70-صَوْمُ النَّبِيِّ - بِأَبِيْ هُوَ وَأُمِيْ - وَذِكْرُ اخْتِلاْفِ النَّاْقِلِيْنَ لِلْخَبَرِ فِيْ ذَلِكَ
۷۰-باب: نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم (میرے باپ ماں آپ پر فدا ہوں) کا صیام اور اس سلسلہ میں ناقلین حدیث کے اختلاف کا ذکر
2347- أَخْبَرَنَا الْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّا، قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُاللَّهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَعْقُوبُ، عَنْ جَعْفَرٍ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لا يُفْطِرُ أَيَّامَ الْبِيضِ فِي حَضَرٍ وَلا سَفَرٍ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۵۴۷۰) (حسن) (الصحیحۃ ۵۸۰، وتراجع الالبانی ۴۰۴)
۲۳۴۷- عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم حضر میں ہوں یا سفر میں ایام بیض میں بغیر صوم کے نہیں رہتے تھے ۱؎۔
وضاحت ۱؎: قمری مہینہ کی تیرھویں، چودھویں اور پندرھویں تاریخ کو ایام بیض (روشن راتوں والے دن) کہا جاتا ہے، کیونکہ ان راتوں میں چاند ڈوبنے کے وقت سے لے کر صبح تک پوری رات رہتا ہے۔
2348- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ حَتَّى نَقُولَ: لايُفْطِرُ، وَيُفْطرحتَّى نَقُولَ: مَا يُرِيدُ أَنْ يَصُومَ، وَمَا صَامَ شَهْرًا مُتَتَابِعًا غَيْرَ رَمَضَانَ مُنْذُ قَدِمَ الْمَدِينَةَ۔
* تخريج: خ/الصوم۵۳ (۱۹۷۱)، م/الصوم۳۴ (۱۱۵۷)، ت/الشمائل۴۲ (۲۸۳)، ق/الصوم۳۰ (۱۷۱۱)، (تحفۃ الأشراف: ۵۴۴۷)، حم۱/۲۲۷، ۲۳۱، ۲۴۱، ۲۷۱، ۳۰۱، ۳۲۱ دی/الصوم۳۶ (۱۷۸۴) (صحیح)
۲۳۴۸- عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم صوم رکھتے تھے یہاں تک کہ ہم کہتے: آپ صوم رکھنا بند نہیں کریں گے، اور آپ بغیر صوم کے رہتے تھے یہاں تک کہ ہم کہتے کہ آپ صوم رکھنے کا ارادہ نہیں رکھتے۔ اور آپ جب سے مدینہ آئے رمضان کے علاوہ آپ نے کسی بھی مہینہ کے مسلسل صیام نہیں رکھے۔
2349- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ النَّضْرِ بْنِ مُسَ اور الْمَرْوَزِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ مَرْوَانَ أَبِي لُبَابَةَ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ حَتَّى نَقُولَ: مَا يُرِيدُ أَنْ يُفْطِرَ، وَيُفْطرحتَّى نَقُولَ: مَايُرِيدُ أَنْ يَصُومَ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۶۰۲) (صحیح)
۲۳۴۹- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم صوم سے رہتے تھے یہاں تک کہ ہم کہتے: آپ بغیر صوم کے رہیں گے ہی نہیں، اور بغیر صوم کے رہتے تھے یہاں تک کہ ہم کہتے کہ آپ صوم رکھیں گے ہی نہیں۔
2350- أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ، عَنْ خَالِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ زُرَارَةَ بْنِ أَوْفَى، عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: لا أَعْلَمُ نَبِيَّ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرَأَ الْقُرْآنَ كُلَّهُ فِي لَيْلَةٍ، وَلاقَامَ لَيْلَةً حَتَّى الصَّبَاحِ، وَلا صَامَ شَهْرًا قَطُّ كَامِلا غَيْرَ رَمَضَانَ۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۱۶۳۲ (صحیح)
۲۳۵۰- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ میں نہیں جانتی کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے کبھی پورا قرآن ایک رات میں پڑھا ہو، اور نہ ہی میں یہ جانتی ہوں کہ آپ نے کبھی پوری رات صبح تک قیام کیا ہو، اور نہ ہی میں یہ جانتی ہوں کہ رمضان کے علاوہ آپ نے کبھی کوئی پورا مہینہ صوم رکھا ہو۔
