قال تمام: أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرٍ مُحَمَّدُ بْنُ سَهْلٍ، ثنا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأَيَادِيُّ، ثنا يَزِيدُ بْنُ قُبَيْسٍ، ثنا الْجَرَّاحُ، عَنْ أَرْطَاةَ، وَإِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ دِينَارٍ، عَنْ عَطَاءِ بْنِ أَبِي رَبَاحٍ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ، قَالَ:
«النِّسَاءُ عَلَى ثَلَاثَةِ أَصْنَافٍ: صِنْفٌ كَالْوِعَاءِ تَحْمِلُ وَتَضَعُ، وَصِنْفٌ كَالْعُرُّ وَهُوَ الْجَرَبُ، وَصِنْفٌ وَدُودٌ وَلُودٌ مُسْلِمَةٌ تُعِينُ زَوْجَهَا عَلَى إِيمَانِهِ، فَهِيَ خَيْرٌ لَهُ مِنَ الْكَنْزِ»
ترجمہ: عورتیں تین قسم کی ہوتی ہیں ایک قسم برتن کی طرح ہوتی ہے جو حاملہ ہوتی ہیں اور حمل وضع کرتی(جنتی) ہے۔ دوسری قسم خارش کی طرح ہوتی ہےاور وہ بری قسم ہے۔ اور تیسری قسم بہت محبت کرنے والی، بہت بچے پیدا کرنے والی مسلم عورت کی ہے جو فرمانبرداری کے کاموں میں اپنے شوہر کی مدد کرتی ہے ایسی عورت آدمی کے لیے خزانے سے بہتر ہے۔
۩تخريج: رواه تمام في الفوائد (1336)؛الضعيفة (714).
(دار قطنی اور حافظ ابن حجر رحمہما ﷲ نے عبد الله بن دينار الحمصي کو ضعيف کہا ہے اور امام ابو حاتم نے متروک الحدیث کہا ہے)۔
«النِّسَاءُ عَلَى ثَلَاثَةِ أَصْنَافٍ: صِنْفٌ كَالْوِعَاءِ تَحْمِلُ وَتَضَعُ، وَصِنْفٌ كَالْعُرُّ وَهُوَ الْجَرَبُ، وَصِنْفٌ وَدُودٌ وَلُودٌ مُسْلِمَةٌ تُعِينُ زَوْجَهَا عَلَى إِيمَانِهِ، فَهِيَ خَيْرٌ لَهُ مِنَ الْكَنْزِ»
ترجمہ: عورتیں تین قسم کی ہوتی ہیں ایک قسم برتن کی طرح ہوتی ہے جو حاملہ ہوتی ہیں اور حمل وضع کرتی(جنتی) ہے۔ دوسری قسم خارش کی طرح ہوتی ہےاور وہ بری قسم ہے۔ اور تیسری قسم بہت محبت کرنے والی، بہت بچے پیدا کرنے والی مسلم عورت کی ہے جو فرمانبرداری کے کاموں میں اپنے شوہر کی مدد کرتی ہے ایسی عورت آدمی کے لیے خزانے سے بہتر ہے۔
۩تخريج: رواه تمام في الفوائد (1336)؛الضعيفة (714).
(دار قطنی اور حافظ ابن حجر رحمہما ﷲ نے عبد الله بن دينار الحمصي کو ضعيف کہا ہے اور امام ابو حاتم نے متروک الحدیث کہا ہے)۔