• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن نسائی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
28-الْكُحْلُ
۲۸- باب: سرمہ کا بیان​


5116- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا دَاوُدُ - وَهُوَ ابْنُ عَبْدِالرَّحْمَنِ الْعَطَّارُ - عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " إِنَّ مِنْ خَيْرِ أَكْحَالِكُمُ الإِثْمِدَ إِنَّهُ يَجْلُو الْبَصَرَ وَيُنْبِتُ الشَّعَرَ ". ٭قَالَ أَبُو عَبْدالرَّحْمَنِ: عَبْدُاللَّهِ بْنُ عُثْمَانَ بْنِ خُثَيْمٍ لَيِّنُ الْحَدِيثِ۔ (السنن الكبرى: 9344) .
* تخريج: ت/الشمائل ۷، ق/الطب ۲۵ (۳۴۹۷)، (تحفۃ الأشراف: ۵۵۳۵)، وقد أخرجہ: د/الطب ۱۴ (۳۸۷۸)، اللباس ۱۶ (۴۰۶۱)، ت/اللباس ۲۳ (۱۷۵۷)، الطب ۹ (۲۰۳۸)، حم (۱/۲۳۱، ۲۴۷، ۲۷۴، ۳۵۵، ۳۶۳ (صحیح)
۵۱۱۶- عبداللہ بن عباس رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''سب سے بہترین سرمہ إثمد(ایک پتھر) ہوتا ہے، وہ نظر تیز کرتا اور بال اگاتا ہے''۔
٭ابوعبدالرحمن (نسائی) کہتے ہیں: عبداللہ بن عثمان بن خثیم لین الحدیث ہیں ۱؎۔
وضاحت ۱؎: لیکن دیگر بہت سے أئمہ نے ان کی توثیق کی ہے، نیز بقول حافظ ابن حجر: ایک روایت کے مطابق خود امام نسائی نے ان کی توثیق کی ہے، (دیکھیے تہذیب التہذیب)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
29-الدُّهْنُ
۲۹- باب: خوشبو (دہن عود) اور تیل کے استعمال کا بیان​


5117- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ سِمَاكٍ قَالَ: سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ سَمُرَةَ سُئِلَ عَنْ شَيْبِ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " كَانَ إِذَا ادَّهَنَ رَأْسَهُ لَمْ يُرَ مِنْهُ، وَإِذَا لَمْ يُدَّهَنْ رُئِيَ مِنْهُ "۔ (السنن الكبرى: 9345) .
* تخريج: م/الفضائل ۲۹ (۲۳۴۴)، ت/الشمائل ۵ (۳۹)، (تحفۃ الأشراف: ۲۱۸۲)، حم (۵/۸۶، ۸۸، ۹۰، ۹۵) (صحیح)
۵۱۱۷- سماک کہتے ہیں: میں نے جابر بن سمرہ رضی الله عنہ سے سنا، ان سے رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کے بالوں کی سفیدی کے بارے میں پوچھا گیا، تو انھوں نے کہا: جب آپ اپنے سر میں خوشبو (دہن عود) یا تیل لگاتے تو ان بالوں کی سفیدی نظر نہ آتی اور جب نہ لگاتے تو نظر آتی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
30-الزَّعْفَرَانُ
۳۰- باب: زعفران کا بیان​


5118- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ مَيْمُونٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْقَعْنَبِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ أَبِيهِ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ كَانَ يَصْبُغُ ثِيَابَهُ بِالزَّعْفَرَانِ فَقِيلَ لَهُ: فَقَالَ: كَانَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْبُغُ۔ (السنن الكبرى: 9346) .
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۰۸۸ (صحیح الإسناد)
۵۱۱۸- زید سے روایت ہے کہ عبداللہ بن عمر رضی الله عنہما اپنے کپڑوں کو زعفران میں رنگتے تھے۔ ان سے (اس بارے میں) کہا گیا۔ تو انھوں نے کہا: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم بھی رنگتے تھے ۱؎۔
وضاحت ۱؎: دیکھے حاشیہ حدیث نمبر: ۵۰۸۸
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
31-الْعَنْبَرُ
۳۱- باب: عنبر کا بیان​