2351- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ شَقِيقٍ، قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ عَنْ صِيَامِ النَّبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ: كَانَ يَصُومُ حَتَّى نَقُولَ: قَدْ صَامَ، وَيُفْطرحتَّى نَقُولَ: قَدْ أَفْطَرَ، وَمَا صَامَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَهْرًا كَامِلًا مُنْذُ قَدِمَ الْمَدِينَةَ إِلا رَمَضَانَ۔
* تخريج: م/الصوم ۳۴ (۱۱۵۶)، ت/الصوم ۵۷ (۷۶۸)، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۲۰۲) (صحیح)
۲۳۵۱- عبد اللہ بن شقیق کہتے ہیں کہ میں نے عائشہ رضی الله عنہا سے نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے صیام کے بارے میں پوچھا، تو انہوں نے کہا: آپ صوم رکھتے تھے یہاں تک کہ ہم کہتے کہ آپ (برابر) صوم ہی رکھا کریں گے، اور آپ افطار کرتے (صوم نہ رہتے) توہم کہتے کہ آپ برابر بغیر صوم کے رہیں گے، رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے مدینہ آنے کے بعد سوائے رمضان کے کبھی کوئی پورا مہینہ صوم نہیں رکھا۔
2352- أَخْبَرَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ صَالِحٍ أَنَّ عَبْدَاللَّهِ ابْنَ أَبِي قَيْسٍ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ عَائِشَةَ تَقُولُ: كَانَ أَحَبَّ الشُّهُورِ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَصُومَهُ شَعْبَانُ، بَلْ كَانَ يَصِلُهُ بِرَمَضَانَ۔
* تخريج: د/الصوم ۵۶ (۲۴۳۱)، (تحفۃ الأشراف: ۶۲۸۰)، حم ۶/۱۸۸ (صحیح)
۲۳۵۲- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے نزدیک صوم رکھنے کے لیے سب سے زیادہ پسندیدہ مہینہ شعبان کا تھا، بلکہ آپ اسے رمضان سے ملا دیتے تھے۔
2353- أَخْبَرَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ بْنِ دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي مَالِكٌ وَعَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ وَذَكَرَ آخَرَ قَبْلَهُمَا أَنَّ أَبَا النَّضْرِ حَدَّثَهُمْ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ حَتَّى نَقُولَ: مَا يُفْطِرُ، وَيُفْطرحتَّى نَقُولَ: مَا يَصُومُ، وَمَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي شَهْرٍ أَكْثَرَ صِيَامًا مِنْهُ فِي شَعْبَانَ۔
* تخريج: خ/الصوم ۵۲ (۱۹۶۹)، م/الصیام ۳۴ (۱۱۵۶)، د/الصیام ۵۹ (۲۴۳۴)، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۷۱۰)، ط/الصوم ۲ (۵۶)، حم ۶/۱۰۱، ۱۵۳، ۲۴۲ (صحیح)
۲۳۵۳- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم صوم سے رہتے تھے یہاں تک کہ ہم کہتے کہ آپ بغیر صوم کے نہیں رہیں گے، اور بغیر صوم کے رہتے یہاں تک کہ ہم کہتے کہ آپ صوم رکھیں گے ہی نہیں، اور میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو شعبان کے مہینے سے زیادہ کسی اور مہینے میں صوم رکھتے نہیں دیکھا۔
2354- أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مَنْصُورٍ، قَالَ: سَمِعْتُ سَالِمَ بْنَ أَبِي الْجَعْدِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ لا يَصُومُ شَهْرَيْنِ مُتَتَابِعَيْنِ إِلا شَعْبَانَ وَرَمَضَانَ۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۲۱۷۷ (صحیح)
۲۳۵۴- ام المومنین ام سلمہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سوائے شعبان اور رمضان کے مسلسل دو مہینے صوم نہیں رکھتے تھے۔
2355- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْوَلِيدِ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ تَوْبَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ، عَنْ النَّبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّهُ لَمْ يَكُنْ يَصُومُ مِنْ السَّنَةِ شَهْرًا تَامًّا إِلا شَعْبَانَ، وَيَصِلُ بِهِ رَمَضَانَ۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۲۱۷۸ (حسن صحیح)
