15- بَاب الرَّجُلِ يَضَعُ خَشَبَةً عَلَى جِدَارِ جَارِهِ
۱۵- باب: پڑوسی کی دیوار پر دھرن (شہتیر) رکھنے کا بیان
2335- حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عَمَّارٍ، وَمُحَمَّدُ بْنُ الصَّبَّاحِ، قَالا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ بْنُ عُيَيْنَةَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ الأَعْرَجِ؛ قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ، يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ ﷺ، قَالَ: < إِذَا اسْتَأْذَنَ أَحَدَكُمْ جَارُهُ أَنْ يَغْرِزَ خَشَبَةً فِي جِدَارِهِ فَلا يَمْنَعْهُ > فَلَمَّا حَدَّثَهُمْ أَبُو هُرَيْرَةَ طَأْطَئُوا رُئُوسَهُمْ، فَلَمَّا رَآهُمْ قَالَ: مَا لِي أَرَاكُمْ عَنْهَا مُعْرِضِينَ، وَاللَّهِ لأَرْمِيَنَّ بِهَا بَيْنَ أَكْتَافِكُمْ۔
* تخريج: خ/المظالم ۲۰ (۲۴۶۳)، م/المساقاۃ ۲۹ (۱۶۰۹)، د/الأقضیۃ ۳۱ (۳۶۳۴)، ت/الأحکام ۱۸ (۱۳۵۳)، (تحفۃ الأشراف: ۱۳۹۵۴)، وقد أخرجہ: ط/الأقضیۃ ۲۶ (۳۲)، حم (۲/۳۹۶، ۲۴۰، ۲۷۴، ۳۹۶، ۴۶۳) (صحیح)
۲۳۳۵- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرمﷺ نے فرمایا: '' جب تم میں سے کسی سے اس کا پڑوسی اس کی دیوار پر شہ تیر (دھرن یا کڑی) رکھنے کی اجازت مانگے، تو اس کو منع نہ کرے''، جب ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے یہ حدیث لوگوں سے بیان کی تو لوگوں نے اپنے سروں کو جھکالیا، یہ دیکھ کر ابوہریرہ رضی اللہ رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا: کیوں ،کیا ہوا؟ میں دیکھتا ہوں کہ تم اس حدیث سے منہ پھیر رہے ہو،اللہ کی قسم! میں تو اس کو تمہارے شانوں کے درمیان مار کر رہوں گا ۱؎ ۔
وضاحت ۱؎ : یعنی ہر وقت تم کو سناؤں گا، یا تمہارے مونڈھوں کے بیچ میں اس حدیث کو لکھ کر لگا دوں گا، تاکہ ہر وقت ہر شخص دیکھے ، یا تم اس کو چھپا نہ سکو، یا یہ مطلب ہے کہ تم تو دیوار پرکڑی رکھنے اور لکڑی گاڑ لینے کو گوارہ نہیں کرتے، میں تمہارے کندھوں پر بھی رکھوں گا ، بعض روایتوں میں
''اکنافکم نون '' سے ہے یعنی تمہارے ہر طرف اس حدیث کو پھیلاد وں گا ۔
2336- حَدَّثَنَا أَبُو بِشْرٍ بَكْرُ بْنُ خَلَفٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ أَنَّ هِشَامَ بْنَ يَحْيَى أَخْبَرَهُ أَنَّ عِكْرِمَةَ بْنَ سَلَمَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَخَوَيْنِ مِنْ بَلْمُغِيرَةَ ۱؎ أَعْتَقَ أَحَدَهُمَا أَنْ لا يَغْرِزَ خَشَبًا فِي جِدَارِهِ، فَأَقْبَلَ مُجَمِّعُ بْنُ يَزِيدَ وَرِجَالٌ كَثِيرٌ مِنَ الأَنْصَارِ، فَقَالُوا: نَشْهَدُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ: < لا يَمْنَعْ أَحَدُكُمْ جَارَهُ أَنْ يَغْرِزَ خَشَبَةً فِي جِدَارِهِ > فَقَالَ: يَا أَخِي ! إِنَّكَ مَقْضِيٌّ لَكَ عَلَيَّ، وَقَدْ حَلَفْتُ فَاجْعَلْ أُسْطُوَانًا دُونَ حَائِطِي أَوْ جِدَارِي فَاجْعَلْ عَلَيْهِ خَشَبَكَ۔
* تخريج: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۲۱۷، ومصباح الزجاجۃ: ۸۰۸)، وقد أخرجہ: حم (۳/۴۷۹، ۴۸۰) (حسن)
(سند میں ابن جریج مد لس ہیں، اور روایت عنعنہ سے ہے، اور ھشام بن یحییٰ مستور لیکن سابقہ حدیث سے تقویت پاکر یہ حسن ہے ، اور عکرمہ بن سلمہ مجہول ہیں)
وضاحت ۱؎ : بلمغیرۃ یعنی '' بني المغیرۃ'' اس میں ایک لغت یہ بھی ہے )۔
۲۳۳۶- عکرمہ بن سلمہ کہتے ہیں بلمغیرہ( بنی مغیرہ) کے دو بھائیوںمیں سے ایک نے یہ شرط لگائی کہ اگر میری دیوار میں تم دھرن لگاؤ تو میرا غلام آزاد ہے، پھر مجمع بن یزید رضی اللہ عنہ اور بہت سے انصار آئے اور کہنے لگے :ہم اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ رسول اللہﷺنے فرمایا : ''کوئی اپنے پڑوسی کو اپنی دیوار میں لکڑی(دھرن) گاڑنے سے منع نہ کرے ، یہ سن کر وہ کہنے لگا: میرے بھائی ! شریعت کا فیصلہ تمہارے موافق نکلا لیکن چونکہ میں قسم کھا چکا ہوں اس لئے تم میری دیوار کے ساتھ ایک ستون کھڑا کرکے اس پر لکڑی رکھ لو ۱؎ ۔
وضاحت ۱؎ : تاکہ تمہارا کام نکل جائے اور میرا نقصان نہ ہو، ورنہ میرا غلام آزاد ہوجائے گا۔
2337- حَدَّثَنَا حَرْمَلَةُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، أَخْبَرَنِي ابْنُ لَهِيعَةَ، عَنْ أَبِي الأَسْوَدِ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ قَالَ: < لا يَمْنَعْ أَحَدُكُمْ جَارَهُ أَنْ يَغْرِزَ خَشَبَةً عَلَى جِدَارِهِ >۔
* تخريج: تفرد بہ ابن ماجہ، (تحفۃ الأشراف: ۶۲۱۱، ومصباح الزجاجۃ: ۸۱۹)، وقد أخرجہ: حم (۱/۲۵۵) (صحیح)
( سند میں ابن لھیعہ ہیں ،اور عبد اللہ بن وہب کی ان سے روایت صحیح ہے ، نیز ابن وہب کی متابعت بھی موجود ہے ، ملاحظہ ہو : الصحیحہ : ۲۹۴۷)
۲۳۳۷- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: '' تم میں سے کوئی اپنے پڑوسی کو اپنی دیوار میں لکڑی (دھرن) گاڑنے سے منع نہ کرے '' ۔