4-بَاب رَفْعُ الْيَدَيْنِ حِيَالَ الأُذُنَيْنِ
۴-باب: دونوں ہاتھ کانوں کے بالمقابل اٹھانے کا بیان
880- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو الأَحْوَصِ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ عَبْدِالْجَبَّارِ بْنِ وَائِلٍ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: صَلَّيْتُ خَلْفَ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا افْتَتَحَ الصَّلاةَ، كَبَّرَ وَرَفَعَ يَدَيْهِ حَتَّى حَاذَتَا أُذُنَيْهِ، ثُمَّ يَقْرَأُ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ، فَلَمَّا فَرَغَ مِنْهَا، قَالَ: " آمِينَ "، يَرْفَعُ بِهَا صَوْتَهُ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۷۶۳) ، حم۴/۳۱۸، دي/ال صلاۃ ۳۵ (۱۲۷۷) ، وقد أخرجہ: د/ال صلاۃ ۱۱۶ (۷۲۴) (بدون ذکر آمین) ، ق/إقامۃ ۱۴ (۸۵۵) ، (بدون ذکر رفع الیدین) ، حم۴/۳۱۵ (بدون ذکر رفع الیدین) ، ۳۱۶ (بدون ذکر آمین) ۳۱۸ (بتمامہ) ، وانظر حدیث وائل من غیر طریق عبدالجبار عن أبیہ عند: م/ال صلاۃ ۱۵ (۴۰۱) ، د/ال صلاۃ ۱۱۶ (۷۲۳) ، ق/إقامۃ ۱۵ (۸۶۷) ، حم۴/۳۱۶، ۳۱۷، ۳۱۸، ۳۱۹ (صحیح)
۸۸۰- وائل بن حجر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے پیچھے صلاۃ پڑھی ، جب آپ نے صلاۃ شروع کی تو اللہ اکبر کہا ، اپنے دونوں ہاتھ یہاں تک اٹھائے کہ انہیں اپنے کانوں کے بالمقابل کیا، پھر سورہ ٔ فاتحہ پڑھنے لگے ، جب اس سے فارغ ہوئے تو بآواز بلند آمین کہی (اے اللہ اسے قبول فرما) ۱؎۔
وضاحت ۱؎: بعض روایتوں میں
''یرفع بہا صوتہ'' کے بجائے
''یخفض بہا صوتہ '' ہے، لیکن محدثین اسے وہم قرار دیتے ہیں، گو بعض فقہاء نے اسی کو ترجیح دی ہے لیکن محدّثین کے مقابلہ میں فقہاء کی ترجیح کی کوئی حیثیت نہیں، اور جو یہ کہا جا رہا ہے کہ عبدالجبار بن وائل کا سماع ان کے والد وائل رضی اللہ عنہ سے ثابت نہیں تو اس کا جواب یہ ہے کہ یہ روایت عبدالجبار کے علاوہ دوسرے طریق سے بھی مروی ہے، اور صحیح ہے، (دیکھئے تخریج)۔
881- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ الأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا، شُعْبَةُ، عَنْ قَتَادَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ نَصْرَ بْنَ عَاصِمٍ، عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ - وَكَانَ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا صَلَّى رَفَعَ يَدَيْهِ حِينَ يُكَبِّرُ حِيَالَ أُذُنَيْهِ، وَإِذَا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ۔
* تخريج: وقد أخرجہ: م/ال صلاۃ ۹ (۳۹۱) ، د/ال صلاۃ ۱۱۸ (۷۴۵) ، ق/إقامۃ ۱۵ (۸۵۹) ، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۱۸۴) ، حم۳/۴۳۶، ۴۳۷، ۵/۵۳، دي/ال صلاۃ ۴۱ (۱۲۸۶) ، ویأتی عند المؤلف بأرقام: ۱۰۲۵، ۱۰۵۷، ۱۰۸۶، ۱۰۸۷، ۱۰۸۸، ۱۱۴۴ (صحیح)
۸۸۱- مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے روایت ہے (اور یہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے اصحاب میں سے تھے) کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم جب صلاۃ پڑھتے تو جس وقت آپ اللہ اکبر کہتے تو اپنے دونوں ہاتھوں کو اپنے کانوں کے بالمقابل اٹھاتے، اور جب رکوع کرنے اور رکوع سے اپنا سر اٹھانے کا ارادہ کرتے (تب بھی اپنے دونوں ہاتھ اپنے دونوں کانوں کے بالمقابل اٹھاتے)۔
882- أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، عَنْ ابْنِ أَبِي عَرُوبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ نَصْرِ بْنِ عَاصِمٍ، عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ دَخَلَ فِي الصَّلاةِ رَفَعَ يَدَيْهِ، وَحِينَ رَكَعَ، وَحِينَ رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ، حَتَّى حَاذَتَا فُرُوعَ أُذُنَيْهِ۔
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
۸۸۲- مالک بن حویرث ۱؎ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو دیکھا کہ جس وقت آپ صلاۃ میں داخل ہوئے تو اپنے دونوں ہاتھ اٹھائے، اور جس وقت آپ نے رکوع کیا اور جس وقت رکوع سے اپنا سر اٹھایا (تو بھی انہیں آپ نے اٹھایا) یہاں تک کہ وہ دونوں آپ کی کانوں کی لو کے بالمقابل ہو گئے۔
وضاحت ۱؎: ما لک بن حویرث اور وائل بن حجر رضی اللہ عنہم دونوں ان صحابہ میں سے ہیں جنہوں نے نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے آخری عمر میں آپ کے ساتھ صلاۃ پڑھی ہے، اس لئے ان دونوں کا اسے روایت کرنا اس بات کی دلیل ہے کہ رفع الیدین کے منسوخ ہو نے کا دعویٰ باطل ہے۔