• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن نسائی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
43-الْقِرَائَةُ فِي الصُّبْحِ بِـ { ق }
۴۳-باب: صلاۃ فجر میں سورہ ٔ (ق) پڑھنے کا بیان​


950- أَخْبَرَنَا عِمْرَانُ بْنُ يَزِيدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي الرِّجَالِ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَمْرَةَ، عَنْ أُمِّ هِشَامٍ بِنْتِ حَارِثَةَ بْنِ النُّعْمَانِ قَالَتْ: مَا أَخَذْتُ { قٓ، وَالْقُرْآنِ الْمَجِيدِ } إِلاِّ مِنْ وَرَائِ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، كَانَ يُصَلِّي بِهَا فِي الصُّبْحِ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۳۶۳) ، حم۶/۴۶۳ (شاذ)
(اس کے راوی'' ابن ابی الرجال'' حافظہ کے کمزور ہیں اس لیے کبھی غلطی کر جاتے تھے، اور یہاں کر بھی گئے ہیں، محفوظ یہ ہے کہ منبر پر خطبہ میں پڑھنے کی بات ہے، جیسا کہ مؤلف کے یہاں بھی آ رہا ہے، دیکھئے رقم: ۱۴۱۲)
۹۵۰- اُم ہشام بنت حارثہ بن نعمان رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ میں نے ''ق، والقرآن المجيد'' کو رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے پیچھے (سن سن کر) یاد کیا ہے، آپ اسے فجر میں (بکثرت) پڑھا کرتے تھے۔


951- أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ وَمُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالأَعْلَى - وَاللَّفْظُ لَهُ - قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ زِيَادِ بْنِ عِلاَقَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ عَمِّي يَقُولُ: صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصُّبْحَ، فَقَرَأَ فِي إِحْدَى الرَّكْعَتَيْنِ: {وَالنَّخْلَ بَاسِقَاتٍ لَهَا طَلْعٌ نَضِيدٌ}، قَالَ شُعْبَةُ: فَلَقِيتُهُ فِي السُّوقِ فِي الزِّحَامِ، فَقَالَ: { قٓ }۔
* تخريج: م/ال صلاۃ ۳۵ (۴۵۷) ، ت/فیہ ۱۱۲ (۳۰۶) ، ق/إقامۃ ۵ (۸۱۶) ، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۰۸۷) ، حم۴/۳۲۲، دي/ال صلاۃ ۶۶ (۱۳۳۴، ۱۳۳۵) (صحیح)
۹۵۱- زیاد بن علاقہ کے چچا قطبہ بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ صلاۃ فجر پڑھی، تو آپ نے ایک رکعت میں {وَالنَّخْلَ بَاسِقَاتٍ لَهَا طَلْعٌ نَضِيدٌ} پڑھی ۱؎ ، شعبہ کہتے ہیں: میں نے زیاد سے پر ہجوم بازار میں ملاقات کی تو انہوں نے کہا: سورہ ٔ { ق ٓ } پڑھی۔
وضاحت ۱؎: یعنی وہ سورہ پڑھی جس میں یہ آیت ہے جزء بول کر کل مراد لیا گیا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
44- الْقِرَائَةُ فِي الصُّبْحِ بـ { إِذَا الشَّمْسُ كُوِّرَتْ }
۴۴-باب: صلاۃ فجرمیں { إِذَا الشَّمْسُ كُوِّرَتْ } پڑھنے کا بیان​


952- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبَانَ الْبَلْخِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعُ بْنُ الْجَرَّاحِ، عَنْ مِسْعَرٍ وَالْمَسْعُودِيِّ، عَنْ الْوَلِيدِ بْنِ سُرَيْعٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ حُرَيْثٍ قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الْفَجْرِ: { إِذَا الشَّمْسُ كُوِّرَتْ }۔
* تخريج: وقد أخرجہ: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۷۲۲) ، حم۴/۳۰۶، ۳۰۷، دي/ال صلاۃ ۶۶ (۱۳۳۶) (صحیح)
۹۵۲- عمروبن حریث رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کو فجر میں {إِذَا الشَّمْسُ كُوِّرَتْ} پڑھتے سنا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
45- الْقِرَائَةُ فِي الصُّبْحِ بِالْمُعَوِّذَتَيْنِ
۴۵-باب: صلاۃ فجر میں معوذتین پڑھنے کا بیان​


