- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
47- بَاب مَا جَائَ فِي الْوُضُوئِ مَرَّةً وَمَرَّتَيْنِ وَثَلاثًا
۴۷- باب: ایک ایک بار، دو دو بار، اور تین تین بار اعضائے وضو دھونے کا بیان
419- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ خَلادٍ الْبَاهِلِيُّ، حَدَّثَنِي مَرْحُومُ بْنُ عَبْدِالْعَزِيزِ الْعَطَّارُ، حَدَّثَنِي عَبْدُالرَّحِيمِ بْنُ زَيْدٍ الْعَمِّيُّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ، عَنِ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: تَوَضَّأَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ وَاحِدَةً وَاحِدَةً، فَقَالَ: <هَذَا وُضُوئُ مَنْ لا يَقْبَلُ اللَّهُ مِنْهُ صَلاةً إِلا بِهِ>، ثُمَّ تَوَضَّأَ ثِنْتَيْنِ ثِنْتَيْنِ، فَقَالَ: <هَذَا وُضُوئُ الْقَدْرِ مِنَ الْوُضُوئِ>، وَتَوَضَّأَ ثَلاثًا ثَلاثًا، وَقَالَ: <هَذَا أَسْبَغُ الْوُضُوئِ، وَهُوَ وُضُوئِي وَوُضُوئُ خَلِيلِ اللَّهِ إِبْرَاهِيمَ، وَمَنْ تَوَضَّأَ هَكَذَا»، ثُمَّ قَالَ عِنْدَ فَرَاغِهِ: «أَشْهَدُ أَنْ لا إِلَهَ إِلا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ، فُتِحَ لَهُ ثَمَانِيَةُ أَبْوَابِ الْجَنَّةِ يَدْخُلُ مِنْ أَيِّهَا شَائَ>۔
* تخريج: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفۃ الأشراف: ۷۴۶۰، ومصباح الزجاجۃ: ۱۷۳) (ضعیف جدًا)
(سند میں عبدالرحیم متروک ہے، ابن معین نے ’’ کذاب خبیث ‘‘ کہا ہے، نیز اس میں زید العمی ضعیف ہیں، ملاحظہ ہو: الضعیفہ: ۴۷۳۵، والإرواء : ۸۵)
۴۱۹- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے اعضاء وضو کو ایک ایک بار دھویا، اور فرمایا: ’’یہ اس شخص کا وضو ہے کہ اللہ تعالی اس کے بغیر صلاۃ قبول نہیں فرماتا، پھر دو دو بار دھویا، اور فرمایا: ’’یہ ایک مناسب درجے کا وضو ہے‘‘، اور پھر تین تین بار دھویا، اور فرمایا: ’’یہ سب سے کامل وضو ہے اور یہی میرا اور اللہ کے خلیل ابراہیم وضاحت کا وضو ہے، جس شخص نے اس طرح وضو کیا‘‘، پھر وضو سے فراغت کے بعد کہا: ’’أَشْهَدُ أَنْ لا إِلَهَ إِلا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُهُ وَرَسُولُهُ ‘‘ اس کے لئے جنت کے آٹھوں دروازے کھول دیے جاتے ہیں، وہ جس سے چاہے داخل ہو‘‘۔
420- حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُسَافِرٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ قَعْنَبٍ، أَبُو بِشْرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ عَرَادَةَ الشَّيْبَانِيُّ، عَنْ زَيْدِ بْنِ الْحَوَارِيّ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ قُرَّةَ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ عُمَيْرٍ، عنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ دَعَا بِمَائٍ فَتَوَضَّأَ مَرَّةً مَرَّةً، فَقَالَ: <هَذَا وَظِيفَةُ الْوُضُوئِ>، أَوْ قَالَ: <وُضُوئٌ مَنْ لَمْ يَتَوَضَّأْهُ لَمْ يَقْبَلِ اللَّهُ لَهُ صَلاةً>، ثُمَّ تَوَضَّأَ مَرَّتَيْنِ مَرَّتَيْنِ ثُمَّ قَالَ: < هَذَا وُضُوئٌ مَنْ تَوَضَّأَهُ أَعْطَاهُ اللَّهُ كِفْلَيْنِ مِنَ الأَجْرِ>، ثُمَّ تَوَضَّأَ ثَلاثًا ثَلاثًا، فَقَالَ: <هَذَا وُضُوئِي وَوُضُوئُ الْمُرْسَلِينَ مِنْ قَبْلِي>۔
* تخريج: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفۃ الأشراف: ۶۵، ومصباح الزجاجۃ: ۱۷۴) (ضعیف)
(سند میں عبداللہ بن عرادۃ اور زید الحواری ’’العمی‘‘ دونوں ضعیف ہیں)
۴۲۰- ابی بن کعب رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے وضو کا پانی منگایا، اور ایک ایک مرتبہ اعضائے وضو کو دھویا، اورفرمایا: ’’یہ وضو کے صحیح ہونے کی لازمی مقدار ہے‘‘، یا آپ ﷺ نے یہ فرمایا: ’’یہ اس کا وضو ہے کہ اس کے بغیر اللہ تعالی کسی کی کوئی بھی صلاۃ قبول نہیں فرماتا‘‘، پھر آپﷺ نے اعضاء وضو کو دو دو بار دھویا، اور فرمایا: ’’یہ وضو اس درجہ کا ہے کہ جو ایسا وضو کرے تو اللہ تعالیٰ اس کو دوہرا اجردے گا ‘‘، پھرآپ ﷺ نے اعضاء وضو کو تین تین بار دھویا، اور فرمایا: ’’یہ میرا وضو ہے، اور مجھ سے پہلے انبیاء کرام کا وضو ہے ‘‘۔