• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن نسائی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
83-تَزْيِينُ الْقُرْآنِ بِالصَّوْتِ
۸۳-باب: خوش الحانی سے قرآن پڑھنے کا بیان​


1016- أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا جَرِيرٌ، عَنْ الأَعْمَشِ، عَنْ طَلْحَةَ بْنِ مُصَرِّفٍ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ عَوْسَجَةَ، عَنِ الْبَرَائِ قَالَ: قَالَ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : "زَيِّنُوا الْقُرْآنَ بِأَصْوَاتِكُمْ"۔
* تخريج: د/ال صلاۃ ۳۵۵ (۱۴۶۸) ، ق/الإقامۃ ۱۷۶ (۱۳۴۲) ، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۷۵) ، حم۴/۲۸۳، ۲۸۵، ۲۹۶، ۳۰۴، دي/فضائل القرآن ۳۴ (۳۵۴۳) (صحیح)
۱۰۱۶- براء رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''قرآن کو اپنی آوازوں سے زینت بخشو ''۔


1017-أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنِي طَلْحَةُ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ عَوْسَجَةَ، عَنْ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ: قَالَ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : "زَيِّنُوا الْقُرْآنَ بِأَصْوَاتِكُمْ"
٭قَالَ ابْنُ عَوْسَجَةَ: كُنْتُ نَسِيتُ هَذِهِ " زَيِّنُوا الْقُرْآنَ " حَتَّى ذَكَّرَنِيهِ الضَّحَّاكُ بْنُ مُزَاحِمٍ۔
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
۱۰۱۷- براء بن عازب رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' تم قرآن کو اپنی آواز سے مزین کرو ''۔
٭ عبدالرحمن بن عوسجہ کہتے ہیں: میں اس جملے '' زَيِّنُوا الْقُرْآنَ'' کو بھول گیا تھا یہاں تک کہ مجھے ضحاک بن مزاحم نے یاد دلایا۔


1018- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ زُنْبُورٍ الْمَكِّيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي حَازِمٍ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِاللَّهِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " مَا أَذِنَ اللَّهُ لِشَيْئٍ مَا أَذِنَ لِنَبِيٍّ حَسَنِ الصَّوْتِ، يَتَغَنَّى بِالْقُرْآنِ، يَجْهَرُ بِهِ "۔
* تخريج: خ/فضائل القرآن ۱۹ (۵۰۲۳) ، التوحید ۳۲ (۷۴۸۲) ، ۵۲ (۷۵۴۴) ، م/المسافرین ۳۴ (۷۹۲) ، د/ال صلاۃ ۳۵۵ (۱۴۷۳) ، (تحفۃ الأشراف: ۱۴۹۹۷) ، حم۲/۲۷۱، ۲۸۵، ۴۵۰، دي/فضائل القرآن ۳۴ (۳۵۳۳، ۳۵۴۰ (صحیح)
۱۰۱۸- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو فرماتے سنا: '' اللہ تعالیٰ کوئی چیز اتنی پسندیدگی سے نہیں سنتا جتنی خوش الحان نبی کی زبان سے قرآن سنتا ہے، جو اسے خوش الحانی کے ساتھ بلند آواز سے پڑھتا ہو''۔


1019-أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ النَّبِيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَا أَذِنَ اللَّهُ - عَزَّ وَجَلَّ - لِشَيْئٍ - يَعْنِي - أَذَنَهُ لِنَبِيٍّ يَتَغَنَّى بِالْقُرْآنِ "۔
* تخريج: خ/فضائل القرآن ۱۹ (۵۰۲۴) ، م/المسافرین ۳۴ (۷۹۲) ، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۱۴۴) (صحیح)
۱۰۱۹- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' نبی کے خوش الحانی سے قرآن پڑھنے کو اللہ تعالیٰ جس طرح سنتا ہے اس طرح کسی اور چیز کو نہیں سنتا ''۔


1020- أَخْبَرَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ، عَنْ ابْنِ وَهْبٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَمْرُو بْنُ الْحَارِثِ أَنَّ ابْنَ شِهَابٍ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا سَلَمَةَ أَخْبَرَهُ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ حَدَّثَهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَمِعَ قِرَائَةَ أَبِي مُوسَى فَقَالَ: " لَقَدْ أُوتِيَ مِزْمَارًا مِنْ مَزَامِيرِ آلِ دَاوُدَ - عَلَيْهِ السَّلام - "۔
* تخريج: وقد أخرجہ: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۲۳۱) ، حم۲/۳۶۹، ۴۵۰ (صحیح)
۱۰۲۰- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے ابوموسیٰ اشعری رضی اللہ عنہ کی قرأت سنی تو فرمایا: '' انہیں آل داود کے لحن (سُر) میں سے ایک لحن عطا کیا گیا ہے''۔


