- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
5224- أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدِ بْنِ مُسْلِمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي سُلَيْمَانُ بْنُ بَابَيْهِ مَوْلَى آلِ نَوْفَلٍ أَنَّ أُمَّ سَلَمَةَ زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ: سَمِعْتُ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " لا تَدْخُلُ الْمَلائِكَةُ بَيْتًا فِيهِ جُلْجُلٌ، وَلا جَرَسٌ، وَلا تَصْحَبُ الْمَلائِكَةُ رُفْقَةً فِيهَا جَرَسٌ "۔ (السنن الكبرى: 9483) .
* تخريج: تفرد بہ النسائي (تحفۃ الأشراف: ۱۸۱۵۶) (حسن)
۵۲۲۴- ام المومنین ام سلمہ رضی الله عنہا کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ''اس گھر میں فرشتے داخل نہیں ہوتے، جس میں گھنگھرو یا گھنٹہ ہو، اور نہ فرشتے ایسے قافلوں کے ساتھ چلتے ہیں جن کے ساتھ گھنٹی ہو''۔
5225- أَخْبَرَنَا أَبُو كُرَيْبٍ مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلائِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ عَيَّاشٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُوإِسْحَاقَ، عَنْ أَبِي الأَحْوَصِ، عَنْ أَبِيهِ قَالَ: كُنْتُ جَالِسًا عِنْدَ رسول اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَآنِي رَثَّ الثِّيَابِ فَقَالَ: "أَلَكَ مَالٌ؟ " قُلْتُ: نَعَمْ، يَا رسول اللَّهِ! مِنْ كُلِّ الْمَالِ، قَالَ: "فَإِذَا آتَاكَ اللَّهُ مَالا فَلْيُرَ أَثَرُهُ عَلَيْكَ "۔ (السنن الكبرى: 9484) .
* تخريج: د/اللباس ۱۷ (۴۰۶۳)، (تحفۃ الأشراف: ۱۱۲۰۳)، حم (۴/۱۳۷)، ویأتي عند المؤلف برقم: ۵۲۹۶ (صحیح)
۵۲۲۵- ابوالاحوص کے والد مالک بن نضلہ جشمی رضی الله عنہ روایت کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ صلی للہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھا ہوا تھا، آپ نے مجھے پھٹے کپڑے پہنے دیکھا تو فرمایا: ''کیا تمہارے پاس مال و دولت ہے؟ '' میں نے کہا: ہاں، اللہ کے رسول! سب کچھ ہے، آپ نے فرمایا: ''جب تمہیں اللہ تعالیٰ نے سب کچھ دیا ہے تو اس کے آثار بھی تمہارے اوپر ہونے چاہئیں '' ۱؎۔
وضاحت ۱؎: یعنی اللہ کی دی ہوئی نعمت کی قدر کرو اور اس کی شکر گذاری کرتے ہوئے فضول خرچی کئے بغیر اسے حسب ضرورت استعمال کرو اور اس میں سے دوسروں کے حقوق ادا کرو۔
5226- أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ، عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ، عَنْ أَبِي الأَحْوَصِ، عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي ثَوْبٍ دُونٍ فَقَالَ لَهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " أَلَكَ مَالٌ؟ " قَالَ: نَعَمْ، مِنْ كُلِّ الْمَالِ، قَالَ: " مِنْ أَيِّ الْمَالِ؟ " قَالَ: قَدْ آتَانِي اللَّهُ مِنَ الإِبِلِ، وَالْغَنَمِ، وَالْخَيْلِ، وَالرَّقِيقِ، قَالَ: "فَإِذَا آتَاكَ اللَّهُ مَالا فَلْيُرَ عَلَيْكَ أَثَرُ نِعْمَةِ اللَّهِ، وَكَرَامَتِهِ "۔ (السنن الكبرى: 9485) .
* تخريج: انظر ما قبلہ (صحیح)
۵۲۲۶- ابوالاحوص کے والد مالک
بن نضلہ جشمی رضی الله عنہ روایت کرتے ہیں کہ وہ نبی اکرم صلی للہ علیہ وسلم کے پاس گھٹیا کپڑے پہن کر آئے۔ تو آپ نے فرمایا: ''کیا تمہارے پاس مال و دولت ہے؟ '' وہ بولے: ہاں، سب کچھ ہے۔ آپ نے فرمایا: ''کس طرح کا مال ہے؟ '' وہ بولے: اللہ تعالیٰ نے مجھے اونٹ، بکریاں، گھوڑے اور غلام عطا کئے ہیں۔ آپ نے فرمایا: ''جب اللہ تعالیٰ نے تمہیں مال ودولت سے نوازا ہے تو اللہ تعالیٰ کی نعمت اور اس کے فضل کے تم پر آثار بھی دکھائی دینے چاہئے ''۔
* * *