۲۳۵۵- ام المومنین ام سلمہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم سال کے کسی بھی مہینہ میں پورا صوم نہیں رکھتے تھے سوائے شعبان کے، آپ اسے رمضان سے ملا دیتے تھے۔
2356- أَخْبَرَنَا عُبَيْدُاللَّهِ بْنُ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَمِّي، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ ابْنِ إِسْحَاقَ، قَالَ حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: لَمْ يَكُنْ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِشَهْرٍ أَكْثَرَ صِيَامًا مِنْهُ لِشَعْبَانَ، كَانَ يَصُومُهُ أَوْ عَامَّتَهُ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۷۵۰) (صحیح)
۲۳۵۶- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کسی بھی مہینے میں شعبان سے زیادہ صوم نہیں رکھتے تھے، آپ شعبان کے پورے یا اکثر دن صوم رہتے تھے۔
2357- أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ هِشَامٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ ابْنِ إِسْحَاقَ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ شَعْبَانَ إِلا قَلِيلا۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۷۷۸) (صحیح)
۲۳۵۷- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہ کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم پورے شعبان صوم رکھتے تھے سوائے چند دنوں کے۔
2358- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا بَحِيرٌ، عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ، عَنْ جُبَيْرِ ابْنِ نُفَيْرٍ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَصُومُ شَعْبَانَ كُلَّهُ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۰۵۱) (صحیح)
۲۳۵۸- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم پورے شعبان صوم رکھتے تھے۔
2359- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ قَيْسٍ أَبُوالْغُصْنِ شَيْخٌ مِنْ أَهْلِ الْمَدِينَةِ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! لَمْ أَرَكَ تَصُومُ شَهْرًا مِنْ الشُّهُورِ مَا تَصُومُ مِنْ شَعْبَانَ، قَالَ: " ذَلِكَ شَهْرٌ يَغْفُلُ النَّاسُ عَنْهُ بَيْنَ رَجَبٍ وَرَمَضَانَ وَهُوَ شَهْرٌ تُرْفَعُ فِيهِ الأَعْمَالُ إِلَى رَبِّ الْعَالَمِينَ؛ فَأُحِبُّ أَنْ يُرْفَعَ عَمَلِي وَأَنَا صَائِمٌ "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۰)، حم۵/۲۰۱ (حسن)
۲۳۵۹- اسامہ بن زید رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے عرض کیا: اللہ کے رسول! جتنا میں آپ کو شعبان کے مہینے میں صوم رکھتے ہوئے دیکھتا ہوں اتنا کسی اور مہینے میں نہیں دیکھتا، آپ نے فرمایا: ''رجب ورمضان کے درمیان یہ ایسا مہینہ ہے جس سے لوگ غفلت برتتے ہیں، یہ ایسا مہینہ ہے جس میں آدمی کے اعمال رب العالمین کے سامنے پیش کئے جاتے ہیں، تو میں چاہتا ہوں کہ جب میرا عمل پیش ہو تو میں صوم سے رہوں ''۔
2360- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا ثَابِتُ بْنُ قَيْسٍ أَبُوالْغُصْنِ شَيْخٌ مِنْ أَهْلِ الْمَدِينَةِ، قَالَ حَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ، قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنَّكَ تَصُومُ حَتَّى لا تَكَادَ تُفْطِرُ، وَتُفْطرحتَّى لاتَكَادَ أَنْ تَصُومَ إِلا يَوْمَيْنِ إِنْ دَخَلا فِي صِيَامِكَ وَإِلا صُمْتَهُمَا، قَالَ: " أَيُّ يَوْمَيْنِ " قُلْتُ: يَوْمَ الاثْنَيْنِ وَيَوْمَ الْخَمِيسِ، قَالَ: " ذَانِكَ يَوْمَانِ تُعْرَضُ فِيهِمَا الاَعْمَالُ عَلَى رَبِّ الْعَالَمِينَ؛ فَأُحِبُّ أَنْ يُعْرَضَ عَمَلِي وَأَنَا صَائِمٌ " .
