- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
اہم حواشی وتعلیقات اور مختصرات:
۲۱- « مختصر المنذري » : حواشی حافظ عبدالعظیم بن عبدالقوی المنذری (م ۶۵۶ ھ) یہ مختصر مع تہذیب ابن القیم للسنن مطبوع ہے۔
۲۲- « تهذيب سنن أبي داود » لابن القیم (م ۷۵۱ھ) : امام ابن قیم نے سنن ابی داود کا اختصار کیا ہے،اور اس مختصر کا نا م تہذیب رکھا ہے،اس مختصر کی اہم خوبی یہ ہے کہ امام ابوداود نے جن علتوں پر سکوت کیا تھا،یا انہیں مکمل بیان نہیں کیاتھا،ان پرسیرحاصل بحث کی گئی ہے،اور جوحدیثیں امام ابو داود کی نظر میں ضعیف تھیں ان کی تصحیح سے اعراض کیا گیا ہے،مشکل متون کا آسان وسہل حل پیش کیا گیا ہے،اور اس باب میں جن صحیح حدیثوں کا امام نے ذکر نہیں کیا تھا ان کی طرف اشارہ کیا گیا ہے (تہذیب السنن علی حاشیۃ مختصر سنن ابی داود ۱؍۹-۱۰)۔
۲۳- « مختصر محمد بن الحسن بن علي البلخي »: محمد بن الحسن البلخی نے بھی سنن ابی داود کا اختصار کیا ہے(تاریخ التراث العربی فواد سزکین ۱؍۳۷۸)۔
۲۴- « حواشي الحافظ إبراهيم بن محمد أبي الوفاء الطرابلسي» (م ۸۴۱ ھ) (الضوء اللامع للسخاوی۱؍۱۳۸)
۲۵- « المواهب والمنن في تعريف الأعلام بفوائد السنن » : تعلیقات علی مختصر سنن ابی داود للقاضی محمد بن عمار القاہری المالکی (م ۸۴۴ھ ) (الذیل علی رفع ا لإصر للسخاوی ص ۳۰۱)۔
۲۶- « تعليقات » الشیخ محمد بارک اللہ لکھوی (م ۱۳۱۵ھ) (جہود مخلصۃ فی خدمۃ السنۃ المطہرۃ ص ۱۱۶)۔
۲۷- « التعليق المحمود حاشية سنن أبي داود »: تعلیقات مولانا فخر الحسن گنگوہی(م ۱۳۱۵ھ) (۱۳۴۶ھ میں کانپور میں مجیدی پریس میں ایک جلد میں طبع ہوئی، طبع دوم لاہور ۱۴۰۰ھ )۔
۲۸- « تعليقات وأمالي » الشیخ محمود الحسن الدیوبندی (م ۱۳۳۹ھ)، وتعلیقات وامالی الشیخ محمد انور شاہ کشمیری (م۱۳۵۲ھ)، تعلیقات وامالی الشیخ شبیر احمد العثمانی (م ۱۳۶۹ھ)، تینوں تعلیقات کو شیخ ابو العتیق عبدالہادی محمد صدیق النجیب آبادی نے جمع کیا ہے، اور اس کا نام ’’انوار المحمود علی سنن ابی داود‘‘ رکھا ہے، (جہود مخلصۃ ص ۲۳۴)۔
۲۹- « تعليقات القاضي المحدث حسين بن محسن اليماني » (م ۱۳۴۱ھ) یہ نا مکمل ہے، (نزہۃ الخواطر لعبدالحی الحسنی ۸؍ ۱۱۴)۔
۳۰- « تعليقات » الشیخ عبدالحی الحسنی (م ۱۳۴۱ھ) یہ نا مکمل ہے، (عبدالحی الحسنی للدکتور قدرت اللہ الحسینی ص ۲۸۲)۔
۲۱- « مختصر المنذري » : حواشی حافظ عبدالعظیم بن عبدالقوی المنذری (م ۶۵۶ ھ) یہ مختصر مع تہذیب ابن القیم للسنن مطبوع ہے۔
۲۲- « تهذيب سنن أبي داود » لابن القیم (م ۷۵۱ھ) : امام ابن قیم نے سنن ابی داود کا اختصار کیا ہے،اور اس مختصر کا نا م تہذیب رکھا ہے،اس مختصر کی اہم خوبی یہ ہے کہ امام ابوداود نے جن علتوں پر سکوت کیا تھا،یا انہیں مکمل بیان نہیں کیاتھا،ان پرسیرحاصل بحث کی گئی ہے،اور جوحدیثیں امام ابو داود کی نظر میں ضعیف تھیں ان کی تصحیح سے اعراض کیا گیا ہے،مشکل متون کا آسان وسہل حل پیش کیا گیا ہے،اور اس باب میں جن صحیح حدیثوں کا امام نے ذکر نہیں کیا تھا ان کی طرف اشارہ کیا گیا ہے (تہذیب السنن علی حاشیۃ مختصر سنن ابی داود ۱؍۹-۱۰)۔
۲۳- « مختصر محمد بن الحسن بن علي البلخي »: محمد بن الحسن البلخی نے بھی سنن ابی داود کا اختصار کیا ہے(تاریخ التراث العربی فواد سزکین ۱؍۳۷۸)۔
۲۴- « حواشي الحافظ إبراهيم بن محمد أبي الوفاء الطرابلسي» (م ۸۴۱ ھ) (الضوء اللامع للسخاوی۱؍۱۳۸)
۲۵- « المواهب والمنن في تعريف الأعلام بفوائد السنن » : تعلیقات علی مختصر سنن ابی داود للقاضی محمد بن عمار القاہری المالکی (م ۸۴۴ھ ) (الذیل علی رفع ا لإصر للسخاوی ص ۳۰۱)۔
۲۶- « تعليقات » الشیخ محمد بارک اللہ لکھوی (م ۱۳۱۵ھ) (جہود مخلصۃ فی خدمۃ السنۃ المطہرۃ ص ۱۱۶)۔
۲۷- « التعليق المحمود حاشية سنن أبي داود »: تعلیقات مولانا فخر الحسن گنگوہی(م ۱۳۱۵ھ) (۱۳۴۶ھ میں کانپور میں مجیدی پریس میں ایک جلد میں طبع ہوئی، طبع دوم لاہور ۱۴۰۰ھ )۔
۲۸- « تعليقات وأمالي » الشیخ محمود الحسن الدیوبندی (م ۱۳۳۹ھ)، وتعلیقات وامالی الشیخ محمد انور شاہ کشمیری (م۱۳۵۲ھ)، تعلیقات وامالی الشیخ شبیر احمد العثمانی (م ۱۳۶۹ھ)، تینوں تعلیقات کو شیخ ابو العتیق عبدالہادی محمد صدیق النجیب آبادی نے جمع کیا ہے، اور اس کا نام ’’انوار المحمود علی سنن ابی داود‘‘ رکھا ہے، (جہود مخلصۃ ص ۲۳۴)۔
۲۹- « تعليقات القاضي المحدث حسين بن محسن اليماني » (م ۱۳۴۱ھ) یہ نا مکمل ہے، (نزہۃ الخواطر لعبدالحی الحسنی ۸؍ ۱۱۴)۔
۳۰- « تعليقات » الشیخ عبدالحی الحسنی (م ۱۳۴۱ھ) یہ نا مکمل ہے، (عبدالحی الحسنی للدکتور قدرت اللہ الحسینی ص ۲۸۲)۔