MindRoasterMir
رکن
- شمولیت
- جون 29، 2017
- پیغامات
- 122
- ری ایکشن اسکور
- 4
- پوائنٹ
- 64
کیا حضرت عیسیٰ علیہ السلام آخری نبی ہیں؟
پہلے سوال کا جواب یہ ہے کہ ہمیں یہ اختیار اسی نے دیا ہے جس نے مرزا قادیانی کے گمان میں میں اسے مجموعہ الہامات ص 600 میں اور مرزا بشیر احمد کو کلمۃ الفضل جلد 14 ص 110 میں دوسروں کو کافر کہنے کا اختیار دیا تھا.پہلا سوال یہ ہے کہ اگر میں کلمہ پڑھ رہا ہوں اور اسلام اور ارکان ایمان و اسلام پر ایما ن ہو تو آپ کو کس نے اختیا ر دیا ہے کہ آپ مجھے غیر مسلم کہیں ،چلیں اگر آپ اسلامی اصولوں سے روگردانی کرتے ہوئے غیر مسلم کہہ رہے ہیں(جس کا مجھ جیسے کسی بھی احمدی مسلما ن کو کوئی فرق نہیں پڑتا۔الحمد للہ) تو کس اسلامی قا نو ن کی رو سے مجھے مجبو ر کر رہے ہیں کہ میں بھی اپنے آپ کو غیر مسلم ہی سمجھوں۔آپ ہوتے کو ن ہیں مجھ پر اپنی با ت تھو پنے والے؟؟؟؟اسلام کے وہ ٹھیکیدار جن کے با رے میں رسول اللہ ﷺ نےواضح فرما یا کہ ’’فتنے انہیں میں سے اُٹھیں گے اور انہی میں واپس لوٹ جا ئیں گے‘‘؟
رسول اللہ ﷺ نے تو اس منا فق کو مرنے کے بعد بھی اپنی قمیض عطا کی اور اس کا جنا زہ پڑھنے کے لئے بھی آگےآئے جو رسول اللہ کی واضح توہین کیا کرتا تھا۔
جب اس منا فق کو رسول اللہ نے کچھ نہیں کہا تو آپ نبیﷺ سے بھی بڑھ کر ہیں ؟احمدی مسلمانوں کے نزدیک یہ شخص جو مسلما ن ہونے کا اقرار کرتا ہے وہ مسلمان ہے جبتک وہ خود اپنے آپ کو دائرہ اسلام سے باہر ہونے کا اقرا ر نہ کر لے اور یہی سنت رسول اللہ ﷺ ہے۔
دیں اس کا جواب لیکن بچوں کی طرح ییں ییں نہیں کیجیے گا۔قران ور سنت سے جواب دیں۔
تو اس کا مطلب ہے کہ آپ حضرت مرزا صا حب کو مسیح مو عود و مہدی مانتے ہیں جو ان کی با ت ما ن رہے ہیں؟اور دوسری با ت یہ کہ جماعت احمدیہ عالمگیر کا موقف فتویٰ کفر کا موقف یہ ہے کہ ہر کلمہ گو مسلمان ہے جو ارکا ن ایمان پر ایما ن رکھتا ہے۔ جہا ں جہاں پر حضرت مسیح موعود مرزا غلا م احمد علیہ السلام نے کا فر کی با ت کی وہ وہ ایسے کا فر کی سی ہے جیسے حضرت خاتم النبیین ﷺ نے یہ فرما یا کہ جب ایک مسلمان ز نا کرتا ہے تو وہ مسلما ن نہیں ہوتا جب وہ چوری کرتا ہے تو وہ مسلما ن نہیں ہوتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔پہلے سوال کا جواب یہ ہے کہ ہمیں یہ اختیار اسی نے دیا ہے جس نے مرزا قادیانی کے گمان میں میں اسے مجموعہ الہامات ص 600 میں اور مرزا بشیر احمد کو کلمۃ الفضل جلد 14 ص 110 میں دوسروں کو کافر کہنے کا اختیار دیا تھا.
اگر ان دونوں کو یہ اختیار تھا تو ہمیں بھی انہی آیات اور احادیث سے یہ اختیار ہے اور اگر ان دونوں کو یہ اختیار نہیں تھا تو آپ ان دونوں کے نزدیک کافر قرار پاتے ہیں.