1021- أَخْبَرَنَا عَبْدُالْجَبَّارِ بْنُ الْعَلاَئِ بْنِ عَبْدِالْجَبَّارِ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: سَمِعَ النَّبِيُّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِرَائَةَ أَبِي مُوسَى فَقَالَ: " لَقَدْ أُوتِيَ هَذَا مِنْ مَزَامِيرِ آلِ دَاوُدَ - عَلَيْهِ السَّلام - "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۴۵۶) ، حم۶/۳۷، ۱۶۷، دي/ال صلاۃ ۱۷۱ (۱۵۳۰) (صحیح الإسناد) (وھو عندخ وم من حدیث أبي موسیٰ وبریدۃ)
۱۰۲۱- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے ابو موسیٰ رضی اللہ عنہ کی قرأت سنی تو فرمایا: '' یقینا انہیں آل داود کے لحن (سُر) میں سے ایک لحن عطا کیا گیا ہے''۔


1022- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّزَّاقِ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ عُرْوَةَ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قِرَائَةَ أَبِي مُوسَى فَقَالَ: "لَقَدْ أُوتِيَ هَذَا مِزْمَارًا مِنْ مَزَامِيرِ آلِ دَاوُدَ - عَلَيْهِ السَّلام - "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۶۶۷۲) ، حم۶/۱۶۷ (صحیح الإسناد)
۱۰۲۲- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے ابوموسیٰ رضی اللہ عنہ کی قرأت سنی تو فرمایا: '' انہیں داود کے لحن (سُر) میں سے ایک لحن عطا کیا گیا ہے''۔


1023- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ بْنُ سَعْدٍ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عُبَيْدِاللَّهِ بْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ، عَنْ يَعْلَى بْنِ مَمْلَكٍ أَنَّهُ سَأَلَ أُمَّ سَلَمَةَ عَنْ قِرَائَةِ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَصَلاتِهِ؟ قَالَتْ: مَا لَكُمْ وَصَلاتَهُ؟، ثُمَّ نَعَتَتْ قِرَائَتَهُ، فَإِذَا هِيَ تَنْعَتُ قِرَائَةً مُفَسَّرَةً حَرْفًا حَرْفًا۔
* تخريج: د/ال صلاۃ ۳۵۵ (۱۴۶۶) مطولاً، ت/فضائل القرآن ۲۳ (۲۹۲۳) مطولاً، (تحفۃ الأشراف: ۱۸۲۲۶) ، حم ۶/۲۹۴، ۲۹۷، ۳۰۰، ۳۰۸، وأعادہ المؤلف برقم: ۱۶۳۰ (صحیح)
(متابعات سے تقویت پاکر یہ روایت بھی صحیح ہے ورنہ اس کے راوی ''یعلی'' لین الحدیث ہیں، دیکھئے إرواء رقم: ۳۴۳)
۱۰۲۳- یعلی بن مملک سے روایت ہے کہ انہوں نے ام المومنین ام سلمہ رضی اللہ عنہا سے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کی قرأت اور صلاۃ کے متعلق پوچھا، تو انہوں نے کہا: تم کہاں اور آپ کی صلاۃ کہاں! پھر انہوں نے آپ کی قرأت بیان کی جس کا ایک ایک حرف بالکل واضح تھا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
84-بَاب التَّكْبِيرِ لِلرُّكُوعِ
۸۴-باب: رکوع کے لیے اللہ اکبر کہنے کا بیان​


