١)قال ابن سعد: أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلّى الله عليه وسلم:
«كُنْتُ مِنْ أَقَلِّ النَّاسِ فِي الْجِمَاعِ حَتَّى أَنْزَلَ اللَّهُ عَلَيَّ الْكَفِيتَ فَمَا أُرِيدُهُ مِنْ سَاعَةٍ إِلَّا وَجَدْتُهُ وَهُوَ قِدْرٌ فِيهَا لَحْمٌ»
ترجمہ: میں لوگوں میں سب سے کم جماع کرنے والا تھا یہاں تک کہ اللّٰہ نے مجھ پر "کفیت" نازل کی، اب میں جب چاہو جماع پر قادر ہوتا ہو اور کفیت ایک ہانڈی تھی جس میں گوشت تھا۔
٢)قال ابن سعد: أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ: وَحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي سَبْرَةَ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ مِثْلَهُ.
٣)قال ابن سعد: أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنِي أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ اللَّيْثِيُّ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلّى الله عليه وسلم:
«لَقِيَنِي جِبْرِيلُ بِقِدْرٍ فَأَكَلْتُ مِنْهَا وَأُعْطِيتُ الْكَفِيتُ قُوَّةُ أَرْبَعِينَ رَجُلًا فِي الْجِمَاعِ»
ترجمہ: جبریل مجھے ایک ہانڈی کے ساتھ ملے میں نے اس ہانڈی میں سے کھایا تو مجھے کفیت یعنی جماع میں چالیس آدمیوں کی طاقت دی گئی۔
٤)قال ابن سعد:أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ الزُّهْرِيِّ عَنِ النَّبِيِّ صلّى الله عليه وسلم قَالَ:
«رَأَيْتُ كَأَنِّي أُتِيتُ بِقِدْرٍ فَأَكَلْتُ مِنْهَا حَتَّى تَضَلَّعْتُ فَمَا أُرِيدُ أَنْ آتِيَ النِّسَاءَ سَاعَةً إِلَّا فَعَلْتُ مُنْذُ أَكَلْتُ مِنْهَا»
ترجمہ: میں نے خواب میں دیکھا گویا کہ مجھے ایک ہانڈی دی گئی تو میں نے اس میں سے کھایا یہاں تک کہ پیٹ بھر گیا، تب سے جب بھی میں عورتوں کے پاس آنے کا ارادہ کرتا ہوں تو آ جاتا ہوں (یعنی جماع کرتا ہوں)۔
۩تخريج: الطبقات الكبرى لابن سعد (المتوفى: ٢٣٠هـ)؛ الضعيفة (٤١٢٦)؛ (موضوع)
شیخ البانی کہتے ہیں کہ یہ احادیث موضوع ہیں، کیونکہ مرسل ہونے کے ساتھ ساتھ یہ احادیث محمد بن عمر واقدی کی روایات ہیں اور وہ کذاب تھا۔
پہلی سند میں واقدی کے شیخ مُوسَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيم التيمي ہے اور وہ منكر الحديث ہے۔
دوسری سند میں ایک راوی عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَر ہے اور وہ علي بن المديني کے والد ہیں۔
دوسری اور آخری سند میں واقدی کے شیخ ابْنُ أَبِي سَبْرَة ہے اس کا نام أبو بكر بن عبد الله بن محمد ابن أبي سبرة ہے اور وہ متهم بالوضع ہے۔
٥) قال أبو نعيم: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ حُبَيْشٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِسْحَاقَ السَّرَّاجُ , ح. وَحَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عِلَانَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ إِسْحَاقَ الصُّولِيُّ قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
«أَتَانِي جِبْرِيلُ بِقِدْرٍ يُقَالُ لَهَا الْكَفِيْتُ فَأَكَلْتُ مِنْهَا أَكْلَةً فَأُعْطِيتُ قُوَّةُ أَرْبَعِينَ رَجُلًا فِي الْجِمَاعِ»
ابو نعیم اصبہانی رحمہ اللّٰہ کہتے ہیں کہ یہ حدیث صفوان کی غریب احادیث میں سے ہے۔( شیخ البانی رحمہ اللّٰہ نے ضعیفہ میں ابو نعیم کی اس روایت کو بیان نہیں کیا ہے ۔مترجم)
«كُنْتُ مِنْ أَقَلِّ النَّاسِ فِي الْجِمَاعِ حَتَّى أَنْزَلَ اللَّهُ عَلَيَّ الْكَفِيتَ فَمَا أُرِيدُهُ مِنْ سَاعَةٍ إِلَّا وَجَدْتُهُ وَهُوَ قِدْرٌ فِيهَا لَحْمٌ»
ترجمہ: میں لوگوں میں سب سے کم جماع کرنے والا تھا یہاں تک کہ اللّٰہ نے مجھ پر "کفیت" نازل کی، اب میں جب چاہو جماع پر قادر ہوتا ہو اور کفیت ایک ہانڈی تھی جس میں گوشت تھا۔
٢)قال ابن سعد: أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ، قَالَ: وَحَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي سَبْرَةَ، وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَرٍ، عَنْ صَالِحِ بْنِ كَيْسَانَ مِثْلَهُ.
