11- بَاب مَنْ كَرِهَهُ
۱۱-باب: ریشم کی حرمت کا بیان
4044- حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِي اللَّه عَنْه أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ نَهَى عَنْ لُبْسِ الْقَسِّيِّ، وَعَنْ لُبْسِ الْمُعَصْفَرِ، وَعَنْ تَخَتُّمِ الذَّهَبِ، وَعَنِ الْقِرَائَةِ فِي الرُّكُوعِ ۔
* تخريج: م/الصلاۃ ۴۱ (۴۸۰)، اللباس ۴ (۲۰۷۸)، ت/الصلاۃ ۸۰ (۲۶۴) واللباس ۵ (۱۷۲۵)، ۱۳ (۱۷۳۷)، ن/التطبیق ۷ (۱۰۴۱)، والزینۃ ۴۳ (۵۱۸۰)، الزینۃ من المجتبی ۲۳ (۵۲۶۹، ۵۲۷۰)، ق/اللباس ۲۱ (۳۶۰۲)، ۴۰ (۳۶۴۲)، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۱۷۹)، وقد أخرجہ: ط/الصلاۃ ۶ (۲۸)، حم (۱/۸۰، ۸۱، ۹۲، ۱۰۴، ۱۰۵، ۱۱۴، ۱۱۹، ۱۲۱، ۱۲۳، ۱۲۶، ۱۲۷، ۱۳۲، ۱۳۳، ۱۳۴، ۱۳۷، ۱۳۸، ۱۴۶) (صحیح)
۴۰۴۴- علی بن ابی طا لب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے قسی ( ایک ریشمی کپڑا ) اور معصفر (کسم میں رنگا ہوا کپڑا) اور سونے کی انگوٹھی کے پہننے سے اور رکوع میں قرآن پڑھنے سے منع فرمایا ہے ۔
4045- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ مُحَمَّدٍ [يَعْنِي] الْمَرْوَزِيَّ، حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ، أَخْبَرَنَا مَعْمَرٌ عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ رَضِي اللَّه عَنْه، عَنِ النَّبِيِّ ﷺ بِهَذَا، قَالَ: عَنِ الْقِرَائَةِ فِي الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ ۔
* تخريج: انظر ما قبلہ، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۱۷۹) (صحیح)
۴۰۴۵- اس سند سے بھی بواسطۂ علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ نبی اکرم ﷺ سے یہی حدیث مروی ہے اس میں رکوع اور سجدے دونوں میں قرأت کی ممانعت کی بات ہے۔
4046- حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بِهَذَا، زَادَ: وَلا أَقُولُ نَهَاكُمْ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم : (۴۰۴۴)، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۱۷۹) (حسن صحیح)
۴۰۴۶- اس سند سے بھی ابراہیم بن عبداللہ سے یہی روایت مروی ہے اور اس میں یہ اضافہ ہے کہ میں یہ نہیں کہتا کہ ''تمہیں منع فرمایا ہے''۔
4047- حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ عَلِيِّ بْنِ زَيْدٍ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّ مَلِكَ الرُّومِ أَهْدَى إِلَى النَّبِيِّ ﷺ مُسْتُقَةً مِنْ سُنْدُسٍ فَلَبِسَهَا، فَكَأَنِّي أَنْظُرُ إِلَى يَدَيْهِ تَذَبْذَبَانِ، ثُمَّ بَعَثَ بِهَا إِلَى جَعْفَرٍ فَلَبِسَهَا ثُمَّ جَائَهُ، فَقَالَ النَّبِيُّ ﷺ : < إِنِّي لَمْ أُعْطِكَهَا لِتَلْبَسَهَا >، قَالَ: فَمَا أَصْنَعُ بِهَا؟ قَالَ: < أَرْسِلْ بِهَا إِلَى أَخِيكَ النَّجَاشِيِّ >۔