5119- أَخْبَرَنَا أَبُو عُبَيْدَةَ بْنُ أَبِي السَّفَرِ، عَنْ عَبْدِالصَّمَدِ بْنِ عَبْدِالْوَارِثِ، قَالَ: حَدَّثَنَا بَكْرٌ الْمُزَلِّقُ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ عَطَائٍ الْهَاشِمِيُّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَلِيٍّ قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ أَكَانَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَطَيَّبُ قَالَتْ: نَعَمْ، بِذِكَارَةِ الطِّيبِ الْمِسْكِ، وَالْعَنْبَرِ۔ (السنن الكبرى: 9347) .
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۷۵۹۲) (ضعیف الإسناد)
(اس کے راوی بکر اور عبداللہ ہاشمی حافظے کے کمزور ہیں)
۵۱۱۹- محمد بن علی باقر کہتے ہیں: میں نے عائشہ رضی الله عنہا سے پوچھا: کیا رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم خوشبو لگاتے تھے؟ کہا: ہاں، مردانہ خوشبو: مشک اور عنبر۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
32- بَاب الْفَصْلِ بَيْنَ طِيبِ الرِّجَالِ وَطِيبِ النِّسَائِ
۳۲- باب: مرد اور عورت کی خوشبو میں فرق کا بیان​


5120- أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ - يَعْنِي الْحَفَرِيَّ - عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ الْجُرَيْرِيِّ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنْ رَجُلٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " طِيبُ الرِّجَالِ مَا ظَهَرَ رِيحُهُ، وَخَفِيَ لَوْنُهُ، وَطِيبُ النِّسَائِ مَا ظَهَرَ لَوْنُهُ، وَخَفِيَ رِيحُهُ "۔ (السنن الكبرى: 9348) .
* تخريج: د/النکاح ۵۰ (۲۱۷۴)، ت/الأدب ۳۶ (الاستئذان۷۰) (۲۷۸۷)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۴۸۶)، حم (۲/۴۴۷، ۵۴۰) (حسن)
(شواہد اور متابعات سے تقویت پاکر یہ حدیث حسن لغیرہ ہے ورنہ اس کی سند میں ایک راوی مبہم ہے)
۵۱۲۰- ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' مردوں کی خوشبو وہ ہے جس کی مہک ظاہر ہو اور رنگ چھپا ہو اور عورتوں کی خوشبو وہ ہے جس کا رنگ ظاہر ہو اور مہک چھپی ہو'' ۱؎۔
وضاحت ۱؎: مردوں کے لیے رنگلین خوشبو اس لیے منع ہے کہ رنگ عورتوں کی چیز ہے جو مردانہ وجاہت کے خلاف ہے، رنگدار خوشبو جیسے زعفران اور خلوق جس کا تذکرہ حدیث نمبر: ۵۱۲۳ (وما بعدہ) میں آ رہا ہے، سند کے لحاظ سے گرچہ وہ روایتیں ضعیف ہیں مگر اس حدیث سے ان کے معنی کو تقویت حاصل ہو رہی ہے اور عورتوں کے لیے یہ ممانعت اس صورت میں ہے جب عورت گھر سے باہر نکلے، ورنہ شوہر کے ساتھ گھر میں رہتے ہوئے ہر طرح کی خوشبو استعمال کر سکتی ہے۔


5121- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ مَيْمُونٍ الرَّقِّيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ الْفِرْيَابِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ الْجُرَيْرِيِّ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنِ الطَّفَاوِيِّ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " طِيبُ الرِّجَالِ مَا ظَهَرَ رِيحُهُ وَخَفِيَ لَوْنُهُ وَطِيبُ النِّسَائِ مَا ظَهَرَ لَوْنُهُ، وَخَفِيَ رِيحُهُ "۔ (السنن الكبرى: 9349) .
* تخريج: انظر ما قبلہ (حسن لغیرہ)
(اس کے راوی '' طفاوی'' مبہم ہیں)
۵۱۲۱- ابوہریرہ رضی الله عنہ روایت کرتے ہیں کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' مردوں کی خوشبو وہ ہے کہ جس کی مہک ظاہر ہو اور رنگ چھپا ہو، عورتوں کی خوشبو وہ ہے جس کا رنگ ظاہر ہو اور مہک چھپی ہو''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
33- أَطْيَبُ الطِّيبِ
۳۳- باب: سب سے عمدہ خوشبو کا بیان​


