عبدالرحمن بھٹی
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 13، 2015
- پیغامات
- 2,435
- ری ایکشن اسکور
- 293
- پوائنٹ
- 165
اردو میں بھی حرکت کی ضد سکون استعمال ہوتا (دیکھئے فزکس کی اردو کتب ”ساکن اور متحرک اشیاء“ جیسے عنون)۔اردو میں سکون عموماً ذہنی اور قلبی اطمینان کو کہتے ہیں جبکہ عربی میں حرکت کی ضد سکون ہے ۔
نماز میں ہر حرکت کے لئے شریعت نے مسنون ذکر دیا۔ بغیر مسنون ذکر کوئی حرکت نماز میں مشروع نہ رہی۔جی میرے بھائی یہی بات میں سمجھانا چاہتا تھا کہ نماز میں جو امور شریعت نے سکھائے ہیں وہ سکون کے منافی نہیں ۔اور رفع الیدین بھی شریعت نے ہی بتلایا ہے ۔
نماز میں کی جانے والی رفع الیدین میں نسخ واقع ہؤا ہے۔بھائی جان آپ مجھے رسول اللہ ﷺ کا نماز میں رفع الیدین سے منع کرنا ثابت کر دیں میں چھوڑ دوں گا
ثبوت
عبد اللہ ابنِ عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سجدوں میں رفع الیدین نہ کرتے تھے (صحیح بخاری)۔
تفہیم
صحیح احادیث میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سجدوں میں بھی رفع الیدین کیا کرتے تھے (دیکھئے ابوداؤد، نسائی اور ابن ماجہ وغیرہ کتب حدیث)۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا آخری عمل
ثبوت
عبد اللہ ابنِ مسعود رضی اللہ تعالیٰ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صرف نماز کی ابتدا میں رفع الیدین کرتے تھے (ترمذی، نسائی)۔
تفہیم
پہلے نماز میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہر حرکت پر رفع الیدین کرتے تھے (طبرانی)۔ پھر قعدہ والی چھوڑ دیں اور قیام کی حالت والی باقی رہیں (صحیح بخاری وغیرہ)۔ آخر میں صرف استفتاح کی رفع الیدین باقی رہی۔
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ممناعت
ثبوت
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام کو مسجد نبوی میں نماز میں رفع الیدین کرتے دیکھا تو انہیں اس سے منع کیا اور غصہ کرتے ہوے اسے سرکش گھوڑوں سے تشبیہ دی (صحیح مسلم)۔
تفہیم
جس عمل کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے چھوڑ دیا اس کو کرنے والا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت کرنے والاہےاور یہ شدید ہے اسی لئے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے الفاظ بھی شدید تھے۔