- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,763
- پوائنٹ
- 1,207
121 - بَاب فِي الْعَصَبِيَّةِ
۱۲۱-باب: عصبیت (تعصب ) کا بیان
5117- حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، حَدَّثَنَا سِمَاكُ بْنُ حَرْبٍ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: مَنْ نَصَرَ قَوْمَهُ عَلَى غَيْرِ الْحَقِّ فَهُوَ كَالْبَعِيرِ الَّذِي رُدِّيَ فَهُوَ يُنْزَعُ بِذَنَبِهِ ۔
* تخريج: تفرد بہ أبوداود، (تحفۃ الأشراف: ۹۳۶۳) (صحیح)
۵۱۱۷- عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ جس نے اپنی قوم کی ناحق مدد کی تو اس کی مثال اس اونٹ کی سی ہے جو کنوئیں میں گرا دیا گیا ہو اور پھر دم پکڑ کر نکالا جا رہا ہو ۱؎ ۔
وضاحت ۱؎ : تو جس طرح دم پکڑ کر اونٹ کا نکا لنا ممکن نہیں ہے ایسے ہی متعصب شخص کا جہنم سے نکلنا بھی ناممکن ہوگا۔
5118- حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ، حَدَّثَنَا أَبُو عَامِرٍ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: انْتَهَيْتُ إِلَى النَّبِيِّ ﷺ وَهُوَ فِي قُبَّةٍ مِنْ أَدَمٍ، فَذَكَرَ نَحْوَهُ۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۹۳۶۳) (صحیح)
۵۱۱۸- عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے پاس پہنچا آپ چمڑے کے ایک خیمے میں تھے، آگے راوی نے اسی طرح کی حدیث ذکر کی۔
5119- حَدَّثَنَا مُحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ الدِّمَشْقِيُّ، حَدَّثَنَا الْفِرْيَابِيُّ، حَدَّثَنَا سَلَمَةُ بْنُ بِشْرٍ الدِّمَشْقِيُّ، عَنْ بِنْتِ وَاثِلَةَ بْنِ الأَسْقَعِ، أَنَّهَا سَمِعَتْ أَبَاهَا يَقُولُ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! مَا الْعَصَبِيَّةُ؟ قَالَ: < أَنْ تُعِينَ قَوْمَكَ عَلَى الظُّلْمِ >۔
* تخريج: ق/الفتن ۷ (۳۹۴۹)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۷۵۷)، وقد أخرجہ: حم (۴/۱۰۷) (ضعیف)
(اس کی راویہ ''بنت واثلہ'' مجہول اور '' سلمہ'' لین الحدیث ہیں)
۵۱۱۹- واثلہ بن اسقع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے پوچھا: اللہ کے رسول:عصبیت کیا ہے؟ تو آپ ﷺ نے فرمایا: ''عصبیت یہ ہے کہ تم اپنی قوم کا ظلم و زیادتی میں ساتھ دو، اور ان کی مدد کرو''۔
5120- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ، حَدَّثَنَا أَيُّوبُ بْنُ سُوَيْدٍ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ، أَنَّهُ سَمِعَ سَعِيدَ بْنَ الْمُسَيِّبِ يُحَدِّثُ، عَنْ سُرَاقَةَ بْنِ مَالِكِ بْنِ جُعْشُمٍ الْمُدْلِجِيِّ، قَالَ: خَطَبَنَا رَسُولُ اللَّهِ ﷺ فَقَالَ: < خَيْرُكُمُ الْمُدَافِعُ عَنْ عَشِيرَتِهِ مَا لَمْ يَأْثَمْ >.