5122- أَخْبَرَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ سَلاَّمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا شَبَابَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ خُلَيْدِ بْنِ جَعْفَرٍ، عَنْ أَبِي نَضْرَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِنَّ امْرَأَةً مِنْ بَنِي إِسْرَائِيلَ اتَّخَذَتْ خَاتِمًا مِنْ ذَهَبٍ وَحَشَتْهُ مِسْكًا " قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " هُوَ أَطْيَبُ الطِّيبِ "۔ (السنن الكبرى: 9352) .
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۱۹۰۶ (صحیح)
۵۱۲۲- ابوسعید خدری رضی الله عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''بنی اسرائیل کی ایک عورت نے سونے کی ایک انگوٹھی بنائی اور اس میں مشک بھر دی''، رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''یہ سب سے عمدہ خوشبو ہے''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
34-التَّزَعْفُرُ وَالْخَلُوقُ
۳۴- باب: زعفران اور خلوق لگانے کا بیان​


5123- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ ظَبْيَانَ، عَنْ حُكَيْمِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: جَائَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِهِ رَدْعٌ مِنْ خَلُوقٍ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "اذْهَبْ فَانْهَكْهُ" ثُمَّ أَتَاهُ فَقَالَ: اذْهَبْ فَانْهَكْهُ، ثُمَّ أَتَاهُ فَقَالَ: اذْهَبْ فَانْهَكْهُ، ثُمَّ لا تَعُدْ۔ (السنن الكبرى: 9355) .
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۲۲۷۱) (ضعیف)
(اس کا راوی عمران بن ظبیان شیعہ اور ضعیف ہے)
۵۱۲۳- ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم کے پاس آیا، وہ خلوق میں لتھڑا ہوا تھا تو اس سے آپ نے فرمایا: ''جاؤ اور اسے دھو ڈالو''، پھر وہ آپ کے پاس آیا تو آپ نے فرمایا'': ''جاؤ اسے دھو ڈالو''۔ وہ پھر آپ کے پاس آیا تو آپ نے فرمایا: ''جاؤ اسے دھو ڈالو ''پھر آئندہ نہ لگانا۔


5124- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا حَفْصِ بْنَ عَمْرٍو، وَقَالَ: عَلَى إِثْرِهِ يُحَدِّثُ عَنْ يَعْلَى بْنِ مُرَّةَ أَنَّهُ مَرَّ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ مُتَخَلِّقٌ فَقَالَ لَهُ: هَلْ لَكَ امْرَأَةٌ؟ قُلْتُ: لا، قَالَ: فَاغْسِلْهُ، ثُمَّ اغْسِلْهُ، ثُمَّ لا تَعُدْ۔ (السنن الكبرى: 9356) .
* تخريج: ت/الأدب ۵۱ (الإستئذان ۸۵) (۲۸۱۶)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۸۴۹)، حم (۴/۱۷۱، ۱۷۳)، ویأتي عند المؤلف بأرقام: ۵۱۲۵-۵۱۲۸) (ضعیف)
(اس کا راوی ابو حفص بن عمرو مجہول ہے)
۵۱۲۴- یعلی بن مرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ وہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم کے پاس سے گزرے، اور وہ خلوق لگائے ہوئے تھے، آپ صلی للہ علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: ''کیا تمہاری بیوی ہے؟ '' کہا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: ''تو اسے دھوؤ اور دھوؤ پھر نہ لگانا''۔


