهُنَا امْرَأَتَيْنِ قَدْ صَامَتَا، وَإِنَّهُمَا قَدْ كَادَتَا أَنْ تَمُوتَا مِنَ الْعَطَشِ، فَأَعْرَضَ عَنْهُ أَوْ سَكَتَ، ثُمَّ عَادَ، وَأُرَاهُ قَالَ: بِالْهَاجِرَةِ، قَالَ: يَا نَبِيَّ اللهِ، إِنَّهُمَا وَاللهِ قَدْ مَاتَتَا أَوْ كَادَتَا أَنْ تَمُوتَا قَالَ: " ادْعُهُمَا " قَالَ: فَجَاءَتَا، قَالَ: فَجِيءَ بِقَدَحٍ أَوْ عُسٍّ فَقَالَ لِإِحْدَاهُمَا: " قِيئِي " فَقَاءَتْ قَيْحًا أَوْ دَمًا وَصَدِيدًا وَلَحْمًا حَتَّى قَاءَتْ نِصْفَ الْقَدَحِ، ثُمَّ قَالَ لِلْأُخْرَى: " قِيئِي " فَقَاءَتْ مِنْ قَيْحٍ وَدَمٍ وَصَدِيدٍ وَلَحْمٍ عَبِيطٍ وَغَيْرِهِ حَتَّى مَلَأَتِ الْقَدَحَ، ثُمَّ قَالَ: «إِنَّ هَاتَيْنِ صَامَتَا عَمَّا أَحَلَّ اللهُ لَهُمَا، وَأَفْطَرَتَا عَلَى مَا حَرَّمَ اللهُ عَلَيْهِمَا، جَلَسَتْ إِحْدَاهُمَا إِلَى الْأُخْرَى، فَجَعَلَتَا يَأْكُلَانِ لُحُومَ النَّاسِ»

عبید رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ دور نبوت میں دو عورتوں نے روزہ رکھا ہوا تھا ایک آدمی آیا اور کہنے لگا یا رسول اللہ ! صلی اللہ علیہ وسلم یہاں دو عورتیں ہیں جنہوں نے روزہ رکھا ہوا ہے لیکن پیاس کی وجہ سے مرنے کے قریب ہوگئی ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کی بات سن کر سکوت یا اعراض فرمایا وہ دوبارہ دوپہر کے وقت آیا اور کہنے لگا اے اللہ کے نبی ! واللہ وہ مرجائیں گی نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا انہیں بلا کر لاؤ وہ دونوں آئیں تو ایک پیالہ منگوایا گیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ان میں سے ایک سے فرمایا کہ اس میں قے کرو اس نے قے کی تو اس میں سے خون، پیپ اور گوشت نکلا حتی کہ آدھا پیالہ بھر گیا پھر دوسری سے بھی یہی فرمایا اس نے بھی یہی چیزیں قے کیں حتی کہ پیالہ بھر گیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا انہوں نے اللہ کی حلال چیزوں سے رک کر روزہ تو رکھ لیا لیکن اللہ کی حرام کی ہوئی چیزوں کو اختیار کر کے روزہ توڑ دیا یہ دونوں ایک دوسرے کے پاس بیٹھ کر لوگوں کا گوشت کھا رہی تھیں (غیبت کر رہی تھیں )

۩تخريج: مسند أبي داود الطيالسي (٢٢٢١) (عن أنس: إسناده ضعيف جداً، فيه الربيع بن صبيح سيىء الحفظ، ويزيد بن أبان الرقاشي متروك الحديث) (المتوفى: ٢٠٤هـ)؛ مسند أحمد بن حنبل (٢٣٦٥٣) (المتوفى: ٢٤١هـ)؛ الصمت وآداب اللسان لابن أبي الدنيا (١٧١) (المتوفى: ٢٨١هـ)؛ مسند أبي يعلى (١٥٧٦) (المتوفى: ٣٠٧هـ)؛ دلائل النبوة للبيهقي (المتوفى: ٤٥٨هـ)؛ أسد الغابة لابن الأثير (المتوفى: ٦٣٠هـ)؛ الضعيفة (٥١٩)؛ (ضعيف)
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قال أبو داود: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَوْشَبُ بْنُ عُقَيْلٍ، عَنْ «مَهْدِيٍّ الْهَجَرِيِّ» حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ أَبِي هُرَيْرَةَ، فِي بَيْتِهِ فَحَدَّثَنَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

