- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
کِتَابُ الغُسْلِ
غسل کے مسائل
بَابٌ : إنَّمَا المَائُ مِنَ الْمَائِ
''پانی پانی سے ہے '' متعلق
(152) عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي سَعِيدِ نِالْخُدْرِيِّ عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ خَرَجْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَوْمَ الْإِثْنَيْنِ إِلَى قُبَائٍ حَتَّى إِذَا كُنَّا فِي بَنِي سَالِمٍ وَقَفَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم عَلى بَابِ عِتْبَانَ فَصَرَخَ بِهِ فَخَرَجَ يَجُرُّ إِزَارَهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَعْجَلْنَا الرَّجُلَ فَقَالَ عِتْبَانُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ ! أَ رَأَيْتَ الرَّجُلَ يُعْجَلُ عَنِ امْرَأَتِهِ وَ لَمْ يُمْنِ مَا ذَا عَلَيْهِ ؟ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِنَّمَا الْمَائُ مِنَ الْمَائِسیدنا عبدالرحمن بن ابی سعید خدری اپنے والد سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں کہ انہوں نے کہا کہ میں پیر کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مسجد قبا کی طرف نکلا۔ جب ہم بنی سالم کے محلے میں پہنچے، تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا عتبان بن مالک رضی اللہ عنہ کے دروازے پر کھڑے ہوکر اس کو آواز دی تو وہ اپنی ازار گھسیٹتے ہوئے نکلے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: '' ہم نے اس کو جلدی میں مبتلا کر دیا ۔'' سیدنا عتبان رضی اللہ عنہ نے کہا کہ یا رسول اللہ ! اگر کوئی شخص جلدی اپنی عورت سے الگ ہو جائے اور منی نہ نکلے، تو اس کا کیا حکم ہے (یعنی غسل کرے یا نہیں)؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''پانی کا استعمال پانی نکلنے سے ہے (یعنی منی نکلنے سے غسل واجب ہوتا ہے)۔ ''