5125- أَخْبَرَنَا مَحْمُودُ بْنُ غَيْلانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَطَائٍ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا حَفْصِ بْنَ عَمْرٍو، عَنْ يَعْلَى بْنِ مُرَّةَ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَبْصَرَ رَجُلا مُتَخَلِّقًا قَالَ: اذْهَبْ فَاغْسِلْهُ ثُمَّ اغْسِلْهُ وَلا تَعُدْ۔ (السنن الكبرى: 9357) .
* تخريج: انظر ماقبلہ (ضعیف)
۵۱۲۵- یعلی بن مرہ رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو خلوق لگائے ہوئے دیکھا تو فرمایا: ''جاؤ اسے دھو لو، اور پھر دھولو اور دوبارہ نہ لگانا''۔


5126- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَطَائٍ، عَنِ ابْنِ عَمْرٍو، عَنْ رَجُلٍ، عَنْ يَعْلَى نَحْوَهُ. ٭خَالَفَهُ سُفْيَانُ رَوَاهُ عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ حَفْصٍ عَنْ يَعْلَى۔ (السنن الكبرى: 9358) .
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۱۲۴ (ضعیف)
۵۱۲۶- اس سند سے بھی یعلی رضی الله عنہ سے اسی طرح مروی ہے۔ ٭ (ابوعبدالرحمن نسائی کہتے ہیں:) سفیان کی روایت اس کے برخلاف ہے، چنانچہ انہوں نے اسے عطاء بن سائب سے، انہوں نے عبداللہ بن حفص سے اور انہوں نے یعلیٰ سے روایت کیا ہے۔ (عبداللہ بن حفص وہی ابو حفص بن عمر و ہے جو پچھلی سند میں ہے۔)


5127- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ النَّضْرِ بْنِ مُسَ اور، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ حَفْصٍ، عَنْ يَعْلَى بْنِ مُرَّةَ الثَّقَفِيِّ، قَالَ: أَبْصَرَنِي رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَبِي رَدْعٌ مِنْ خَلُوقٍ؛ قَالَ: يَا يَعْلَى! لَكَ امْرَأَةٌ، قُلْتُ: لا، قَالَ: اغْسِلْهُ، ثُمَّ لا تَعُدْ، ثُمَّ اغْسِلْهُ، ثُمَّ لا تَعُدْ، ثُمَّ اغْسِلْهُ، ثُمَّ لا تَعُدْ، قَالَ: فَغَسَلْتُهُ، ثُمَّ لَمْ أَعُدْ، ثُمَّ غَسَلْتُهُ، ثُمَّ لَمْ أَعُدْ، ثُمَّ غَسَلْتُهُ، ثُمَّ لَمْ أَعُدْ۔ (السنن الكبرى: 9359) .
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۱۲۴ (ضعیف)
(اس کا راوی عبداللہ بن حفص ' وہی ابو حفص بن عمرو ہے جو مجہول ہے)
۵۱۲۷- یعلیٰ بن مرہ ثقفی رضی الله عنہ کہتے ہیں: مجھے رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے دیکھا، مجھ پر خلوق کا داغ لگا ہوا تھا، آپ نے فرمایا: '' یعلیٰ! کیا تمہاری بیوی ہے؟ '' میں نے کہا: نہیں، آپ نے فرمایا: ''اسے دھولو، پھر نہ لگانا، پھر دھو لو اور نہ لگانا اور پھر دھولو اور نہ لگانا''، میں نے اسے دھو لیا اور پھر نہ لگایا، میں نے پھر دھویا اور نہ لگایا اور پھر دھویا اور نہ لگایا۔


