• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن نسائی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
3- بَاب مَوَاضِعِ الرَّاحَتَيْنِ فِي الرُّكُوعِ
۳-باب: رکوع میں دونوں ہتھیلیوں کے رکھنے کی جگہ کا بیان​


1037- أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ فِي حَدِيثِهِ، عَنْ أَبِي الأَحْوَصِ، عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ سَالِمٍ قَالَ: أَتَيْنَا أَبَا مَسْعُودٍ فَقُلْنَا لَهُ: حَدِّثْنَا عَنْ صَلاةِ رَسُولِ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ، فَقَامَ بَيْنَ أَيْدِينَا، وَكَبَّرَ، فَلَمَّا رَكَعَ وَضَعَ رَاحَتَيْهِ عَلَى رُكْبَتَيْهِ، وَجَعَلَ أَصَابِعَهُ أَسْفَلَ مِنْ ذَلِكَ، وَجَافَى بِمِرْفَقَيْهِ حَتَّى اسْتَوَى كُلُّ شَيْئٍ مِنْهُ، ثُمَّ قَالَ: سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ، فَقَامَ حَتَّى اسْتَوَى كُلُّ شَيْئٍ مِنْهُ۔
* تخريج: د/الصلاۃ ۱۴۸ (۸۶۳) مطولاً، (تحفۃ الأشراف: ۹۹۸۵)، حم۴/۱۱۹، ۱۲۰ و ۵/۲۷۴، دي/الصلاۃ ۶۸ (۱۳۴۳) (صحیح)
(متابعات اور شواہد سے تقویت پاکر یہ روایت بھی صحیح ہے، مگر ''انگلیوں والا'' ٹکڑا صحیح نہیں ہے، کیوں کہ اس کے راوی ''عطاء بن السائب'' مختلط راوی ہیں، اور ''ابو الاحوص'' یا زائدہ یا ابن علیہ (جو اگلی روایتوں میں ان کے راوی ہیں) ان سے اختلاط کے بعد روایت کرنے والے ہیں، اور انگلیوں والے ٹکڑے میں ان کا کوئی متابع نہیں پایا جاتا)
۱۰۳۷- سالم البراد کہتے ہیں کہ ہم ابو مسعود (عقبہ بن عمرو) کے پاس آئے تو ہم نے ان سے کہا: آپ ہم سے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کی صلاۃ کے بارے میں بیان کیجئے تو وہ ہمارے سامنے کھڑے ہوئے، اور اللہ اکبر کہا، اور جب انہوں نے رکوع کیا تو اپنی ہتھیلیوں کو اپنے دونوں گھٹنوں پہ رکھا، اور انگلیوں کو اس سے نیچے، اور اپنی دونوں کہنیوں کو پہلو سے جدا رکھا یہاں تک کہ ان کی ہر چیز سیدھی ہو گئی، پھر انہوں نے ''سمع اللہ لمن حمدہ '' کہا، اور کھڑے ہو گئے یہاں تک کہ ان کی ہر چیز سیدھی ہو گئی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
4-بَاب مَوَاضِعِ أَصَابِعِ الْيَدَيْنِ فِي الرُّكُوعِ
۴-باب: رکوع میں دونوں ہاتھوں کی انگلیوں کے رکھنے کی جگہ کا بیان​


