75-قِرَائَةُ سُورَتَيْنِ فِي رَكْعَةٍ
۷۵-باب: ایک رکعت میں دو سورتیں پڑھنے کا بیان
1005- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا عِيسَى بْنُ يُونُسَ، عَنْ الأَعْمَشِ، عَنْ شَقِيقٍ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ، قَالَ: إِنِّي لأَعْرِفُ النَّظَائِرَ الَّتِي كَانَ يَقْرَأُ بِهِنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، عِشْرِينَ سُورَةً فِي عَشْرِ رَكَعَاتٍ، ثُمَّ أَخَذَ بِيَدِ عَلْقَمَةَ، فَدَخَلَ، ثُمَّ خَرَجَ إِلَيْنَا عَلْقَمَةُ، فَسَأَلْنَاهُ، فَأَخْبَرَنَا بِهِنَّ۔
* تخريج: فضائل القرآن ۶ (۴۹۹۶) ، م/المسافرین ۴۹ (۸۲۲) مطولاً، ت/ال صلاۃ ۳۰۵ (۶۰۲) مطولاً، (تحفۃ الأشراف: ۹۲۴۸) ، حم۱/۳۸۰، ۴۱۷، ۴۲۷، ۴۵۵ (صحیح)
۱۰۰۵- عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں ان سورتوں کو جانتا ہوں جو ایک دوسرے کے مشابہ ہیں، وہ بیس سورتیں ہیں جنہیں رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم دس رکعتوں میں پڑھتے تھے، پھر انہوں نے علقمہ رضی اللہ عنہ کا ہاتھ پکڑا، اور اندر لے گئے، پھر علقمہ رضی اللہ عنہ نکل کر باہر ہمارے پاس آئے، تو ہم نے ان سے پوچھا ، تو انہوں نے ہمیں وہ سورتیں بتائیں۔
1006- أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا وَائِلٍ يَقُولُ: قَالَ رَجُلٌ عِنْدَ عَبْدِاللَّهِ: قَرَأْتُ الْمُفَصَّلَ فِي رَكْعَةٍ، قَالَ: هَذًّا كَهَذِّ الشِّعْرِ، لَقَدْ عَرَفْتُ النَّظَائِرَ الَّتِي كَانَ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقْرُنُ بَيْنَهُنَّ: فَذَكَرَ عِشْرِينَ سُورَةً مِنْ الْمُفَصَّلِ سُورَتَيْنِ سُورَتَيْنِ فِي رَكْعَةٍ۔
* تخريج: خ/الأذان ۱۰۶ (۷۷۵) ، م/المسافرین ۴۹ (۸۲۲) ، حم۱/۴۳۶، (تحفۃ الأشراف: ۹۲۸۸) (صحیح)
۱۰۰۶- ابووائل شفیق بن سلمہ کہتے ہیں کہ ایک شخص عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے پاس آکر کہنے لگا: میں نے پوری مفصل ایک ہی رکعت میں پڑھ لی، تو انہوں نے کہا: یہ تو شعر کی طرح جلدی جلدی پڑھنا ہوا، مجھے وہ سورتیں معلوم ہیں جو ایک دوسرے کے مشابہ ہیں، اور جنہیں رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم ملا کر پڑھا کرتے تھے ، تو انہوں نے مفصل کی بیس سورتوں کا ذکر کیا جن میں آپ دو دو سورتیں ایک رکعت میں ملا کر پڑھا کرتے تھے۔
1007- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ رَجَائٍ، قَالَ: أَنْبَأَنَا إِسْرَائِيلُ، عَنْ أَبِي حَصِينٍ، عَنْ يَحْيَى بْنِ وَثَّابٍ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ - وَأَتَاهُ رَجُلٌ - فَقَالَ: إِنِّي قَرَأْتُ اللَّيْلَةَ الْمُفَصَّلَ فِي رَكْعَةٍ، فَقَالَ: هَذًّا كَهَذِّ الشِّعْرِ؟ لَكِنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَقْرَأُ النَّظَائِرَ؟ عِشْرِينَ سُورَةً مِنْ الْمُفَصَّلِ مِنْ آلِ { حم }۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۹۵۸۶) (صحیح الإسناد)
۱۰۰۷- عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص ان کے پاس آیا اور کہنے لگا: میں نے آج رات ایک رکعت میں پوری مفصل پڑھ ڈالی، تو انہوں نے کہا: یہ تو شعر کی طرح جلدی جلدی پڑھنا ہوا، لیکن رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم {حمٓ}سے اخیر قرآن تک مفصل کی صرف بیس ہم مثل سورتیں ملا کر پڑھتے تھے ۱؎۔
وضاحت ۱؎: وہ سورتیں یہ ہیں ' الرحمن' اور 'النجم' کو ایک رکعت میں ، 'اقتربت' اور 'الحاقہ' کو ایک رکعت میں' الذاریات' اور 'الطور' کو ایک رکعت میں ' الواقعۃ ' اور ' نون ' کو ایک رکعت میں ، 'سأل ' اور ' والنازعات ' کو ایک رکعت میں' عبس' اور 'ویل للمطففین' کو ایک رکعت میں 'المدثر'، اور 'المزمل' کو ایک رکعت میں، 'ہل أتی' اور 'لا أقسم' کو ایک رکعت میں، 'عم یتسألون' اور ' المرسلات' کو ایک رکعت میں، اور 'والشمس کو رت' اور 'الدخان' کو ایک رکعت میں۔