953- أَخْبَرَنَا مُوسَى بْنُ حِزَامٍ التِّرْمِذِيُّ، وَهَارُونُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ - وَاللَّفْظُ لَهُ - قَالاَ: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سُفْيَانُ، عَنْ مُعَاوِيَةَ بْنِ صَالِحٍ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ نُفَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ أَنَّهُ سَأَلَ النَّبِيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْمُعَوِّذَتَيْنِ، قَالَ عُقْبَةُ: فَأَمَّنَا بِهِمَا رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي صَلاةِ الْفَجْرِ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۹۹۱۵) ، ویأتی عند المؤلف برقم: ۵۴۳۶ (صحیح)
۹۵۳- عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم سے معوذتین ۱؎ کے متعلق پوچھا، تو رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فجر میں انہیں دونوں سورتوں کے ذریعہ ہماری امامت فرمائی۔
وضاحت ۱؎: معوذتین سے مراد { قل أعوذ برب الناس } اور {قل أعوذ برب الفلق } ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
46-بَاب الْفَضْلِ فِي قِرَائَةِ الْمُعَوِّذَتَيْنِ
۴۶-باب: معوّذتین پڑھنے کی فضیلت کا بیان​


954- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ، عَنْ أَبِي عِمْرَانَ أَسْلَمَ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، قَالَ: اتَّبَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ رَاكِبٌ، فَوَضَعْتُ يَدِي عَلَى قَدَمِهِ، فَقُلْتُ: أَقْرِئْنِي يَا رَسُولَ اللَّهِ! سُورَةَ هُودٍ وَسُورَةَ يُوسُفَ، فَقَالَ: " لَنْ تَقْرَأَ شَيْئًا أَبْلَغَ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ { قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ } وَ { قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ } "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۹۹۰۸) ، حم۴/۱۴۹، ۱۵۵، ۱۵۹، دي/فضائل القرآن ۲۵ (۳۴۸۲) ، ویأتي عند المؤلف برقم: ۵۴۴۱ (صحیح)
۹۵۴- عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے پیچھے چلا، اور آپ سوار تھے تو میں نے آپ کے پاؤں پہ اپنا ہاتھ رکھا، اور آپ سے عرض کیا: اللہ کے رسول! آپ مجھے سورہ ٔ ہود اور سورہ ٔ یوسف پڑھا دیجئے، تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' اللہ کے نزدیک { قل أعوذ برب الفلق } اور { قل أعوذ برب الناس } سے زیادہ بلیغ سورت تم کوئی اور نہیں پڑھو گے''۔


955- أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ بَيَانٍ، عَنْ قَيْسٍ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " آيَاتٌ أُنْزِلَتْ عَلَيَّ اللَّيْلَةَ، لَمْ يُرَ مِثْلُهُنَّ قَطُّ: { قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ } وَ { قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ } "۔
* تخريج: م/المسافرین ۴۶ (۸۱۴) ، ت/فضائل القرآن ۱۲ (۲۹۰۲) ، (تحفۃ الأشراف: ۹۹۴۸) ، حم۴/۱۴۴، ۱۵۰، ۱۵۱، ۱۵۲، دي/فضائل القرآن ۲۵ (۳۴۸۴) ، ویأتي عند المؤلف برقم: ۵۴۴۲ (صحیح)
۹۵۵- عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''آج رات میرے اوپر کچھ ایسی آیتیں اتریں ہیں جن کی طرح (کوئی اور آیتیں) نہیں دیکھی گئیں، وہ ہیں { قل أعوذ برب الفلق } اور { قل أعوذ برب الناس}''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
47-الْقِرَائَةُ فِي الصُّبْحِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ
۴۷-باب: جمعہ کے دن فجر میں قرأت کا بیان​


956- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، ح وَأَنْبَأَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ - وَاللَّفْظُ لَهُ - عَنْ سَعْدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ الأَعْرَجِ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقْرَأُ فِي صَلاةِ الصُّبْحِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ: { الم تَنْزِيلُ } وَ { هَلْ أَتَى }۔
* تخريج: خ/الجمعۃ ۱۰ (۸۹۱) ، سجود القرآن ۲ (۱۰۶۸) ، م/الجمعۃ ۱۷ (۸۸۰) ، ق/الإقامۃ ۶ (۸۲۳) ، (تحفۃ الأشراف: ۱۳۶۴۷) ، حم۲/۴۳۰، ۴۷۲، دي/ال صلاۃ ۱۹۲ (۱۵۸۳) (صحیح)
۹۵۶- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ جمعہ کے دن فجر میں رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم { الم تنزیل } (سورہ الم سجدہ) اور {ھل أتی } (سورہ دہر) پڑھتے تھے ۱؎۔
وضاحت ۱؎: اس میں اس بات کی دلیل ہے کہ جمعہ کو صلاۃ فجر میں ان دونوں سورتوں کا پڑھنا مستحب ہے '' کان یقرأ''کے صیغے سے اس پر نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کی مواظبت کا پتہ چلتا ہے، بلکہ ابن مسعود رضی اللہ عنہ کی روایت میں جس کی تخریج طبرانی نے کی ہے اس پر آپ کی مداومت کی تصریح آئی ہے۔


957- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، ح و أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا شَرِيكٌ، - وَاللَّفْظُ لَهُ - عَنْ الْمُخَوَّلِ بْنِ رَاشِدٍ، عَنْ مُسْلِمٍ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ: أَنَّ النَّبِيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقْرَأُ فِي صَلاةِ الصُّبْحِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ: { تَنْزِيلُ السَّجْدَةَ } وَ{ هَلْ أَتَى عَلَى الإِنْسَانِ }۔
* تخريج: م/الجمعۃ ۱۷ (۸۷۹) ، د/ال صلاۃ ۲۱۸ (۱۰۷۴، ۱۰۷۵) ، ت/ال صلاۃ ۲۵۸ (۵۲۰) ، ق/الإقامۃ ۶ (۸۲۱) ، (تحفۃ الأشراف: ۵۶۱۳) ، حم۱/۶ ۲۲، ۳۰۷، ۳۱۶، ۳۲۸، ۳۳۴، ۳۴۰، ۳۵۴، ۳۶۱، ویأتی عند المؤلف في الجمعۃ ۳۸ (برقم: ۱۴۲۲) (صحیح)
۹۵۷- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم جمعہ کے دن فجر میں { تنزیل سجدہ } (سورہ ٔ سجدہ) اور {ھل أتی علی الإنسان} (سورہ ٔ دہر) پڑھتے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
بَاب سُجُودِ الْقُرْآنِ
قرآن میں سجدوں کا بیان​
48- السُّجُودُ فِي {ص}
۴۸-باب: سورہ { ص }میں سجدوں کا بیان​


958- أَخْبَرَنِي إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْحَسَنِ الْمِقْسَمِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مُحَمَّدٍ، عَنْ عُمَرَ بْنِ ذَرٍّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ أَنَّ النَّبِيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَجَدَ فِي {صٓ}، وَقَالَ: " سَجَدَهَا دَاوُدُ تَوْبَةً، وَنَسْجُدُهَا شُكْرًا "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۵۵۰۶) (صحیح)
۹۵۸- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے سورہ ٔ ''ص ٓ '' میں سجدہ کیا، اور فرمایا: ''داود علیہ السلام نے یہ سجدہ توبہ کے لیے کیا تھا، اور ہم یہ سجدہ (توبہ کی قبولیت پر) شکر ادا کرنے کے لیے کر رہے ہیں''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
49- السُّجُودُ فِي { وَالنَّجْمِ }
۴۹-باب: سورہ ٔ نجم میں سجدہ کرنے کا بیان​


