• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن نسائی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
63-الْقِرَائَةُ فِي الْمَغْرِبِ { سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الأَعْلَى }
۶۳-باب: مغرب میں { سبح اسم ربک الاعلی } پڑھنے کا بیان​


985- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: مَرَّ رَجُلٌ مِنْ الأَنْصَارِ بِنَاضِحَيْنِ عَلَى مُعَاذٍ وَهُوَ يُصَلِّي الْمَغْرِبَ، فَافْتَتَحَ بِسُورَةِ الْبَقَرَةِ، فَصَلَّى الرَّجُلُ، ثُمَّ ذَهَبَ، فَبَلَغَ ذَلِكَ النَّبِيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: "أَفَتَّانٌ يَا مُعَاذُ! أَفَتَّانٌ يَا مُعَاذُ! أَلا قَرَأْتَ بِـ { سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الأَعْلَى } وَ{الشَّمْسِ وَضُحَاهَا } وَنَحْوِهِمَا"۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۸۳۲ (صحیح)
۹۸۵- جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: انصار کا ایک شخص دو اونٹوں کے ساتھ جن پر سنچائی کے لیے پانی ڈھویا جاتا ہے معاذ رضی اللہ عنہ کے پاس سے گزرا، اور وہ مغرب ۱؎ پڑھ رہے تھے، تو انہوں نے سورہ ٔ بقرہ شروع کرد ی، تو اس شخص نے (الگ جا کر) صلاۃ پڑھی، پھر وہ چلا گیا تو یہ بات نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے پاس پہنچی، تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''معاذ! کیا تم فتنہ پرداز ہو؟ معاذ کیا تم فتنہ پرداز ہو؟'' {سبح اسم ربک الأعلی} اور {والشمس وضحاہا} اور اس طرح کی سورتیں کیوں نہیں پڑھتے''۔
وضاحت ۱؎: صحیح بات یہ ہے کہ یہ واقعہ عشاء میں ہوا، جیسا کہ صحیح بخاری میں اس کی صراحت ہے، نیز دیکھیے حدیث رقم: ۹۹۸۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
64-الْقِرَائَةُ فِي الْمَغْرِبِ بِالْمُرْسَلاتِ
۶۴-باب: مغرب میں سورۂ مرسلات پڑھنے کا بیان​


986- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُالْعَزِيزِ بْنُ أَبِي سَلَمَةَ الْمَاجِشُونُ عَنْ حُمَيْدٍ، عَنْ أَنَسٍ، عَنْ أُمِّ الْفَضْلِ بِنْتِ الْحَارِثِ قَالَتْ: صَلَّى بِنَا رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي بَيْتِهِ الْمَغْرِبَ، فَقَرَأَ: الْمُرْسَلاَتِ مَا صَلَّى بَعْدَهَا صَلاةً حَتَّى قُبِضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۰۵۰) ، حم۶/۳۳۸، ۳۳۹، ۳۴۰ (صحیح)
۹۸۶- ام فضل بنت حارث رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے ہمیں اپنے گھر میں مغرب پڑھائی، تو آپ نے سورہ ٔ مرسلات پڑھی، اس کے بعد آپ نے کوئی بھی صلاۃ نہیں پڑھائی یہاں تک کہ آپ کی وفات ہو گئی۔


987- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ أُمِّهِ أَنَّهَا سَمِعَتْ النَّبِيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الْمَغْرِبِ بِالْمُرْسَلاتِ۔
* تخريج: خ/الأذان ۹۸ (۷۶۳) مطولاً، المغازي ۸۳ (۴۴۲۹) ، م/ال صلاۃ ۳۵ (۴۶۲) ، د/فیہ ۱۳۲ (۸۱۰) مطولاً، ت/فیہ ۱۱۴ (۳۰۸) مطولاً، ق/الإقامۃ ۹ (۸۳۱) ، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۰۵۲) ، ط/ال صلاۃ ۵ (۲۴) ، حم۶/۳۳۸، ۳۴۰، دي/ال صلاۃ ۶۴ (۱۳۳۱) (صحیح)
۹۸۷- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم اپنی ماں (ام الفضل بنت حارث رضی اللہ عنہا ) سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کو مغرب میں سورہ ٔ مرسلات پڑھتے سنا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
65-الْقِرَائَةُ فِي الْمَغْرِبِ بِالطُّورِ
۶۵-باب: مغرب میں سورہ ٔ طور پڑھنے کا بیان​


988- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: سَمِعْتُ النَّبِيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِي الْمَغْرِبِ بِـالطُّورِ۔
* تخريج: خ/الأذان ۹۹ (۷۶۵) ، الجھاد ۱۷۲ (۳۰۵۰) ، المغازي ۱۲ (۴۰۲۳) ، تفسیر الطور ۱ (۴۸۵۴) ، م/ال صلاۃ ۳۵ (۴۶۳) ، د/فیہ ۱۳۲ (۸۱۱) ، ق/الإقامۃ ۹ (۸۳۲) ، (تحفۃ الأشراف: ۳۱۸۹) ، ط/ال صلاۃ ۵ (۲۳) ، حم۴/۸۰، ۸۳، ۸۴، ۸۵، دي/ال صلاۃ ۶۴ (۱۳۳۲) (صحیح)
۹۸۸- جبیر بن مطعم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کو مغرب میں سورہ طور پڑھتے سنا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
66- الْقِرَائَةُ فِي الْمَغْرِبِ{ حم } الدُّخَانِ
۶۶-باب: مغرب میں سورہ ٔ دخان پڑھنے کا بیان​


989- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ بْنِ يَزِيدَ الْمُقْرِئُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ: حَدَّثَنَا، حَيْوَةُ -وَذَكَرَ آخَرَ- قَالاَ: حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ رَبِيعَةَ أَنَّ عَبْدَالرَّحْمَنِ بْنَ هُرْمُزَ حَدَّثَهُ أَنَّ مُعَاوِيَةَ بْنَ عَبْدِاللَّهِ بْنِ جَعْفَرٍ حَدَّثَهُ أَنَّ عَبْدَاللَّهِ بْنَ عُتْبَةَ بْنِ مَسْعُودٍ حَدَّثَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرَأَ فِي صَلاةِ الْمَغْرِبِ بِـ{ حم } الدُّخَانِ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۶۵۷۹) (ضعیف الإسناد)
(اس کے راوی '' معاویہ'' لین الحدیث ہیں)
۹۸۹- عبداللہ بن عتبہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے مغرب میں سورہ ٔ { حم } الدخان پڑھی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
67-الْقِرَائَةُ فِي الْمَغْرِبِ { المص }
۶۷-باب: مغرب میں سورہ { المص } پڑھنے کا بیان​


990-أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ أَبِي الأَسْوَدِ أَنَّهُ سَمِعَ عُرْوَةَ بْنَ الزُّبَيْرِ يُحَدِّثُ عَنْ زَيْدِ بْنِ ثَابِتٍ أَنَّهُ قَالَ لِمَرْوَانَ: يَا أَبَاعَبْدِالْمَلِكِ! أَتَقْرَأُ فِي الْمَغْرِبِ { قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ } وَ {إِنَّا أَعْطَيْنَاكَ الْكَوْثَرَ}؟ قَالَ: نَعَمْ، قَالَ: فَمَحْلُوفَةٌ، لَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِيهَا بِأَطْوَلِ الطُّولَيَيْنِ {المص}۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۳۷۳۲) ، حم۵/۱۸۵، ۱۸۷، ۱۸۸، ۱۸۹ (صحیح)
۹۹۰- زید بن ثابت رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے مروان سے پوچھا: اے ابو عبدالملک! کیا تم مغرب میں {قل ھو اللہ أحد} اور { إنا اعطیناک الکوثر} پڑھتے ہو؟ تو انہوں نے کہا: ہاں! تو انہوں نے کہا: اللہ کی قسم! میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو اس میں { الٓمص ؔ } جو دو لمبی سورتوں ۱؎ میں زیادہ لمبی ہے ۲؎ پڑھتے دیکھا ہے۔
وضاحت: ۱؎ انعام اور اعراف۔ وضاحت: ۲؎ یعنی سورہ اعراف۔


991- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ أَنَّ مَرْوَانَ بْنَ الْحَكَمِ أَخْبَرَهُ، أَنَّ زَيْدَ بْنَ ثَابِتٍ قَالَ: مَا لِي أَرَاكَ تَقْرَأُ فِي الْمَغْرِبِ بِقِصَارِ السُّوَرِ، وَقَدْ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرَأُ فِيهَا بِأَطْوَلِ الطُّولَيَيْنِ؟ قُلْتُ: يَا أَبَا عَبْدِاللَّهِ! مَا أَطْوَلُ الطُّولَيَيْنِ؟ قَالَ: الأَعْرَافُ۔
* تخريج: خ/الأذان ۹۸ (۷۶۴) مختصراً، د/ال صلاۃ ۱۳۲ (۸۱۲) ، (تحفۃ الأشراف: ۳۷۳۸) (صحیح)
۹۹۱- عروہ بن زبیر کہتے ہیں کہ مروان بن حکم نے انہیں خبر دی کہ زید بن ثابت رضی اللہ عنہ کہنے لگے کہ کیابات ہے کہ میں مغرب میں تمہیں چھوٹی سورتیں پڑھتے دیکھتا ہوں، حالانکہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو اس صلاۃ میں دو بڑی سورتوں میں جو زیادہ بڑی سورت ہے اسے پڑھتے دیکھا ہے، میں نے پوچھا: اے ابوعبداللہ! دو بڑی سورتوں میں سے زیادہ بڑی سورت کون سی ہے؟ انہوں نے کہا: اعراف۔


992- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عُثْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا بَقِيَّةُ وَأَبُو حَيْوَةَ، عَنْ ابْنِ أَبِي حَمْزَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا هِشَامُ بْنُ عُرْوَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَائِشَةَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَرَأَ فِي صَلاةِ الْمَغْرِبِ بِسُورَةِ الأَعْرَافِ، فَرَّقَهَا فِي رَكْعَتَيْنِ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۹۵۹) (صحیح)
۹۹۲- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے مغرب میں سورہ اعراف پڑھی، آپ نے اسے دونوں رکعتوں میں بانٹ دیا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
68-الْقِرَائَةُ فِي الرَّكْعَتَيْنِ بَعْدَ الْمَغْرِبِ
۶۸-باب: مغرب کے بعد کی دونوں رکعتوں میں قرأت کا بیان​


993- أَخْبَرَنَا الْفَضْلُ بْنُ سَهْلٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو الْجَوَّابِ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَمَّارُ بْنُ رُزَيْقٍ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مُهَاجِرٍ، عَنْ مُجَاهِدٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، قَالَ: رَمَقْتُ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عِشْرِينَ مَرَّةً، يَقْرَأُ فِي الرَّكْعَتَيْنِ بَعْدَ الْمَغْرِبِ وَفِي الرَّكْعَتَيْنِ قَبْلَ الْفَجْرِ: { قُلْ يَا أَيُّهَا الْكَافِرُونَ }، وَ { قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ }۔
* تخريج: ت/ال صلاۃ ۱۹۲ (۴۱۷) ، ق/الإقامۃ ۱۰۲ (۱۱۴۹) ، (تحفۃ الأشراف: ۷۳۸۸) ، حم۲/۲۴، ۳۵، ۵۸، ۹۴، ۹۵، ۹۹ (حسن)
۹۹۳- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو بیس مرتبہ مغرب کے بعد کی اور فجر کے پہلے کی دونوں رکعتوں میں { قل یا أیہا الکافرون } اور { قل ھو اللہ أحد } پڑھتے دیکھا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
69-الْفَضْلُ فِي قِرَائَةِ { قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ }
۶۹-باب: { قل ھو اللہ أحد } پڑھنے کی فضیلت کا بیان​


994- أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ، عَنْ ابْنِ وَهْبٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي هِلاَلٍ أَنَّ أَبَا الرِّجَالِ مُحَمَّدَ بْنَ عَبْدِالرَّحْمَنِ، حَدَّثَهُ عَنْ أُمِّهِ عَمْرَةَ، عَنْ عَائِشَةَ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ رَجُلا عَلَى سَرِيَّةٍ، فَكَانَ يَقْرَأُ لأَصْحَابِهِ فِي صَلاتِهِمْ، فَيَخْتِمُ بِـ { قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ }، فَلَمَّا رَجَعُوا ذَكَرُوا ذَلِكَ لِ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَقَالَ: "سَلُوهُ: لأَيِّ شَيْئٍ فَعَلَ ذَلِكَ؟ "، فَسَأَلُوهُ، فَقَالَ: لأَنَّهَا صِفَةُ الرَّحْمَنِ - عَزَّ وَجَلَّ -، فَأَنَا أُحِبُّ أَنْ أَقْرَأَ بِهَا، قَالَ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " أَخْبِرُوهُ أَنَّ اللَّهَ - عَزَّ وَجَلَّ - يُحِبُّهُ "۔
* تخريج: خ/توحید ۱ (۷۳۷۵) ، م/المسافرین ۴۵ (۸۱۳) ، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۹۱۴) (صحیح)
۹۹۴- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے ایک شخص کو لشکر کی ایک ٹکری کا امیر بنا کر بھیجا ، وہ اپنے ساتھیوں کو صلاۃ پڑھایا کرتا تھا، اور قرأت {قل ھو اللہ أحد} پر ختم کرتا تھا ، جب لوگ لوٹ کر واپس آئے، تو لوگوں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سے اس کا ذکر کیا ، آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' ان سے پوچھو، وہ ایسا کیوں کرتے تھے؟'' ان لوگوں نے ان سے پوچھا: انہوں نے کہا: یہ رحمن عزوجل کی صفت ہے، اس لئے میں اسے پڑھنا پسند کرتا ہوں ، رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' تم لوگ اسے بتا دو کہ اللہ عزوجل بھی اسے پسند کرتا ہے ''۔


995- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ عُبَيْدِاللَّهِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ، عَنْ عُبَيْدِ بْنِ حُنَيْنٍ مَوْلَى آلِ زَيْدِ بْنِ الْخَطَّابِ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا هُرَيْرَةَ يَقُولُ: أَقْبَلْتُ مَعَ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَسَمِعَ رَجُلاً يَقْرَأُ: {قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ * اللَّهُ الصَّمَدُ * لَمْ يَلِدْ وَلَمْ يُولَدْ * وَلَمْ يَكُنْ لَهُ كُفُوًا أَحَدٌ} فَقَالَ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " وَجَبَتْ "، فَسَأَلْتُهُ: مَاذَا يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: "الْجَنَّةُ"۔
* تخريج: ت/فضائل القرآن ۱۱ (۲۸۹۷) ، (تحفۃ الأشراف: ۱۴۱۲۷) ، ط/القرآن ۶ (۱۸) ، حم۲/۳۰۲، ۵۳۵، ۵۳۶ (صحیح)
۹۹۵- عبید بن حنین مولی آل زید بن خطاب کہتے ہیں کہ میں نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کو سنا وہ کہہ رہے تھے کہ میں رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ آیا، تو آپ نے ایک شخص کو { قل ھو اللہ أحد * اللہ الصمد * لم یلد ولم یولد * ولم یکن لہ کفوا أحد}پڑھتے سنا ، رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''واجب ہو گئی'' ، میں نے آپ سے پوچھا: اللہ کے رسول! کیا چیز واجب ہو گئی؟ آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''جنت ''۔


996-أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي صَعْصَعَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ أَنَّ رَجُلا سَمِعَ رَجُلا يَقْرَأُ: {قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ} يُرَدِّدُهَا، فَلَمَّا أَصْبَحَ جَائَ إِلَى النَّبِيِّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَذَكَرَ ذَلِكَ لَهُ، فَقَالَ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : "وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنَّهَا لَتَعْدِلُ ثُلُثَ الْقُرْآنِ "۔
* تخريج: خ/فضائل القرآن ۱۳ (۵۰۱۳) ، الأیمان والنذور ۳ (۶۶۴۳) ، التوحید ۱ (۷۳۷۴) ، د/ال صلاۃ ۳۵۳ (۱۴۶۱) ، (تحفۃ الأشراف: ۴۱۰۴) ، ط/القرآن ۶ (۱۷) ، حم۳/۲۳، ۳۵، ۴۳ (صحیح)
۹۹۶- ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے ایک شخص کو {قل ھو اللہ أحد} پڑھتے سنا، وہ اسے بار بار دہرا رہا تھا، جب صبح ہوئی تو وہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے پاس آیا، اور اس نے آپ سے اس کا ذکر کیا، تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے، یہ تہائی قرآن کے برابرہے'' ۱؎۔
وضاحت ۱؎: بعض علماء نے اس کی توضیح اس طرح کی ہے کہ علوم قرآن کی تین قسمیں ہیں، ایک توحید، دوسری تشریع، اور تیسری اخلاق، ان میں سے پہلی قسم توحید کا جامع بیان اس سورت میں موجود ہے اس لئے اسے ثلث قرآن کہا گیا ہے۔


997- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ، قَالَ: حَدَّثَنَا زَائِدَةُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ هِلالِ بْنِ يَسَافٍ، عَنْ رَبِيعِ بْنِ خُثَيْمٍ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مَيْمُونٍ، عَنْ ابْنِ أَبِي لَيْلَى، عَنْ امْرَأَةٍ، عَنْ أَبِي أَيُّوبَ، عَنْ النَّبِيِّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " {قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ} ثُلُثُ الْقُرْآنِ "
٭قَالَ أَبُو عَبْدالرَّحْمَنِ: مَاأَعْرِفُ إِسْنَادًا أَطْوَلَ مِنْ هَذَا۔
* تخريج: ت/فضائل القرآن ۱۱ (۲۸۹۶) ، (تحفۃ الأشراف: ۳۵۰۲) ، حم۵/۴۱۸، ۴۱۹، دي/فضائل القرآن ۲۴ (۳۴۸۰) (صحیح)
(پچھلی روایت سے تقویت پاکر یہ روایت بھی صحیح ہے، ورنہ اس کی سند میں ایک راوی مبہم ہے)
۹۹۷- ابو ایوب خالد بن زید انصاری رضی اللہ عنہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' { قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ} تہائی قرآن ہے ''۔
٭ ابو عبدالرحمن (امام نسائی) کہتے ہیں: میں کسی حدیث کی اس سے زیادہ بڑی سند نہیں جانتا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
70-الْقِرَائَةُ فِي الْعِشَاءِ الآخِرَةِ {سَبِّحِ اسْمَ رَبِّكَ الأَعْلَى }
۷۰-باب: عشاء میں { سبح اسم ربک الا ٔعلیٰ} پڑھنے کا بیان​


998- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ قُدَامَةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ الأَعْمَشِ، عَنْ مُحَارِبِ بْنِ دِثَارٍ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: قَامَ مُعَاذٌ، فَصَلَّى الْعِشَائَ الآخِرَةَ فَطَوَّلَ، فَقَالَ النَّبِيُّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : "أَفَتَّانٌ يَامُعَاذُ؟ أَفَتَّانٌ يَا مُعَاذُ؟ أَيْنَ كُنْتَ عَنْ {سَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الأَعْلَى } وَ{الضُّحَى} وَ {إِذَا السَّمَائُ انْفَطَرَتْ}؟"۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۸۳۲ (صحیح)
۹۹۸- جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ معاذ رضی اللہ عنہ کھڑے ہوئے اور انہوں نے عشاء پڑھائی، تو انہوں نے قرأت لمبی کر دی، تو نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' معاذ! کیا تم فتنہ پرداز ہو؟ معاذ! کیا تم فتنہ پر داز ہو؟ {سبح اسم ربک الأعلیٰ}، {والضحیٰ } اور {اذا السماء انفطرت} کیوں نہیں پڑھتے؟ ''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
71-الْقِرَائَةُ فِي الْعِشَاءِ الآخِرَةِ بـ{الشَّمْسِ وَضُحَاهَا}
۷۱-باب: عشاء میں { وَالشَّمْسِ وَضُحَاهَا} پڑھنے کا بیان​


999- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ، عَنْ جَابِرٍ، قَالَ: صَلَّى مُعَاذُ بْنُ جَبَلٍ لأَصْحَابِهِ الْعِشَائَ، فَطَوَّلَ عَلَيْهِمْ، فَانْصَرَفَ رَجُلٌ مِنَّا، فَأُخْبِرَ مُعَاذٌ عَنْهُ فَقَالَ: إِنَّهُ مُنَافِقٌ، فَلَمَّا بَلَغَ ذَلِكَ الرَّجُلَ دَخَلَ عَلَى النَّبِيِّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَأَخْبَرَهُ بِمَا قَالَ مُعَاذٌ، فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " أَتُرِيدُ أَنْ تَكُونَ فَتَّانًا يَا مُعَاذُ؟ إِذَا أَمَمْتَ النَّاسَ، فَاقْرَأْ بِـ{الشَّمْسِ وَضُحَاهَا} وَ {سَبِّحْ اسْمَ رَبِّكَ الأَعْلَى} وَ {اللَّيْلِ إِذَا يَغْشَى} وَ {اقْرَأْ بِاسْمِ رَبِّكَ} "۔
* تخريج: م/ال صلاۃ ۳۶ (۴۶۵) ، ق/إقامۃ الدین ۱۰ (۸۳۶) ، ۴۸ (۹۸۶) ، (تحفۃ الأشراف: ۲۹۱۲) (صحیح)
۹۹۹- جابر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ معاذ بن جبل رضی اللہ عنہ نے اپنے اصحاب کو عشاء پڑھائی تو انہوں نے قرأت ان پر طویل کر دی، تو ہم میں سے ایک شخص نے صلاۃ توڑ دی (اور الگ صلاۃ پڑھ لی) معاذ رضی اللہ عنہ کو اس کے متعلق بتایا گیا تو انہوں نے کہا: وہ منافق ہے ، جب یہ بات اس شخص کو معلوم ہوئی، تو وہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کے پاس آیا، اور معاذ رضی اللہ عنہ نے جو کچھ کہا تھا آپ کو اس کی خبر دی، تو نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے ان سے فرمایا: '' معاذ! کیا تم فتنہ بپا کرنا چاہتے ہو؟ جب تم لوگوں کی امامت کرو تو {والشمس وضحہا}، {سبح اسم ربک الأعلی}، {واللیل اذا یغشی}اور {اقرأباسم ربک} پڑھا کرو''۔


1000- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَلِيِّ بْنِ الْحَسَنِ بْنِ شَقِيقٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ: أَنْبَأَنَا الْحُسَيْنُ ابْنُ وَاقِدٍ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقْرَأُ فِي صَلاةِ الْعِشَاءِ الآخِرَةِ بِـ: {الشَّمْسِ وَضُحَاهَا} وَأَشْبَاهِهَا مِنْ السُّوَرِ۔
* تخريج: ت/ال صلاۃ ۱۱۵ (۳۰۹) ، (تحفۃ الأشراف: ۱۹۶۲) ، حم۵/۳۵۴، ۳۵۵ (صحیح)
۱۰۰۰- بریدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم صلاۃ عشاء میں {والشمس وضحٰہا} اور اسی جیسی سورتیں پڑھتے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
72-الْقِرَائَةُ فِيهَا بـ {التِّينِ وَالزَّيْتُونِ}
۷۲-باب: عشاء میں { والتین والزیتون} پڑھنے کا بیان​


1001- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ سَعِيدٍ، عَنْ عَدِيِّ بْنِ ثَابِتٍ، عَنْ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ: صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْعَتَمَةَ، فَقَرَأَ فِيهَا بِـ {التِّينِ وَالزَّيْتُونِ}۔
* تخريج: خ/الأذان ۱۰۰ (۷۶۷) ، ۱۰۲ (۷۶۹) ، تفسیر ''التین'' ۱ (۴۹۵۲) ، التوحید ۵۲ (۷۵۴۶) ، م/ال صلاۃ ۳۶ (۴۶۴) ، د/ال صلاۃ ۲۷۵ (۱۲۲۱) ، ت/ال صلاۃ ۲۳۱ (۳۱۰) ، ق/الإقامۃ ۱۰ (۸۳۴، ۸۳۵) ، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۹۱) ، ط/ال صلاۃ ۵ (۲۷) ، حم۴/۲۸۴، ۲۸۶، ۲۹۱، ۲۹۸، ۳۰۲، ۳۰۳ (صحیح)
۱۰۰۱ - براء بن عازب رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ عشاء پڑھی، تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے اس میں {والتین والزیتون} پڑھی۔
 
Top