23- بَاب مَنْ رَأَى عَلَيْهِ كَفَّارَةً إِذَا كَانَ فِي مَعْصِيَةٍ
۲۳-باب: معصیت کی نذر نہ پوری کرنے پر کفا رہ کا بیان
3290- حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ أَبُو مَعْمَرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِي اللَّه عَنْهَا أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ قَالَ: <لا نَذْرَ فِي مَعْصِيَةٍ، وَكَفَّارَتُهُ كَفَّارَةُ يَمِينٍ > ۔
* تخريج: ت/الأیمان ۲ (۱۵۲۴)، ن/الأیمان ۴۰ (۳۸۶۵-۳۸۶۹)، ق/الکفارات ۱۶ (۲۱۲۵)، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۷۷۰)، وقد أخرجہ: حم (۶/۲۴۷) (صحیح)
۳۲۹۰- ام المومنین عا ئشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:'' معصیت کی نذر نہیں ہے ( یعنی اس کا پورا کرنا جائز نہیں ہے) اور اس کا کفا رہ وہی ہے جو قسم کا کفارہ ہے''۔
3291- حَدَّثَنَا ابْنُ السَّرْحِ قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ يُونُسَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ بِمَعْنَاهُ وَإِسْنَادِهِ.
[قَالَ أَبو دَاود: سَمِعْت أَحْمَدَ بْنَ شَبُّوَيْهِ يَقُولُ: قَالَ ابْنُ الْمُبَارَكِ -يَعْنِي فِي هَذَا الْحَدِيثِ-: حَدَّثَ أَبُو سَلَمَةَ، فَدَلَّ ذَلِكَ عَلَى أَنَّ الزُّهْرِيَّ لَمْ يَسْمَعْهُ مِنْ أَبِي سَلَمَةَ، و قَالَ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ: وَتَصْدِيقُ ذَلِك مَا حَدَّثَنَا أَيُّوبُ -يَعْنِي ابْنَ سُلَيْمَانَ-.
قَالَ أَبو دَاود: سَمِعْت أَحْمَدَ بْنَ حَنْبَلٍ يَقُولُ: أَفْسَدُوا عَلَيْنَا هَذَا الْحَدِيثَ، قِيلَ لَهُ: وَصَحَّ إِفْسَادُهُ عِنْدَكَ؟ [وَ] هَلْ رَوَاهُ غَيْرُ ابْنِ أَبِي أُوَيْسٍ؟ قَالَ: أَيُّوبُ كَانَ أَمْثَلَ مِنْهُ، يَعْنِي أَيُّوبَ بْنَ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلالٍ، وَقَدْ رَوَاهُ أَيُّوبُ]۔
* تخريج: انظر ما قبلہ، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۷۷۰) (صحیح)
۳۲۹۱- اس سند سے بھی ابن شہاب سے اسی مفہوم کی حدیث اسی طریق سے مروی ہے۔
ابو داود کہتے ہیں : میں نے احمد بن شبّویہ کو کہتے سنا : ابن مبا رک نے کہا ہے (یعنی اس حدیث کے بارے میں)کہ ابو سلمہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا ہے، تو اس سے معلوم ہوا کہ زہری نے اسے ابو سلمہ رضی اللہ عنہ سے نہیں سنا ہے۔
احمد بن محمد کہتے ہیں: اس کی تصدیق وہ روایت کر رہی ہے جسے ہم سے ایوب یعنی ابن سلیمان نے بیان کیا ہے۔
ابوداود کہتے ہیں :ـ میں نے احمد بن حنبل کو کہتے ہو ئے سنا ہے کہ لوگوں نے اس حدیث کو ہم پر فاسد کردیا ہے، ان سے پوچھاگیا: کیا آپ کے نز دیک اس حدیث کا فاسد ہو نا صحیح ہے؟ اور کیا ابن اویس کے علاوہ کسی اور نے بھی اسے روایت کیا ہے؟ تو انہوں نے کہا: ایوب یعنی ایوب بن سلیمان بن بلال ان سے قوی و بہتر راوی ہیں اور اسے ایوب نے روایت کیا ہے۔
3292- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَرْوَزِيُّ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ سُلَيْمَانَ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ أَبِي أُوَيْسٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بِلالٍ، عَنِ ابْنِ أَبِي عَتيِقٍ، وَمُوسَى بْنِ عُقْبَةَ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ ابْنِ أَرْقَمَ أَنَّ يَحْيَى بْنَ أَبِي كَثِيرٍ أَخْبَرَهُ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِي اللَّه عَنْهَا قَالَتْ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < لا نَذْرَ فِي مَعْصِيَةٍ وَكَفَّارَتُهُ كَفَّارَةُ يَمِينٍ >.