959- أَخْبَرَنَا عَبْدُالْمَلِكِ بْنُ عَبْدِالْحَمِيدِ بْنِ مَيْمُونِ بْنِ مِهْرَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ حَنْبَلٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ خَالِدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا رَبَاحٌ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ ابْنِ طَاوُسٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ بْنِ خَالِدٍ، عَنْ جَعْفَرِ بْنِ الْمُطَّلِبِ بْنِ أَبِي وَدَاعَةَ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: قَرَأَ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِمَكَّةَ سُورَةَ النَّجْمِ، فَسَجَدَ، وَسَجَدَ مَنْ عِنْدَهُ، فَرَفَعْتُ رَأْسِي وَأَبَيْتُ أَنْ أَسْجُدَ - وَلَمْ يَكُنْ يَوْمَئِذٍ أَسْلَمَ الْمُطَّلِبُ -۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۲۸۷) ، حم۳/۴۲۰، ۴/۲۱۵، ۶/۴۰۰ (حسن)
۹۵۹- مطلب بن ابی وداعہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے مکہ میں سورہ ٔ نجم پڑھی، تو آپ نے سجدہ کیا، اور جو لوگ آپ کے پاس تھے انہوں نے بھی سجدہ کیا، لیکن میں نے اپنا سر اٹھائے رکھا، اور سجدہ کرنے سے انکار کیا، (راوی کہتے ہیں) ان دنوں مطلب نے اسلام قبول نہیں کیا تھا۔


960- أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ الأَسْوَدِ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرَأَ النَّجْمَ، فَسَجَدَ فِيهَا۔
* تخريج: خ/سجود القرآن ۴ (۱۰۶۷) مطولاً، مناقب الأنصار ۲۹ (۳۸۵۳) مطولاً، المغازي ۸ (۳۹۷۲) مطولاً، تفسیر ''والنجم'' ۴ (۴۸۶۳) ، م/المساجد ۲۰ (۵۷۶) ، د/ال صلاۃ ۳۳۰ (۱۴۰۶) مطولاً، (تحفۃ الأشراف: ۹۱۸۰) ، حم۱/۳۸۸، ۴۰۱، ۴۳۷، ۴۴۳، ۴۶۲، دي/ال صلاۃ ۱۶۰ (۱۵۰۶) (صحیح)
۹۶۰- عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے سورہ ٔ نجم پڑھی، تو اس میں آپ نے سجدہ کیا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
50-تَرْكُ السُّجُودِ فِي النَّجْمِ
۵۰-باب: سورہ ٔ نجم میں سجدہ نہ کرنے کا بیان​


961- أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِيلُ - وَهُوَ ابْنُ جَعْفَرٍ - عَنْ يَزِيدَ بْنِ خُصَيْفَةَ، عَنْ يَزِيدَ ابْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ قُسَيْطٍ، عَنْ عَطَائِ بْنِ يَسَارٍ؛ أَنَّهُ سَأَلَ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ عَنْ الْقِرَائَةِ مَعَ الإِمَامِ فَقَالَ: لاَ قِرَائَةَ مَعَ الإِمَامِ فِي شَيْئٍ، وَزَعَمَ أَنَّهُ قَرَأَ عَلَى رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ {وَالنَّجْمِ إِذَا هَوَى} فَلَمْ يَسْجُدْ۔
* تخريج: خ/سجود القرآن ۶ (۱۰۷۲، ۱۰۷۳) (بدون قولہ في القرأۃ) ، م/المساجد ۲۰ (۵۷۷) ، د/ال صلاۃ ۳۲۹ (۱۴۰۴) مختصراً، ت/فیہ ۲۸۷ (۵۷۶) مختصراً، (تحفۃ الأشراف: ۳۷۳۳) ، حم/۵/۱۸۳، ۱۸۶، دي/ال صلاۃ ۱۶۴ (۱۵۱۳) (صحیح)
۹۶۱- عطاء بن یسار سے روایت ہے کہ انہوں نے زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے امام کے ساتھ قرأت کرنے کے بارے میں پوچھا، تو انہوں نے کہا: امام کے ساتھ قرأت نہیں ہے ۱؎ ، اور انہوں نے کہا کہ انہوں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو {والنجم اذا ھوی } پڑھ کر سنایا، تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے سجدہ نہیں کیا ۲؎۔
وضاحت ۱؎: یہ ان کی اپنی سمجھ کے مطابق ان کا فتویٰ ہے، جو مرفوع حدیث کے مخالف ہے، یا مطلب یہ ہے کہ سورہ فاتحہ کے علاوہ قرأت میں امام کے ساتھ قرأت نہیں ہے۔
وضاحت ۲؎: اس روایت سے استدلال کرتے ہوئے بعض لوگوں نے کہا ہے کہ مفصل میں سجدہ نہیں ہے، اور سورہ نجم کے سجدہ کے سلسلہ میں جو روایتیں وارد ہیں، انہیں یہ لوگ منسوخ کہتے ہیں، کیونکہ یہ مکہ کا واقعہ تھا، لیکن جمہور جو مفصل کے سجدوں کے قائل ہیں، اس کا جواب یہ دیتے ہیں کہ قاری سامع کے لئے امام کا درجہ رکھتا ہے چونکہ زید قاری تھے، اور نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم سامع تھے، زید نے اپنی کمسنی کی وجہ سے سجدہ نہیں کیا تونبی صلی الله علیہ وسلم نے بھی ان کی اتباع میں سجدہ نہیں کیا، دوسرا جواب یہ دیا جاتا ہے کہ آپ اس وقت با وضو نہیں تھے اس لئے آپ نے بر وقت سجدہ نہیں کیا جسے زید نے سمجھا کہ آپ نے سجدہ ہی نہیں کیا ہے، تیسرا جواب یہ دیا جاتا ہے کہ یہ سجدہ واجب نہیں ہے، اس لئے آپ نے بیان جواز کے لئے کبھی کبھی انہیں ترکبھی کر دیا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
51-بَاب السُّجُودِ فِي { إِذَا السَّمَائُ انْشَقَّتْ }
۵۱-باب: {اذا السماء انشقت } میں سجدہ کرنے کا بیان​


962- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ يَزِيدَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ قَرَأَ بِهِمْ: {إِذَا السَّمَائُ انْشَقَّتْ} فَسَجَدَ فِيهَا، فَلَمَّا انْصَرَفَ أَخْبَرَهُمْ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَجَدَ فِيهَا۔
* تخريج: وقد اخرجہ: م/المساجد ۲۰ (۵۷۸) ، (تحفۃ الأشراف: ۱۴۹۶۹) ، ط/القرآن ۵ (۱۲) ، حم۲/۲۸۱، ۴۱۳، ۴۴۹، ۴۵۱، ۴۵۴، ۴۶۶، ۴۸۷، ۵۲۹، دي/ال صلاۃ ۱۶۲ (۱۵۰۹) (صحیح)
۹۶۲- ابو سلمہ بن عبدالرحمن سے روایت ہے کہ ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ نے{ إِذَا السَّمَائُ انْشَقَّتْ } پڑھ کر سنایا تو انہوں نے اس میں سجدہ کیا ، جب وہ سجدہ سے فارغ ہوئے تو انہوں نے لوگوں کو بتایا کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے اس میں سجدہ کیا تھا۔


963- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا ابْنُ أَبِي ذِئْبٍ، عَنْ عَبْدِالْعَزِيزِ بْنِ عَيَّاشٍ، عَنْ ابْنِ قَيْسٍ - وَهُوَ مُحَمَّدٌ - عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِالْعَزِيزِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: سَجَدَ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي { إِذَا السَّمَائُ انْشَقَّتْ }۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۴۹۸۹) ، حم۲/۴۵۴ (صحیح)
۹۶۳- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے { إذا السماء انشقت } میں سجدہ کیا۔


964- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدِ ابْنِ عَمْرِو بْنِ حَزْمٍ، عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِالْعَزِيزِ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ، قَالَ: سَجَدْنَا مَعَ النَّبِيِّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي {إِذَا السَّمَائُ انْشَقَّتْ } وَ {اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ }۔
* تخريج: وقد أخرجہ: ت/ال صلاۃ ۲۸۵ (۵۷۴) ، ق/الإقامۃ ۷۱ (۱۰۵۹) ، (تحفۃ الأشراف: ۱۴۸۶۵) ، حم۲/۲۴۷، دي/ال صلاۃ ۱۶۲ (۱۵۱۱) (صحیح)
۹۶۴- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم نے نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ{ إِذَا السَّمَائُ انْشَقَّتْ } اور { اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ } میں سجدہ کیا۔


965- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ مُحَمَّدٍ، عَنْ عُمَرَ بْنِ عَبْدِالْعَزِيزِ، عَنْ أَبِي بَكْرِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ الْحَارِثِ بْنِ هِشَامٍ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ مِثْلَهُ۔
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
۹۶۵- اس سند سے بھی ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے اسی جیسی حدیث مروی ہے۔


966- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا قُرَّةُ بْنُ خَالِدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ سِيرِينَ ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: سَجَدَ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا - فِي {إِذَا السَّمَائُ انْشَقَّتْ} وَمَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنْهُمَا۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۴۵۰۱) (صحیح)
۹۶۶- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ابو بکر اور عمر رضی اللہ عنہم نے {إِذَا السَّمَائُ انْشَقَّتْ}میں سجدہ کیا، اور جو ان دونوں سے بہتر تھے انہوں نے بھی (یعنی نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے بھی)۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
52-السُّجُودُ فِي { اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ }
۵۲-باب: { اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ } میں سجدہ کرنے کا بیان​


967- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا الْمُعْتَمِرُ، عَنْ قُرَّةَ، عَنْ ابْنِ سِيرِينَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: سَجَدَ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا - وَمَنْ هُوَ خَيْرٌ مِنْهُمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي { إِذَا السَّمَائُ انْشَقَّتْ } وَ { اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ }۔
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
۹۶۷- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ابوبکر وعمر رضی اللہ عنہم نے اور جو ان دونوں سے بہتر تھے، انہوں نے یعنی نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے {إِذَا السَّمَائُ انْشَقَّتْ } اور {اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ } میں سجدہ کیا۔


968- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا سُفْيَانُ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَى، عَنْ عَطَائِ بْنِ مِينَائَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ - وَوَكِيعٌ عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَيُّوبَ بْنِ مُوسَى، عَنْ عَطَائِ بْنِ مِينَائَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ - قَالَ: سَجَدْتُ مَعَ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي { إِذَا السَّمَائُ انْشَقَّتْ} وَ{اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ }.
* تخريج: م/المساجد ۲۰ (۵۷۸) ، د/ال صلاۃ ۳۳۱ (۱۴۰۷) ، ت/ال صلاۃ ۲۸۵ (۵۷۳) ، ق/إقامۃ ال صلاۃ ۷۱ (۱۰۵۸) ، (تحفۃ الأشراف: ۱۴۲۰۶) ، حم۲/۲۴۹، ۴۶۱، دي/ال صلاۃ ۱۶۳ (۱۵۱۲) (صحیح)
۹۶۸- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ{ إِذَا السَّمَائُ انْشَقَّتْ } اور {اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ} میں سجدہ کیا۔
 
Top