• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم (مختصر)

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :زَكَاةُ الْفِطْرِ مِنَ الْطَّعَامِ وَ الأقِطِ وَالزَّبِيْبِ
صدقۂ فطر کھانے، پنیر اور منقہ (خشک انگور) سے ادا کرنے کا بیان​
(522) عَنْ أَبِي سَعِيدٍ الْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كُنَّا نُخْرِجُ إِذْ كَانَ فِينَا رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم زَكَاةَ الْفِطْرِ عَنْ كُلِّ صَغِيرٍ وَ كَبِيرٍ حُرٍّ أَوْ مَمْلُوكٍ صَاعًا مِنْ طَعَامٍ أَوْ صَاعًا مِنْ أَقِطٍ أَوْ صَاعًا مِنْ شَعِيرٍ أَوْ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ أَوْ صَاعًا مِنْ زَبِيبٍ فَلَمْ نَزَلْ نُخْرِجُهُ حَتَّى قَدِمَ عَلَيْنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا حَا جًّا أَوْ مُعْتَمِرًا فَكَلَّمَ النَّاسَ عَلَى الْمِنْبَرِ فَكَانَ فِيمَا كَلَّمَ بِهِ النَّاسَ أَنْ قَالَ إِنِّي أَرَى أَنَّ مُدَّيْنِ مِنْ سَمْرَائِ الشَّامِ تَعْدِلُ صَاعًا مِنْ تَمْرٍ فَأَخَذَ النَّاسُ بِذَلِكَ قَالَ أَبُو سَعِيدٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَأَمَّا أَنَا فَلاَ أَزَالُ أُخْرِجُهُ كَمَا كُنْتُ أُخْرِجُهُ أَبَدًا مَا عِشْتُ
سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ہم رسو ل اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دور میں صدقہ فطر ہر چھوٹے بڑے، آزاد اور غلام کی طرف سے ایک صاع گندم یا ایک صاع پنیر یا''جو'' یا کھجور یا انگور نکالتے تھے پھر جب سیدنا معاویہ رضی اللہ عنہ حج کو یا عمرہ کو آئے تو لوگوں سے منبر پر (کھڑے ہو کر) وعظ کیا اور اس میں کہا کہ میرا خیال ہے کہ شام کی گندم کے دو مد (یعنی نصف صاع ) ایک صاع کھجور کے برابر ہوتا ہے۔ (یعنی قیمت میں) سو لوگوں نے اس کو لے لیا اور سیدنا ابوسعید رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں تو وہی نکالتا رہوں گا جو نکالتا تھا (یعنی ایک صاع) جب تک جیوں گا۔ (سبحان اللہ! یہ اتباع تھا حدیث کا اور نفرت تھی رائے اور قیاس سے)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :الأَمْرُ بِإِخْرَاجِ زَكَاةِ الْفِطْرِ قَبْلَ الصَّلاَةِ
نماز (عید) سے پہلے صدقۂ فطر ادا کرنے کا حکم​

(523) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَمَرَ بِإِخْرَاجِ زَكَاةِ الْفِطْرِ أَنْ تُؤَدَّى قَبْلَ خُرُوجِ النَّاسِ إِلَى الصَّلاَةِ
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نماز (عید) کو نکلنے سے پہلے صدقہ فطر ادا کرنے کا حکم دیا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :التَّرْغِيْبُ فِي الصَّدَقَةِ
صدقہ کرنے میں ترغیب دلانا​