1038- أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الرَّهَاوِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا حُسَيْنٌ، عَنْ زَائِدَةَ، عَنْ عَطَائٍ، عَنْ سَالِمٍ أَبِي عَبْدِاللَّهِ، عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَمْرٍو قَالَ: أَلاَ أُصَلِّي لَكُمْ كَمَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي؟ فَقُلْنَا: بَلَى، فَقَامَ، فَلَمَّا رَكَعَ وَضَعَ رَاحَتَيْهِ عَلَى رُكْبَتَيْهِ، وَجَعَلَ أَصَابِعَهُ مِنْ وَرَائِ رُكْبَتَيْهِ، وَجَافَى إِبْطَيْهِ حَتَّى اسْتَقَرَّ كُلُّ شَيْئٍ مِنْهُ، ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ، فَقَامَ حَتَّى اسْتَوَى كُلُّ شَيْئٍ مِنْهُ، ثُمَّ سَجَدَ، فَجَافَى إِبْطَيْهِ حَتَّى اسْتَقَرَّ كُلُّ شَيْئٍ مِنْهُ، ثُمَّ قَعَدَ حَتَّى اسْتَقَرَّ كُلُّ شَيْئٍ مِنْهُ، ثُمَّ سَجَدَ حَتَّى اسْتَقَرَّ كُلُّ شَيْئٍ مِنْهُ، ثُمَّ صَنَعَ كَذَلِكَ أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ، ثُمَّ قَالَ: هَكَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي، وَهَكَذَا كَانَ يُصَلِّي بِنَا۔
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
(مگر انگلیوں والا ٹکڑا صحیح نہیں ہے)
۱۰۳۸- ابو عبداللہ سالم بن البرد سے روایت ہے کہ عقبہ بن عمرو رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ کیا میں تمہارے سامنے ایسی صلاۃ نہ پڑھوں جیسی میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو پڑھتے دیکھا ہے؟ تو ہم نے کہا: کیوں نہیں! ضرور پڑھیئے، تو وہ کھڑے ہوئے، جب انہوں نے رکوع کیا تو اپنی ہتھیلیوں کو اپنے دونوں گھٹنوں پہ، اور اپنی انگلیوں کو گھٹنوں کے نیچے رکھا، اور اپنے بغلوں کو جدا رکھا یہاں تک کہ ان کی ہر چیز اپنی جگہ پر آ گئی، پھر انہوں نے اپنا سر اٹھایا اور کھڑے ہو گئے، پھر سجدہ کیا اور اپنے بغلوں کو جدا رکھا یہاں تک ان کی ہر چیز اپنی جگہ جم گئی، پھر وہ بیٹھے یہاں تک کہ جسم کا ہر عضو اپنی جگہ پر آ گیا، پھر انہوں نے سجدہ کیا یہاں تک کہ جسم کا ہر ہر عضو اپنی جگہ پر آ گیا، چاروں رکعتیں اسی طرح ادا کیں، پھر انہوں نے کہا: میں نے اسی طرح رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو صلاۃ پڑھتے دیکھا ہے، اور آپ ہمیں اسی طرح پڑھاتے بھی تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
5-بَاب التَّجَافِي فِي الرُّكُوعِ
۵-باب: رکوع میں ہاتھ کو بغل سے جدا رکھنے کا بیان​


1039- أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ ابْنِ عُلَيَّةَ، عَنْ عَطَائِ بْنِ السَّائِبِ، عَنْ سَالِمٍ الْبَرَّادِ، قَالَ: قَالَ أَبُو مَسْعُودٍ: أَلاَ أُرِيكُمْ كَيْفَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي؟ قُلْنَا: بَلَى، فَقَامَ، فَكَبَّرَ، فَلَمَّا رَكَعَ جَافَى بَيْنَ إِبْطَيْهِ، حَتَّى لَمَّا اسْتَقَرَّ كُلُّ شَيْئٍ مِنْهُ، رَفَعَ رَأْسَهُ، فَصَلَّى أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ هَكَذَا، وَقَالَ: هَكَذَا رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُصَلِّي۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۱۰۳۷ (صحیح لغیرہ)
۱۰۳۹- ابو عبداللہ سالم براد کہتے ہیں کہ ابو مسعود (عقبہ بن عمرو) رضی اللہ عنہ کہنے لگے کہ کیا میں تمہیں نہ دکھاؤں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کیسے صلاۃ پڑھتے تھے؟ تو ہم نے کہا: کیوں نہیں، ضرور دکھایئے، چنانچہ وہ کھڑے ہوئے، اور اللہ اکبر کہا، اور جب رکوع کیا تو اپنے دونوں ہاتھوں کو اپنے دونوں بغلوں سے جدا رکھا، یہاں تک کہ جب ان کی ہر چیز اپنی جگہ پر آ گئی تو انہوں نے اپنا سر اٹھایا، اسی طرح انہوں نے چار رکعتیں پڑھیں، اور کہا: میں نے اسی طرح رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو صلاۃ پڑھتے دیکھا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
6-بَاب الاعْتِدَالِ فِي الرُّكُوعِ
۶-باب: رکوع میں پیٹھ اور سرکے برابر ہونے کا بیان​