* تخريج: تفردبہ أبوداود، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۹۸)، وقد أخرجہ: حم (۳/۱۱۱، ۲۲۹، ۲۵۱) (ضعیف الإسناد)
۴۰۴۷- انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ روم کے با دشاہ نے نبی اکرم ﷺ کو سندس(ایک با ریک ریشمی کپڑا ) کا ایک چوغہ ہدیہ میں بھیجا تو آپ ﷺ نے اسے زیب تن فرمایا۔
گویا میں آپ ﷺ کے ہاتھوں کو اس وقت دیکھ رہا ہوں آپ اسے مل رہے ہیں، پھر آپ نے اسے جعفر رضی اللہ عنہ کو بھیج دیا تو اسے پہن کر وہ آپ ﷺ کے پاس آئے تو آپ نے فرمایا: ''میں نے تمہیں اس لئے نہیں دیا ہے کہ اسے تم پہنو''، انہوں نے کہا: پھر میں اسے کیا کر وں؟ آپ ﷺ نے فرمایا:'' اسے اپنے بھائی نجاشی کو بھیج دو''۔
4048- حَدَّثَنَا مَخْلَدُ بْنُ خَالِدٍ، حَدَّثَنَا رَوْحٌ، حَدَّثَنَا سَعِيدُ بْنُ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنِ الْحَسَنِ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ ﷺ قَالَ: < لا أَرْكَبُ الأُرْجُوَانَ، وَلا أَلْبَسُ الْمُعَصْفَرَ، وَلا أَلْبَسُ الْقَمِيصَ الْمُكَفَّفَ بِالْحَرِيرِ >، قَالَ: وَأَوْمَأَ الْحَسَنُ إِلَى جَيْبِ قَمِيصِهِ، قَالَ: وَقَالَ: < أَلا وَطِيبُ الرِّجَالِ رِيحٌ لا لَوْنَ لَهُ، أَلا وَطِيبُ النِّسَائِ لَوْنٌ لا رِيحَ لَهُ >.
قَالَ سَعِيدٌ: أُرَاهُ قَالَ: إِنَّمَا حَمَلُوا قَوْلَهُ فِي طِيبِ النِّسَائِ عَلَى أَنَّهَا إِذَا خَرَجَتْ، فَأَمَّا إِذَا كَانَتْ عِنْدَ زَوْجِهَا فَلْتَطَّيَّبْ بِمَا شَائَتْ۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۸۰۳)، وقد أخرجہ: ت/الأدب ۳۶ (۲۷۸۹)، حم (۴/۴۴۲) (صحیح)
۴۰۴۸- عمران بن حصین رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ اللہ کے نبیﷺ نے فرمایا:'' میں سرخ گد وں پر سوار نہیں ہوتا اور نہ کسم کے رنگے کپڑے پہنتا ہوں، اور نہ ایسی قمیص پہنتا ہوں جس پر ریشمی بیل بوٹے بنے ہوں''۔
راوی کہتے ہیں:حسن نے اپنی قمیص کے گریبان کی طرف اشارہ کیا وہ کہتے ہیں۔
اور آپ ﷺ نے فرمایا:''سنو! مردوں کی خوشبو وہ ہے جس میں بو ہو رنگ نہ ہو، سنو! اور عورتوں کی خوشبو وہ ہے جس میں رنگ ہو بو نہ ہو''۔
سعید کہتے ہیں: میرا خیال ہے قتادہ نے کہا:علماء نے عورتوں کے سلسلہ میں آپ کے اس قول کو اس صورت پر محمول کیا ہے جب وہ باہر نکلیں لیکن جب وہ اپنے خاوند کے پاس ہوں تو وہ جیسی بھی خوشبو چاہیں لگائیں۔