(524) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ مَا يَسُرُّنِي أَنَّ لِي أُحُدًا ذَهَبًا تَأْتِي عَلَيَّ ثَالِثَةٌ وَ عِنْدِي مِنْهُ دِينَارٌ إِلاَّ دِينَارٌ أَرْصُدُهُ لِدَيْنٍ عَلَيَّ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' مجھے یہ آرزو نہیں ہے کہ یہ احد کا پہاڑ میرے لیے سونا ہو جائے اور تین دن سے زیادہ میرے پاس ایک دینار بھی باقی رہے مگر یہ کہ وہ دینار اپنے کسی قرض خواہ کو دینے کے لئے بچا رکھوں۔''
(525) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَنَّهُ قَالَ يَا مَعْشَرَ النِّسَائِ تَصَدَّقْنَ وَ أَكْثِرْنَ الْإِسْتِغْفَارَ فَإِنِّي رَأَيْتُكُنَّ أَكْثَرَ أَهْلِ النَّارِ فَقَالَتِ امْرَأَةٌ مِنْهُنَّ جَزْلَةٌ وَ مَا لَنَا يَا رَسُولَ اللَّهِ أَكْثَرَ أَهْلِ النَّارِ ؟ قَالَ تُكْثِرْنَ اللَّعْنَ وَ تَكْفُرْنَ الْعَشِيرَ وَ مَا رَأَيْتُ مِنْ نَاقِصَاتِ عَقْلٍ وَ دِينٍ أَغْلَبَ لِذِي لُبٍّ مِنْكُنَّ قَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ ! وَ مَا نُقْصَانُ الْعَقْلِ وَ الدِّينِ ؟ قَالَ أَمَّا نُقْصَانُ الْعَقْلِ فَشَهَادَةُ امْرَأَتَيْنِ تَعْدِلُ شَهَادَةَ رَجُلٍ فَهَذَا نُقْصَانُ الْعَقْلِ وَ تَمْكُثُ اللَّيَالِي مَا تُصَلِّي وَ تُفْطِرُ فِي رَمَضَانَ فَهَذَا نُقْصَانُ الدِّينِ
سیدنا عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' اے عورتوں کی جماعت! تم صدقہ دو اور استغفار کرو، کیونکہ میں نے دیکھا کہ جہنم میں زیادہ تعداد میں عورتیں ہیں۔'' ایک عقلمند عورت بولی کہ یارسول اللہ! کیا سبب ہے، عورتیں کیوں زیادہ جہنم میں ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' وہ لعنت بہت کرتی ہیں اور خاوند کی ناشکری کرتی ہیں۔میں نے عقل اور دین میں کم اور عقلمند کو بے عقل کرنے والی تم سے زیادہ کسی کو نہ دیکھا۔'' وہ عورت بولی کہ ہماری عقل اور دین میں کیاکمی ہے؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' عقل کی کمی تو اس سے معلوم ہوتی ہے کہ دو عورتوں کی گواہی ایک مرد کی گواہی کے برابر ہے اور دین میں کمی یہ ہے کہ عورت کئی دن تک (ہر مہینے میں حیض کی وجہ سے) نماز نہیں پڑھتی اور رمضان میں (حیض کے دنوں میں) روزے نہیں رکھتی۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :فِي الْحَثِّ عَلَى النَّفَقَةِ
(اللہ کی راہ میں) خرچ کرنے پر شوق دلانا​

(526) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ قَالَ اللَّهُ تَبَارَكَ وَ تَعَالَى يَا ابْنَ آدَمَ أَنْفِقْ أُنْفِقْ عَلَيْكَ وَ قَالَ يَمِينُ اللَّهِ مَلَأَىَ وَ قَالَ ابْنُ نُمَيْرٍ مَلَآنُ سَحَّائُ لاَ يَغِيضُهَا شَيْئٌ اللَّيْلَ وَالنَّهَارَ
سیدناابوہریرہ رضی اللہ عنہ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کی کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:'' اے ابن آدم! خرچ کر کہ میں بھی تیرے اوپر خرچ کروں۔'' اور (نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے) فرمایا:'' اللہ کا ہاتھ بھرا ہوا ہے، رات دن خرچ کرنے سے کچھ کم نہیں ہوتا۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : التَّرْغِيْبُ فِي الصَّدَقَةِ قَبْلَ أَنْ لاَ يُوْجَدَ مَنْ يَقْبَلُهَا
قبل اس کے کہ کوئی صدقہ قبول کرنے والا نہ ملے، صدقہ کی ادائیگی میں رغبت دلانا​

(527) عَنْ حَارِثَةَ بْنِ وَهْبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ تَصَدَّقُوا فَيُوشِكُ الرَّجُلُ يَمْشِي بِصَدَقَتِهِ فَيَقُولُ الَّذِي أُعْطِيَهَا لَوْ جِئْتَنَا بِهَا بِالأَمْسِ قَبِلْتُهَا فَأَمَّا الآنَ فَلاَ حَا جَةَ لِي بِهَا فَلاَ يَجِدُ مَنْ يَقْبَلُهَا
سیدنا حارثہ بن وھب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو سنا ،آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے:''صدقہ دو۔ قریب ہے کہ ایسا وقت آ جائے گا کہ آدمی اپنا صدقہ لے کر نکلے گا اور جس کو دینے لگے گا وہ کہے گا کہ اگر تم کل لاتے تو میں لے لیتا مگرآج تو مجھے ضرورت نہیں ہے۔غرض کوئی نہ ملے گا جو اسے قبول کر لے۔ ''
(528) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم تَقِيئُ الأَرْضُ أَفْلاَذَ كَبِدِهَا أَمْثَالَ الأُسْطُوَانِ مِنَ الذَّهَبِ وَالْفِضَّةِ فَيَجِيئُ الْقَاتِلُ فَيَقُولُ فِي هَذَا قَتَلْتُ وَ يَجِيئُ الْقَاطِعُ فَيَقُولُ فِي هَذَا قَطَعْتُ رَحِمِي وَ يَجِيئُ السَّارِقُ فَيَقُولُ فِي هَذَا قُطِعَتْ يَدِي ثُمَّ يَدَعُونَهُ فَلاَ يَأْخُذُونَ مِنْهُ شَيْئًا
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:''(قیامت کے قریب) زمین اپنے جگر پاروں کو باہر ڈال دے گی جیسے بڑے بڑے ستون ہوتے ہیں، سونے اور چاندی کے۔ پھر قاتل آئے گا اور کہے گا کہ اسی کے لیے میں نے خون کیا تھا اور رشتہ داری کاٹنے والاآئے گا اور کہے گا کہ اسی کے لیے میں نے اپنی رشتے داری توڑ لی اور چور آئے گااور کہے گا اسی کے واسطے میرا ہاتھ کاٹا گیا۔ پھر سب کے سب اسے چھوڑ دیں گے اور کوئی اس میں سے کچھ نہ لے گا۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :اَلصَّدَقَةُ عَلَى الزَّوْجِ وَالْوَلَدِ
خاوند اور اولاد پر صدقہ کرنا​

