عبدالرحمن بھٹی
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 13، 2015
- پیغامات
- 2,435
- ری ایکشن اسکور
- 293
- پوائنٹ
- 165
اللہ تعالیٰ کے فرمان ”وَإِذَا قُرِئَ الْقُرْآَنُ فَاسْتَمِعُوا لَهُ وَأَنْصِتُوا لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ (204)“ میں لفظ ”وَإِذَا قُرِئَ“ متقاضی ہے کسی پڑھنے والے کے وجود کا۔ اور ”فَاسْتَمِعُوا لَهُ وَأَنْصِتُوا“ متقاضی ہے کسی سننے والے کے وجود کا۔ پڑھنے والا پڑھے گا سننے والا سنے گا۔
اب اس سے اگلی آیت ”وَاذْكُرْ رَبَّكَ فِي نَفْسِكَ تَضَرُّعًا وَخِيفَةً وَدُونَ الْجَهْرِ مِنَ الْقَوْلِ بِالْغُدُوِّ وَالْآَصَالِ وَلَا تَكُنْ مِنَ الْغَافِلِينَ (205)“ میں حکم الٰہی ہے کہ ”وَاذْكُرْ رَبَّكَ“ اور اسی کو حکم ہے ”فِي نَفْسِكَ تَضَرُّعًا وَخِيفَةً وَدُونَ الْجَهْرِ“۔
جس کو پڑھنے کا حکم ہؤا اسی کو یہ بھی کہا گیا کہ دل میں بغیر آواز بلند کیئے پڑھ۔ یہ حکم قاری (امام) کو ہو نہیں سکتا کہ یہ دونوں باتیں بیک وقت محال ہیں اور سامع (مقتدی) بھی نہیں ہوسکتا کہ اس کو پڑھنے کا حکم ہؤاہی نہیں ۔ لہٰذا لازم آیا کہ یہ حکم نماز سے متعلق ہے ہی نہیں اور کسی صحابی نے اس آیت کو نماز سے متعلق نہیں کہا۔
اب اس سے اگلی آیت ”وَاذْكُرْ رَبَّكَ فِي نَفْسِكَ تَضَرُّعًا وَخِيفَةً وَدُونَ الْجَهْرِ مِنَ الْقَوْلِ بِالْغُدُوِّ وَالْآَصَالِ وَلَا تَكُنْ مِنَ الْغَافِلِينَ (205)“ میں حکم الٰہی ہے کہ ”وَاذْكُرْ رَبَّكَ“ اور اسی کو حکم ہے ”فِي نَفْسِكَ تَضَرُّعًا وَخِيفَةً وَدُونَ الْجَهْرِ“۔
جس کو پڑھنے کا حکم ہؤا اسی کو یہ بھی کہا گیا کہ دل میں بغیر آواز بلند کیئے پڑھ۔ یہ حکم قاری (امام) کو ہو نہیں سکتا کہ یہ دونوں باتیں بیک وقت محال ہیں اور سامع (مقتدی) بھی نہیں ہوسکتا کہ اس کو پڑھنے کا حکم ہؤاہی نہیں ۔ لہٰذا لازم آیا کہ یہ حکم نماز سے متعلق ہے ہی نہیں اور کسی صحابی نے اس آیت کو نماز سے متعلق نہیں کہا۔