1040- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُالْحَمِيدِ بْنُ جَعْفَرٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ عَطَائٍ، عَنْ أَبِي حُمَيْدٍ السَّاعِدِيِّ قَالَ: كَانَ النَّبِيُّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا رَكَعَ اعْتَدَلَ، فَلَمْ يَنْصِبْ رَأْسَهُ وَلَمْ يُقْنِعْهُ، وَوَضَعَ يَدَيْهِ عَلَى رُكْبَتَيْهِ۔
* تخريج: خ/الأذان ۱۴۵ (۸۲۸) مطولاً، د/الصلاۃ ۱۱۷ (۷۳۰، ۷۳۱، ۷۳۲)، ۱۸۱ (۹۶۳، ۹۶۴، ۹۶۵)، ت/الصلاۃ ۱۱۱ (۳۰۴، ۳۰۵) مطولاً، ق/الإقامۃ ۱۵ (۸۶۲)، ۷۲ (۱۰۶۱) مطولاً، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۸۹۷)، حم۵/۴۲۴، دي/الصلاۃ ۷۰ (۱۳۴۶)، ویأتي عند المؤلف بأرقام: ۱۱۰۲، ۱۱۸۲، ۱۲۶۳ (صحیح)
۱۰۴۰- ابو حمید ساعدی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم جب رکوع کرتے تو پیٹھ اور سر کو برابر رکھتے، نہ تو سر کو بہت اونچا رکھتے اور نہ اسے جھکا کر رکھتے، اور اپنے ہاتھوں کو اپنے دونوں گھٹنوں پہ رکھتے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
7- النَّهْيُ عَنْ الْقِرَائَةِ فِي الرُّكُوعِ
۷-باب: رکوع میں قرآن پڑھنے سے ممانعت کا بیان​


1041- أَخْبَرَنَا عُبَيْدُاللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ مَسْعَدَةَ، عَنْ أَشْعَثَ، عَنْ مُحَمَّدٍ، عَنْ عَبِيدَةَ، عَنْ عَلِيٍّ قَالَ: نَهَانِي النَّبِيُّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْقَسِّيِّ وَالْحَرِيرِ وَخَاتَمِ الذَّهَبِ، وَأَنْ أَقْرَأَ وَأَنَا رَاكِعٌ، وَقَالَ مَرَّةً أُخْرَى: وَأَنْ أَقْرَأَ رَاكِعًا۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۲۳۸، ۱۹۰۰۱)، ویأتي عند المؤلف بأرقام: ۵۱۸۶، ۵۱۸۷، ۵۱۸۸ (صحیح)
۱۰۴۱- علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے قسی ۱؎ اور حریر ۲؎ اور سونے کی انگوٹھی پہننے سے روکا ہے، اور اس بات سے بھی کہ میں رکوع کی حالت میں قرآن پڑھوں۔
دوسری بار راوی نے ' ' أَنْ أَقْرَأَ وَأَنَا رَاكِعٌ'' کے بجائے''أَنْ أَقْرَأَ رَاكِعًا'' کہا۔
وضاحت ۱؎: ایک ریشمی کپڑا ہے قس کی طرف منسوب ہے جو ایک جگہ کا نام ہے۔
وضاحت ۲؎: خالص ریشمی کپڑا۔


1042- أَخْبَرَنَا عُبَيْدُاللَّهِ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ ابْنِ عَجْلانَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ عَلِيٍّ قَالَ: نَهَانِي النَّبِيُّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ خَاتَمِ الذَّهَبِ، وَعَنْ الْقِرَائَةِ رَاكِعًا، وَعَنْ الْقَسِّيِّ وَالْمُعَصْفَرِ۔
* تخريج: م/الصلاۃ ۴۱ (۴۸۰)، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۱۹۴)، حم۱/۸۱، ۱۲۳، ویأتي عند المؤلف بأرقام: ۱۰۴۳، ۱۱۱۹، ۵۱۷۵، ۵۱۷۶، ۵۲۶۹ (حسن، صحیح الإسناد)
۱۰۴۲- علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے مجھے سونے کی انگوٹھی پہننے سے، رکوع کی حالت میں قرآن پڑھنے سے، قس کے بنے ہوئے ریشمی کپڑے اور کسم میں رنگے ہوئے کپڑے پہننے سے منع فرمایا ہے۔


