- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
38-قَتْلُ النَّمْلِ
۳۸- باب: چیونٹیوں کو مارنے کا بیان
4363- أَخْبَرَنَا وَهْبُ بْنُ بَيَانٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي يُونُسُ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ سَعِيدٍ وَأَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَنَّ نَمْلَةً قَرَصَتْ نَبِيًّا مِنْ الأَنْبِيَائِ؛ فَأَمَرَ بِقَرْيَةِ النَّمْلِ؛ فَأُحْرِقَتْ فَأَوْحَى اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ إِلَيْهِ أَنْ قَدْ قَرَصَتْكَ نَمْلَةٌ أَهْلَكْتَ أُمَّةً مِنْ الأُمَمِ تُسَبِّحُ "۔
* تخريج: خ/الجہاد ۱۵۳ (۳۰۱۹)، بدء الخلق ۱۶ (۳۳۱۹)، م/السلام ۳۹ (۲۲۴۱)، د/الأدب ۱۷۶ (۵۲۶۶)، ق/الصید۱۰(۳۲۲۵)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۳۰۷، ۱۳۳۱۹)، حم (۲/۴۰۳) (صحیح)
۴۳۶۳- ابو ہریرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''چیونٹی نے نبیوں میں سے ایک نبی کو کاٹ لیا تو انہوں نے چیونٹیوں کے گھرکو جلا دینے کا حکم دیا اور وہ جلا دیا گیا، اس پر اللہ تعالیٰ نے وحی نازل کی: اگر تمہیں کسی چیونٹی نے کاٹ لیا تھا تو (ایک ہی کو مارتے مگر) تم نے ایک ایسی امت (مخلوق) کو مار ڈالا جو (ہماری) تسبیح (پاکی بیان) کر رہی تھی'' ۱؎۔
وضاحت ۱؎: اس سے پتہ چلتا ہے کہ اس نبی کی شریعت میں کاٹنے والی چیونٹی کو جلانا جائز تھا مگر اسلامی شریعت میں جلانا جائز نہیں ہے، انہیں قتل کیا جائے گا، موذی جانوروں کو مار دینا جائز ہے۔
4364- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا النَّضْرُ - وَهُوَ ابْنُ شُمَيْلٍ - قَالَ: أَنْبَأَنَا أَشْعَثُ، عَنْ الْحَسَنِ نَزَلَ نَبِيٌّ مِنْ الأَنْبِيَائِ تَحْتَ شَجَرَةٍ؛ فَلَدَغَتْهُ نَمْلَةٌ؛ فَأَمَرَ بِبَيْتِهِنَّ، فَحُرِّقَ عَلَى مَا فِيهَا؛ فَأَوْحَى اللَّهُ إِلَيْهِ؛ فَهَلاَّ نَمْلَةٌ وَاحِدَةٌ، و قَالَ الأَشْعَثُ: عَنْ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِثْلَهُ، وَزَادَ: " فَإِنَّهُنَّ يُسَبِّحْنَ "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۲۲۵۷، ۱۴۴۰۴)، ویأتي عند المؤلف: ۴۳۶۶) (صحیح)
(حدیث اور حسن بصری کا اثر دونوں صحیح ہیں)
۴۳۶۴- حسن بصری سے روایت ہے کہ ایک نبی ایک درخت کے نیچے ٹھہرے تو انہیں ایک چیونٹی نے کاٹ لیا، انہوں نے ان کے گھروں کے بارے میں حکم دیا تو ان میں جو بھی تھا اسے جلا دیا گیا، اللہ تعالیٰ نے ان کی طرف وحی نازل کی: آخر تم نے صرف ایک کو کیوں نہ جلایا۔
اشعث کہتے ہیں: ابن سیرین سے روایت ہے وہ ابو ہریرہ سے اور ابو ہریرہ رضی الله عنہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم سے اسی جیسی حدیث روایت کرتے ہیں، اس میں یہ زائد ہے'' اس لئے کہ وہ تسبیح (اللہ کی پاکی بیان) کر رہی تھیں ''۔
4365- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ الْحَسَنِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، نَحْوَهُ، وَلَمْ يَرْفَعْهُ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۴۳۶۳ (ضعیف الإسناد)
(حسن بصری مدلس ہیں، نیز ابوہریرہ رضی الله عنہ سے ان کا سماع نہیں ہے)
۴۳۶۵- اس سند سے بھی ابوہریرہ رضی الله عنہ سے اسی طرح مروی ہے لیکن یہ مرفوع نہیں ہے۔
* * *