پہلے سوال کا جواب مل گیا؟
بےشک وہ نبی ہوگے اور ابھی بھی ہے اور بعد میں بھی ہوگے مگر انکا نزول قرب قیامت میں بحیثیت نبی نہی بلکہ خاتم النبین صلی اللہ علیہ وسلم کے امّتی کے طور پر ہوگی جنہے اللہ تبارک وتعالٰی نے خصوصی کام کے لیے مقرر کیا ہوا ہےاگر نبوت ہر قسم کی ختم ہوچکی تو پھر حضرت عیسیٰ کیسے نبی ہوں گے۔کیا وہ نبی نہیں ہونگے؟؟؟
جہاں تک ہمنے دیکھاہے احادیث مبارکہ ہمے تو نظر نہی آیا کہ حضرت عیسٰی علیہ السّلام پر اسوقت بھی وحی نازل ہوگی یا نہی واللہ اعلم باالصوابآپ سے سوال عرض کیا ہے محترم۔وحی ہوگی کہ نہیں؟
مرزا غلام احمد قادیانی تو انگریزوں کا ایجنٹ تھا جسکی موت بیت الخلاء میں ہوی مرزا مردود قادیانی نبی تو بہت دور کی بات شریف انسان بھی نہی تھا لاحول ولا وقوتہ الاّ بااللہتو ہم بھی حضرت مرزا غلام احمد علیہ السلام کو امتی نبی ہی کہتے ہیں جو اس حدیث کے عین مطا بق ہے
سوری! لگتا ہے مرزا کی طرح آپ کی عقل بھی گھاس چرنے چلی گئی ہے. میں مرزا کی بات نہیں مان رہا, ان آیات اور احادیث کو مانتا ہوں جن سے مرزا نے باطل استدلال کی کوشش کی ہے. جیسے مرزا بشیر نے آیت اولئک ہم الکافرون حقا لکھی ہے.تو اس کا مطلب ہے کہ آپ حضرت مرزا صا حب کو مسیح مو عود و مہدی مانتے ہیں جو ان کی با ت ما ن رہے ہیں؟اور دوسری با ت یہ کہ جماعت احمدیہ عالمگیر کا موقف فتویٰ کفر کا موقف یہ ہے کہ ہر کلمہ گو مسلمان ہے جو ارکا ن ایمان پر ایما ن رکھتا ہے۔ جہا ں جہاں پر حضرت مسیح موعود مرزا غلا م احمد علیہ السلام نے کا فر کی با ت کی وہ وہ ایسے کا فر کی سی ہے جیسے حضرت خاتم النبیین ﷺ نے یہ فرما یا کہ جب ایک مسلمان ز نا کرتا ہے تو وہ مسلما ن نہیں ہوتا جب وہ چوری کرتا ہے تو وہ مسلما ن نہیں ہوتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اچھا اچھا. یعنی جس طرح مومن زنا کرتے وقت مومن نہیں ہوتا کا مطلب یہ ہے کہ وہ حقیقت میں تو اہل ایمان میں سے ہوتا ہے لیکن وقتی طور پر اس کا عمل کافروں جیسا ہوتا ہے اور اگر اسے اسی دوران موت آجائے تو اس کے ساتھ مومنین والا معاملہ کیا جائے گا........... اسی طرح مرزا کے نزدیک جو اس کی نبوت کو نہیں مانتا وہ اصل میں تو اہل ایمان ہی ہے لیکن وقتی طور پر عمل اہل کفر جیسا کر رہا ہے اور اگر اس دوران اسے موت آجائے تو اس کے ساتھ معاملہ مومنین والا ہوگا. ایسا ہے تو پھر مرزا کو نبی ماننے کی کیا ضرورت ہے؟ زیادہ سے زیادہ زنا جیسا گناہ ہی ہوگا نا؟ اور اگر مرزا جھوٹا نبی ہے تو ہمیشہ کی جہنم نصیب ہوگی تو ہمیشہ کی جہنم سے تو زنا جیسا گناہ ہی اچھا ہے. کیا خیال ہے؟تو اس کا مطلب ہے کہ آپ حضرت مرزا صا حب کو مسیح مو عود و مہدی مانتے ہیں جو ان کی با ت ما ن رہے ہیں؟اور دوسری با ت یہ کہ جماعت احمدیہ عالمگیر کا موقف فتویٰ کفر کا موقف یہ ہے کہ ہر کلمہ گو مسلمان ہے جو ارکا ن ایمان پر ایما ن رکھتا ہے۔ جہا ں جہاں پر حضرت مسیح موعود مرزا غلا م احمد علیہ السلام نے کا فر کی با ت کی وہ وہ ایسے کا فر کی سی ہے جیسے حضرت خاتم النبیین ﷺ نے یہ فرما یا کہ جب ایک مسلمان ز نا کرتا ہے تو وہ مسلما ن نہیں ہوتا جب وہ چوری کرتا ہے تو وہ مسلما ن نہیں ہوتا ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
نبی نہیں ہونگے ؟ بہت بڑا دعویٰ کر دیا آپ نے ۔ چلیں قرآن سے کوئی دلیل لائیں اس پر۔ جزاک اللہبےشک وہ نبی ہوگے اور ابھی بھی ہے اور بعد میں بھی ہوگے مگر انکا نزول قرب قیامت میں بحیثیت نبی نہی بلکہ خاتم النبین صلی اللہ علیہ وسلم کے امّتی کے طور پر ہوگی جنہے اللہ تبارک وتعالٰی نے خصوصی کام کے لیے مقرر کیا ہوا ہے
Sent from my SM-J210F using Tapatalk
ثم اوحی اللہ علیہ ۔ صحیح مسلم پھر اللہ ان پر (حضرت عیسیٰ علیہ السلام ) پر وحی کرے گا۔ جزاک اللہجہاں تک ہمنے دیکھاہے احادیث مبارکہ ہمے تو نظر نہی آیا کہ حضرت عیسٰی علیہ السّلام پر اسوقت بھی وحی نازل ہوگی یا نہی واللہ اعلم باالصواب
Sent from my SM-J210F using Tapatalk