قَالَ أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَرْوَزِيُّ: إِنَّمَا الْحَدِيثُ حَدِيثُ عَلِيِّ بْنِ الْمُبَارَكِ، عَنْ يَحْيَى بْنِ أَبِي كَثِيرٍ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ أَرَادَ أَنَّ سُلَيْمَانَ ابْنَ أَرْقَمَ وَهِمَ فِيهِ، وَحَمَلَهُ عَنْهُ الزُّهْرِيُّ، وَأَرْسَلَهُ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، رَحِمَهَا اللَّهُ!.
قَالَ أَبو دَاود: رَوَى بَقِيَّةُ عَنِ الأَوْزَاعِيِّ، عَنْ يَحْيَى، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الزُّبَيْرِ بِإِسْنَادِ عَلِيِّ بْنِ الْمُبَارَكِ مِثْلَهُ]۔
* تخريج: انظر حدیث رقم : (۳۲۹۰)، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۷۸۲) (صحیح بما قبلہ)
(اس سند میں ''سلیمان بن ارقم'' ضعیف راوی ہیں اس لئے پچھلی سند سے تقویت پاکر یہ روایت بھی صحیح ہے )۔
۳۲۹۲- ام المومنین عا ئشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :'' معصیت کی نذر نہیں ہے ( یعنی اس کا پورا کرنا جائز نہیں ہے) اور اس کا کفا رہ وہی ہے جو قسم کا کفا رہ ہے''۔
احمد بن محمد مر وزی کہتے ہیں: اصل حدیث علی بن مبا رک کی حدیث ہے جسے انہوں نے یحییٰ بن ابی کثیر سے انہوں نے محمد بن زبیر سے اورمحمد نے اپنے والد زبیر سے اور زبیر نے عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے اور عمران نے نبی اکرم ﷺ سے روایت کی ہے۔
احمد کی مراد یہ ہے کہ سلیمان بن ارقم کو اس حدیث میں وہم ہو گیا ہے ان سے زہری نے لے کر اس کو مرسلاً ابو سلمہ رضی اللہ عنہ سے انہوں نے عا ئشہ رضی اللہ عنہا سے روایت کیا ہے۔
ابوداود کہتے ہیں:بقیہ نے اوزاعی سے، اوزاعی نے یحییٰ سے، یحییٰ نے محمد بن زبیر سے علی بن مبارک کی سند سے اسی کے ہم مثل روایت کیا ہے۔
3293- حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ [الْقَطَّانُ] قَالَ: أَخْبَرَنِي يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ الأَنْصَارِيُّ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُاللَّهِ بْنُ زَحْرٍ أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ عَبْدَاللَّهِ بْنَ مَالِكٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ عُقْبَةَ بْنَ عَامِرٍ أَخْبَرَهُ أَنَّهُ سَأَلَ النَّبِيَّ ﷺ عَنْ أُخْتٍ لَهُ نَذَرَتْ أَنْ تَحُجَّ حَافِيَةً غَيْرَ مُخْتَمِرَةٍ فَقَالَ: < مُرُوهَا فَلْتَخْتَمِرْ وَلْتَرْكَبْ، وَلْتَصُمْ ثَلاثَةَ أَيَّامٍ > ۔
* تخريج: ت/الأیمان ۱۶ (۱۵۴۴)، ن/الأیمان ۳۲ (۳۸۴۶)، ق/الکفارات ۲۰ (۲۱۳۴) (تحفۃ الأشراف: ۹۹۳۰)، وقد أخرجہ: حم (۳/۱۴۳، ۳/۱۴۵، ۱۴۷، ۱۴۹، ۱۵۱)، دي/النذور ۲ (۲۳۷۹) (ضعیف)
(اس کے راوی ''عبیدا للہ بن زحر''سخت ضعیف ہیں اس میں '' صیام والی بات '' ضعیف ہے، باقی کے صحیح شواہد موجود ہیں )
۳۲۹۳- عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ نے خبردی کہ انہوں نے نبی اکرم ﷺ سے اپنی ایک بہن کے بارے میں پوچھا جس نے نذر ما نی تھی کہ وہ ننگے پیر اور ننگے سر حج کر ے گی، توآپ ﷺ نے فرمایا :'' اسے حکم دو کہ اپنا سر ڈھا نپ لے اور سواری پر سوار ہو اور (بطور کفارہ) تین دن کے صیام رکھے''۔
