- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
132-بَاب الْمَرْأَةُ تَغْسِلُ ثَوْبَهَا الَّذِي تَلْبَسُهُ فِي حَيْضِهَا
۱۳۲- باب: عورت حیض میں پہنے ہوئے کپڑوں کو دھلے اس کے حکم کا بیان
۱۳۲- باب: عورت حیض میں پہنے ہوئے کپڑوں کو دھلے اس کے حکم کا بیان
357- حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا عَبْدُالصَّمَدِ بْنُ عَبْدِالْوَارِثِ، حَدَّثَنِي أَبِي، حَدَّثَتْنِي أُمُّ الْحَسَنِ -يَعْنِي جَدَّةَ أَبِي بَكْرٍ الْعَدَوِيِّ-؛ عَنْ مُعَاذَةَ قَالَتْ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ رَضِي اللَّه عَنْهَا عَنِ الْحَائِضِ يُصِيبُ ثَوْبَهَا الدَّمُ، قَالَتْ: تَغْسِلُهُ، فَإِنْ لَمْ يَذْهَبْ أَثَرُهُ فَلْتُغَيِّرْهُ بِشَيْئٍ مِنْ صُفْرَةٍ، قَالَتْ: وَلَقَدْ كُنْتُ أَحِيضُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم ثَلاثَ حِيَضٍ جَمِيعًا لا أَغْسِلُ لِي ثَوْبًا۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۹۷۱)، وقد أخرجہ: حم (۶/۲۵۰)، دي/الطھارۃ ۱۰۴ (۱۰۵۲) (صحیح)
۳۵۷- معاذہ کہتی ہیں کہ میں نے ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے اس حائضہ کے بارے میں دریافت کیا جس کے کپڑے پر (حیض کا) خون لگ جائے، تو انہوں نے کہا: ’’وہ اُسے دھو ڈالے اور اگراس کا اثر زائل نہ ہو تو اسے کسی زرد چیزسے (رنگ کر) بدل دے‘‘ ، عائشہ کہتی ہیں: ’’مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس تین تین حیض اکٹھے لگا تار آتے تھے، میں (ایام حیض میں پہنا ہوا) اپنا کپڑا نہیں دھوتی تھی‘‘ ۔
358- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ كَثِيرٍ الْعَبْدِيُّ، أَخْبَرَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ نَافِعٍ، قَالَ: سَمِعْتُ الْحَسَنَ -يَعْنِي ابْنَ مُسْلِمٍ- يَذْكُرُ عَنْ مُجَاهِدٍ، قَالَ: قَالَتْ عَائِشَةُ: مَا كَانَ لإِحْدَانَا إِلا ثَوْبٌ وَاحِدٌ تَحِيضُ فِيهِ، فَإِنْ أَصَابَهُ شَيْئٌ مِنْ دَمٍ بَلَّتْهُ بِرِيقِهَا ثُمَّ قَصَعَتْهُ بِرِيقِهَا۔
* تخريج: خ/الحیض ۱۱ (۳۱۲)، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۵۷۵)، وقد أخرجہ: دي/الطھارۃ ۱۰۴ (۱۰۵۵) (صحیح)
۳۵۸- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ہم میں سے کسی کے پاس سوائے ایک کپڑے کے کوئی اور کپڑا نہیں ہوتا تھا، اُسی کپڑے میں اُسے حیض(بھی) آتا تھا، اگر اس میں ( حیض کا ) کچھ خون لگ جا تا تو وہ اپنے تھوک سے اسے تر کرتی پھر اُسے تھوک کے ذریعہ ناخن سے کھرچ دیتی تھی ۔
359- حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ -يَعْنِي ابْنَ مَهْدِيٍّ- حَدَّثَنَا بَكَّارُ ابْنُ يَحْيَى، حَدَّثَتْنِي جَدَّتِي؛ قَالَتْ: دَخَلْتُ عَلَى أُمِّ سَلَمَةَ فَسَأَلَتْهَا امْرَأَةٌ مِنْ قُرَيْشٍ عَنِ الصَّلاةِ فِي ثَوْبِ الْحَائِضِ، فَقَالَتْ أُمُّ سَلَمَةَ: قَدْ كَانَ يُصِيبُنَا الْحَيْضُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَتَلْبَثُ إِحْدَانَا أَيَّامَ حَيْضِهَا ثُمَّ تَطَّهَّرُ فَتَنْظُرُ الثَّوْبَ الَّذِي كَانَتْ تَقْلِبُ فِيهِ، فَإِنْ أَصَابَهُ دَمٌ غَسَلْنَاهُ وَصَلَّيْنَا فِيهِ، وَإِنْ لَمْ يَكُنْ أَصَابَهُ شَيْئٌ تَرَكْنَاهُ، وَلَمْ يَمْنَعْنَا ذَلِكَ [مِنْ] أَنْ نُصَلِّيَ فِيهِ، وَأَمَّا الْمُمْتَشِطَةُ فَكَانَتْ إِحْدَانَا تَكُونُ مُمْتَشِطَةً فَإِذَا اغْتَسَلَتْ لَمْ تَنْقُضْ ذَلِكَ، وَلَكِنَّهَا تَحْفِنُ عَلَى رَأْسِهَا ثَلاثَ حَفَنَاتٍ، فَإِذَا رَأَتِ الْبَلَلَ فِي أُصُولِ الشَّعْرِ دَلَكَتْهُ ثُمَّ أَفَاضَتْ عَلَى سَائِرِ جَسَدِهَا۔
* تخريج: تفرد به أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۲۹۸) (ضعیف)
(اس کے راوی بکاربن یحییٰ اوران کی دادی مجہول ہیں)
۳۵۹- بکار بن یحییٰ کی دادی سے روایت ہے کہ میں ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا کے پاس گئی تو قریش کی ایک عورت نے ان سے حیض کے کپڑے میں صلاۃ پڑھنے کے متعلق سوال کیا، تو ام سلمہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں ہمیں حیض آتا تو ہم میں سے( جسے حیض آتا) وہ اپنے حیض کے دنوں میں ٹھہری رہتی، پھر وہ حیض سے پاک ہو جا تی تو ان کپڑوں کو جن میں وہ حیض سے ہوتی تھی دیکھتی، اگر ان میں کہیں خون لگا ہوتا تو ہم اسے دھو ڈالتے، پھر اس میں صلاۃ پڑھتے، اور اگر ان میں کوئی چیز نہ لگی ہوتی تو ہم انہیں چھو ڑ دیتے اورہمیں ان میں صلاۃ پڑھنے سے یہ چیز ما نع نہ ہوتی، رہی ہم میں سے وہ عورت جس کے بال گندھے ہو تے تو وہ جب غسل کر تی تو اپنی چوٹی نہیں کھولتی، البتہ تین لپ پانی لے کر اپنے سر پر ڈالتی، جب وہ بال کی جڑوں تک تری دیکھ لیتی تو ان کو ملتی، پھر اپنے سارے بدن پر پانی بہاتی۔
360- حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ، قَالَتْ: سَمِعْتُ امْرَأَةً تَسْأَلُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم : كَيْفَ تَصْنَعُ إِحْدَانَا بِثَوْبِهَا إِذَا رَأَتِ الطُّهْرَ؟ أَتُصَلِّي فِيهِ؟ قَالَ: <تَنْظُرُ فَإِنْ رَأَتْ فِيهِ دَمًا فَلْتَقْرُصْهُ بِشَيْئٍ مِنْ مَاءِ، وَلْتَنْضَحْ مَا لَمْ تَرَ وَلْتُصَلِّ فِيهِ >.