4049- حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ خَالِدِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ مَوْهَبٍ الْهَمْدَانِيُّ، أَخْبَرَنَا الْمُفَضَّلُ -يَعْنِي ابْنَ فَضَالَةَ- عَنْ عَيَّاشِ بْنِ عَبَّاسٍ الْقِتْبَانِيِّ، عَنْ أَبِي الْحُصَيْنِ -يَعْنِي الْهَيْثَمَ بْنَ شَفِيٍّ- قَالَ: خَرَجْتُ أَنَا وَصَاحِبٌ لِي يُكْنَى أَبَا عَامِرٍ رَجُلٌ مِنَ الْمَعَافِرِ لِنُصَلِّيَ بِإِيلْيَاءَ، وَكَانَ قَاصُّهُمْ رَجُلٌ مِنَ الأَزْدِ يُقَالُ لَهُ أَبُو رَيْحَانَةَ مِنَ الصَّحَابَةِ، قَالَ أَبُو الْحُصَيْنِ: فَسَبَقَنِي صَاحِبِي إِلَى الْمَسْجِدِ، ثُمَّ رَدِفْتُهُ فَجَلَسْتُ إِلَى جَنْبِهِ، فَسَأَلَنِي: هَلْ أَدْرَكْتَ قَصَصَ أَبِي رَيْحَانَةَ؟ قُلْتُ: لا، قَالَ: سَمِعْتُهُ يَقُولُ: نَهَى رَسُولُ اللَّهِ ﷺ عَنْ عَشْرٍ: عَنِ الْوَشْرِ، وَالْوَشْمِ، وَالنَّتْفِ، وَعَنْ مُكَامَعَةِ الرَّجُلِ الرَّجُلَ بِغَيْرِ شِعَارٍ، وَعَنْ مُكَامَعَةِ الْمَرْأَةِ الْمَرْأَةَ بِغَيْرِ شِعَارٍ، وَأَنْ يَجْعَلَ الرَّجُلُ فِي أَسْفَلِ ثِيَابِهِ حَرِيرًا مِثْلَ الأَعَاجِمِ، أَوْ يَجْعَلَ عَلَى مَنْكِبَيْهِ حَرِيرًا مِثْلَ الأَعَاجِمِ، وَعَنِ النُّهْبَى، وَرُكُوبِ النُّمُورِ، وَلُبُوسِ الْخَاتَمِ إِلا لِذِي سُلْطَانٍ.
[قَالَ أَبو دَاود: الَّذِي تَفَرَّدَ بِهِ مِنْ هَذَا الْحَدِيثِ ذِكْرُ الْخَاتَمِ]۔
* تخريج: ن/الزینۃ ۲۰ (۵۰۹۴)، ۲۷ (۵۱۱۳، ۵۱۱۴، ۵۱۱۵)، ق/ اللباس ۴۷ (۳۶۵۵)، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۰۳۹)، وقد أخرجہ: حم (۴/۱۳۴، ۱۳۵)، دي/الاستئذان ۲۰ (۲۶۹۰) (ضعیف)
۴۰۴۹- ابو الحصین ہیثم بن شفی کہتے ہیں کہ میں اور میرا ایک ساتھی جس کی کنیت ابوعامر تھی اور وہ قبیلہ معافر کے تھے دونوں بیت المقدس میں صلاۃ پڑھنے کے لئے نکلے، بیت المقدس میں لوگوں کے واعظ وخطیب قبیلۂ ازد کے ابو ریحانہ نامی ایک صحابی تھے۔
میرے ساتھی مسجد میں مجھ سے پہلے پہنچے پھر ان کے پیچھے میں آیا اور آکر ان کے بغل میں بیٹھ گیا تو انہوں نے مجھ سے پوچھا کہ تم نے ابو ریحانہ کا کچھ وعظ سنا؟ میں نے کہا:نہیں، وہ بولے: میں نے انہیں کہتے ہوئے سنا ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے دس باتوں سے منع فرمایا ہے: ''دانت باریک کرنے سے، گودنا گودنے سے، بال اکھیڑنے سے، اور دو مردوں کے ایک ساتھ ایک کپڑے میں سونے سے، اور دو عورتوں کے ایک ساتھ ایک ہی کپڑے میں سونے سے، اور مر د کے اپنے کپڑوں کے نیچے عجمیوں کی طرح ریشمی کپڑا لگانے سے، یا عجمیوں کی طرح اپنے مونڈھوں پر ریشم لگانے سے، اور دوسروں کے مال لوٹنے سے اور درندوں کی کھالوں پر سوار ہونے سے، اور انگوٹھی پہننے سے سوائے با دشاہ کے''۔
ابو داود کہتے ہیں: اس حدیث میں انگوٹھی کا ذکر منفرد ہے۔
4050- حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبٍ، حَدَّثَنَا رَوْحٌ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَبِيدَةَ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِي اللَّه عَنْه أَنَّهُ قَالَ: نُهِيَ عَنْ مَيَاثِرِ الأُرْجُوَانِ۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۲۳۷)، وقد أخرجہ: حم (۱/۱۲۱) (صحیح)
