• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

سنن نسائی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
33 -بَاب تَبْرِيدِ الْحَصَى لِلسُّجُودِ عَلَيْهِ
۳۳-باب: کنکریوں پر سجدہ کرنے کے لیے انہیں ٹھنڈا کرنے کا بیان​


1082- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبَّادٌ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ سَعِيدِ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ قَالَ: كُنَّا نُصَلِّي مَعَ رَسُولِ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ، فَآخُذُ قَبْضَةً مِنْ حَصًى فِي كَفِّي أُبَرِّدُهُ، ثُمَّ أُحَوِّلُهُ فِي كَفِّي الآخَرِ، فَإِذَا سَجَدْتُ وَضَعْتُهُ لِجَبْهَتِي۔
* تخريج: د/الصلاۃ ۴ (۳۹۹)، (تحفۃ الأشراف: ۲۲۵۲)، حم۳/۳۲۷ (صحیح)
۱۰۸۲- جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ ہم ظہر کی صلاۃ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کے ساتھ پڑھتے تھے، میں صلاۃ میں ہی ایک مٹھی کنکری اپنے ہاتھ میں لے لیتا، اسے ٹھنڈا کرتا، پھر اسے دوسرے ہاتھ میں پلٹ دیتا، تو جب سجدہ کرتا تو اسے اپنی پیشانی کے نیچے رکھ لیتا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
34 -بَاب التَّكْبِيرِ لِلسُّجُودِ
۳۴-باب: سجدہ کرنے کے لیے اللہ اکبر کہنے کا بیان​


1083- أَخْبَرَنَا يَحْيَى بْنُ حَبِيبِ بْنِ عَرَبِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ غَيْلانَ بْنِ جَرِيرٍ، عَنْ مُطَرِّفٍ، قَالَ: صَلَّيْتُ أَنَا وَعِمْرَانُ بْنُ حُصَيْنٍ خَلْفَ عَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ، فَكَانَ إِذَا سَجَدَ كَبَّرَ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ السُّجُودِ كَبَّرَ، وَإِذَا نَهَضَ مِنْ الرَّكْعَتَيْنِ كَبَّرَ، فَلَمَّا قَضَى أَخَذَ عِمْرَانُ بِيَدِي فَقَالَ: لَقَدْ ذَكَّرَنِي هَذَا - قَالَ كَلِمَةً يَعْنِي: - صَلاةَ مُحَمَّدٍ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ۔
* تخريج: خ/الأذان ۱۱۶ (۷۸۶)، ۱۴۴ (۸۲۶)، م/الصلاۃ ۱۰ (۳۹۳)، د/الصلاۃ ۱۴۰ (۸۳۵)، (تحفۃ الأشراف: ۱۰۸۴۸)، حم۴/۴۰۰، ۴۲۸، ۴۲۹، ۴۳۲، ۴۴۰، ۴۴۴، ویأتی عند المؤلف برقم: ۱۱۸۱ (صحیح)
۱۰۸۳- مطرف کہتے ہیں کہ میں نے اور عمران بن حصین رضی اللہ عنہ دونوں نے علی بن ابی طالب رضی اللہ عنہ کے پیچھے صلاۃ پڑھی، جب وہ سجدہ کرتے تو اللہ اکبر کہتے، اور جب سجدہ سے اپنا سر اٹھاتے تو اللہ اکبر کہتے، اور جب دو رکعتیں پڑھ کر اٹھتے تو اللہ اکبر کہتے، جب وہ صلاۃ پڑھ چکے تو عمران رضی اللہ عنہ نے میرا ہاتھ پکڑا اور کہا: انہوں نے مجھے محمد صلی الله علیہ وسلم کی صلاۃ یاد دلا دی۔