* تخريج: تفرد بہ أبو داود، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۷۴۲) (حسن صحیح)
(اس سند میں ابن اسحاق مدلس راوی ہیں اور عنعنہ سے روایت کی ہے، مگر اگلی سند اور صحیحین کی سندوں میں ثقہ رواۃ ہیں)
۳۶۰- اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہما کہتی ہیں کہ میں نے ایک عورت کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پو چھتے سنا: جب ہم میں سے کوئی عورت پاکی دیکھ لے تو ایام حیض میں پہنے ہوئے کپڑوں کو وہ کیا کرے ؟ کیا اس میں صلاۃ پڑھے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’وہ اسے دیکھے اگر اس کپڑے میں خون لگا ہوا نظر آئے تو تھوڑے سے پانی سے اسے کھرچ دے اور دھو لے یہاں تک کہ وہ چھوٹ جائے، اور اس میں صلاۃ پڑھے ‘‘۔
361- حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ الْمُنْذِرِ، عَنْ أَسْمَاءَ بِنْتِ أَبِي بَكْرٍ أَنَّهَا قَالَتْ: سَأَلَتِ امْرَأَةٌ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَتْ: يَارَسُولَ اللَّهِ! أَرَأَيْتَ إِحْدَانَا إِذَا أَصَابَ ثَوْبَهَا الدَّمُ مِنَ الْحَيْضَةِ كَيْفَ تَصْنَعُ؟ قَالَ: <إِذَا أَصَابَ إِحْدَاكُنَّ الدَّمُ مِنَ الْحَيْضِ فَلْتَقْرُصْهُ ثُمَّ لِتَنْضَحْهُ بِالْمَاءِ ثُمَّ لِتُصَلِّ >۔
* تخريج: خ/الوضوء ۶۳ (۲۲۷)، والحیض ۹ (۳۰۷)، م/الطھارۃ ۳۳ (۲۹۱)، ت/الطھارۃ ۱۰۴ (۱۳۸)، ن/الطھارۃ ۱۸۵ (۲۹۴)، والحیض ۲ (۳۵۰)، ق/الطھارۃ ۱۱۸ (۶۲۹)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۷۴۳)، وقد أخرجہ: ط/الطھارۃ (۲۸/۱۰۳)، حم (۶/۳۴۵، ۳۴۶، ۳۵۳)، دي/الطھارۃ ۸۲ (۷۹۹) (صحیح)
۳۶۱- اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ایک عورت نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا : اللہ کے رسول ! بتائیے اگر ہم میں سے کسی کے کپڑے میں حیض کا خون لگ جائے تو وہ کیا کرے ؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تم میں سے کسی کے کپڑے میں حیض کا خون لگ جائے تو اسے چٹکیوں سے مل دے، پھراُسے پانی سے دھو ڈالے پھر(اس میں) صلاۃ پڑھے‘‘۔
362- حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ (ح) وحَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ (ح) وحَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ -يَعْنِي ابْنَ سَلَمَةَ- عَنْ هِشَامٍ -بِهَذَا الْمَعْنَى- قَالَ: <حُتِّيهِ ثُمَّ اقْرُصِيهِ بِالْمَاءِ ثُمَّ انْضَحِيهِ >۔
* تخريج: انظر ما قبله، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۷۴۳) (صحیح)
۳۶۲- اس سند سے بھی ہشام سے اسی مفہوم کی حدیث مروی ہے، اس میں یہ ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’تو اسے رگڑو پھر پانی سے کُھرچ دو اور پھر اسے دھو ڈالو‘‘۔
363- حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا يَحْيَى [يَعْنِي ابْنَ سَعِيدٍ الْقَطَّانَ]، عَنْ سُفْيَانَ، حَدَّثَنِي ثَابِتٌ الْحَدَّادُ، حَدَّثَنِي عَدِيُّ بْنُ دِينَارٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أُمَّ قَيْسٍ بِنْتَ مِحْصَنٍ تَقُولُ: سَأَلْتُ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم عَنْ دَمِ الْحَيْضِ يَكُونُ فِي الثَّوْبِ؟ قَالَ: < حُكِّيهِ بِضِلْعٍ وَاغْسِلِيهِ بِمَاءِ وَسِدْرٍ >۔