3294- حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ، حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ قَالَ: كَتَبَ إِلَيَّ يَحْيَى ابْنُ سَعِيدٍ، أَخْبَرَنِي عُبَيْدُاللَّهِ بْنُ زَحْرٍ مَوْلًى لِبَنِي ضَمْرَةَ، وَكَانَ أَيَّمَا رَجُلٍ أَنَّ أَبَا سَعِيدٍ الرُّعَيْنِيَّ أَخْبَرَهُ، بِإِسْنَادِ يَحْيَى وَمَعْنَاهُ۔
* تخريج: انظر ما قبلہ، (تحفۃ الأشراف: ۹۹۰) (ضعیف)
(عبید اللہ بن زخر کی وجہ سے یہ روایت بھی ضعیف ہے )
۳۲۹۴- عبدالرزاق کہتے ہیں:ہم سے ابن جریج نے بیان کیا ہے کہ یحییٰ بن سعید نے مجھے لکھا کہ مجھے بنوضمرہ کے غلام عبیداللہ بن زحر نے یا کوئی بھی رہے ہوں خبر دی کہ انہیں ابو سعید رعینی نے یحییٰ کی سند سے اسی مفہوم کی حدیث کی خبر دی ہے۔
3295- حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ أَبِي يَعْقُوبَ، حَدَّثَنَا أَبُو النَّضْرِ، حَدَّثَنَا شَرِيكٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ، مَوْلَى آلِ طَلْحَةَ، عَنْ كُرَيْبٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: جَاءَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ ﷺ فَقَالَ: يَارَسُولَ اللَّهِ! إِنَّ أُخْتِي نَذَرَتْ -يَعْنِي أَنْ تَحُجَّ مَاشِيَةً- فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ : < إِنَّ اللَّهَ لا يَصْنَعُ بِشَقَاءِ أُخْتِكَ شَيْئًا، فَلْتَحُجَّ رَاكِبَةً، وَلْتُكَفِّرْ عَنْ يَمِينِهَا >۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود ، (تحفۃ الأشراف: ۶۳۵۹)، وقد أخرجہ: حم (۱/۳۱۰، ۳۱۵) (ضعیف)
(اس کے راوی ''شریک القاضی '' حافظہ کے ضعیف ہیں، اور اس میں بھی کفارہ (بذریعہ صیام) کی بات منکر ہے )
۳۲۹۵- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ایک شخص نبی اکرمﷺ کے پاس آیا اور اس نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میری بہن نے پیدل حج کرنے کے لئے جانے کی نذر مانی ہے، تو نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:'' اللہ تعالی تمہاری بہن کی سخت کوشی پر کچھ نہیں کرے گا ( یعنی اس مشقت کا کوئی ثوا ب نہ دے گا) اسے چاہئے کہ وہ سوار ہوکر حج کرے اور قسم کا کفارہ دے دے''۔
3296- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا أَبُو الْوَلِيدِ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ أُخْتَ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ نَذَرَتْ أَنْ تَمْشِيَ إِلَى الْبَيْتِ، فَأَمَرَهَا النَّبِيُّ ﷺ أَنْ تَرْكَبَ وَتُهْدِيَ هَدْيًا۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۶۱۹۷، ۱۹۱۲۱)، وقد أخرجہ: حم (۱/۲۳۹، ۲۵۲، ۳۱۱)، دي/النذور ۲ (۲۳۸۰) (صحیح)
۳۲۹۶- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ عقبہ بن عا مر رضی اللہ عنہ کی بہن نے پیدل بیت اللہ جا نے کی نذر ما نی تو رسول اللہ ﷺ نے اسے سواری سے جا نے اور ہدی ذبح کر نے کا حکم دیا ۱ ؎ ۔
وضاحت ۱؎ : یہی اس نذر کا کفا رہ ہے۔
3297- حَدَّثَنَا مُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ لَمَّا بَلَغَهُ أَنَّ أُخْتَ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ نَذَرَتْ أَنْ تَحُجَّ مَاشِيَةً، قَالَ: <إِنَّ اللَّهَ لَغَنِيٌّ عَنْ نَذْرِهَا، مُرْهَا فَلْتَرْكَبْ >.