1084- أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَاذٌ وَيَحْيَى، قَالاَ: حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبُوإِسْحَاقَ عَنْ عَبْدِالرَّحْمَنِ بْنِ الأَسْوَدِ، عَنْ عَلْقَمَةَ وَالأَسْوَدِ، عَنْ عَبْدِاللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُكَبِّرُ فِي كُلِّ خَفْضٍ وَرَفْعٍ، وَيُسَلِّمُ عَنْ يَمِينِهِ وَعَنْ يَسَارِهِ، وَكَانَ أَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ - رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا - يَفْعَلانِهِ۔
* تخريج: حدیث أسود عن عبداللہ أخرجہ: ت/الصلاۃ ۷۴ (۲۵۳)، (تحفۃ الأشراف: ۹۱۷۴)، حم۱/۳۸۶، ۳۹۴، ۴۱۸، ۴۲۷، ۴۴۲، ۴۴۳، دي/الصلاۃ ۴۰ (۱۲۴۸)، وحدیث علقمۃ کحدیث أسود، (تحفۃ الأشراف: ۹۴۷۰)، ویأتی عند المؤلف بأرقام: ۱۱۴۳، ۱۱۵۰، ۱۳۲۰ (صحیح)
۱۰۸۴- عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم ہر جھکنے اور اٹھنے میں اللہ اکبر کہتے تھے ۱؎، اور آپ اپنے دائیں اور بائیں دونوں طرف سلام پھیرتے، ابو بکر وعمر رضی اللہ عنہم بھی ایسا ہی کرتے تھے۔
وضاحت ۱؎: مراد یہ ہے کہ اکثر جھکتے اور اٹھتے وقت'' اللہ اکبر ''کہتے، ورنہ رکوع سے اٹھتے وقت ''اللہ اکبر ''نہیں کہتے تھے، بلکہ اس کے بجائے ''سمع اللہ لمن حمدہ'' کہتے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
35- بَاب كَيْفَ يَخِرُّ لِلسُّجُودِ؟
۳۵-باب: سجدہ کے لیے (زمین پر) کیسے جھکے؟​


1085- أَخْبَرَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ مَسْعُودٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا خَالِدٌ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ أَبِي بِشْرٍ، قَالَ: سَمِعْتُ يُوسُفَ - وَهُوَ ابْنُ مَاهَكَ - يُحَدِّثُ عَنْ حَكِيمٍ قَالَ: بَايَعْتُ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ لا أَخِرَّ إِلا قَائِمًا۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۳۴۳۷)، حم۳/۴۰۲ (صحیح الإسناد)
۱۰۸۵- حکیم رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم سے اس بات پر بیعت کی کہ میں کھڑے کھڑے ہی سجدے میں گروں گا ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یعنی رکوع سے واپس قیام میں جاؤں گا، اور سیدھا کھڑا ہو جانے کے بعد سجدہ کے لئے جھکوں گا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
36-بَاب رَفْعِ الْيَدَيْنِ لِلسُّجُودِ
۳۶-باب: سجدہ کرتے وقت رفع یدین کرنے کا بیان​


1086- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ، عَنْ شُعْبَةَ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ نَصْرِ ابْنِ عَاصِمٍ، عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ: أَنَّهُ رَأَى النَّبِيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَفَعَ يَدَيْهِ فِي صَلاتِهِ، وَإِذَا رَكَعَ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ، وَإِذَا سَجَدَ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ السُّجُودِ، حَتَّى يُحَاذِيَ بِهِمَا فُرُوعَ أُذُنَيْهِ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۱۸۴)، وانظرحدیث رقم: ۸۸۱ (صحیح)
(دونوں سجدوں کے درمیان رفع الیدین کے ذکر کے بغیر یہ حدیث رقم: ۸۸۱ میں گزر چکی ہے)
۱۰۸۶- مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کو صلاۃ میں جب آپ رکوع کرتے، اور جب رکوع سے اپنا سر اٹھاتے، اور جب سجدہ کرتے، اور جب سجدہ سے اپنا سر اٹھاتے ۱؎ رفع یدین کرتے دیکھا، یہاں تک کہ آپ اپنے دونوں ہاتھوں کو اپنے دونوں کانوں کی لو کے بالمقابل کر لیتے ۲؎۔
وضاحت ۱؎: اس سے ثابت ہوتا ہے کہ آپ کبھی کبھار سجدہ میں جاتے اور سجدہ سے سر اٹھاتے وقت بھی رفع یدین کرتے تھے۔
وضاحت ۲؎: گرچہ بعض علماء نے ''دونوں سجدوں میں جاتے اور ان سے سر اٹھاتے وقت رفع الیدین'' والے اس ٹکڑے کی تصحیح کی ہے، مگر اکثر علماء اور رفع الیدین کے قائل ائمہ نے اس ٹکڑے کی تضعیف کی ہے، اس کے راوی '' قتادہ'' مدلس ہیں، اور انہوں نے اسے عنعنہ سے روایت کیا ہے اس باب میں دیگر روایات بھی کلام سے خالی نہیں ہیں، جب کہ سجدہ میں رفع الیدین کرنے والی ابن عمر رضی اللہ عنہم کی روایت صحیحین کی ہے۔


