قال عبد بن حميد: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا وَكِيعٌ بْنُ الْجَرَّاحِ عَنْ «خَارِجَةَ بْنِ مُصْعَبٍ» عَنْ زَيْدِ بْنِ أَسْلَمَ عَنْ عَطَاءِ بْنِ يَسَارٍ عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:
«مَا مِنْ صَبَاحٍ إِلَّا وَمَلَكَانِ يُنَادِيَانِ: وَيْلٌ لِلرِّجَالِ مِنَ النِّسَاءِ وَوَيْلٌ لِلنِّسَاءِ مِنَ الرِّجَالِ»
ترجمہ: ہر صبح دو فرشتے آواز دیتے ہیں: مردوں کی مشابہت اختیار کرنے والی عورتوں کے لیے تباہی ہے اور عورتوں کی مشابہت اختیار کرنے والے مردوں کے لیے تباہی ہے۔
۩تخريج: المنتخب من مسند عبد بن حميد (٩٦٣) (المتوفى: ٢٤٩هـ)؛ سنن ابن ماجه (٣٩٩٩) (المتوفى: ٢٧٣هـ)؛ الإشراف في منازل الأشراف لابن أبي الدنيا (المتوفى: ٢٨١هـ)؛ الكامل في ضعفاء الرجال لابن عدي (المتوفى: ٣٦٥هـ) (في ترجمة ٦٠٩- خارجة بن مصعب السرخسي الضبعي)؛ المستدرك على الصحيحين للحاكم (٢٦٧٢، ٨٦٧٩) (المتوفى: ٤٠٥هـ)؛ الضعيفة (٢٠١٨) (ضعيف جدًا)
حاکم رحمہ اللّٰہ نے اس کی سند کو صحیح کہا ہے اور امام ذہبی نے ان کا رد کرتے ہوئے ایک جگہ کہا ہے کہ اس کا راوی خارجہ بن مصعب ضعیف ہے اور ایک جگہ کہا ہے " خارجة واه " (خارجہ واہیات= بہت زیادہ ضعیف راوی ہے)۔
حافظ ابن حجر رحمہ اللّٰہ نے تقریب التہذیب میں اس کے متعلق کہا کہ وہ متروک ہے اور کذاب راویوں سے تدلیس کرتا ہے۔
شیخ البانی رحمہ اللّٰہ کہتے ہیں کہ خارجہ نے یہاں عنعنہ کیا ہے جیسا کہ آپ دیکھ رہے ہیں اس لیے یہ حدیث بہت زیادہ ضعیف ہے۔
«مَا مِنْ صَبَاحٍ إِلَّا وَمَلَكَانِ يُنَادِيَانِ: وَيْلٌ لِلرِّجَالِ مِنَ النِّسَاءِ وَوَيْلٌ لِلنِّسَاءِ مِنَ الرِّجَالِ»
ترجمہ: ہر صبح دو فرشتے آواز دیتے ہیں: مردوں کی مشابہت اختیار کرنے والی عورتوں کے لیے تباہی ہے اور عورتوں کی مشابہت اختیار کرنے والے مردوں کے لیے تباہی ہے۔
۩تخريج: المنتخب من مسند عبد بن حميد (٩٦٣) (المتوفى: ٢٤٩هـ)؛ سنن ابن ماجه (٣٩٩٩) (المتوفى: ٢٧٣هـ)؛ الإشراف في منازل الأشراف لابن أبي الدنيا (المتوفى: ٢٨١هـ)؛ الكامل في ضعفاء الرجال لابن عدي (المتوفى: ٣٦٥هـ) (في ترجمة ٦٠٩- خارجة بن مصعب السرخسي الضبعي)؛ المستدرك على الصحيحين للحاكم (٢٦٧٢، ٨٦٧٩) (المتوفى: ٤٠٥هـ)؛ الضعيفة (٢٠١٨) (ضعيف جدًا)
حاکم رحمہ اللّٰہ نے اس کی سند کو صحیح کہا ہے اور امام ذہبی نے ان کا رد کرتے ہوئے ایک جگہ کہا ہے کہ اس کا راوی خارجہ بن مصعب ضعیف ہے اور ایک جگہ کہا ہے " خارجة واه " (خارجہ واہیات= بہت زیادہ ضعیف راوی ہے)۔
حافظ ابن حجر رحمہ اللّٰہ نے تقریب التہذیب میں اس کے متعلق کہا کہ وہ متروک ہے اور کذاب راویوں سے تدلیس کرتا ہے۔
شیخ البانی رحمہ اللّٰہ کہتے ہیں کہ خارجہ نے یہاں عنعنہ کیا ہے جیسا کہ آپ دیکھ رہے ہیں اس لیے یہ حدیث بہت زیادہ ضعیف ہے۔