۴۰۵۰- علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: سرخ گدوں سے منع کیا گیا ہے۔
4051- حَدَّثَنَا حَفْصُ بْنُ عُمَرَ وَمُسْلِمُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالا: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ هُبَيْرَةَ، عَنْ عَلِيٍّ رَضِي اللَّه عَنْه، قَالَ: نَهَانِي رَسُولُ اللَّهِ ﷺ عَنْ خَاتَمِ الذَّهَبِ، وَعَنْ لُبْسِ الْقَسِّيِّ، وَالْمِيثَرَةِ الْحَمْرَائِ۔
* تخريج: ت/ الأدب ۴۵ (۲۸۰۸)، ن/ الزینۃ ۴۳ (۵۱۶۸)، ق/ اللباس ۴۶ (۳۶۵۴)، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۳۰۴)، وقد أخرجہ: حم (۱/۹۳، ۱۰۴، ۱۲۷، ۱۳۲، ۱۳۳، ۱۳۷) (صحیح)
۴۰۵۱- علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ ﷺ نے مجھے سونے کی انگوٹھی سے اور قسی ۱؎ پہننے سے اور سرخ زین پوش سے منع فرمایا ہے۔
وضاحت ۱؎ : ایک ریشمی کپڑا جو مصر میں تیار ہوتا تھا۔
4052- حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ شِهَابٍ الزُّهْرِيُّ، عَنْ عُرْوَةَ بْنِ الزُّبَيْرِ، عَنْ عَائِشَةَ رَضِي اللَّه عَنْهَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ صَلَّى فِي خَمِيصَةٍ لَهَا أَعْلامٌ، فَنَظَرَ إِلَى أَعْلامِهَا، فَلَمَّا سَلَّمَ قَالَ: < اذْهَبُوا بِخَمِيصَتِي هَذِهِ إِلَى أَبِي جَهْمٍ فَإِنَّهَا أَلْهَتْنِي آنِفًا فِي صَلاتِي، وَأْتُونِي بِأَنْبِجَانِيَّتِهِ >.
قَالَ أَبو دَاود: أَبُو جَهْمٍ بْنُ حُذَيْفَةَ مِنْ بَنِي عَدِيِّ بْنِ كَعْبِ بْنِ غَانِمٍ ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم : (۹۱۵)، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۴۰۳) (صحیح)
۴۰۵۲- ام المومنین عا ئشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ایک دھاری دار چادر میں صلاۃ پڑھی تو آپ کی نظر اس کی دھاریوں پر پڑی جب آپ ﷺ نے سلام پھیرا تو فرمایا: ''میری یہ چادر ابو جہم کو لے جا کر دے آئو کیو نکہ اس نے ابھی مجھے صلاۃ سے غافل کر دیا ( یعنی میرا خیال اس کے بیل بوٹوں میں بٹ گیا ) اور اس کی جگہ مجھے ایک سادہ چادر لا کر دو''۔
ابو داود کہتے ہیں: ابو جہم بن حذیفہ بنو عدی بن کعب بن غانم میں سے ہیں ۔
4053- حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ فِي آخَرِينَ: قَالُوا: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ، نَحْوَهُ، وَالأَوَّلُ أَشْبَعُ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم : (۹۱۴)، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۴۳۴) (صحیح)
۴۰۵۳- اس سند سے بھی ام المومنین عا ئشہ رضی اللہ عنہا سے اسی جیسی حدیث مروی ہے اور پہلی روایت زیادہ کامل ہے۔