1087- حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُالأَعْلَى، قَالَ: حَدَّثَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ نَصْرِ بْنِ عَاصِمٍ، عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ: أَنَّهُ رَأَى النَّبِيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَفَعَ يَدَيْهِ فَذَكَرَ مِثْلَهُ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، وانظرحدیث رقم: ۸۸۱ (بدون ذکر الزیادۃ)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۱۸۴) (صحیح)
۱۰۸۷- مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ انہوں نے نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کو اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے ہوئے دیکھا، انہوں نے اسی کے مثل روایت ذکر کی۔


1088- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى، قَالَ: حَدَّثَنَا مُعَاذُ بْنُ هِشَامٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَبِي، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ نَصْرِ بْنِ عَاصِمٍ، عَنْ مَالِكِ بْنِ الْحُوَيْرِثِ: أَنَّ نَبِيَّ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ إِذَا دَخَلَ فِي الصَّلاةِ، فَذَكَرَ نَحْوَهُ، وَزَادَ فِيهِ " وَإِذَا رَكَعَ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ الرُّكُوعِ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ، وَإِذَا رَفَعَ رَأْسَهُ مِنْ السُّجُودِ فَعَلَ مِثْلَ ذَلِكَ "۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، انظرحدیث رقم: ۸۸۱ (بدون ذکر الزیادۃ)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۱۸۴) (صحیح)
۱۰۸۸- مالک بن حویرث رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم جب صلاۃ میں داخل ہو جاتے۔۔۔۔۔ پھر آگے انہوں نے اسی طرح کی حدیث ذکر کی، اس میں انہوں نے یہ اضافہ کیا ہے کہ ''جب آپ صلی الله علیہ وسلم رکوع کرتے تو بھی ایسا ہی کرتے، اور جب رکوع سے سر اٹھاتے تو بھی، اور جب سجدہ سے سر اٹھاتے تو بھی ''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
37- تَرْكُ رَفْعِ الْيَدَيْنِ عِنْدَ السُّجُودِ
۳۷-باب: سجدہ کرتے وقت رفع یدین نہ کرنے کا بیان​


1089 - أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدٍ الْكُوفِيُّ الْمُحَارِبِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ الْمُبَارَكِ، عَنْ مَعْمَرٍ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ سَالِمٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَرْفَعُ يَدَيْهِ إِذَا افْتَتَحَ الصَّلاةَ، وَإِذَا رَكَعَ، وَإِذَا رَفَعَ، وَكَانَ لا يَفْعَلُ ذَلِكَ فِي السُّجُودِ۔
* تخريج: تفرد بہ النسائي، (تحفۃ الأشراف: ۶۹۶۲)، حم۲/۴۷، ۱۴۷ (صحیح)
۱۰۸۹- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم صلاۃ شروع کرتے، اور جب رکوع کرتے، اور جب رکوع سے اپنا سر اٹھاتے، تو اپنے دونوں ہاتھ اٹھاتے اور سجدہ کرنے میں ایسا نہیں کرتے تھے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
38 - بَاب أَوَّلِ مَا يَصِلُ إِلَى الأَرْضِ مِنْ الإِنْسَانِ فِي سُجُودِهِ
۳۸-باب: سجدے میں سب سے پہلے زمین پر پہنچنے والے انسانی عضو کا بیان​