قَالَ أَبو دَاود: رَوَاهُ سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ نَحْوَهُ، وَخَالِدٌ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ النَّبِيِّ ﷺ نَحْوَهُ ۔
* تخريج: انظر ما قبلہ : (۳۲۹۲)، (تحفۃ الأشراف: ۶۱۹۷، ۱۹۱۲۱) (صحیح)
۳۲۹۷- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ کو جب خبر ملی کہ عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کی بہن نے پیدل حج کرنے کی نذر ما نی ہے تو آپ ﷺ نے فرمایا:'' اللہ تعالی اس کی نذر سے بے نیازہے، اسے کہو: سوارہوجائے'' ۔
ابو داود کہتے ہیں : اسے سعید بن ابی عروبہ نے اسی طرح اور خالد نے عکرمہ رضی اللہ عنہ سے انہوں نے نبی اکرم ﷺ سے اسی طرح روایت کیا ہے ۔
3298- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ عِكْرِمَةَ أَنَّ أُخْتَ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، بِمَعْنَى هِشَامٍ، وَلَمْ يَذْكُرِ الْهَدْيَ، وَقَالَ فِيهِ: <مُرْ أُخْتَكَ فَلْتَرْكَبْ >.
قَالَ أَبو دَاود: رَوَاهُ خَالِدٌ عَنْ عِكْرِمَةَ، بِمَعْنَى هِشَامٍ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم : (۳۲۹۶)، (تحفۃ الأشراف: ۶۱۹۷، ۱۹۱۲۱) (صحیح)
۳۲۹۸- عکرمہ سے روایت ہے کہ عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کی بہن، آگے وہی باتیں ہیں جو ہشام کی حدیث میں ہے لیکن اس میں ہدی کا ذکر نہیں ہے نیز اس میں ہے :
''مُرْ أُخْتَكَ فَلْتَرْكَبْ'' (اپنی بہن کو حکم دو کہ وہ سوار ہوجائے)۔
ابو داود کہتے ہیں:اسے خالد نے عکرمہ سے ہشام کے ہم معنی روایت کیا ہے۔
3299- حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَنِي سَعِيدُ بْنُ أَبِي أَيُّوبَ أَنَّ يَزِيدَ بْنَ أَبِي حَبِيبٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا الْخَيْرِ حَدَّثَهُ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ الْجُهَنِيِّ قَالَ: نَذَرَتْ أُخْتِي أَنْ تَمْشِيَ إِلَى بَيْتِ اللَّهِ، فَأَمَرَتْنِي أَنْ أَسْتَفْتِيَ لَهَا رَسُولَ اللَّهِ ﷺ ، فَاسْتَفْتَيْتُ النَّبِيَّ ﷺ فَقَالَ: < لِتَمْشِ وَلْتَرْكَبْ >۔
* تخريج: خ/جزاء الصید ۲۷ (۱۸۶۶)، م/ النذر ۴ (۱۶۴۴)، ن/ الأیمان ۳۱ (۳۸۴۵)، (تحفۃ الأشراف: ۹۹۵۷)، وقد أخرجہ: حم (۴/۱۵۲) (صحیح)
۳۲۹۹- عقبہ بن عا مر جہنی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میر ی بہن نے بیت اللہ پیدل جا نے کی نذر ما نی اور مجھے حکم دیا کہ میں اس کے لئے رسول اللہ ﷺ سے مسئلہ پوچھ کر آئوں ( کہ میں کیا کروں) تو میں نے نبی اکرم ﷺ سے پوچھا تو آپ نے فرمایا:''چاہئے کہ پیدل بھی چلے اور سوار بھی ہو''۔