5128- أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ يَعْقُوبَ الصَّبِيحِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ مُوسَى - يَعْنِي مُحَمَّدًا - قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي، عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ حَفْصٍ، عَنْ يَعْلَى قَالَ: مَرَرْتُ عَلَى رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَنَا مُتَخَلِّقٌ؛ فَقَالَ: أَيْ يَعْلَى هَلْ لَكَ امْرَأَةٌ؟ قُلْتُ: لا، قَالَ: اذْهَبْ فَاغْسِلْهُ، ثُمَّ اغْسِلْهُ، ثُمَّ اغْسِلْهُ، ثُمَّ لا تَعُدْ، قَالَ: فَذَهَبْتُ فَغَسَلْتُهُ، ثُمَّ غَسَلْتُهُ، ثُمَّ غَسَلْتُهُ، ثُمَّ لَمْ أَعُدْ۔ (السنن الكبرى: 9360) .
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۱۲۴ (ضعیف)
۵۱۲۸- یعلیٰ رضی الله عنہ کہتے ہیں: میں رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کے پاس سے گزرا، میں خلوق لگائے ہوئے تھا، آپ نے فرمایا: ''یعلیٰ! کیا تمہاری بیوی ہے؟ '' میں نے عرض کیا: نہیں۔ آپ نے فرمایا: ''جاؤ، اسے دھوؤ، پھر دھوؤ اور پھر دھوؤ، پھر ایسا نہ کرنا''، میں گیا اور اسے دھویا پھر دھویا اور پھر دھویا پھر ایسا نہیں کیا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
35-مَا يُكْرَهُ لِلنِّسَائِ مِنْ الطِّيبِ
۳۵- باب: عورتوں کے لئے ناپسندیدہ اور مکروہ خوشبو کا بیان​


5129- أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا ثَابِتٌ - وَهُوَ ابْنُ عِمَارَةَ - عَنْ غُنَيْمِ بْنِ قَيْسٍ، عَنِ الأَشْعَرِيِّ قَالَ: قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَيُّمَا امْرَأَةٍ اسْتَعْطَرَتْ فَمَرَّتْ عَلَى قَوْمٍ لِيَجِدُوا مِنْ رِيحِهَا فَهِيَ زَانِيَةٌ "۔ (السنن الكبرى: 9361) .
* تخريج: د/الترجل ۷ (۱۴۷۳)، ت/الأدب ۳۵ (الاستئذان ۶۹) (۲۷۸۶)، (تحفۃ الأشراف: ۹۰۲۳)، حم (۴/۳۹۴، ۴۰۰، ۴۰۷، ۴۱۳، ۴۱۴، ۴۱۸) (حسن)
۵۱۲۹- ابوموسیٰ اشعری رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جو عورت عطر لگائے اور پھر لوگوں کے سامنے سے گزرے تاکہ وہ اس کی خوشبو سونگھیں ۱؎ تو وہ زانیہ ہے''۔
وضاحت ۱؎: یعنی وہ عطر مہک والا ہو، اور مہک والا عطر لگا کر باہر نکلنا عورتوں کے لیے حرام ہے، گھر میں شوہر کے لیے لگا سکتی ہیں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
36-اغْتِسَالُ الْمَرْأَةِ مِنْ الطِّيبِ
۳۶- باب: مسجد جانے سے پہلے عورت نہا دھوکر اپنے جسم سے خوشبو زائل کرے​


5130- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ بْنِ عَلِيِّ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ الْعَبَّاسِ الْهَاشِمِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، قَالَ: سَمِعْتُ صَفْوَانَ بْنَ سُلَيْمٍ، وَلَمْ أَسْمَعْ مِنْ صَفْوَانَ غَيْرَهُ يُحَدِّثُ عَنْ رَجُلٍ ثِقَةٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "إِذَا خَرَجَتْ الْمَرْأَةُ إِلَى الْمَسْجِدِ فَلْتَغْتَسِلْ مِنْ الطِّيبِ كَمَا تَغْتَسِلُ مِنْ الْجَنَابَةِ " مُخْتَصَرٌ۔ (السنن الكبرى: 9362) .
*تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۵۵۰۷)، د/فی الترجل۷(۴۱۷۴)، وق/فی الفتن۱۹ (۴۰۰۲)، وحم (۲/۲۹۷، ۴۴۴، ۴۶۱) بلفظ ''لا تقبل صلاۃ لامرأۃ تطیب للمسجد حتی ترجع فتغسل غسلہا من الجنابۃ'' (صحیح)
۵۱۳۰- ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جب عورت مسجد کے لیے نکلے تو خوشبو مٹانے کے لیے اس طرح غسل کرے جیسے غسل جنابت کرتی ہے''، یہ حدیث مختصر ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,751
پوائنٹ
1,207
37-النَّهْيُ لِلْمَرْأَةِ أَنْ تَشْهَدَ الصَّلاةَ إِذَا أَصَابَتْ مِنْ الْبَخُورِ
۳۷- باب: عورت خوشبو لگا کر صلاۃ پڑھنے کے لیے مسجد نہ جائے​