1090-أَخْبَرَنَا الْحُسَيْنُ بْنُ عِيسَى الْقُوْمَسِيُّ الْبَسْطَامِيُّ، قَالَ: حَدَّثَنَا - يَزِيدُ وَهُوَ ابْنُ هَارُونَ -، قَالَ: أَنْبَأَنَا شَرِيكٌ، عَنْ عَاصِمِ بْنِ كُلَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ وَائِلِ بْنِ حُجْرٍ قَالَ: رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِذَا سَجَدَ وَضَعَ رُكْبَتَيْهِ قَبْلَ يَدَيْهِ، وَإِذَا نَهَضَ رَفَعَ يَدَيْهِ قَبْلَ رُكْبَتَيْهِ۔
* تخريج: د/الصلاۃ ۱۴۱ (۸۳۸)، ت/الصلاۃ ۸۴ (۲۶۸)، ق/الإقامۃ ۱۹ (۸۸۲)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۷۸۰)، ویأتی عند المؤلف برقم: ۱۱۵۵ (ضعیف)
(شریک القاضی جب کسی روایت میں منفرد ہوں تو ان کی روایت قبول نہیں کی جاتی، اور وہ یہاں اس روایت میں منفرد ہیں)
۱۰۹۰- وائل بن حجر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو دیکھا کہ جب آپ سجدہ کرتے تو اپنے ہاتھوں سے پہلے اپنے گھٹنے رکھتے، اور جب اٹھتے تو اپنے گھٹنوں سے پہلے اپنے ہاتھ اٹھاتے۔


1091 - أخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُاللَّهِ بْنُ نَافِعٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ حَسَنٍ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : "يَعْمِدُ أَحَدُكُمْ فِي صَلاتِهِ، فَيَبْرُكَ كَمَا يَبْرُكُ الْجَمَلُ"۔
* تخريج: د/الصلاۃ ۱۴۱ (۸۴۰، ۸۴۱)، ت/الصلاۃ ۸۵ (۲۶۹)، (تحفۃ الأشراف: ۱۳۸۶۶)، حم۲/۳۸۱، دي/الصلاۃ ۷۴ (۱۳۶۰) (صحیح)
۱۰۹۱- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' کیا تم میں سے کوئی اپنی صلاۃ کا قصد کرتا ہے تو وہ بیٹھتا ہے جیسے اونٹ بیٹھتا ہے؟ '' ۱؎۔
وضاحت ۱؎: آپ صلی الله علیہ وسلم کا یہ ارشاد'' استفھام انکاری'' ہے، یعنی ایسا نہیں کرنا چاہیے، یعنی اونٹ کے بیٹھنے کی طرح صلاۃ میں نہیں بیٹھنا چاہیے، اور یہ واضح رہے کہ چوپایوں کے گھٹنے ان کے اگلے دونوں پاؤں میں ہوتے ہیں، اونٹ پہلے اپنے اگلے پاؤں رکھتا ہے یعنی گھٹنے پہلے رکھتا ہے، اور انسان کو صلاۃ میں اونٹ کی طرح بیٹھنے سے منع کیا گیا ہے، اس لیے انسان اونٹ کی مخالفت کرتے ہوئے پہلے اپنے ہاتھ رکھے پھر گھٹنے۔