1043 - أَخْبَرَنَا الْحَسَنُ بْنُ دَاوُدَ الْمُنْكَدِرِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي فُدَيْكٍ، عَنْ الضَّحَّاكِ بْنِ عُثْمَانَ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ حُنَيْنٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ عَلِيٍّ قَالَ: نَهَانِي رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ - وَلاَ أَقُولُ نَهَاكُمْ - عَنْ تَخَتُّمِ الذَّهَبِ، وَعَنْ لُبْسِ الْقَسِّيِّ، وَعَنْ لُبْسِ الْمُفَدَّمِ وَالْمُعَصْفَرِ، وَعَنْ الْقِرَائَةِ فِي الرُّكُوعِ۔
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
۱۰۴۳- علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے مجھے سونے کی انگوٹھی پہننے سے، قس کے بنے ہوئے ریشمی کپڑے پہننے سے، انتہائی سرخ کپڑے اور کسم میں رنگے ہوئے کپڑے پہننے سے، اور رکوع میں قرآن پڑھنے سے منع کیا ہے، میں یہ نہیں کہتاکہ تمہیں منع کیا ہے۔


1044 - أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ زُغْبَةُ، عَنْ اللَّيْثِ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ أَبِي حَبِيبٍ أَنَّ إِبْرَاهِيمَ بْنَ عَبْدِاللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ حَدَّثَهُ أَنَّ أَبَاهُ حَدَّثَهُ أَنَّهُ سَمِعَ عَلِيًّا يَقُولُ: نَهَانِي رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ خَاتَمِ الذَّهَبِ، وَعَنْ لَبُوسِ الْقَسِّيِّ وَالْمُعَصْفَرِ، وَقِرَائَةِ الْقُرْآنِ وَأَنَا رَاكِعٌ۔
* تخريج: م/الصلاۃ ۴۱ (۴۸۰)، اللباس ۴ (۲۰۷۸)، د/اللباس ۱۱ (۴۰۴۴، ۴۰۴۵، ۴۰۴۶)، ت/الصلاۃ ۸۰ (۲۶۴)، اللباس ۵ (۱۷۲۵)، ۱۳ (۱۷۳۷)، ق/اللباس ۲۱ (۳۶۰۲)، ۴۰ (۳۶۴۲)، ط/الصلاۃ ۶ (۲۸)، حم۱/۹۲، ۱۱۴، ۱۲۶، ۱۳۲، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۱۷۹)، ویأتي عند المؤلف بالأرقام: ۱۰۴۵، ۱۱۲۰، ۵۱۷۷، ۵۱۷۸، ۵۱۸۰، ۵۱۸۱، ۵۱۸۲، ۵۱۸۳، ۵۱۸۴، ۵۱۸۵، ۵۲۷۰، ۵۲۷۱، ۵۲۷۲، ۵۲۷۳، ۵۲۷۴، ۵۳۲۰ (صحیح)
۱۰۴۴- علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے مجھے سونے کی انگوٹھی سے اور قس کے بنے ریشمی کپڑے، کسم میں رنگے کپڑے پہننے سے، اور رکوع کی حالت میں قرآن پڑھنے سے منع کیا ہے۔


1045 - أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، عَنْ مَالِكٍ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ حُنَيْنٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَلِيٍّ قَالَ: نَهَانِي رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ لُبْسِ الْقَسِّيِّ وَالْمُعَصْفَرِ، وَعَنْ تَخَتُّمِ الذَّهَبِ، وَعَنْ الْقِرَائَةِ فِي الرُّكُوعِ۔
* تخريج: أنظر ما قبلہ (صحیح)
۱۰۴۵- علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے مجھے قس کے بنے ریشمی کپڑے، اور کسم میں رنگے کپڑے پہننے سے، اور سونے کی انگوٹھی پہننے سے، اور رکوع میں قرآن پڑھنے سے منع کیا ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
8-تَعْظِيمُ الرَّبِّ فِي الرُّكُوعِ
۸-باب: رکوع میں رب تعالیٰ کی عظمت بیان کرنے کا بیان​