5131- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ هِشَامِ بْنِ عِيسَى الْبَغْدَادِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَلْقَمَةَ الْفَرْوِيُّ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ خُصَيْفَةَ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَيُّمَا امْرَأَةٍ أَصَابَتْ بَخُورًا فَلا تَشْهَدْ مَعَنَا الْعِشَائَ الآخِرَةَ ".
٭قَالَ أَبُو عَبْدالرَّحْمَنِ: لا أَعْلَمُ أَحَدًا تَابَعَ يَزِيدَ بْنَ خُصَيْفَةَ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَلَى قَوْلِهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، وَقَدْ خَالَفَهُ يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ بْنِ الأَشَجِّ رَوَاهُ عَنْ زَيْنَبَ الثَّقَفِيَّةِ۔ (السنن الكبرى: 9363) .
* تخريج: م/الصلاۃ ۳۰ (۴۴۴)، د/الترجل ۷ (۴۱۷۵)، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۲۰۷)، حم (۲/۳۰۴)، ویأتي عند المؤلف برقم: ۵۲۶۵ (صحیح)
۵۱۳۱- ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جب عورت خوشبو لگائے ہو تو ہمارے ساتھ عشاء کی جماعت میں نہ آئے''۔ ٭ابو عبدالرحمن(نسائی) کہتے ہیں: مجھے نہیں معلوم کہ کسی نے یزید بن خصیفہ کی بسر بن سعید سے روایت کرتے ہوئے ''عن ابی ھریرہ'' کہنے میں متابعت کی ہو۔ اس کے برعکس یعقوب بن عبداللہ بن اشج نے اسے روایت کرنے میں ''عن زینب الثقفیۃ'' کہا ہے ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یزید بن خصیفہ کی روایت صحیح مسلم میں بھی ہے، یہ بالکل ممکن ہے کہ روایت یزید کے پاس دونوں سن دوں سے ہو۔


5132- أَخْبَرَنِي هِلالُ بْنُ الْعَلائِ بْنِ هِلالٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلانَ، عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ الأَشَجِّ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ زَيْنَبَ امْرَأَةِ عَبْدِاللَّهِ قَالَتْ: قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا شَهِدَتْ إِحْدَاكُنَّ صَلاةَ الْعِشَائِ فَلا تَمَسَّ طِيبًا "۔ (السنن الكبرى: 9364) .
* تخريج: م/الصلاۃ ۳۰ (۴۴۳)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۸۸۸)، حم (۶/۳۶۳) ویأتي وبأرقام: ۵۱۳۳- ۵۱۳۷، ۵۲۶۲-۵۲۶۴) (حسن، صحیح)
۵۱۳۲- عبداللہ بن مسعود کی بیوی زینب رضی الله عنہما کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ''جب تم میں سے کوئی عورت عشاء پڑھنے کے لئے (مسجد) آئے تو خوشبو نہ لگائے''۔