1092- أَخْبَرَنَا هَارُونُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ بَكَّارِ بْنِ بِلالٍ مِنْ كِتَابِهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا مَرْوَانُ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْعَزِيزِ بْنُ مُحَمَّدٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِاللَّهِ بْنِ الْحَسَنِ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ الأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ : "إِذَا سَجَدَ أَحَدُكُمْ فَلْيَضَعْ يَدَيْهِ قَبْلَ رُكْبَتَيْهِ، وَلاَ يَبْرُكْ بُرُوكَ الْبَعِيرِ "۔
* تخريج: انظرحدیث رقم: ۱۰۹۱ (صحیح)
۱۰۹۲- ابو ہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' جب تم میں سے کوئی سجدہ کرے تو اپنے گھٹنوں سے پہلے اپنا ہاتھ زمین پر رکھے، اور وہ اونٹ کے بیٹھنے کی طرح نہ بیٹھے ''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
39-بَاب وَضْعِ الْيَدَيْنِ مَعَ الْوَجْهِ فِي السُّجُودِ
۳۹-باب: سجدہ میں ہاتھوں کو چہرہ کے ساتھ زمین پر رکھنے کا بیان​


1093- أَخْبَرَنَا زِيَادُ بْنُ أَيُّوبَ دَلُّوَيْهِ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ عُلَيَّةَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَيُّوبُ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، رَفَعَهُ، قَالَ: " إِنَّ الْيَدَيْنِ تَسْجُدَانِ كَمَا يَسْجُدُ الْوَجْهُ، فَإِذَا وَضَعَ أَحَدُكُمْ وَجْهَهُ فَلْيَضَعْ يَدَيْهِ، وَإِذَا رَفَعَهُ فَلْيَرْفَعْهُمَا "۔
* تخريج: د/الصلاۃ ۱۵۵ (۸۹۲)، (تحفۃ الأشراف: ۷۵۴۷)، حم۲/۶ (صحیح)
۱۰۹۳- عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' دونوں ہاتھ سجدہ کرتے ہیں جس طرح چہرہ سجدہ کرتا ہے، لہذا جب تم میں کا کوئی اپنا چہرہ زمین پر رکھے تو اپنے دونوں ہاتھ بھی رکھے، اور جب اسے اٹھائے تو ان دونوں کو بھی اٹھائے ''۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
40-بَاب عَلَى كَمْ السُّجُودُ؟
۴۰-باب: کتنے اعضاء پر سجدہ کرے؟​


1094- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ طَاوُسٍ، عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: أُمِرَ النَّبِيُّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يَسْجُدَ عَلَى سَبْعَةِ أَعْضَائٍ، وَلاَ يَكُفَّ شَعْرَهُ وَلا ثِيَابَهُ۔
* تخريج: خ/الأذان ۱۳۳ (۸۰۹، ۸۱۰)، ۱۳۷ (۸۱۵)، ۱۳۸ (۸۱۶)، م/الصلاۃ ۴۴ (۴۹۰)، د/الصلاۃ ۱۵۵ (۸۸۹، ۸۹۰)، ت/الصلاۃ ۸۸ (۲۷۳)، ق/الإقامۃ ۱۹ (۸۸۳)، ۶۷ (۱۰۴۰)، (تحفۃ الأشراف: ۵۷۳۴)، حم۱/۲۲۱، ۲۲۲، ۲۵۵، ۲۷۰، ۲۷۹، ۲۸۰، ۲۸۵، ۲۸۶، ۲۹۰، ۳۰۵، ۳۲۴، دي/الصلاۃ ۷۳ (۱۳۵۷)، وأعادہ المؤلف بأرقام: ۱۱۱۴، ۱۱۱۶ (صحیح)
۱۰۹۴- عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم کو حکم دیا گیا کہ آپ سات اعضاء ۱؎ پر سجدہ کریں، اور اپنے بال اور کپڑے نہ سمیٹیں ۲؎۔
وضاحت ۱؎: سات اعضاء سے مراد پیشانی ناک کے ساتھ، دونوں ہاتھ، دونوں گھٹنے اور دونوں پائوں ہیں، جیسا کہ اگلی حدیث میں اس کی تفسیر آ رہی ہے۔
وضاحت ۲؎: بالوں کو سمیٹنا یہ ہے کہ سب کو اکٹھا کر کے جو ڑا باندھ لے، یا دستار میں رکھ لے، اور کپڑوں کا سمیٹنا یہ ہے کہ سجدے یا رکوع میں جاتے وقت کپڑوں کو اس خیال سے سمیٹے کہ کپڑوں میں گرد نہ لگے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
41- تَفْسِيرُ ذَلِكَ
۴۱-باب: اعضائے سجود کا بیان​