«نَهَى عَنْ صَوْمِ يَوْمِ عَرَفَةَ بِعَرَفَةَ»

ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مقام عرفات میں عرفہ کے دن کا روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے۔

۩تخريج: التاريخ الكبير للبخاري (المتوفى: ٢٥٦هـ)؛ سنن ابن ماجه (١٧٣٢) (المتوفى: ٢٧٣هـ)؛ سنن أبي داود (٢٤٤٠) (المتوفى: ٢٧٥هـ)؛ شرح مشكل الآثار لأبي جعفر الطحاوي (٢٩٦٦) (المتوفى: ٣٢١هـ)؛ الضعفاء الكبير للعقيلي (المتوفى: ٣٢٢هـ)؛ المعجم الأوسط للطبراني (٢٥٥٦) (المتوفى: ٣٦٠هـ)؛ غريب الحديث لإبراهيم بن إسحاق الحربي (١٩٨ - ٢٨٥ھ)؛ المستدرك على الصحيحين للحاكم (١٥٨٧) (المتوفى: ٤٠٥هـ)؛ السنن الكبرى للبيهقي (٨٣٨٩، ٨٣٩٠) (المتوفى: ٤٥٨هـ)؛ الضعيفة (٤٠٤)؛ (ضعيف)
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قال أبو داود: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ، حَدَّثَنَا حَوْشَبُ بْنُ عُقَيْلٍ، عَنْ «مَهْدِيٍّ الْهَجَرِيِّ» حَدَّثَنَا عِكْرِمَةُ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ أَبِي هُرَيْرَةَ، فِي بَيْتِهِ فَحَدَّثَنَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ

«نَهَى عَنْ صَوْمِ يَوْمِ عَرَفَةَ بِعَرَفَةَ»

ترجمہ: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مقام عرفات میں عرفہ کے دن کا روزہ رکھنے سے منع فرمایا ہے۔

۩تخريج: التاريخ الكبير للبخاري (المتوفى: ٢٥٦هـ)؛ سنن ابن ماجه (١٧٣٢) (المتوفى: ٢٧٣هـ)؛ سنن أبي داود (٢٤٤٠) (المتوفى: ٢٧٥هـ)؛ شرح مشكل الآثار لأبي جعفر الطحاوي (٢٩٦٦) (المتوفى: ٣٢١هـ)؛ الضعفاء الكبير للعقيلي (المتوفى: ٣٢٢هـ)؛ المعجم الأوسط للطبراني (٢٥٥٦) (المتوفى: ٣٦٠هـ)؛ غريب الحديث لإبراهيم بن إسحاق الحربي (١٩٨ - ٢٨٥ھ)؛ المستدرك على الصحيحين للحاكم (١٥٨٧) (المتوفى: ٤٠٥هـ)؛ السنن الكبرى للبيهقي (٨٣٨٩، ٨٣٩٠) (المتوفى: ٤٥٨هـ)؛ الضعيفة (٤٠٤)؛ (ضعيف)
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قال أبو يعلى: حَدَّثَنَا «سُوَيْدُ بْنُ سَعِيدٍ» حَدَّثَنَا «بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ» عَنْ «أَبِي بَكْرٍ» قَالَ: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ يَزِيدَ عَنْ حَنَشٍ الصَّنْعَانِيِّ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:

«مَنْ صَامَ الْأَرْبَعَاءَ وَالْخَمِيْسَ كُتِبَ لَهُ بَرَاءَةٌ مِنَ النَّارِ»

ترجمہ: جو شخص چہارشنبہ (بدھ) اور جمعرات کا روزہ رکھے اس کے لیے جہنم سے براءت( نجات ) لکھ دی جاتی ہے۔

قال أبو يعلى: حَدَّثَنَا سُوَيْدٌ حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ بْنُ الْوَلِيدِ، عَنْ أَبِي بَكْرٍ، عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ.

