4-كِتَاب الْغُسْلِ وَالتَّيَمُّمِ
۴-کتاب: غسل اور تیمم کے احکام ومسائل
1-بَاب ذِكْرِ نَهْيِ الْجُنُبِ عَنْ الاغْتِسَالِ فِي الْمَائِ الدَّائِمِ
۱-باب: ٹھہرے ہوئے پانی میں جنبی کے غسل کرنے کی ممانعت کا بیان
396- أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ، وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ - قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ - عَنْ ابْنِ وَهْبٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ عَنْ بُكَيْرِ بْنِ الأَشَجِّ أَنَّ أَبَا السَّائِبِ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَاهُرَيْرَةَ يَقُولُ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : < لا يَغْتَسِلْ أَحَدُكُمْ فِي الْمَائِ الدَّائِمِ، وَهُوَ جُنُبٌ >.
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۲۲۱ (صحیح)
۳۹۶- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' تم میں سے کوئی ٹھہرے ہوئے پانی میں غسل نہ کرے، اور وہ جنبی ہو ''۔
397- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ حَاتِمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حِبَّانُ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ هَمَّامِ ابْنِ مُنَبِّهٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، عَنْ النَّبِيِّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: < لا يَبُولَنَّ الرَّجُلُ فِي الْمَائِ الدَّائِمِ، ثُمَّ يَغْتَسِلُ مِنْهُ، أَوْ يَتَوَضَّأُ >۔
* تخريج: تفرد بہ النسائی، (تحفۃ الأشراف ۱۴۶۹۱) (صحیح)
۳۹۷- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''آدمی ٹھہرے ہوئے پانی میں ہرگز پیشاب نہ کرے، پھر اسی سے غسل یا وضو کرے ''۔
398- أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ الْبَغْدَادِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي ابْنُ عَجْلانَ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى أَنْ يُبَالَ فِي الْمَائِ الدَّائِمِ، ثُمَّ يُغْتَسَلَ فِيهِ مِنْ الْجَنَابَةِ۔
* تخريج:تفرد بہ النسائی، (تحفۃ الأشراف ۱۳۸۷۰) (حسن صحیح)
۳۹۸- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے منع فرمایا کہ ٹھہرے ہوئے پانی میں پیشاب کیا جائے پھر اس میں جنابت کا غسل کیا جائے۔
399- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ مُوسَى بْنِ أَبِي عُثْمَانَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَى أَنْ يُبَالَ فِي الْمَائِ الرَّاكِدِ، ثُمَّ يُغْتَسَلَ مِنْهُ۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۲۲۲ (صحیح)
(سابقہ حدیث سے تقویت پاکر یہ حدیث صحیح ہے)
۳۹۹- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے منع فرمایا: ٹھہرے ہوئے پانی میں پیشاب کیا جائے، پھر اسی سے غسل کیا جائے۔
400- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَيُّوبَ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: لاَيَبُولَنَّ أَحَدُكُمْ فِي الْمَائِ الدَّائِمِ الَّذِي لا يَجْرِي، ثُمَّ يَغْتَسِلُ مِنْهُ .
قَالَ سُفْيَانُ: قَالُوا لِهِشَامٍ -يَعْنِي ابْنَ حَسَّانَ- إِنَّ أَيُّوبَ إِنَّمَا يَنْتَهِي بِهَذَا الْحَدِيثِ إِلَى أَبِي هُرَيْرَةَ؟ فَقَالَ: إِنَّ أَيُّوبَ لَوْ اسْتَطَاعَ أَنْ لا يَرْفَعَ حَدِيثًا لَمْ يَرْفَعْهُ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف ۱۴۴۴۰) (صحیح الإسناد) (موقوف في حکم المرفوع)
۴۰۰- ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ تم میں سے کوئی ٹھہرے ہوئے پانی میں جو بہتا نہ ہو ہرگز پیشاب نہ کرے، پھر اسی سے غسل بھی کرے۔
سفیان کہتے ہیں: لوگوں نے ہشام(یعنی ابن حسان)سے کہا کہ ایوب تو اس حدیث کی سند ابوہریرہ رضی اللہ عنہ تک ہی ختم کر دیتے ہیں؟ تو انہوں نے کہا: ایوب اگر کسی حدیث کو بغیر مرفوع کئے روایت کر سکتے ہیں تو وہ اسے مرفوع نہیں کرتے ۱؎۔
وضاحت ۱؎: کیونکہ وہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کی طرف کسی حدیث کے منسوب کر نے کو بہت اہم معاملہ سمجھتے تھے، اور ڈرتے تھے کہ کہیں آپ کی طرف کوئی ایسی بات منسوب نہ ہو جائے جو فی الواقع آپ نے نہ کہی ہو۔