1095- أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ، قَالَ: حَدَّثَنَا بَكْرٌ، عَنْ ابْنِ الْهَادِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ، عَنْ عَامِرِ بْنِ سَعْدٍ، عَنْ الْعَبَّاسِ بْنِ عَبْدِالْمُطَّلِبِ أَنَّهُ سَمِعَ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " إِذَا سَجَدَ الْعَبْدُ سَجَدَ مِنْهُ سَبْعَةُ آرَابٍ: وَجْهُهُ، وَكَفَّاهُ، وَرُكْبَتَاهُ، وَقَدَمَاهُ "۔
* تخريج: م/الصلاۃ ۴۴ (۴۹۱)، د/الصلاۃ ۱۵۵ (۸۹۱)، ت/الصلاۃ ۸۸ (۲۷۲)، ق/الإقامۃ ۱۹ (۸۸۵)، (تحفۃ الأشراف: ۵۱۲۶)، حم۱/۲۰۶، ۲۰۸، ویأتی عند المؤلف في باب ۴۶ (برقم: ۱۱۰۰) (صحیح)
۱۰۹۵- عباس بن عبدالمطلب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' جب بندہ سجدہ کرتا ہے تو اس کے ساتوں اعضاء: اس کا چہرہ، اس کے دونوں ہاتھ، دونوں گھٹنے، اور دونوں پیر بھی سجدہ کرتے ہیں'' ۱؎۔
وضاحت ۱؎: ناک چہرہ کا ایک جزء ہے اس لیے پیشانی اور ناک دونوں سے سجدہ کرنا ضروری ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
42-السُّجُودُ عَلَى الْجَبِينِ
۴۲-باب: پیشانی پر سجدہ کرنے کا بیان​


1096- أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ - قِرَائَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ، وَاللَّفْظُ لَهُ- عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ يَزِيدَ بْنِ عَبْدِاللَّهِ بْنِ الْهَادِ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِبْرَاهِيمَ بْنِ الْحَارِثِ، عَنْ أَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ قَالَ: بَصُرَتْ عَيْنَايَ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى جَبِينِهِ وَأَنْفِهِ أَثَرُ الْمَائِ وَالطِّينِ مِنْ صُبْحِ لَيْلَةِ إِحْدَى وَعِشْرِينَ. مُخْتَصَرٌ۔
* تخريج: خ/الأذان ۴۱ (۶۶۹)، ۱۳۵ (۸۱۳)، ۱۵۱ (۸۳۶)، لیلۃ القدر ۲ (۲۰۱۶)، الاعتکاف ۱ (۲۰۲۷)، ۹ (۲۰۳۶)، ۱۳ (۲۰۴۰)، م/الصوم ۴۰ (۱۱۶۷)، د/الصلاۃ ۱۵۷ (۸۹۴، ۸۹۵)، ۱۶۶ (۹۱۱)، ۳۲۰ (۱۳۸۲)، ق/الصیام ۵۶ (۱۷۶۶)، ۶۲ (۱۷۷۵)، (تحفۃ الأشراف: ۴۴۱۹)، ط/الاعتکاف ۶ (۹)، حم۳/۷، ۲۴، ۶۰، ۷۴، ۹۴، ویأتی عند المؤلف في السھو ۹۸ (برقم: ۱۳۵۷) مطولاً (صحیح)
۱۰۹۶- ابو سعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میری آنکھوں نے رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم کو دیکھا کہ (رمضان کی) اکیسویں رات کی صبح کو آپ کی پیشانی اور ناک پر پانی اور مٹی کا نشان تھا، یہ ایک لمبی حدیث کا اختصارہے ۱؎۔
وضاحت ۱؎: تفصیل سے یہی حدیث باب السہو (۱۳۵۷) میں وارد ہوئی ہے۔
 
Top