٣)قال ابن سعد: أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ، حَدَّثَنِي أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ اللَّيْثِيُّ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلّى الله عليه وسلم:
«لَقِيَنِي جِبْرِيلُ بِقِدْرٍ فَأَكَلْتُ مِنْهَا وَأُعْطِيتُ الْكَفِيتُ قُوَّةُ أَرْبَعِينَ رَجُلًا فِي الْجِمَاعِ»
ترجمہ: جبریل مجھے ایک ہانڈی کے ساتھ ملے میں نے اس ہانڈی میں سے کھایا تو مجھے کفیت یعنی جماع میں چالیس آدمیوں کی طاقت دی گئی۔
٤)قال ابن سعد:أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُمَرَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنِ الزُّهْرِيِّ عَنِ النَّبِيِّ صلّى الله عليه وسلم قَالَ:
«رَأَيْتُ كَأَنِّي أُتِيتُ بِقِدْرٍ فَأَكَلْتُ مِنْهَا حَتَّى تَضَلَّعْتُ فَمَا أُرِيدُ أَنْ آتِيَ النِّسَاءَ سَاعَةً إِلَّا فَعَلْتُ مُنْذُ أَكَلْتُ مِنْهَا»
ترجمہ: میں نے خواب میں دیکھا گویا کہ مجھے ایک ہانڈی دی گئی تو میں نے اس میں سے کھایا یہاں تک کہ پیٹ بھر گیا، تب سے جب بھی میں عورتوں کے پاس آنے کا ارادہ کرتا ہوں تو آ جاتا ہوں (یعنی جماع کرتا ہوں)۔
۩تخريج: الطبقات الكبرى لابن سعد (المتوفى: ٢٣٠هـ)؛ الضعيفة (٤١٢٦)؛ (موضوع)
شیخ البانی کہتے ہیں کہ یہ احادیث موضوع ہیں، کیونکہ مرسل ہونے کے ساتھ ساتھ یہ احادیث محمد بن عمر واقدی کی روایات ہیں اور وہ کذاب تھا۔
پہلی سند میں واقدی کے شیخ مُوسَى بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيم التيمي ہے اور وہ منكر الحديث ہے۔
دوسری سند میں ایک راوی عَبْدُ اللَّهِ بْنُ جَعْفَر ہے اور وہ علي بن المديني کے والد ہیں۔
دوسری اور آخری سند میں واقدی کے شیخ ابْنُ أَبِي سَبْرَة ہے اس کا نام أبو بكر بن عبد الله بن محمد ابن أبي سبرة ہے اور وہ متهم بالوضع ہے۔
٥) قال أبو نعيم: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ حُبَيْشٍ حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِسْحَاقَ السَّرَّاجُ , ح. وَحَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عِلَانَ حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ الْحُسَيْنِ بْنِ إِسْحَاقَ الصُّولِيُّ قَالَا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ وَكِيعٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ عَنْ صَفْوَانَ بْنِ سُلَيْمٍ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
«أَتَانِي جِبْرِيلُ بِقِدْرٍ يُقَالُ لَهَا الْكَفِيْتُ فَأَكَلْتُ مِنْهَا أَكْلَةً فَأُعْطِيتُ قُوَّةُ أَرْبَعِينَ رَجُلًا فِي الْجِمَاعِ»
ابو نعیم اصبہانی رحمہ اللّٰہ کہتے ہیں کہ یہ حدیث صفوان کی غریب احادیث میں سے ہے۔( شیخ البانی رحمہ اللّٰہ نے ضعیفہ میں ابو نعیم کی اس روایت کو بیان نہیں کیا ہے ۔مترجم)