۩تخريج: مسند أبي يعلى الموصلي (٥٦٣٦، ٥٦٣٧) (المتوفى: ٣٠٧هـ)؛ الضعيفة (٤٨٠، ٥٠٢١)؛ (ضعيف)
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قال الطبراني: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَزِينِ بْنِ جَامِعٍ الْمِصْرِيُّ أَبُو عَبْدِ اللَّهِ الْمُعَدِّلُ حَدَّثَنَا «الْهَيْثَمُ بْنُ حَبِيبٍ» حَدَّثَنَا «سَلَّامٌ الطَّوِيلُ» عَنْ حَمْزَةَ الزَّيَّاتِ عَنْ «لَيْثِ بْنِ أَبِي سُلَيْمٍ» عَنْ مُجَاهِدٍ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَآلِهِ وَسَلَّمَ:

«مَنْ صَامَ يَوْمَ عَرَفَةَ كَانَ لَهُ كَفَّارَةُ سَنَتَيْنِ وَمَنْ صَامَ يَوْمًا مِنَ الْمُحَرَّمِ فَلَهُ بِكُلِّ يَوْمٍ ثَلَاثُونَ يَوْمًا»

ترجمہ: جو شخص عرفہ کے دن کا روزہ رکھتا ہے وہ اس کے لیے دو سال کا کفارہ ہو جاتا ہے، اور جو محرم کے ایک دن کا روزہ رکھتا ہے اس کو ہر دن کے بدلے تیس دن کا اجر ملتا ہے۔

۩تخريج: المعجم الصغير للطبراني (٩٦٣) (المتوفى: ٣٦٠ھ)؛ الضعيفة (٤١٢)؛ (موضوع)

پہلا جملہ صحیح احادیث سے ثابت ہے، لیکن دوسرا جملہ موضوع ہے۔
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قال الطبراني: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رُزَيْقِ بْنِ جَامِعٍ، حَدَّثَنَا «الْهَيْثَمُ بْنُ حَبِيبٍ» حَدَّثَنَا «سَلَّامُ الطَّوِيلُ» عَنْ حَمْزَةَ الزَّيَّاتِ، عَنْ «لَيْثٍ» عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:

«مَنْ صَامَ يَوْمًا مِنَ الْمُحَرَّمِ فَلَهُ بِكُلِّ يَوْمٍ ثَلَاثِي‍ْنَ حَسَنَةً»

ترجمہ: جو شخص محرم کے ایک دن کا روزہ رکھتا ہے اس کے لیے ہر دن کے بدلے تیس نیکیاں لکھی جاتی ہیں۔

۩تخريج: المعجم الكبير للطبراني (١١٠٨٢) (المتوفى: ٣٦٠هـ)؛ الضعيفة (٤١٣)؛ (موضوع)
 

عبدالمنان

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 04، 2015
پیغامات
735
ری ایکشن اسکور
178
پوائنٹ
123
قال الطبراني: حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ نَصْرٍ الطُّوسِيُّ، حَدَّثَنَا «عَبْدُ اللهِ بْنُ أَيُّوبَ الْمُخَرِّمِيُّ» حَدَّثَنَا «عَبْدُ اللهِ بْنُ كَثِيرِ بْنِ جَعْفَرٍ» عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، عَنْ بِلَالِ بْنِ الْحَارِثِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:

«رَمَضَانُ بِالْمَدِينَةِ خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ رَمَضَانَ فِيمَا سِوَاهَا مِنَ الْبُلْدَانِ وَجُمُعَةٌ بِالْمَدِينَةِ خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ جُمُعَةٍ فِيمَا سِوَاهَا مِنَ الْبُلْدَانِ»

