- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,586
- ری ایکشن اسکور
- 6,766
- پوائنٹ
- 1,207
2- بَاب رِوَايَةِ حَدِيثِ أَهْلِ الْكِتَابِ
۲- باب: اہل کتاب (یہودونصاریٰ) کی باتوں کی روایت کاحکم
3644- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ ثَابِتٍ [الْمَرْوَزِيُّ]، حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنِي ابْنُ أَبِي نَمْلَةَ الأَنْصَارِيُّ، عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ بَيْنَمَا هُوَ جَالِسٌ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ وَعِنْدَهُ رَجُلٌ مِنَ الْيَهُودِ مُرَّ بِجَنَازَةٍ، فَقَالَ: يَا مُحَمَّدُ، هَلْ تَتَكَلَّمُ هَذِهِ الْجَنَازَةُ؟ فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ : < اللَّهُ أَعْلَمُ > فَقَالَ الْيَهُودِيُّ: إِنَّهَا تَتَكَلَّمُ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < مَا حَدَّثَكُمْ أَهْلُ الْكِتَابِ فَلا تُصَدِّقُوهُمْ وَلا تُكَذِّبُوهُمْ، وَقُولُوا: آمَنَّا بِاللَّهِ وَرُسُلِهِ، فَإِنْ كَانَ بَاطِلا لَمْ تُصَدِّقُوهُ، وَإِنْ كَانَ حَقًّا لَمْ تُكَذِّبُوهُ >۔
* تخريج: تفردبہ ، أبوداود، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۱۷۷)، وقد أخرجہ: حم (۴/۱۳۶) (ضعیف)
(اس کے راوی ''ابن ابی نملہ '' لین الحدیث ہیں )
۳۶۴۴- ابو نملہ انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ وہ رسول اللہ ﷺ کے پاس بیٹھے ہو ئے تھے اور آپ کے پاس ایک یہودی بھی تھا کہ اتنے میں ایک جنا زہ لے جایا گیا تو یہودی نے کہا: اے محمد!کیا جنا زہ بات کر تا ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا:'' اللہ بہتر جانتا ہے''، یہودی نے کہا: جنازہ بات کر تا ہے ( مگر دنیا کے لوگ نہیں سنتے) رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ''جو بات تم سے اہل کتاب بیان کریں نہ تو تم ان کی تصدیق کر و نہ تکذیب، بلکہ یوں کہو: ہم ایمان لا ئے اللہ اور اس کے رسولوں پر، اگر وہ بات جھوٹ ہو گی تو تم نے اس کی تصدیق نہیں کی، اور اگر سچ ہو گی تو تم نے اس کی تکذیب نہیں کی''۔
3645- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ خَارِجَةَ -يَعْنِي ابْنَ زَيْدِ ابْنِ ثَابِتٍ- قَالَ: قَالَ زَيْدُ بْنُ ثَابِتٍ: أَمَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ ﷺ فَتَعَلَّمْتُ لَهُ كِتَابَ يَهُودَ، وَقَالَ: < إِنِّي وَاللَّهِ مَا آمَنُ يَهُودَ عَلَى كِتَابِي > فَتَعَلَّمْتُهُ، فَلَمْ يَمُرَّ بِي إِلا نِصْفُ شَهْرٍ حَتَّى حَذَقْتُهُ، فَكُنْتُ أَكْتُبُ لَهُ إِذَا كَتَبَ، وَأَقْرَأُ لَهُ إِذَا كُتِبَ إِلَيْهِ۔
* تخريج: خ/ الأحکام ۴۰ (۷۱۹۵ تعلیقًا)، ت/الاستئذان ۲۲ (۲۷۱۵)، (تحفۃ الأشراف: ۳۷۰۲)، وقد أخرجہ: حم (۵/۱۸۶) (حسن صحیح)
۳۶۴۵- زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: اللہ کے رسول ﷺ نے مجھے حکم دیا تو میں نے آپ کی خاطر یہودیوں کی تحریر سیکھ لی، آپ ﷺ نے فرمایا:'' قسم اللہ کی میں اپنی خط و کتابت کے سلسلہ میں یہودیوں سے مامون نہیں ہوں''، تو میں اسے سیکھنے لگا، ابھی آدھا مہینہ بھی نہیں گزرا تھا کہ میں نے اس میں مہارت حاصل کرلی، پھر جب آپ ﷺ کو کچھ لکھوا نا ہو تا تو میں ہی لکھتا اور جب کہیں سے کوئی مکتوب آتا تو اسے میں ہی پڑھتا۔