1046- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا سُفْيَانُ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ سُحَيْمٍ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ مَعْبَدِ بْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ: كَشَفَ النَّبِيُّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ السِّتَارَةَ، وَالنَّاسُ صُفُوفٌ خَلْفَ أَبِي بَكْرٍ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ -، فَقَالَ: " أَيُّهَا النَّاسُ! إِنَّهُ لَمْ يَبْقَ مِنْ مُبَشِّرَاتِ النُّبُوَّةِ إِلاَّ الرُّؤْيَا الصَّالِحَةُ يَرَاهَا الْمُسْلِمُ، أَوْ تُرَى لَهُ، ثُمَّ قَالَ: أَلاَ إِنِّي نُهِيتُ أَنْ أَقْرَأَ رَاكِعًا أَوْ سَاجِدًا، فَأَمَّا الرُّكُوعُ فَعَظِّمُوا فِيهِ الرَّبَّ، وَأَمَّا السُّجُودُ فَاجْتَهِدُوا فِي الدُّعَائِ، قَمِنٌ أَنْ يُسْتَجَابَ لَكُمْ "۔
* تخريج: م/الصلاۃ ۴۱ (۴۷۹)، د/فیہ ۱۵۲ (۸۷۶)، ق/الرؤیا ۱ (۳۸۹۹)، (تحفۃ الأشراف: ۵۸۱۲)، حم۱/۲۱۹، دي/الصلاۃ ۷۷ (۱۳۶۴، ۱۳۶۵)، ویأتی عند المؤلف في باب۶۲ (برقم: ۱۱۲۱) (صحیح)
۱۰۴۶- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے اپنے حجرے کا پردہ اٹھایا، اور لوگ ابوبکر رضی اللہ عنہ کے پیچھے صف باندھے کھڑے تھے، تو آپ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' لوگو! نبوت کی خوشخبری سنانے والی چیزوں میں سے کوئی چیز باقی نہیں بچی ہے سوائے سچے خواب کے جسے مسلمان دیکھے یا اس کے لیے کسی اور کو دکھایا جائے ''، پھر فرمایا: '' سنو! مجھے رکوع وسجود میں قرآن پڑھنے سے روکا گیا ہے، رہا رکوع تو اس میں اپنے رب کی بڑائی بیان کرو، اور رہا سجدہ تو اس میں دعا کی کوشش کرو کیونکہ اس میں تمہاری دعا قبول کئے جانے کے لائق ہے ''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
9- بَاب الذِّكْرِ فِي الرُّكُوعِ
۹-باب: رکوع کی دعا (ذکر) کا بیان​


1047- أَخْبَرَنَا إِسْحَاقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَنْبَأَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ، عَنْ الأَعْمَشِ، عَنْ سَعْدِ بْنِ عُبَيْدَةَ، عَنْ الْمُسْتَوْرِدِ بْنِ الأَحْنَفِ، عَنْ صِلَةَ بْنِ زُفَرَ، عَنْ حُذَيْفَةَ، قَالَ: صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَكَعَ، فَقَالَ فِي رُكُوعِهِ: "سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ"، وَفِي سُجُودِهِ: "سُبْحَانَ رَبِّيَ الأَعْلَى"۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۱۰۰۹ (صحیح)
۱۰۴۷- حذیفہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ صلاۃ پڑھی، آپ نے رکوع کیا تو اپنے رکوع میں ''سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ'' اور سجدے میں ''سُبْحَانَ رَبِّيَ الأَعْلَى'' کہا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
10- نَوْعٌ آخَرُ مِنْ الذِّكْرِ فِي الرُّكُوعِ
۱۰-باب: رکوع کی ایک اور دعا (ذکر) کا بیان​