* تخريج: ن/الطھارۃ ۱۸۵ (۲۹۳)، والحیض ۲۶ (۳۹۵)، ق/الطھارۃ ۱۱۸ (۶۲۸)، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۳۴۴)، وقد أخرجہ: حم (۶/۳۵۵، ۳۵۶)، دي/الطھارۃ ۱۰۴ (۱۰۵۹) (صحیح)
۳۶۳- ام قیس بنت محصن رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم سے حیض کے خون کے بارے میں جو کپڑے میں لگ جائے پوچھا، توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اُسے کسی لکڑی سے رگڑ کر چھڑادو، اور پانی اور بیر کی پتی سے اسے دھو ڈالو ‘‘۔
364- حَدَّثَنَا النُّفَيْلِيُّ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنِ ابْنِ أَبِي نَجِيحٍ، عَنْ عَطَاءِ، عَنْ عَائِشَةَ، قَالَتْ: قَدْ كَانَ يَكُونَ لإِحْدَانَا الدِّرْعُ فِيهِ تَحِيضُ، فِيهِ تُصِيبُهَا الْجَنَابَةُ، ثُمَّ تَرَى فِيهِ قَطْرَةً مِنْ دَمٍ فَتَقْصَعُهُ بَرِيقِهَا۔
* تخريج: تفرد بہ أبو داود (تحفۃ الأشراف: ۱۷۳۸۰) (صحیح)
۳۶۴- ام المو منین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ ہم میں سے ایک کے پاس ایک قمیص ہو تی، اسی میں اسے حیض بھی آتا اور اسی میں اُسے جنا بت بھی لاحق ہو تی، پھر اس میں خون کا کوئی قطرہ اسے نظرآتا تو وہ اُسے اپنے تھوک سے مل کر کُھرچ ڈالتی۔
365- حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ عِيسَى بْنِ طَلْحَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ خَوْلَةَ بِنْتَ يَسَارٍ أَتَتِ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَتْ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنَّهُ لَيْسَ لِي إِلا ثَوْبٌ وَاحِدٌ، وَأَنَا أَحِيضُ فِيهِ، فَكَيْفَ أَصْنَعُ؟ قَالَ: < إِذَا طَهُرْتِ فَاغْسِلِيهِ ثُمَّ صَلِّي فِيهِ >، فَقَالَتْ: فَإِنْ لَمْ يَخْرُجِ الدَّمُ؟ قَالَ: < يَكْفِيكِ غَسْلُ الدَّمِ وَلايَضُرُّكِ أَثَرُهُ >۔
* تخريج: تفرد بہ أبوداود، (تحفۃ الأشراف: ۱۴۲۸۶)، وقد أخرجہ: حم (۲/۳۶۴، ۳۸۰) (صحیح)
(مذکورہ احادیث سے تقویت پاکر یہ حدیث معنی صحیح ہے، ورنہ خود یہ سند ابن لہیعہ کے سبب ضعیف ہے کیونکہ یہاں ان سے روایت کرنے والے عبادلہ اربعہ بھی نہیں ہیں)
۳۶۵- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ خولہ بنت یسار رضی اللہ عنہا نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئیں اورانہوں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! میرے پاس سوائے ایک کپڑے کے کوئی اور کپڑا نہیں، اسی میں مجھے حیض آتا ہے،میں کیا کروں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب تم پاک ہو جاؤ (حیض رک جائے) تو اسے دھوڈالو، پھر اس میں صلاۃ پڑھو‘‘، اس پر خولہ نے کہا: اگر خون زائل نہ ہو تو؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’خون کو دھو لینا تمہارے لئے کافی ہے ، اس کا اثر (دھبہ ) تمہیں نقصان نہیں پہنچائے گا‘‘۔