25-الْمُوتَشِمَاتُ وَذِكْرُ الاخْتِلافِ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ وَالشَّعْبِيِّ فِي هَذَا
۲۵- باب: گودوانے والی عورتوں کا بیان اور اس حدیث کی روایت میں عبداللہ بن مرہ اور شعبی کے شاگردوں کے اختلاف کا ذکر
5105- أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنِ الأَعْمَشِ، قَالَ: سَمِعْتُ عَبْدَاللَّهِ بْنَ مُرَّةَ يُحَدِّثُ عَنْ الْحَارِثِ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ قَالَ: آكِلُ الرِّبَا، وَمُوكِلُهُ، وَكَاتِبُهُ إِذَا عَلِمُوا ذَلِكَ، وَالْوَاشِمَةُ، وَالْمَوْشُومَةُ لِلْحُسْنِ وَلاوِي الصَّدَقَةِ، وَالْمُرْتَدُّ أَعْرَابِيًّا بَعْدَ الْهِجْرَةِ مَلْعُونُونَ عَلَى لِسَانِ مُحَمَّدٍ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَ الْقِيَامَةِ۔ (السنن الكبرى: 9333) .
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۹۱۹۵)، حم (۱/۴۰۹، ۴۳۰، ۴۶۵)، وراجع أیضا: م/المساقاۃ ۱۹ (۱۵۹۷)، د/البیوع ۴ (۳۳۳۳)، ت/البیوع ۲ (۱۲۰۶)، ق/التجارات ۵۸ (۲۲۷۷)، حم (۱/ ۳۹۳، ۳۹۴، ۴۰۲، ۴۵۳) (صحیح)
۵۱۰۵- عبداللہ بن مسعود رضی الله عنہ کہتے ہیں: '' سود کھانے والا، کھلانے والا، اور اس کا لکھنے والا ۱؎ جب کہ وہ اسے جانتا ہو(کہ یہ حرام ہے) اور خوب صورتی کے لئے گودنے اور گودوانے والی عورتیں، صدقے کو روکنے والا اور ہجرت کے بعد لوٹ کر اعرابی (دیہاتی) ہو جانے والا ۲؎ یہ سب قیامت کے دن رسول اکرم صلی للہ علیہ وسلم کے فرمان کے مطابق ملعون ہیں۔
وضاحت ۱؎: سود کھانا اور کھلانا تو اصل گناہ ہے، اور حساب کتاب گناہ میں تعاون کی قبیل سے ہے اس لیے وہ بھی حرام ہے اور موجب لعنت ہے۔ اسی طرح وہ کام جو اس حرام کام میں ممدو معاون ہوں موجب لعنت ہیں۔
وضاحت۲؎: یہ اس وقت کے تناظر میں تھا جب اللہ کے رسول صلی للہ علیہ وسلم کے ساتھ رہ کر ان کی مدد کرنی واجب تھی اور مدینہ کے علاوہ مسلمانوں کا کوئی مرکزی بھی نہیں تھا، اگر دنیا میں کہیں اب بھی ایسی صورت حال پیدا ہو جائے تو دنیاوی منفعت کی خاطر مرکز اسلام کو چھوڑ کر دوسری جگہ منتقل ہو جانے کا یہی حکم ہوگا، مگر اب ایسا کہاں؟۔
5106- أَخْبَرَنِي زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ، قَالَ: حَدَّثَنَا هُشَيْمٌ، قَالَ: أَنْبَأَنَا حُصَيْنٌ، وَمُغِيرَةُ، وَابْنُ عَوْنٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنِ الْحَارِثِ، عَنْ عَلِيٍّ أَنَّ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَعَنَ آكِلَ الرِّبَا، وَمُوكِلَهُ، وَكَاتِبَهُ، وَمَانِعَ الصَّدَقَةِ، وَكَانَ يَنْهَى عَنِ النَّوْحِ.
٭أَرْسَلَهُ ابْنُ عَوْنٍ، وَعَطَائُ بْنُ السَّائِبِ۔ (السنن الكبرى: 9334) .