1024- أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ يُونُسَ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِالرَّحْمَنِ أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ حِينَ اسْتَخْلَفَهُ مَرْوَانُ عَلَى الْمَدِينَةِ، كَانَ إِذَا قَامَ إِلَى الصَّلاةِ الْمَكْتُوبَةِ كَبَّرَ، ثُمَّ يُكَبِّرُ حِينَ يَرْكَعُ، فَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرَّكْعَةِ قَالَ: " سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ " ثُمَّ يُكَبِّرُ حِينَ يَهْوِي سَاجِدًا، ثُمَّ يُكَبِّرُ حِينَ يَقُومُ مِنْ الثِّنْتَيْنِ بَعْدَ التَّشَهُّدِ يَفْعَلُ مِثْلَ ذَلِكَ حَتَّى يَقْضِيَ صَلاتَهُ، فَإِذَا قَضَى صَلاتَهُ وَسَلَّمَ، أَقْبَلَ عَلَى أَهْلِ الْمَسْجِدِ، فَقَالَ: وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ إِنِّي لأَشْبَهُكُمْ صَلاةً بِ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ۔
* تخريج: وقد أخرجہ: م/ال صلاۃ ۱۰ (۳۹۲) ، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۳۲۶) ، ط/ال صلاۃ ۴ (۱۹) ، حم۲/۲۳۶، ۲۷۰، ۳۰۰، ۳۱۹، ۴۵۲، ۴۹۷، ۵۰۲، ۵۲۷، ۵۳۳، دي/ال صلاۃ ۴۰ (۱۲۸۳) (صحیح)
۱۰۲۴- ابو سلمہ بن عبدالرحمن سے روایت ہے کہ جس وقت مروان نے ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کو مدینہ میں اپنا نائب مقرر کیا تھا، وہ فرض صلاۃ کے لیے کھڑے ہوتے تو اللہ اکبر کہتے ، پھر جب وہ رکوع کرتے تو اللہ اکبر کہتے، اور جب رکوع سے اپنا سر اٹھاتے تو '' سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، رَبَّنَا وَلَكَ الْحَمْدُ'' کہتے، پھر جب سجدہ کے لیے جھکتے تو اللہ اکبر کہتے، پھر جب تشہد کے بعد دوسری رکعت سے اٹھتے تو اللہ اکبر کہتے، (ہر رکعت میں) اسی طرح کرتے یہاں تک کہ اپنی صلاۃ پوری کر لیتے، (ایک بار) جب انہوں نے اپنی صلاۃ پوری کر لی اور سلام پھیرا تو لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے، اور کہنے لگے: قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے میں تم میں سب سے زیادہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کی صلاۃ سے مشابہت رکھتا ہوں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
85-رَفْعُ الْيَدَيْنِ لِلرُّكُوعِ حِذَائَ فُرُوعِ الأُذُنَيْنِ
۸۵-باب: رکوع کے لیے دونوں ہاتھ کانوں کی لو کے بالمقابل اٹھانے کا بیان​


1025- أَخْبَرَنَا عَلِيُّ بْنُ حُجْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا إِسْمَاعِيلُ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ نَصْرِ بْنِ عَاصِمٍ اللَّيْثِيِّ، عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ إِذَا كَبَّرَ، وَإِذَا رَكَعَ ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ، حَتَّى بَلَغَتَا فُرُوعَ أُذُنَيْهِ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۸۸۱ (صحیح)
۱۰۲۵- مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو دیکھا کہ جب آپ اللہ اکبر کہتے، اور جب رکوع کرتے، اور جب رکوع سے سر اٹھاتے، تو اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے یہاں تک کہ آپ کے دونوں ہاتھ آپ کی کانوں کی لو تک پہنچ جاتے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
86-بَاب رَفْعِ الْيَدَيْنِ لِلرُّكُوعِ حِذَائَ الْمَنْكِبَيْنِ
۸۶-باب: رکوع کے لیے دونوں ہاتھ مونڈھوں کے بالمقابل اٹھانے کا بیان​


1026- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ أَبِيهِ، قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلاةَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ حَتَّى يُحَاذِيَ مَنْكِبَيْهِ، وَإِذَا رَكَعَ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ۔
* تخريج: م/ال صلاۃ ۹ (۳۹۰) ، د/ال صلاۃ ۱۱۶ (۷۲۱) ، ت/ال صلاۃ ۷۶ (۲۵۵) ، ق/إقامۃ ۱۵ (۸۵۸) ، (تحفۃ الأشراف: ۶۸۱۶) ، ط/ال صلاۃ ۴ (۱۶) ، ویأتي عند المؤلف برقم: ۱۱۴۵ (صحیح)
۱۰۲۶- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو دیکھا کہ جب آپ صلاۃ شروع کرتے تو اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے، یہاں تک کہ آپ انہیں اپنے مونڈھوں کے بالمقابل لے جاتے ۱؎ ، اور جب رکوع کرتے، اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تو بھی ایسا ہی کرتے۔
وضاحت ۱؎: ان دونوں روایتوں سے پتہ چلتا ہے کہ اس میں توسّع ہے کہ کبھی آپ دونوں ہاتھ کانوں کے اطراف تک اٹھاتے اور کبھی مونڈھوں کے بالمقابل لے جاتے، اور بعض نے دونوں میں تطبیق اس طرح سے دی ہے کہ ہاتھوں کی ہتھیلیاں تو مونڈھوں کے بالمقابل رکھتے، اور انگلیوں کے سرے کانوں کے بالمقابل رکھتے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
87- تَرْكُ ذَلِكَ
۸۷-باب: تکبیر تحریمہ کے بعد رفع الدین نہ کرنے کا بیان​