ترجمہ: مدینہ میں رمضان (کے روزوں کا ثواب) دوسرے شہروں میں رمضان (کے روزوں کے ثواب) سے ہزار گنا زیادہ ہے، اور مدینہ میں جمعہ(کی نماز کا ثواب ) دوسرے شہروں میں جمعہ (کی نماز کے ثواب ) سے ہزار گنا سے بھی زیادہ ہے۔


۩تخريج: المعجم الكبير للطبراني (١١٤٤) (المتوفى: ٣٦٠هـ)؛ تاريخ دمشق لابن عساكر (المتوفى: ٥٧١هـ)؛ الضعيفة (٨٣١)؛ (باطل)

اسی معانی کی حدیث ابو نُعیم رحمہ اللّٰہ (المتوفى: ٤٣٠هـ) نے تاريخ أصبهان میں روایت کی ہے اس کی سند بھی ضعیف ہے۔لیکن اس کا آخری حصہ صحیح ہے ( یعنی مسجد نبوی میں نماز دوسری مسجدوں میں نماز سے ہزار گنا بہتر ہے ۔صحیح ہے)۔حدیث درج ذیل ہے:

قال أبو نعيم: حَدَّثَنَا أَبِي، ثنا أَحْمَدُ بْنُ إِسْحَاقَ، ثنا «الْهَيْثَمُ بْنُ بِشْرِ بْنِ حَمَّادٍ» ثنا «عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ» ثنا «عَبْدُ اللَّهِ بْنُ نَافِعٍ» عَنْ «عَاصِمِ بْنِ عُمَرَ الْعُمَرِيِّ» عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:

«رَمَضَانُ بِالْمَدِينَةِ خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ رَمَضَانَ فِي غَيْرِ الْمَدِينَةِ، وَجُمُعَةٌ بِالْمَدِينَةِ خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ جُمُعَةٍ فِي غَيْرِ الْمَدِينَةِ، وَصَلَاةٌ فِي مَسْجِدِي خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ صَلَاةٍ فِيمَا سِوَاهُ»

اسی طرح یہ حدیث بیہقی رحمہ اللّٰہ (المتوفى: ٤٥٨هـ) نے شعب الإيمان (حدیث: ٣٨٥١ ، ٣٨٥٢) میں روایت کی ہے، اس کی سند بھی ضعیف ہے، حدیث درج ذیل ہے:

قال البيهقي: حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ يَحْيَى الْقَاضِي الزُّهْرِيُّ، بِمَكَّةَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللهِ بْنُ سَعْدَوَيْهِ الْمَرْوَزِيُّ، حَدَّثَنَا هَارُونُ بْنُ مُوسَى الْفَرْوِيُّ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ أَبِي بَكْرٍ، عَنِ الْقَاسِمِ بْنِ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ، عَنْ «كَثِيرِ بْنِ عَبْدِ اللهِ الْمُزَنِيِّ» عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللهِ بْنِ عُمَرَ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:‌

«صَلَاةٌ فِي مَسْجِدِي هَذَا كَأَلْفِ صَلَاةٍ فِيمَا سِوَاهُ إِلَّا الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ، وَصِيَامُ شَهْرِ ِرَمَضَانَ بِالْمَدِينَةِ كَصِيَامِ أَلْفِ شَهْرٍ فِيمَا سِوَاهُ وَصَلَاةُ الْجُمُعَةِ بِالْمَدِينَةِ كَأَلْفٍ فِيمَا سِوَاهُ»

(امام ذہبی نے کہا ہے کہ اس حدیث کو ضياء الدين المقدسي (المتوفى: ٦٤٣هـ) نے الأحاديث المختارة میں روایت کیا ہے لیکن مجھے یہ حدیث الأحاديث المختارة میں نہیں ملی۔مترجم)
 
Top