37-النَّهْيُ لِلْمَرْأَةِ أَنْ تَشْهَدَ الصَّلاةَ إِذَا أَصَابَتْ مِنْ الْبَخُورِ
۳۷- باب: عورت خوشبو لگا کر صلاۃ پڑھنے کے لیے مسجد نہ جائے
5131- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ هِشَامِ بْنِ عِيسَى الْبَغْدَادِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَلْقَمَةَ الْفَرْوِيُّ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي يَزِيدُ بْنُ خُصَيْفَةَ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَيُّمَا امْرَأَةٍ أَصَابَتْ بَخُورًا فَلا تَشْهَدْ مَعَنَا الْعِشَائَ الآخِرَةَ ".
٭قَالَ أَبُو عَبْدالرَّحْمَنِ: لا أَعْلَمُ أَحَدًا تَابَعَ يَزِيدَ بْنَ خُصَيْفَةَ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ عَلَى قَوْلِهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، وَقَدْ خَالَفَهُ يَعْقُوبُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ بْنِ الأَشَجِّ رَوَاهُ عَنْ زَيْنَبَ الثَّقَفِيَّةِ۔ (السنن الكبرى: 9363) .
* تخريج: م/الصلاۃ ۳۰ (۴۴۴)، د/الترجل ۷ (۴۱۷۵)، (تحفۃ الأشراف: ۱۲۲۰۷)، حم (۲/۳۰۴)، ویأتي عند المؤلف برقم: ۵۲۶۵ (صحیح)
۵۱۳۱- ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جب عورت خوشبو لگائے ہو تو ہمارے ساتھ عشاء کی جماعت میں نہ آئے''۔ ٭ابو عبدالرحمن(نسائی) کہتے ہیں: مجھے نہیں معلوم کہ کسی نے یزید بن خصیفہ کی بسر بن سعید سے روایت کرتے ہوئے ''عن ابی ھریرہ'' کہنے میں متابعت کی ہو۔ اس کے برعکس یعقوب بن عبداللہ بن اشج نے اسے روایت کرنے میں ''عن زینب الثقفیۃ'' کہا ہے ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یزید بن خصیفہ کی روایت صحیح مسلم میں بھی ہے، یہ بالکل ممکن ہے کہ روایت یزید کے پاس دونوں سن دوں سے ہو۔
5132- أَخْبَرَنِي هِلالُ بْنُ الْعَلائِ بْنِ هِلالٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَلَّى بْنُ أَسَدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا وُهَيْبٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَجْلانَ، عَنْ يَعْقُوبَ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ الأَشَجِّ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ زَيْنَبَ امْرَأَةِ عَبْدِاللَّهِ قَالَتْ: قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا شَهِدَتْ إِحْدَاكُنَّ صَلاةَ الْعِشَائِ فَلا تَمَسَّ طِيبًا "۔ (السنن الكبرى: 9364) .
* تخريج: م/الصلاۃ ۳۰ (۴۴۳)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۸۸۸)، حم (۶/۳۶۳) ویأتي وبأرقام: ۵۱۳۳- ۵۱۳۷، ۵۲۶۲-۵۲۶۴) (حسن، صحیح)
۵۱۳۲- عبداللہ بن مسعود کی بیوی زینب رضی الله عنہما کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ''جب تم میں سے کوئی عورت عشاء پڑھنے کے لئے (مسجد) آئے تو خوشبو نہ لگائے''۔
5133- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ، عَنِ ابْنِ عَجْلانَ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ الأَشَجِّ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ زَيْنَبَ امْرَأَةِ عَبْدِاللَّهِ قَالَتْ: قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: "إِذَا شَهِدَتْ إِحْدَاكُنَّ الْعِشَائَ فَلا تَمَسَّ طِيبًا".
٭قَالَ أَبُو عَبْدالرَّحْمَنِ: حَدِيثُ يَحْيَى، وَجَرِيرٍ أَوْلَى بِالصَّوَابِ مِنْ حَدِيثِ وُهَيْبِ بْنِ خَالِدٍ، وَاللَّهُ تَعَالَى أَعْلَمُ۔ (السنن الكبرى: 9366) .