1027- أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ قَالَ: أَلاَ أُخْبِرُكُمْ بِصَلاةِ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ؟ قَالَ: فَقَامَ فَرَفَعَ يَدَيْهِ أَوَّلَ مَرَّةٍ، ثُمَّ لَمْ يُعِدْ۔
* تخريج: د/ال صلاۃ ۱۱۹ (۷۴۸، ۷۵۱) ، ت/ال صلاۃ ۷۶ (۲۵۷) ، (تحفۃ الأشراف: ۹۴۶۸) ، حم۱/۳۸۸، ۴۴۱، ۴۴۲، ویأتی عند المؤلف برقم: ۱۰۵۹ (صحیح)
۱۰۲۷- عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ کیا میں تمہیں رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کی صلاۃ نہ بتاؤں؟ چنانچہ وہ کھڑے ہوئے اور پہلی بار اپنے دونوں ہاتھوں کو اٹھایا، پھر انہوں نے دوبارہ ایسا نہیں کیا ۱؎۔
وضاحت ۱؎ ایسا ہو سکتا ہے کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کبھی کبھی رکوع میں جاتے وقت اور رکوع سے اٹھتے وقت رفع الیدین نہ کرتے رہے ہوں، کیوں کہ یہ فرض وواجب تو ہے نہیں، اس لیے ممکن ہے بیان جواز کے لیے کبھی آپ نے رفع الیدین نہ کیا ہو، اور ابن مسعود رضی اللہ عنہ نے اسی حالت میں آپ کو دیکھا ہو، ویسے ان سے تو کچھ ایسی باتیں بھی منقول ہیں کہ جن کا کوئی بھی امام قائل نہیں ہے، جیسے رکوع میں تطبیق (دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کو آپس میں ملا کر دونوں گھٹنوں کے درمیان رکھنا) اور معوّذتین کا ان کے مصحف (قرآن) میں نہ ہونا، وغیرہ، تو ممکن ہے ان کی یہ روایت بھی انہی باتوں میں سے ہو، رفع الیدین نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کی سنت مستمرہ وراتبہ میں سے نہ ہوتا تو آپ کی وفات کے بعد بیسیوں صحابہ کرام رضی اللہ عنہم رفع الیدین نہ کرتے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
8 8 - إِقَامَةُ الصُّلْبِ فِي الرُّكُوعِ
۸۸-باب: رکوع میں پیٹھ برابر رکھنے کا بیان​


1028- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْفُضَيْلُ، عَنْ الأَعْمَشِ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ، عَنْ أَبِي مَعْمَرٍ، عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ قَالَ: قَالَ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : " لاَ تُجْزِئُ صَلاةٌ لاَ يُقِيمُ الرَّجُلُ فِيهَا صُلْبَهُ فِي الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ "۔
* تخريج: د/ال صلاۃ ۱۴۸ (۸۵۵) ، ت/ال صلاۃ ۸۱ (۲۶۵) ، ق/الإقامۃ ۱۶ (۸۷۰) ، (تحفۃ الأشراف: ۹۹۹۵) ، حم۴/۱۱۹، ۱۲۲، دي/ال صلاۃ ۷۸ (۱۳۶۶) ، ویأتي عند المؤلف برقم: ۱۱۱۲ (صحیح)
۱۰۲۸- ابو مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' ایسی صلاۃ کافی نہیں ہوتی جس میں آدمی رکوع وسجود میں اپنی پیٹھ برابر نہ رکھے''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
89-الاعْتِدَالُ فِي الرُّكُوعِ
۸۹-باب: رکوع میں اعتدال کا بیان​