5133- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ، عَنِ ابْنِ عَجْلانَ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ الأَشَجِّ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ زَيْنَبَ امْرَأَةِ عَبْدِاللَّهِ قَالَتْ: قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "إِذَا شَهِدَتْ إِحْدَاكُنَّ الْعِشَائَ فَلا تَمَسَّ طِيبًا".
٭قَالَ أَبُو عَبْدالرَّحْمَنِ: حَدِيثُ يَحْيَى، وَجَرِيرٍ أَوْلَى بِالصَّوَابِ مِنْ حَدِيثِ وُهَيْبِ بْنِ خَالِدٍ، وَاللَّهُ تَعَالَى أَعْلَمُ۔ (السنن الكبرى: 9366) .
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
۵۱۳۳- عبداللہ بن مسعود کی بیوی زینب رضی الله عنہما کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ''جب تم میں سے کوئی عورت مسجد میں عشاء میں آئے تو خوشبو نہ لگائے''۔ ٭ابوعبدالرحمن (نسائی) کہتے ہیں: یحییٰ اور جریر کی حدیث وہب بن خالد کی حدیث سے زیادہ قرین صواب ہے۔ واللہ اعلم ۱؎۔
وضاحت ۱؎: جریر کی روایت یہی ہے، اور جریر ویحییٰ کی مشترکہ روایت نمبر ۵۲۶۲پر آ رہی ہے، مؤلف کا مقصد یہ ہے زینب رضی الله عنہا کی روایت میں ' بسر بن سعید '' سے روایت کرنے والے ''بکیر'' کا ہونا یعقوب بن عبداللہ کے بالمقابل زیادہ قرین صواب بات ہے۔


5134- أَخْبَرَنِي أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ يَعْقُوبَ الْحِمْصِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ الأَشَجِّ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ زَيْنَبَ الثَّقَفِيَّةِ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: أَيَّتُكُنَّ خَرَجَتْ إِلَى الْمَسْجِدِ فَلا تَقْرَبَنَّ طِيبًا۔ (السنن الكبرى: 9368) .
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۱۳۲ (صحیح)
۵۱۳۴- زینب ثقفیہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''تم میں جو کوئی عورت مسجد جائے تو خوشبو نہ لگائے''۔


5135- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ الْقُرَشِيِّ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ الأَشَجِّ، عَنْ زَيْنَبَ الثَّقَفِيَّةِ امْرَأَةِ عَبْدِاللَّهِ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَهَا أَنْ لا تَمَسَّ الطِّيبَ إِذَا خَرَجَتْ إِلَى الْعِشَائِ الآخِرَةِ۔ (السنن الكبرى: 9369) .
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۱۳۲ (صحیح)
۵۱۳۵- عبداللہ بن مسعود کی بیوی زینب ثقفیہ رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا کہ وہ ''جب عشاء کے لئے مسجد جائیں تو خوشبو نہ لگائیں ''۔


5136- أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ أَبِي مُزَاحِمٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ هِشَامٍ، عَنْ بُكَيْرٍ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ زَيْنَبَ الثَّقَفِيَّةِ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " إِذَا خَرَجَتِ الْمَرْأَةُ إِلَى الْعِشَائِ الآخِرَةِ فَلا تَمَسَّ طِيبًا "۔ (السنن الكبرى: 9371) .
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۱۳۲ (صحیح)
۵۱۳۶- زینب ثقفیہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جب عورت عشاء کے لئے مسجد جائے تو خوشبو نہ لگائے''۔


5137- أَخْبَرَنِي يُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: بَلَغَنِي عَنْ حَجَّاجٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي زِيَادُ بْنُ سَعْدٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ زَيْنَبَ الثَّقَفِيَّةِ قَالَتْ: قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا شَهِدَتْ إِحْدَاكُنَّ الصَّلاةَ فَلا تَمَسَّ طِيبًا ".
٭قَالَ أَبُو عَبْدالرَّحْمَنِ: وَهَذَا غَيْرُ مَحْفُوظٍ مِنْ حَدِيثِ الزُّهْرِيِّ۔ (السنن الكبرى: 9372) .
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۱۳۲ (صحیح)
۵۱۳۷- زینب ثقفیہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''تم میں سے کوئی عورت جب صلاۃ کے لیے مسجد جائے تو خوشبو نہ لگائے''۔ ٭ابوعبدالرحمن (نسائی) کہتے ہیں: یہ روایت زہری کی روایت سے غیر محفوظ ہے ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یعنی: بسر سے زہری کا راوی ہونا غیر محفوظ ہے، ان کی جگہ '' بکیر '' کا ہونا محفوظ ہے، بہر حال روایت محفوظ ہے۔
 
Top