1048- أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ وَيَزِيدُ، قَالاَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، عَنْ مَنْصُورٍ، عَنْ أَبِي الضُّحَى، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُكْثِرُ أَنْ يَقُولَ فِي رُكُوعِهِ وَسُجُودِهِ: " سُبْحَانَكَ رَبَّنَا! وَبِحَمْدِكَ، اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي "۔
* تخريج: خ/الأذان ۱۲۳ (۷۹۴)، ۱۳۹ (۸۱۷)، المغازي ۵۱ (۴۲۹۳)، تفسیر سورۃ النصر ۱ (۴۹۶۷)، ۲ (۴۹۶۸)، م/الصلاۃ ۴۲ (۴۸۴)، د/فیہ ۱۵۲ (۸۷۷)، ق/الإقامۃ ۲۰ (۸۸۹)، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۶۳۵)، حم۶/۴۳، ۴۹، ۱۰۰، ۱۹۰، ۲۳۰، ۲۵۳، ویأتی عند المؤلف بأرقام: ۱۱۲۳، ۱۱۲۴ (صحیح)
۱۰۴۸- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں: رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم رکوع اور سجدے میں ''سُبْحَانَكَ رَبَّنَا وَبِحَمْدِكَ اللَّهُمَّ اغْفِرْ لِي'' (اے ہمارے رب تیری ذات پاک ہے، اور تیری حمد کے ساتھ ہم تیری تسبیح بیان کرتے ہیں، اے اللہ تو مجھے بخش دے) کثرت سے پڑھتے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
11- نَوْعٌ آخَرُ مِنْهُ
۱۱-باب: رکوع کی ایک اور دعا (ذکر) کا بیان​


1049- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِالأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعْبَةُ، قَالَ: أَنْبَأَنِي قَتَادَةُ، عَنْ مُطَرِّفٍ، عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي رُكُوعِهِ: "سُبُّوحٌ قُدُّوسٌ، رَبُّ الْمَلائِكَةِ وَالرُّوحِ"۔
* تخريج: م/الصلاۃ ۴۲ (۴۸۷)، د/الصلاۃ ۱۵۱ (۸۷۲)، (تحفۃ الأشراف: ۱۷۶۶۴)، حم۶/۳۴، ۹۴، ۱۱۵، ۱۴۸، ۱۴۹، ۱۷۶، ۱۹۳، ۲۰۰، ۲۴۴، ۲۶۵، ویأتی عند المؤلف في باب ۷۵ (برقم: ۱۱۳۵) (صحیح)
۱۰۴۹- ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم رکوع میں ''سُبُّوحٌ قُدُّوسٌ، رَبُّ الْمَلائِكَةِ وَالرُّوحِ'' (فرشتوں اور جبریل امین کا رب ہر نقص وعیب سے پاک اور تمام الآئشوں سے منزہ ہے)، پڑھتے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
12- نَوْعٌ آخَرُ مِنْ الذِّكْرِ فِي الرُّكُوعِ
۱۲-باب: رکوع کی ایک اور دعا (ذکر) کا بیان​


1050 - أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ مَنْصُورٍ - يَعْنِي النَّسَائِيَّ - قَالَ: حَدَّثَنَا آدَمُ بْنُ أَبِي إِيَاسٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ مُعَاوِيَةَ - يَعْنِي ابْنَ صَالِحٍ - عَنْ ابْنِ قَيْسٍ الْكِنْدِيِّ - وَهُوَ عَمْرُو بْنُ قَيْسٍ - قَالَ: سَمِعْتُ عَاصِمَ بْنَ حُمَيْدٍ قَالَ: سَمِعْتُ عَوْفَ بْنَ مَالِكٍ يَقُولُ: قُمْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً، فَلَمَّا رَكَعَ مَكَثَ قَدْرَ سُورَةِ الْبَقَرَةِ، يَقُولُ فِي رُكُوعِهِ: " سُبْحَانَ ذِي الْجَبَرُوتِ وَالْمَلَكُوتِ وَالْكِبْرِيَائِ وَالْعَظَمَةِ "۔
* تخريج: د/الصلاۃ ۱۵۱ (۸۷۳) مطولاً، ت/الشمائل ۴۲ (۲۹۶)، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۹۱۲)، حم۶/۲۴، ویأتی عند المؤلف برقم: ۱۱۳۳ مطولاً (صحیح)
۱۰۵۰- عوف بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں ایک رات رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ (صلاۃ کے لیے) کھڑا ہوا تو جب آپ صلی الله علیہ وسلم نے رکوع کیا، تو سورہ ٔ بقرہ پڑھنے کے بقدر رکوع میں ٹھہرے، آپ اپنے رکوع میں ''سُبْحَانَ ذِي الْجَبَرُوتِ وَالْمَلَكُوتِ، وَالْكِبْرِيَائِ وَالْعَظَمَةِ'' (میں صاحب قدرت وبادشاہت اور صاحب بزرگی وعظمت کی پاکی بیان کرتا ہوں) پڑھ رہے تھے۔
 
Top