1029- أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ سَعِيدِ بْنِ أَبِي عَرُوبَةَ، وَحَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسٍ، عَنْ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "اعْتَدِلُوا فِي الرُّكُوعِ وَالسُّجُودِ، وَلا يَبْسُطْ أَحَدُكُمْ ذِرَاعَيْهِ كَالْكَلْبِ "۔
* تخريج: حدیث حماد بن سلمۃ عن قتادۃ عن أنس، تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۶۱) ، وحدیث سعید بن أبي عروبۃ عن قتادۃ عن أنس قد أخرجہ: ق/الإقامۃ ۲۱ (۸۹۲) ، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۹۷) ، ویأتي عند المؤلف برقم: ۱۱۱۱، ۱۱۱۸، وقد أخرجہ: خ/المواقیت ۸ (۵۳۲) ، الأذان ۱۴۱ (۸۲۲) ، م/ال صلاۃ ۴۵ (۴۹۳) ، د/فیہ ۱۵۸ (۸۹۷) ، ت/فیہ ۹۰ (۲۸۶) ، حم۳/۱۱۵، ۱۷۷، ۱۷۹، ۱۹۱، ۲۱۴، ۲۷۴، ۲۹۱، دي/ال صلاۃ ۷۵ (۱۳۶۱) (صحیح)
۱۰۲۹- انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''رکوع اور سجدے میں سیدھے رہو ۱؎ اور تم میں سے کوئی بھی اپنے دونوں بازو کتے کی طرح نہ بچھائے''۔
وضاحت ۱؎: رکوع میں (اعتدال) سیدھا رہنے کا مطلب یہ ہے کہ پیٹھ کو سیدھا رکھے، اور سر کو اس کے برابر رکھے، نہ اوپر نہ نیچے، اور دونوں ہاتھ سیدھے کر کے گھٹنوں پر رکھے، اور سجدہ میں اعتدال یہ ہے کہ کہنیوں کو زمین سے اور پیٹ کو ران سے جُدا رکھے ، کتے کی طرح بازو بچھانے کا مطلب دونوں کہنیوں کو دونوں ہتھیلیوں کے ساتھ زمین پر رکھنا ہے۔

* * *​
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207

12-كِتَاب التَّطْبِيقِ
۱۲- کتاب: تطبیق کے احکام ومسائل


1- بَاب التَّطْبِيقِ
۱-باب: تطبیق یعنی رکوع میں ہاتھوں کی انگلیوں کو ملا کر دونوں گھٹنوں کے بیچ میں رکھنے کا بیان​


1030- أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدُ بْنُ الْحَارِثِ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ سُلَيْمَانَ قَالَ: سَمِعْتُ إِبْرَاهِيمَ يُحَدِّثُ عَنْ عَلْقَمَةَ وَالأَسْوَدِ أَنَّهُمَا كَانَا مَعَ عَبْدِاللَّهِ فِي بَيْتِهِ فَقَالَ: أَصَلَّى هَؤُلائِ؟ قُلْنَا: نَعَمْ، فَأَمَّهُمَا، وَقَامَ بَيْنَهُمَا بِغَيْرِ أَذَانٍ وَلاَ إِقَامَةٍ، قَالَ: إِذَا كُنْتُمْ ثَلاثَةً فَاصْنَعُوا هَكَذَا، وَإِذَا كُنْتُمْ أَكْثَرَ مِنْ ذَلِكَ فَلْيَؤُمَّكُمْ أَحَدُكُمْ، وَلْيَفْرِشْ كَفَّيْهِ عَلَى فَخْذَيْهِ، فَكَأَنَّمَا أَنْظُرُ إِلَى اخْتِلافِ أَصَابِعِ رَسُولِ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۷۲۰ (صحیح)
۱۰۳۰- علقمہ اور اسود سے روایت ہے کہ وہ دونوں عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے ساتھ ان کے گھر میں تھے، تو انہوں نے پوچھا: کیا ان لوگوں نے صلاۃ پڑھ لی؟ ہم نے کہا: ہاں! تو انہوں نے بغیر اذان واقامت کے دونوں کی امامت کی، اور ان دونوں کے درمیان میں کھڑے ہوئے، اور کہنے لگے: جب تم تین ہو تو ایسے ہی کرو، اور جب تم اس سے زیادہ ہو تو تم میں کا ایک شخص تمہاری امامت کرے، اور اپنی دونوں ہتھیلیوں کو اپنی دونوں رانوں پر بچھا لے، گویا میں رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کی انگلیوں کو ایک دوسرے میں پیوست دیکھ رہا ہوں ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یہاں اختصارہے، صحیح مسلم کی روایت میں ہے '' واذا کنتم أکثر من ذلک، فلیؤمکم أحدکم، وإذا رکع أحدکم فلیفرش ذراعیہ علی فخذیہ، ولیجنأ ولیطبق بین کفیہ، فلَکَأَني أنظر إلی اختلاف أصابع رسول اللہ'' (یعنی جب تم تین سے زائد ہو تو تم میں سے ایک آگے بڑھ کر امامت کر ے، اور جب رکوع کرے تو اپنے دونوں بازو اپنی دونوں رانوں پر بچھا لے، اور رکوع میں جائے اور اپنی دونوں ہتھیلیوں کی انگلیوں کو ایک دوسرے میں پیوست کر ے، اور انہیں اپنے دونوں گھٹنوں کے بیچ میں رکھ لے، گویا میں رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کی انگلیوں کو ایک دوسرے میں پیوست دیکھ رہا ہوں، اس کو تطبیق کہتے ہیں اور یہ منسوخ ہے، دیکھئے رقم: ۱۰۳۳۔