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۹)، حم ۵/۲۰۱، ۲۰۶، وقد أخرجہ: د/الصوم۶۰ (۲۴۳۶)، دی/الصوم۴۱ (۱۷۹۱) (حسن صحیح)
۲۳۶۰- اسامہ بن زید رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ صوم رکھتے ہیں یہاں تک کہ ایسا لگتا ہے کہ آپ صوم بند ہی نہیں کریں گے، اور بغیر صوم کے رہتے ہیں یہاں تک کہ لگتا ہے کہ صوم رکھیں گے ہی نہیں سوائے دو دن کے۔ کہ اگر وہ آپ کے صوم کے درمیان میں آ گئے (تو ٹھیک ہے) اور اگر نہیں آئے تو بھی آپ ان میں صوم رکھتے ہیں۔ آپ نے پوچھا: '' وہ دو دن کون ہیں؟ '' میں نے عرض کیا: وہ پیر اور جمعرات کے دن ہیں، آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''یہ دو دن وہ ہیں جن میں اللہ رب العالمین کے سامنے ہر ایک کے اعمال پیش کئے جاتے ہیں، تو میں چاہتا ہوں کہ جب میرا عمل پیش ہو تو میں صوم سے رہوں ''۔
2361- أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا زَيْدُ بْنُ الْحُبَابِ، قَالَ: أَخْبَرَنِي ثَابِتُ بْنُ قَيْسٍ الْغِفَارِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو سَعِيدٍ الْمَقْبُرِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو هُرَيْرَةَ، عَنْ أُسَامَةَ بْنِ زَيْدٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَسْرُدُ الصَّوْمَ، فَيُقَالُ: لا، يُفْطِرُ، وَيُفْطِرُ، فَيُقَالُ: لايَصُومُ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۴)، حم۵/۲۰۱ (حسن صحیح)
۲۳۶۱- اسامہ بن زید رضی الله عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم برابر صوم رکھتے جاتے تھے، یہاں تک کہ کہا جانے لگتا کہ آپ بغیر صوم کے رہیں گے ہی نہیں، اور (مسلسل) بغیر صوم کے رہتے یہاں تک کہ کہا جانے لگتا کہ آپ صوم رکھیں گے ہی نہیں۔
2362- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ، عَنْ بَقِيَّةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا بَحِيرٌ، عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ، عَنْ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ أَنَّ عَائِشَةَ قَالَتْ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَتَحَرَّى صِيَامَ الاثْنَيْنِ وَالْخَمِيسِ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۰۵۲) (صحیح)
۲۳۶۲- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں: رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم دو شنبہ (پیر) اور جمعرات کے صوم کا اہتمام فرماتے تھے۔
2363- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ دَاوُدَ، قَالَ: أَخْبَرَنِي ثَوْرٌ، عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ، عَنْ رَبِيعَةَ الْجُرَشِيِّ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَحَرَّى يَوْمَ الاثْنَيْنِ وَالْخَمِيسِ۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۲۱۸۹ (صحیح)
۲۳۶۳- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں: رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم دو شنبہ (پیر) اور جمعرات کے دن (کے صوم) کا اہتمام فرماتے تھے۔
2364- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عُبَيْدُاللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ الأُمَوِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ ثَوْرٍ، عَنْ خَالِدِ بْنِ مَعْدَانَ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَحَرَّى الاثْنَيْنِ وَالْخَمِيسَ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۰۵۶)، حم ۶/۸۰، ۱۰۶ (صحیح)
۲۳۶۴- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں: رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم دو شنبہ (پیر) اور جمعرات کے دن (کے صوم) کا اہتمام فرماتے تھے۔
2365- أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ خَالِدِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَحَرَّى يَوْمَ الاثْنَيْنِ وَالْخَمِيسِ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۰۶۳) (صحیح)