3300- حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: بَيْنَمَا النَّبِيُّ ﷺ يَخْطُبُ إِذَا هُوَ بِرَجُلٍ قَائِمٍ فِي الشَّمْسِ، فَسَأَلَ عَنْهُ؟ قَالُوا: هَذَا أَبُوإِسْرَائِيلَ، نَذَرَ أَنْ يَقُومَ وَلا يَقْعُدَ، وَلا يَسْتَظِلَّ، وَلا يَتَكَلَّمَ، وَيَصُومَ، قَالَ: < مُرُوهُ فَلْيَتَكَلَّمْ وَلْيَسْتَظِلَّ وَلْيَقْعُدْ، وَلْيُتِمَّ صَوْمَهُ >۔
* تخريج: خ/الأیمان ۳۱ (۶۷۰۴)، ق/الکفارات ۲۱ (۲۱۳۶)، (تحفۃ الأشراف: ۵۹۹۱) (صحیح)
۳۳۰۰- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ خطبہ دے رہے تھے کہ اسی دوران آپ کی نظر ایک ایسے شخص پر پڑی جو دھوپ میں کھڑا تھا آپ نے اس کے متعلق پوچھا،تو لوگوں نے بتایا: یہ ابو اسرائیل ہے اس نے نذر مانی ہے کہ وہ کھڑا رہے گابیٹھے گا نہیں، نہ سا یہ میں آئے گا، نہ با ت کرے گا، اور صیام رکھے گا، آپ ﷺ نے فرمایا:'' اسے حکم دو کہ وہ بات کرے، سایہ میں آئے اور بیٹھے اور اپنا صیام پورا کرے''۔
3301- حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى، عَنْ حُمَيْدٍ الطَّوِيلِ، عَنْ ثَابِتٍ الْبُنَانِيِّ، عَنْ أَنَسِ ابْنِ مَالِكٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ رَأَى رَجُلا يُهَادَى بَيْنَ ابْنَيْهِ فَسَأَلَ عَنْهُ، فَقَالُوا: نَذَرَ أَنْ يَمْشِيَ، فَقَالَ: < إِنَّ اللَّهَ لَغَنِيٌّ عَنْ تَعْذِيبِ هَذَا نَفْسَهُ > وَأَمَرَهُ أَنْ يَرْكَبَ.
[قَالَ أَبو دَاود: رَوَاهُ عَمْرُو بْنُ أَبِي عَمْرٍو، عَنِ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ نَحْوَهُ]۔
* تخريج: خ/جزاء الصید ۲۷ (۱۸۶۵)، الأیمان ۳۱ (۶۷۰۱)، م/النذور ۴ (۱۶۴۲)، ت/الأیمان ۹ (۱۵۳۷)، ن/الأیمان ۴۱ (۳۸۸۳، ۳۸۸۴)، (تحفۃ الأشراف: ۳۹۲)، وقد أخرجہ: حم (۳/۱۰۶، ۱۱۴، ۱۸۳، ۲۳۵، ۲۷۱) (صحیح)
۳۳۰۱- انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک شخص کو اپنے دونوں بیٹوں کے درمیان (سہا ر ا لے کر) چلتے ہو ئے دیکھا تو آپ نے اس کے متعلق پوچھا، لوگوں نے بتا یا: اس نے (خانہ کعبہ) پیدل جا نے کی نذر ما نی ہے، آپ ﷺ نے فرمایا:'' اللہ تعالی اس سے بے نیاز ہے کہ یہ اپنے آپ کو تکلیف میں ڈالے ''، آپ نے حکم دیا کہ وہ سوار ہو کر جائے ۔
ابوداود کہتے ہیں: عمرو بن ابی عمرو نے اعرج سے، اعرج نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے، ابوہریرہ نے نبی اکرم ﷺ سے اسی جیسی حدیث روایت کی ہے ۔
3302- حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مَعِينٍ، حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ: أَخْبَرَنِي سَلَيْمَانُ الأَحْوَلُ أَنَّ طَاوُسًا أَخْبَرَهُ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ ﷺ مَرَّ وَهُوَ يَطُوفُ بِالْكَعْبَةِ بِإِنْسَانٍ يَقُودُهُ بِخِزَامَةٍ فِي أَنْفِهِ، فَقَطَعَهَا النَّبِيُّ ﷺ بِيَدِهِ، وَأَمَرَهُ أَنْ يَقُودَهُ بِيَدِهِ۔