1031- أَخْبَرَنِي أَحْمَدُ بْنُ سَعِيدٍ الرُّبَاطِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُالرَّحْمَنِ بْنُ عَبْدِاللَّهِ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَمْرٌو - وَهُوَ ابْنُ أَبِي قَيْسٍ - عَنْ الزُّبَيْرِ بْنِ عَدِيٍّ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ الأَسْوَدِ وَعَلْقَمَةَ قَالاَ: صَلَّيْنَا مَعَ عَبْدِاللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ فِي بَيْتِهِ، فَقَامَ بَيْنَنَا، فَوَضَعْنَا أَيْدِيَنَا عَلَى رُكَبِنَا، فَنَزَعَهَا، فَخَالَفَ بَيْنَ أَصَابِعِنَا، وَقَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَفْعَلُهُ۔
* تخريج: انظر حدیث رقم: ۷۲۱ (صحیح)
۱۰۳۱- اسود اور علقمہ کہتے ہیں کہ ہم نے عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے ساتھ ان کے گھر میں صلاۃ پڑھی، وہ ہمارے درمیان کھڑے ہوئے، ہم نے اپنے ہاتھوں کو اپنے گھٹنوں پر رکھ لیا، تو انہوں نے اسے وہاں سے ہٹا دیا اور ہمارے دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کو ایک دوسرے میں پیوست کر دیں، اور کہا: میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو ایسا کرتے دیکھا ہے۔


1032- أَخْبَرَنَا نُوحُ بْنُ حَبِيبٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا ابْنُ إِدْرِيسَ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَلْقَمَةَ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ قَالَ: عَلَّمَنَا رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الصَّلاةَ، فَقَامَ، فَكَبَّرَ، فَلَمَّا أَرَادَ أَنْ يَرْكَعَ طَبَّقَ يَدَيْهِ بَيْنَ رُكْبَتَيْهِ وَرَكَعَ، فَبَلَغَ ذَلِكَ سَعْدًا، فَقَالَ: صَدَقَ أَخِي، قَدْ كُنَّا نَفْعَلُ هَذَا، ثُمَّ أُمِرْنَا بِهَذَا، - يَعْنِي: الإِمْسَاكَ بِالرُّكَبِ -۔
* تخريج: د/الصلاۃ ۱۱۸ (۷۴۷)، (تحفۃ الأشراف: ۹۴۶۹)، حم۱/۴۱۸ (صحیح)
۱۰۳۲- عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے ہمیں صلاۃ سکھائی، آپ کھڑے ہوئے اور آپ نے اللہ اکبر کہا، تو جب آپ نے رکوع کرنا چاہا تو اپنے ہاتھوں کو ملا کر اپنے دونوں گھٹنوں کے بیچ کر لیا، اور رکوع کیا، یہ بات سعد رضی اللہ عنہ کو معلوم ہوئی تو انہوں نے کہا: میرے بھائی نے سچ کہا، ہم پہلے ایسا ہی کرتے تھے، پھر ہمیں اس کا یعنی ہاتھوں سے گھٹنوں کو پکڑنے کا حکم دیا گیا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
1/م-نَسْخُ ذلِكَ
۱/م-باب: تطبیق کی منسوخی کا بیان​


