- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,763
- پوائنٹ
- 1,207
2-بَاب التَّشْدِيدِ فِي التَّخَلُّفِ عَنِ الْجُمْعَةِ
۲-باب: صلاۃ جمعہ چھوڑ نے کی شناعت کا بیان
1370- أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَمْرٍو، عَنْ عَبِيدَةَ بْنِ سُفْيَانَ الْحَضْرَمِيِّ، عَنْ أَبِي الْجَعْدِ الضَّمْرِيِّ - وَكَانَتْ لَهُ صُحْبَةٌ - عَنْ النَّبِيِّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: " مَنْ تَرَكَ ثَلاثَ جُمَعٍ تَهَاوُنًا بِهَا، طَبَعَ اللَّهُ عَلَى قَلْبِهِ "۔
* تخريج: د/ال صلاۃ ۲۱۰ (۱۰۵۲)، ت/ال صلاۃ ۲۴۲، الجمعۃ ۷ (۵۰۰)، ق/الإقامۃ ۹۳ (۱۱۲۵)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۸۸۳)، حم۳/۴۲۴، دي/ال صلاۃ ۲۰۵ (۱۶۱۲) (حسن صحیح)
۱۳۷۰- ابو جعد ضمری رضی اللہ عنہ (جنہیں صحابی ہونے کا شرف حاصل ہے) کہتے ہیں کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: ''جس نے تین جمعہ سستی سے چھوڑ دیا، اللہ تعالیٰ اس کے دل پر مہر لگا دے گا '' ۱؎۔
وضاحت ۱؎ : یعنی اس کا دل خیر اور ہدایت کے قبول کرنے کی صلاحیت سے محروم کر دئے جائیں گے۔
1371-أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ مَعْمَرٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَبَّانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبَانُ، قَالَ: حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي كَثِيرٍ، عَنِ الْحَضْرَمِيِّ بْنِ لاحِقٍ، عَنْ زَيْدٍ، عَنْ أَبِي سَلاَّمٍ، عَنِ الْحَكَمِ بْنِ مِينَائَ أَنَّهُ سَمِعَ ابْنَ عَبَّاسٍ وَابْنَ عُمَرَ يُحَدِّثَانِ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ - وَهُوَ عَلَى أَعْوَادِ مِنْبَرِهِ -: " لَيَنْتَهِيَنَّ أَقْوَامٌ عَنْ وَدْعِهِمْ الْجُمُعَاتِ، أَوْ لَيَخْتِمَنَّ اللَّهُ عَلَى قُلُوبِهِمْ، وَلَيَكُونُنَّ مِنْ الْغَافِلِينَ " .
* تخريج: م/الجمعۃ ۱۲ (۸۶۵) (وفیہ ''أبو ھریرۃ'' بدل ''ابن عباس'')، ق/المساجد ۱۷ (۷۹۴) (تحفۃ الأشراف: ۵۴۱۳، ۶۶۹۶)، (وفیہ ''الجماعات'' بدل ''الجمعات'')، حم۱/۲۳۹، ۲۵۴، ۳۳۵ و ۲/۸۴، دي/ال صلاۃ ۲۰۵ (۱۶۱۱) (صحیح)
۱۳۷۱- عبداللہ بن عباس اور ابن عمر رضی اللہ عنہم کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی الله علیہ وسلم نے اپنے منبر کے زینے سے فرمایا: ''لوگ جمعہ چھوڑنے سے باز آ جائیں، ورنہ اللہ تعالیٰ ان کے دلوں پر مہر لگا دے گا ۱؎ اور وہ غافلوں میں سے ہو جائیں گے '' ۲؎۔
وضاحت ۱؎ : گویا مسلسل جمعہ کا چھوڑنا ایسا خطرناک فعل ہے جس سے دلوں پر مہر لگ سکتی ہے جس کے بعد انسان کے لیے اخروی فلاح ونجات کی امید ختم ہو جاتی ہے۔
وضاحت ۲؎ : '' غافلوں میں سے ہو جائیں'' کا مطلب ہے کہ اللہ کے ذکر اور اس کے احکام سے بالکل بے پرواہ ہو جائیں گے۔
1372- أَخْبَرَنِي مَحْمُودُ بْنُ غَيْلانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ، قَالَ: حَدَّثَنِي الْمُفَضَّلُ بْنُ فَضَالَةَ، عَنْ عَيَّاشِ بْنِ عَبَّاسٍ، عَنْ بُكَيْرِ بْنِ الأَشَجِّ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ ابْنِ عُمَرَ، عَنْ حَفْصَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنَّ النَّبِيَّ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: "رَوَاحُ الْجُمُعَةِ وَاجِبٌ عَلَى كُلِّ مُحْتَلِمٍ" .
* تخريج: د/الطھارۃ ۱۲۹ (۳۴۲)، (تحفۃ الأشراف: ۱۵۸۰۶)، (و عندہ زیادۃ ''وعلی کل من راح إلی الجمعۃ الغسل '') (صحیح)
۱۳۷۲- ام المومنین حفصہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ نبی اکرم صلی الله علیہ وسلم نے فرمایا: '' جمعہ کے لیے (مسجد) جانا ہر بالغ مرد پر فرض ہے''۔