* تخريج: خ/الحج ۶۵ (۱۶۲۰)، ۶۶ (۱۶۲۱)، الأیمان ۳۱ (۶۷۰۳)، ن/الحج ۱۳۵ (۲۹۲۳) الأیمان ۲۹ (۳۸۴۱، ۳۸۴۲)، (تحفۃ الأشراف: ۵۷۰۳)، وقد أخرجہ: حم (۱/۳۶۴) (صحیح)
۳۳۰۲- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ نبی اکرم ﷺ کعبہ کا طواف کرتے ہو ئے ایک ایسے انسان کے پاس سے گزرے جس کی ناک میں نا تھ ڈال کر لے جا یا جا رہا تھا، تو آپ ﷺ نے اپنے ہا تھ سے اس کی ناتھ کا ٹ دی، اور حکم دیا کہ اس کا ہاتھ پکڑ کرلے جائو۔
3303- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَفْصِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ السُّلَمِيُّ قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنِي إِبْرَاهِيمُ -يَعْنِي ابْنَ طَهْمَانَ- عَنْ مَطَرٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ أُخْتَ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ نَذَرَتْ أَنْ تَحُجَّ مَاشِيَةً، وَأَنَّهَا لا تُطِيقُ ذَلِكَ، فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ : < إِنَّ اللَّهَ لَغَنِيٌّ عَنْ مَشْيِ أُخْتِكَ، فَلْتَرْكَبْ، وَلْتُهْدِ بَدَنَةً >۔
* تخريج: انظر حدیث رقم : (۳۲۹۶)، (تحفۃ الأشراف: ۶۲۱۷) (صحیح)
۳۳۰۳- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ عقبہ بن عا مر رضی اللہ عنہ کی بہن نے پیدل حج کر نے کی نذرمانی اور پیدل جانے کی طاقت نہیں رکھتی تھی، تو نبی اکرم ﷺ نے ( عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے) کہا :''اللہ تعالی کوتمہاری بہن کے پیدل جانے کی پرواہ نہیں، (تم اپنی بہن سے کہو کہ) وہ سوار ہو جائیں اور ( نذر کے کفا رہ کے طو ر پر) ایک اونٹ کی قر با نی دے دیں''۔
3304- حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ أَيُّوبَ، حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ هِشَامٍ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ الْجُهَنِيِّ أَنَّهُ قَالَ لِلنَّبِيِّ ﷺ : إِنَّ أُخْتِي نَذَرَتْ أَنْ تَمْشِيَ إِلَى الْبَيْتِ، فَقَالَ: < إِنَّ اللَّهَ لا يَصْنَعُ بِمَشْيِ أُخْتِكَ إِلَى الْبَيْتِ شَيْئًا >۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، انظر حدیث رقم : (۳۲۹۳، ۳۲۹۹)، (تحفۃ الأشراف: ۹۹۳۸) (صحیح)
۳۳۰۴- عقبہ بن عا مر جہنی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ انہوں نے نبی اکرم ﷺ سے کہا : میری بہن نے بیت اللہ پیدل جانے کی نذر ما نی تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' تمہاری بہن کے پیدل بیت اللہ جا نے کا اللہ کوئی ثواب نہ دے گا''۔