1033- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو عَوَانَةَ، عَنْ أَبِي يَعْفُورٍ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: صَلَّيْتُ إِلَى جَنْبِ أَبِي، وَجَعَلْتُ يَدَيَّ بَيْنَ رُكْبَتَيَّ، فَقَالَ لِيَ: اضْرِبْ بِكَفَّيْكَ عَلَى رُكْبَتَيْكَ، قَالَ: ثُمَّ فَعَلْتُ ذَلِكَ مَرَّةً أُخْرَى، فَضَرَبَ يَدِي، وَقَالَ: إِنَّا قَدْ نُهِينَا عَنْ هَذَا، وَأُمِرْنَا أَنْ نَضْرِبَ بِالأَكُفِّ عَلَى الرُّكَبِ۔
* تخريج: خ/الأذان ۱۱۸ (۷۹۰)، م/المساجد ۵ (۵۳۵)، د/الصلاۃ ۱۵۰ (۸۶۷)، ت/فیہ ۷۷ (۲۵۹) مختصراً، ق/الإقامۃ ۱۷ (۸۷۳) مختصراً، (تحفۃ الأشراف: ۳۹۲۹)، حم۱/۱۸۱، ۱۸۲، دي/الصلاۃ ۶۸ (۱۳۴۱، ۱۳۴۲) (صحیح)
۱۰۳۳- مصعب بن سعد کہتے ہیں کہ میں نے اپنے والد (سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ ) کے پہلو میں صلاۃ پڑھی، میں نے رکوع میں اپنے دونوں ہاتھوں کو دونوں گھٹنوں کے درمیان کر لیا، تو انہوں نے مجھ سے کہا: اپنی ہتھیلیاں اپنے دونوں گھٹنوں پہ رکھو، پھر میں نے دوسری بار بھی ایسا ہی کیا، تو انہوں نے میرے ہاتھ پر مارا اور کہا: ہمیں اس سے روک دیا گیا ہے، اور ہاتھوں کو گھٹنوں پہ رکھنے کا حکم دیا گیا ہے۔


1034- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي خَالِدٍ، عَنْ الزُّبَيْرِ بْنِ عَدِيٍّ، عَنْ مُصْعَبِ بْنِ سَعْدٍ، قَالَ: رَكَعْتُ فَطَبَّقْتُ، فَقَالَ أَبِي: إِنَّ هَذَا شَيْئٌ كُنَّا نَفْعَلُهُ، ثُمَّ ارْتَفَعْنَا إِلَى الرُّكَبِ۔
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
۱۰۳۴- مصعب بن سعد کہتے ہیں کہ میں نے رکوع کیا، تو اپنے دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کو ایک دوسرے میں پیوست کر کے اپنے دونوں گھٹنوں کے درمیان کر لیا، تو میرے والد نے کہا: پہلے ہم ایسا ہی کرتے تھے، پھر ہم اسے اٹھا کر گھٹنوں پر رکھنے لگے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,582
ری ایکشن اسکور
6,748
پوائنٹ
1,207
2- الإِمْسَاكُ بِالرُّكَبِ فِي الرُّكُوعِ
۲-باب: رکوع میں گھٹنوں کو پکڑنے کا بیان​


1035-أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُو دَاوُدَ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ الأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ أَبِي عَبْدِالرَّحْمَنِ، عَنْ عُمَرَ قَالَ: سُنَّتْ لَكُمْ الرُّكَبُ، فَأَمْسِكُوا بِالرُّكَبِ۔
* تخريج: ت/الصلاۃ ۷۷ (۲۵۸)، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۴۸۲) (صحیح الإسناد)
۱۰۳۵- عمر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہتھیلیوں سے گھٹنوں کو پکڑے رکھنا تمہارے لیے مسنون قرار دیا گیا ہے، لہذا تم رکوع میں گھٹنوں کو پکڑے رہو۔


1036- أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَبْدُاللَّهِ، عَنْ سُفْيَانَ، عَنْ أَبِي حَصِينٍ، عَنْ أَبِي عَبْدِالرَّحْمَنِ السُّلَمِيِّ قَالَ: قَالَ عُمَرُ: إِنَّمَا السُّنَّةُ الأَخْذُ بِالرُّكَبِ۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۱۰۳۵ (صحیح الإسناد)
۱۰۳۶- ابو عبدالرحمن سلمی کہتے ہیں کہ عمر رضی اللہ عنہ نے کہا: سنت تو گھٹنوں کو پکڑنا ہی ہے۔
 
Top