- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
بَابٌ : عَشْرٌ مِن الْفِطْرَةِ
دس چیزیں فطرت میں سے ہیں
(183) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم عَشْرٌ مِنَ الْفِطْرَةِ قَصُّ الشَّارِبِ وَ إِعْفَائُ اللِّحْيَةِ وَالسِّوَاكُ وَاسْتِنْشَاقُ الْمَائِ وَ قَصُّ الأَظْفَارِ وَ غَسْلُ الْبَرَاجِمِ وَ نَتْفُ الإِبِطِ وَ حَلْقُ الْعَانَةِ وَ انْتِقَاصُ الْمَائِ قَالَ زَكَرِيَّا قَالَ مُصْعَبٌ وَ نَسِيتُ الْعَاشِرَةَ إِلاَّ أَنْ تَكُونَ الْمَضْمَضَةَ زَادَ قُتَيْبَةُ قَالَ وَ كِيعٌ انْتِقَاصُ الْمَائِ يَعْنِي الاسْتِنْجَائَام المومنین عائشہ صدیقہ طیبہ طاہرہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ''دس باتیں پیدائشی سنت ہیں۔ (۱) مونچھیں کترنا (۲) داڑھی چھوڑ دینا۔ (۳) مسواک کرنا (۴) ناک میں پانی ڈالنا (۵) ناخن کاٹنا (۶)پوروں کا دھونا (کانوں کے اندر اور ناک اور بغل اور رانوں کا دھونا) (۷) بغل کے بال اکھیڑنا(۸) زیر ناف بال لینا (۹)پانی سے استنجاء کرنا۔'' (یا شرمگاہ پر وضو کے بعد تھوڑا سا پانی چھڑک لینا) ۔ مصعب نے کہا کہ میں دسویں بات بھول گیا ، شاید کلی کرنا ہو ۔ وکیع رحمہ اللہ نے کہا اِنْتَقَاصُ الْمَائِ (جو حدیث میں وارد ہے ) اس سے استنجاء مراد ہے ۔