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۰۰۳۶، ۱۸۴۸۲)، حم (۱/۸۳، ۸۷، ۱۰۷، ۱۳۳، ۱۵۰، ۱۵۸)، ویأتي عند المؤلف بأرقام: ۵۱۰۷، ۵۱۰۸) (صحیح)
(شواہد سے تقویت پا کر یہ روایت بھی صحیح ہے، ورنہ اس کے راوی '' حارث اعور '' ضعیف ہیں۔)
۵۱۰۶- علی رضی الله عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے سود کھانے والے، کھلانے والے، اس کا حساب لکھنے والے اور صدقہ نہ دینے والے پر لعنت فرمائی ہے، نیز آپ نوحہ(مردے پر چیخ چیخ کر رونے) سے منع فرماتے تھے۔
٭اسے ابن عون وعطا بن سائب نے مرسلا روایت کیا ہے۔ (ان کی روایتیں آگے آ رہی ہیں)۔
5107- أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ زُرَيْعٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ عَوْنٍ، عَنِ الشَّعْبِيِّ، عَنِ الْحَارِثِ؛ قَالَ: لَعَنَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آكِلَ الرِّبَا، وَمُوكِلَهُ، وَشَاهِدَهُ، وَكَاتِبَهُ، وَالْوَاشِمَةَ، وَالْمُوتَشِمَةَ؛ قَالَ: إِلا مِنْ دَائٍ فَقَالَ: نَعَمْ، وَالْحَالُّ، وَالْمُحَلَّلُ لَهُ، وَمَانِعُ الصَّدَقَةِ، وَكَانَ يَنْهَى عَنْ النَّوْحِ، وَلَمْ يَقُلْ لَعَنَ۔ (السنن الكبرى: 9335) .
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
(شواہد سے تقویت پاکر یہ روایت بھی صحیح ہے، ورنہ یہ حارث اعور کی مرسل روایت ہے)
۵۱۰۷- حارث کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے سود کھانے اور کھلانے والے، سود پر گواہی دینے والے، سود کا حساب لکھنے والے پر، اور گودنے والی اور گودوانے والی عورت پر لعنت فرمائی ہے، الا یہ کہ وہ کسی مرض کی وجہ سے ہو تو آپ نے فرمایا: ہاں۔ اور آپ نے حلالہ کرنے اور کروانے والے پر، اور زکاۃ نہ دینے والے پر(لعنت فرمائی) اور آپ نوحہ کرنے سے منع فرماتے تھے (نوحہ کے بارے میں) '' لعن '' کا لفظ نہیں کہا۔
5108- حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَلَفٌ - يَعْنِي ابْنَ خَلِيفَةَ - عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ، عَنِ الشَّعْبِيِّ قَالَ: لَعَنَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ آكِلَ الرِّبَا، وَمُوكِلَهُ، وَشَاهِدَهُ، وَكَاتِبَهُ، وَالْوَاشِمَةَ، وَالْمُوتَشِمَةَ، وَنَهَى عَنْ النَّوْحِ، وَلَمْ يَقُلْ لَعَنَ صَاحِبَ۔ (السنن الكبرى: 9336) .
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۵۱۰۶ (صحیح)
(یہ روایت بھی مرسل ہے، لیکن سابقہ شواہد سے تقویت پاکر صحیح لغیرہ ہے)
۵۱۰۸- شعبی کہتے ہیں: رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم نے سود کھانے اور کھلانے والے، سود کی گواہی دینے والے، سود کا حساب لکھنے والے پر، اور گودنے والی اور گودوانے والی عورت پر لعنت فرمائی ہے، اور نوحہ سے منع فرمایا، (اس روایت میں حلالہ کرنے والے اور صدقہ کو روکنے والے پر) لعنت کا ذکر نہیں کیا۔
5109- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا جَرِيرٌ، عَنْ عُمَارَةَ، عَنْ أَبِي زُرْعَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: أُتِيَ عُمَرُ بِامْرَأَةٍ تَشِمُ فَقَالَ: أَنْشُدُكُمْ بِاللَّهِ هَلْ سَمِعَ أَحَدٌ مِنْكُمْ مِنْ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ أَبُو هُرَيْرَةَ: فَقُمْتُ فَقُلْتُ يَا أَمِيرَ الْمُؤْمِنِينَ! أَنَا سَمِعْتُهُ قَالَ: فَمَا سَمِعْتَهُ قُلْتُ: سَمِعْتُهُ يَقُولُ: لا تَشِمْنَ وَلا تَسْتَوْشِمْنَ۔ (السنن الكبرى: 9337) .
* تخريج: خ/اللباس ۸۷ (۵۹۴۶)، (تحفۃ الأشراف: ۱۴۹۰۹) (صحیح)
۵۱۰۹- ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں: عمر رضی الله عنہ کے پاس ایک عورت لائی گئی جو گودنا گودتی تھی تو انھوں نے کہا: میں تم کو اللہ کی قسم دیتا ہوں، اس سلسلے میں تم میں سے کسی نے کچھ رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم سے سنا ہے؟ ابوہریرہ رضی الله عنہ کہتے ہیں: چنانچہ میں نے کھڑے ہو کر کہا: امیر المومنین! میں نے سنا ہے۔ انھوں نے کہا: کیا سنا ہے؟ میں نے کہا: میں نے آپ کو فرماتے ہوئے سنا: '' (اے عورتو!) نہ گودو اور نہ گودواؤ''۔