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
۵۱۳۳- عبداللہ بن مسعود کی بیوی زینب رضی الله عنہما کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے: ''جب تم میں سے کوئی عورت مسجد میں عشاء میں آئے تو خوشبو نہ لگائے''۔ ٭ابوعبدالرحمن (نسائی) کہتے ہیں: یحییٰ اور جریر کی حدیث وہب بن خالد کی حدیث سے زیادہ قرین صواب ہے۔ واللہ اعلم ۱؎۔
وضاحت ۱؎: جریر کی روایت یہی ہے، اور جریر ویحییٰ کی مشترکہ روایت نمبر ۵۲۶۲پر آ رہی ہے، مؤلف کا مقصد یہ ہے زینب رضی الله عنہا کی روایت میں ' بسر بن سعید '' سے روایت کرنے والے ''بکیر'' کا ہونا یعقوب بن عبداللہ کے بالمقابل زیادہ قرین صواب بات ہے۔
5134- أَخْبَرَنِي أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ يَعْقُوبَ الْحِمْصِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ الأَشَجِّ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ زَيْنَبَ الثَّقَفِيَّةِ أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: أَيَّتُكُنَّ خَرَجَتْ إِلَى الْمَسْجِدِ فَلا تَقْرَبَنَّ طِيبًا۔ (السنن الكبرى: 9368) .
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۱۳۲ (صحیح)
۵۱۳۴- زینب ثقفیہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''تم میں جو کوئی عورت مسجد جائے تو خوشبو نہ لگائے''۔
5135- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ الْقُرَشِيِّ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ الأَشَجِّ، عَنْ زَيْنَبَ الثَّقَفِيَّةِ امْرَأَةِ عَبْدِاللَّهِ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَمَرَهَا أَنْ لا تَمَسَّ الطِّيبَ إِذَا خَرَجَتْ إِلَى الْعِشَائِ الآخِرَةِ۔ (السنن الكبرى: 9369) .
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۱۳۲ (صحیح)
۵۱۳۵- عبداللہ بن مسعود کی بیوی زینب ثقفیہ رضی الله عنہما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے انہیں حکم دیا کہ وہ ''جب عشاء کے لئے مسجد جائیں تو خوشبو نہ لگائیں ''۔
5136- أَخْبَرَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَنْصُورُ بْنُ أَبِي مُزَاحِمٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ هِشَامٍ، عَنْ بُكَيْرٍ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ زَيْنَبَ الثَّقَفِيَّةِ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " إِذَا خَرَجَتِ الْمَرْأَةُ إِلَى الْعِشَائِ الآخِرَةِ فَلا تَمَسَّ طِيبًا "۔ (السنن الكبرى: 9371) .
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۱۳۲ (صحیح)
۵۱۳۶- زینب ثقفیہ رضی الله عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''جب عورت عشاء کے لئے مسجد جائے تو خوشبو نہ لگائے''۔
5137- أَخْبَرَنِي يُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: بَلَغَنِي عَنْ حَجَّاجٍ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنِي زِيَادُ بْنُ سَعْدٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، عَنْ بُسْرِ بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ زَيْنَبَ الثَّقَفِيَّةِ قَالَتْ: قَالَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " إِذَا شَهِدَتْ إِحْدَاكُنَّ الصَّلاةَ فَلا تَمَسَّ طِيبًا ".
٭قَالَ أَبُو عَبْدالرَّحْمَنِ: وَهَذَا غَيْرُ مَحْفُوظٍ مِنْ حَدِيثِ الزُّهْرِيِّ۔ (السنن الكبرى: 9372) .
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۱۳۲ (صحیح)
۵۱۳۷- زینب ثقفیہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''تم میں سے کوئی عورت جب صلاۃ کے لیے مسجد جائے تو خوشبو نہ لگائے''۔ ٭ابوعبدالرحمن (نسائی) کہتے ہیں: یہ روایت زہری کی روایت سے غیر محفوظ ہے ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یعنی: بسر سے زہری کا راوی ہونا غیر محفوظ ہے، ان کی جگہ '' بکیر '' کا ہونا محفوظ ہے، بہر حال روایت محفوظ ہے۔