۲۳۶۵- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں: رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم دو شنبہ (پیر) اور جمعرات کے دن (کے صوم) کا اہتمام فرماتے تھے۔
2366- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ بْنِ حَبِيبِ بْنِ الشَّهِيدِ قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ يَمَانٍ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ الْمُسَيَّبِ بْنِ رَافِعٍ، عَنْ سَوَائٍ الْخُزَاعِيِّ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ النَّبِيُّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ الاثْنَيْنِ وَالْخَمِيسَ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۱۴۰) (صحیح)
۲۳۶۶- ام المومنین عائشہ رضی الله عنہا کہتی ہیں: نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم دو شنبہ (پیر) اور جمعرات کو صوم رکھتے تھے۔
2367- أَخْبَرَنِي أَبُو بَكْرِ بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو نَصْرٍ التَّمَّارُ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ سَوَائٍ، عَنْ أُمِّ سَلَمَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ ثَلاثَةَ أَيَّامٍ الاثْنَيْنِ وَالْخَمِيسَ مِنْ هَذِهِ الْجُمُعَةِ وَالاثْنَيْنِ مِنْ الْمُقْبِلَةِ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۱۶۱) (حسن)
۲۳۶۷- ام المومنین ام سلمہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم ہر مہینے تین دن صوم رکھتے تھے: پہلے ہفتہ کے دو شنبہ (پیر) اور جمعرات کو، اور دوسرے ہفتہ کے دو شنبہ (پیر) کو۔
2368- أَخْبَرَنِي زَكَرِيَّا بْنُ يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، قَالَ: أَنْبَأَنَا النَّضْرُ، قَالَ: أَنْبَأَنَا حَمَّادٌ، عَنْ عَاصِمِ ابْنِ أَبِي النَّجُودِ، عَنْ سَوَائٍ، عَنْ حَفْصَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ مِنْ كُلِّ شَهْرٍ يَوْمَ الْخَمِيسِ، وَيَوْمَ الاثْنَيْنِ، وَمِنْ الْجُمُعَةِ الثَّانِيَةِ يَوْمَ الاثْنَيْنِ۔
* تخريج: د/الصوم ۶۹ (۲۴۵۱)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۷۹۶)، حم ۶/۲۸۷ (حسن)
۲۳۶۸- ام المومنین حفصہ رضی الله عنہا کہتی ہیں: رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم ہر مہینے کی جمعرات اور دو شنبہ (پیر) کو اور دوسرے ہفتہ کے دو شنبہ (پیر) کو صوم رہتے تھے۔
2369- أَخْبَرَنَا الْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّا بْنِ دِينَارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ، عَنْ زَائِدَةَ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ الْمُسَيَّبِ، عَنْ حَفْصَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا أَخَذَ مَضْجَعَهُ جَعَلَ كَفَّهُ الْيُمْنَى تَحْتَ خَدِّهِ الأَيْمَنِ وَكَانَ يَصُومُ الاثْنَيْنِ وَالْخَمِيسَ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۸۱۱) حم۶/۲۸۷ (حسن صحیح)
۲۳۶۹- ام المومنین حفصہ رضی الله عنہا کہتی ہیں: رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم جب اپنے بستر پر لیٹتے تو اپنی داہنی ہتھیلی اپنے دائیں گال کے نیچے رکھ لیتے، اور دو شنبہ (پیر) اور جمعرات کے دن صوم رکھتے تھے۔
2370- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ شَقِيقٍ، قَالَ: أَبِي أَنْبَأَنَا أَبُو حَمْزَةَ، عَنْ عَاصِمٍ، عَنْ زِرٍّ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصُومُ ثَلاثَةَ أَيَّامٍ مِنْ غُرَّةِ كُلِّ شَهْرٍ، وَقَلَّمَا يُفْطِرُ يَوْمَ الْجُمُعَةِ۔
* تخريج: د/الصوم۶۸ (۲۴۵۰)، ت/الصوم۴۱ (۷۴۲)، ق/الصوم۳۷ (۱۷۲۵) مختصرا (تحفۃ الأشراف: ۹۲۰۶)، حم۱/۴۰۶ (حسن)
۲۳۷۰- عبد اللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم ہر مہینے کے ابتدا ئی تین دنوں میں صوم رکھتے تھے اور کم ہی ایسا ہوتا کہ آپ جمعہ کے دن صوم سے نہ رہے ہوں ۱؎۔