[قَالَ أَبو دَاود: أَيُّوبُ بْنُ سُوَيْدٍ ضَعِيفٌ]۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۳۸۱۷) (ضعیف)
(مؤلف نے سبب بیان کردیاکہ ایوب بن سوید ضعیف ہیں)
۵۱۲۰- سرا قہ بن مالک بن جعشم مدلجی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے ہمیں خطاب فرمایا تو کہا:'' تم میں بہتر وہ شخص ہے، جو اپنے خاندان کا دفاع کرے، جب تک کہ وہ (اس دفاع سے) کسی گناہ کا ارتکاب نہ کر رہا ہو''۔
ابو داود کہتے ہیں: ایو ب بن سو ید ضعیف ہیں۔
5121- حَدَّثَنَا ابْنُ السَّرْحِ، حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي أَيُّوبَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ الْمَكِّيِّ [-يَعْنِي ابْنَ أَبِي لَبِيبَةَ-]، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ أَبِي سُلَيْمَانَ، عَنْ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ ﷺ قَالَ: < لَيْسَ مِنَّا مَنْ دَعَا إِلَى عَصَبِيَّةٍ، وَلَيْسَ مِنَّا مَنْ قَاتَلَ [عَلَى] عَصَبِيَّةٍ، وَلَيْسَ مِنَّا مَنْ مَاتَ عَلَى عَصَبِيَّةٍ >۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۳۱۸۸) (ضعیف)
(عبداللہ بن ابی سلیمان کا سماع '' جبیر بن مطعم'' سے نہیں ہے)
۵۱۲۱- جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا :'' وہ شخص ہم میں سے نہیں جو کسی عصبیت کی طرف بلائے، وہ شخص بھی ہم میں سے نہیں جو عصبیت کی بنیاد پر لڑا ئی لڑے، اور وہ شخص بھی ہم میں سے نہیں جو تعصب کا تصور لئے ہوئے مرے''۔
5122- حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ، حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، عَنْ عَوْفٍ، عَنْ زِيَادِ بْنِ مِخْرَاقٍ، عَنْ أَبِي كِنَانَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ : < ابْنُ أُخْتِ الْقَوْمِ مِنْهُمْ >۔
* تخريج: تفردبہ أبوداود، (تحفۃ الأشراف: ۹۱۵۱)، وقد أخرجہ: حم (۴/۳۹۶) (صحیح)
۵۱۲۲- ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:'' قوم کی بہن کا لڑکا یعنی بھانجا اسی قوم کا ایک فرد ہے''۔
5123- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالرَّحِيمِ، حَدَّثَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ مُحَمَّدٍ، حَدَّثَنَا جَرِيرُ [بْنُ حَازِمٍ] عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ دَاوُدَ بْنِ حُصَيْنٍ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي عُقْبَةَ، عَنْ أَبِي عُقْبَةَ وَكَانَ مَوْلًى مِنْ أَهْلِ فَارِسَ قَالَ: شَهِدْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ ﷺ أُحُدًا، فَضَرَبْتُ رَجُلا مِنَ الْمُشْرِكِينَ، فَقُلْتُ: خُذْهَا مِنِّي وَأَنَا الْغُلامُ الْفَارِسِيُّ، فَالْتَفَتَ إِلَيَّ رَسُولُ اللَّهِ ﷺ فَقَالَ: < فَهَلا قُلْتَ خُذْهَا مِنِّي وَأَنَاالْغُلامُ الأَنْصَارِيُّ >۔
* تخريج: ق/الجھاد ۱۳ (۲۷۸۴)، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۰۷۰)، وقد أخرجہ: حم (۵/۲۹۵) (ضعیف)
اس کے راوی '' عبدالرحمن'' لین الحدیث ہیں)
۵۱۲۳- ابو عقبہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، وہ فا رس کے رہنے والے اور عرب کے غلام تھے، وہ کہتے ہیں: میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ جنگ احد میں شریک تھا میں نے ایک مشرک شخص کو مارا اور بول اٹھا: یہ لے میرا وار، میں ایک فارسی جوان ہوں ۱؎ ( میری آواز سن کر) رسول اللہ ﷺ میری طرف متوجہ ہوئے، آپ نے فرمایا: ''ایسا کیوں نہ کہا؟ یہ لے میرا وار، میں انصاری جوان ہوں ۲؎ ۔
وضاحت ۱؎ : یہ جملہ انہوں نے اظہار شجاعت کے لئے کہا۔
وضاحت ۲؎ : کیونکہ قوم کا مولیٰ (آزاد کردہ غلام) اسی قوم ہی میں شمار کیا جاتا ہے۔