- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,586
- ری ایکشن اسکور
- 6,766
- پوائنٹ
- 1,207
9- بَاب فِي بَيْعِ المُدَبَّرِ
۹-باب: مدبر (یعنی وہ غلام جس کو مالک نے اپنی موت کے بعد آزاد کردیا ہو) کو بیچنے کا بیان ۱ ؎
3955- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، عَنْ عَبْدِالْمَلِكِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ، عَنْ عَطَاءِ، وَإِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ سَلَمَةَ بْنِ كُهَيْلٍ، عَنْ عَطَاءِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ أَنَّ رَجُلا أَعْتَقَ غُلامًا لَهُ عَنْ دُبُرٍ مِنْهُ، وَلَمْ يَكُنْ لَهُ مَالٌ غَيْرُهُ، فَأَمَرَ بِهِ النَّبِيُّ ﷺ فَبِيعَ بِسَبْعِ مِائَةِ أَوْ بِتِسْعِ مِائَةِ ۔
* تخريج: خ/البیوع ۵۹ (۲۱۴۱)، الاستقراض ۱۶ (۲۴۰۳)، الخصومات ۳ (۲۴۱۵)، العتق ۹ (۲۵۳۴)، کفارات الأیمان ۷ (۶۷۱۶)، الإکراہ ۴ (۶۹۴۷)، الأحکام ۳۲ (۷۱۸۶)، ن/الزکاۃ ۶۰ (۲۵۴۷)، ق/العتق ۱ (۲۵۱۲)، حم (۳/۳۰۵، ۳۶۸، ۳۶۹، ۳۷۰، ۳۷۱، ۳۹۰)، دي/البیوع ۳۷ (۲۶۱۵) (تحفۃ الأشراف: ۲۴۱۶، ۲۴۴۳)، وقد أخرجہ: م/الزکاۃ ۱۳ (۹۹۷)، الأیمان ۱۳ (۹۹۷)، ت/البیوع ۱۱(۱۲۱۹) (صحیح)
۳۹۵۵- جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہما کہتے ہیں کہ ایک شخص نے اپنے غلام کو اپنے مر نے کے بعد آزاد کر دیا اور اس کے پاس اس کے علاوہ کوئی اور مال نہ تھا، نبی اکرم ﷺ نے اس کے بیچنے کا حکم دیا تو وہ سات سو یا نو سو میں بیچا گیا ۔
وضاحت ۱؎ : مدبر: اس غلام کو کہتے ہیں جس کا مالک اس سے یہ کہہ دے کہ میرے مرنے کے بعد تم آزاد ہو ۔
3956- حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُسَافِرٍ، حَدَّثَنَا بِشْرُ بْنُ بَكْرٍ، أَخْبَرَنَا الأَوْزَاعِيُّ، حَدَّثَنِي عَطَاءُ بْنُ أَبِي رَبَاحٍ، حَدَّثَنِي جَابِرُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ بِهَذَا، زَادَ: وَقَالَ -يَعْنِي النَّبِيَّ ﷺ -: <أَنْتَ أَحَقُّ بِثَمَنِهِ وَاللَّهُ أَغْنَى عَنْهُ >۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۲۴۲۵)، وقد أخرجہ: ن/ الکبری (۵۰۰۱) (صحیح)
۳۹۵۶- عطاء بن ابی رباح کہتے ہیں کہ مجھ سے جابربن عبداللہ رضی اللہ عنہما نے یہی راویت بیان کی ہے اور اس میں اتنا اضافہ ہے کہ آپ نے یعنی نبی اکرم ﷺ نے فرمایا:'' اس غلام کی قیمت کے زیادہ حقدار تم ہو اور اللہ اس سے بے پر واہ ہے'' (یعنی اگر آزاد ہو تا تو اللہ زیادہ خوش ہوتا پر وہ بے نیاز ہے ، اور بندہ محتاج ہے )۔
3957- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ حَنْبَلٍ، حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، أَنَّ رَجُلا مِنَ الأَنْصَارِ يُقَالُ لَهُ، أَبُو مَذْكُورٍ، أَعْتَقَ غُلامًا لَهُ يُقَالُ لَهُ يَعْقُوبُ عَنْ دُبُرٍ[وَ] لَمْ يَكُنْ لَهُ مَالٌ غَيْرُهُ، فَدَعَا بِهِ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ ، فَقَالَ: < مَنْ يَشْتَرِيهِ؟ > فَاشْتَرَاهُ نُعَيْمُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ بْنِ النَّحَّامِ بِثَمَانِ مِائَةِ دِرْهَمٍ، فَدَفَعَهَا إِلَيْهِ، ثُمَّ قَالَ: < إِذَا كَانَ أَحَدُكُمْ فَقِيرًا فَلْيَبْدَأْ بِنَفْسِهِ، فَإِنْ كَانَ فِيهَا فَضْلٌ فَعَلَى عِيَالِهِ، فَإِنْ كَانَ فِيهَا فَضْلٌ فَعَلَى ذِي قَرَابَتِهِ > أَوْ قَالَ: < عَلَى ذِي رَحِمِهِ، فَإِنْ كَانَ فَضْلا فَهَاهُنَا وَهَاهُنَا >۔
* تخريج: م/ الزکاۃ ۱۳ (۹۹۷)، ن/ الزکاۃ ۶۰ (۵۴۷)، (تحفۃ الأشراف: ۲۶۶۷)، وقد أخرجہ: حم (۳/۳۰۱، ۳۶۹) (صحیح)
۳۹۵۷- جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک ابومذکور نامی انصاری نے اپنے یعقوب نامی ایک غلام کو اپنے مر نے کے بعد آزاد کر دیا ،اس کے پاس اس کے علاوہ کوئی اور مال نہیں تھا تو رسول اللہ ﷺ نے اُسے بلایا اور فرمایا: ''اسے کو ن خریدتا ہے ؟''، چنانچہ نعیم بن عبداللہ بن نحّام نے آٹھ سو درہم میں اسے خرید لیا توآپ نے اسے انصاری کو دے دیا اور فرمایا: ''جب تم میں سے کوئی محتاج ہو تو اسے اپنی ذات سے شروع کر نا چاہئے، پھر جو اپنے سے بچ رہے تو اسے اپنے بال بچوں پر صرف کرے پھر اگر ان سے بچ رہے تو اپنے قرا بت داروں پر خرچ کرے''، یا فرمایا:'' اپنے ذی رحم رشتہ داروں) پر خرچ کرے اور اگر ان سے بھی بچ رہے تو یہاں وہاں خرچ کرے '' ۱؎ ۔
وضاحت ۱؎ : یعنی اپنے دوستوں پر اور اللہ کی راہ میں خرچ کرے۔