وضاحت ۱؎: صحیح بخاری کی ایک حدیث (صوم/۱۹۸۴) میں خاص جمعہ کے دن صوم رکھنے سے صراحت کے ساتھ ممانعت آئی ہے، تو اس حدیث کا مطلب بقول حافظ ابن حجر یہ ہے کہ اگر ان تین ایام بیض میں جمعہ آپ ڑتا تو جمعہ کے دن صوم رکھنے کی ممانعت کے وجہ سے آپ صوم نہیں توڑتے تھے، بلکہ رکھ لیتے تھے، ممانعت تو خاص ایک دن جمعہ کو صوم رکھنے کی ہے، یا بقول حافظ عینی: ایک دن آگے یا پیچھے ملا کر جمعہ کو صوم رکھتے تھے، لیکن قابل قبول توجیہ حافظ ابن حجر کی ہی ہے، کیوں کہ آپ تین دن ایام بیض کے صوم تو رکھتے ہی تھے، اور پھر دو دن جمعہ کی مناسبت سے بھی رکھتے ہوں، یہ کہیں منقول نہیں ہے، یا پھر یہ کہا جائے کہ'' خاص اکیلے جمعہ کے دن کی ممانعت امت کے لیے ہے، اور صوم رکھنا آپ صلی الله علیہ وسلم کی خصوصیت تھی۔
2371- أَخْبَرَنَا زَكَرِيَّا بْنُ يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ بَهْدَلَةَ، عَنْ رَجُلٍ، عَنْ الأَسْوَدِ بْنِ هِلالٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ؛ قَالَ: أَمَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِرَكْعَتَيْ الضُّحَى، وَأَنْ لاأَنَامَ إِلا عَلَى وِتْرٍ، وَصِيَامِ ثَلاثَةِ أَيَّامٍ مِنْ الشَّهْرِ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۱۹۰)، حم ۲/۳۳۱ ویأتي عند المؤلف بأرقام: ۲۴۰۷، ۲۴۰۸، ۲۴۰۹) (صحیح)
۲۳۷۱- ابو ہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے مجھے چاشت کی دونوں رکعتوں کا حکم دیا، اور یہ کہ میں وتر پڑھے بغیر نہ سوؤں، اور ہر مہینے میں تین دن صوم رکھا کروں۔
2372- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ وَسُئِلَ عَنْ صِيَامِ عَاشُورَائَ قَالَ: مَا عَلِمْتُ النَّبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَامَ يَوْمًا يَتَحَرَّى فَضْلَهُ عَلَى الأَيَّامِ إِلا هَذَا الْيَوْمَ -يَعْنِي شَهْرَ رَمَضَانَ، وَيَوْمَ عَاشُورَائَ -۔
* تخريج: خ/الصوم۶۹ (۲۰۰۶)، م/الصوم۱۹ (۱۱۳۲)، (تحفۃ الأشراف: ۵۸۶۶)، حم۱/۲۱۳، ۲۲۲، ۳۶۷ (صحیح)
۲۳۷۲- عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ ان سے عاشوراء کے صوم کے بارے میں پوچھا گیا تھا تو انہوں نے کہا: مجھے نہیں معلوم کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے کسی دن کا صوم اور دنوں سے بہتر جان کے رکھا ہو، سوائے اس دن کے، یعنی ماہ رمضان کے اور عاشوراء کے۔
2373- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ، قَالَ: سَمِعْتُ مُعَاوِيَةَ يَوْمَ عَاشُورَائَ - وَهُوَ عَلَى الْمِنْبَرِ - يَقُولُ: يَا أَهْلَ الْمَدِينَةِ! أَيْنَ عُلَمَاؤُكُمْ؟ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي هَذَا الْيَوْمِ: " إِنِّي صَائِمٌ؛ فَمَنْ شَائَ أَنْ يَصُومَ فَلْيَصُمْ "۔
* تخريج: خ/الصوم۶۹ (۲۰۰۳)، م/الصوم۱۹ (۱۱۲۵)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۴۰۸)، ط/الصوم۱۱ (۳۴)، حم۴/۹۵، ۹۷ (صحیح)
۲۳۷۳- حمید بن عبدالرحمن بن عوف کہتے ہیں کہ میں نے معاویہ رضی الله عنہ کو عاشوراء کے دن منبر پر کہتے سنا: ''اے مدینہ والو! تمہارے علماء کہاں ہیں؟ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو اس دن میں کہتے ہوئے سنا کہ میں صوم سے ہوں تو جو صوم رکھنا چاہے وہ رکھے۔
2374- أَخْبَرَنِي زَكَرِيَّا بْنُ يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا شَيْبَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ الْحُرِّ بْنِ صَيَّاحٍ، عَنْ هُنَيْدَةَ بْنِ خَالِدٍ، عَنْ امْرَأَتِهِ قَالَتْ: حَدَّثَتْنِي بَعْضُ نِسَائِ النَّبِيِّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّ النَّبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَصُومُ يَوْمَ عَاشُورَائَ، وَتِسْعًا مِنْ ذِي الْحِجَّةِ، وَثَلاثَةَ أَيَّامٍ مِنْ الشَّهْرِ أَوَّلَ اثْنَيْنِ مِنْ الشَّهْرِ، وَخَمِيسَيْنِ۔
* تخريج: د/الصوم۶۱ (۲۴۳۷)، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۲۹۷)، حم ۵/۲۷۱، ۶/۲۸۸، ۲۸۹، ۳۱۰، ۴۲۳، یأتی عند المؤلف فی باب۸۳ بأرقام: ۲۴۱۹، ۲۴۲۰، ۲۴۲۱ (صحیح)
۲۳۷۴- نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کی ایک زوجہ مطہرہ (ام المومنین رضی الله عنہا) کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم عاشوراء کے روز، ذی الحجہ کے نو دنوں میں، ہر مہینے کے تین دنوں میں یعنی: مہینہ کے پہلے دو شنبہ (پیر) کو اور پہلے اور دوسرے جمعرات کو صوم رکھتے تھے۔