(529) عَنْ زَيْنَبَ امْرَأَةِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَتْ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم تَصَدَّقْنَ يَامَعْشَرَ النِّسَائِ وَ لَوْ مِنْ حُلِيِّكُنَّ قَالَتْ فَرَجَعْتُ إِلَى عَبْدِ اللَّهِ فَقُلْتُ إِنَّكَ رَجُلٌ خَفِيفُ ذَاتِ الْيَدِ وَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَدْ أَمَرَنَا بِالصَّدَقَةِ فَأْتِهِ فَاسْأَلْهُ فَإِنْ كَانَ ذَلِكَ يَجْزِي عَنِّي وَ إِلاَّ صَرَفْتُهَا إِلَى غَيْرِكُمْ قَالَتْ فَقَالَ لِي عَبْدُ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بَلِ ائْتِيهِ أَنْتِ قَالَتْ فَانْطَلَقْتُ فَإِذَا امْرَأَةٌ مِنَ الأَنْصَارِ بِبَابِ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم حَاجَتِي حَاجَتُهَا قَالَتْ وَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَدْ أُلْقِيَتْ عَلَيْهِ الْمَهَابَةُ قَالَتْ فَخَرَجَ عَلَيْنَا بِلاَلٌ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقُلْنَا لَهُ ائْتِ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَأَخْبِرْهُ أَنَّ امْرَأَتَيْنِ بِالْبَابِ تَسْأَلاَنِكَ أَتُجْزِئُ الصَّدَقَةُ عَنْهُمَا عَلَى أَزْوَاجِهِمَا وَ عَلَى أَيْتَامٍ فِي حُجُورِهِمَا ؟ وَ لاَ تُخْبِرْهُ مَنْ نَحْنُ قَالَتْ فَدَخَلَ بِلاَلٌ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَسَأَلَهُ فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم مَنْ هُمَا ؟ فَقَالَ امْرَأَةٌ مِنَ الأَنْصَارِ وَ زَيْنَبُ رَضِىَ اللَّهُ عَنْهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَيُّ الزَّيَانِبِ ؟ قَالَ امْرَأَةُ عَبْدِاللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لَهُمَا أَجْرَانِ أَجْرُ الْقَرَابَةِ وَ أَجْرُ الصَّدَقَةِ
سیدنا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کی بیوی سیدہ زینب رضی اللہ عنھا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' اے عورتوں کی جماعت! صدقہ دو اگرچہ اپنے زیور سے ہو۔'' انہوں نے کہا کہ پھر میں اپنے شوہر عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ کے پاس آئی اور میں نے کہا کہ تم مفلس خالی ہاتھ آدمی ہو اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے کہ ہم لوگ صدقہ دیں، سوتم جا کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھو کہ اگر میں تم کو دے دوں اور صدقہ ادا ہو جائے تو خیر ورنہ اور کسی کو دے دوں گی تو عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ تم ہی جا کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھو۔ پھر میں آئی اور ایک انصاری عورت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دروازے پر کھڑی تھی، اس کا بھی یہی کام تھا جو میرا تھا۔ اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا رعب بہت تھا۔سیدنا بلال رضی اللہ عنہ نکلے تو ہم نے کہا کہ تم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس جاؤ اور ان کو خبر دو کہ دو عورتیں دروازے پر پوچھتی ہیں کہ اگر اپنے شوہروں اور ان یتیموں کو جن کو وہ پالتے ہیں، کو صدقہ دیں تو ادا ہو جائے گا یا نہیں؟ اور نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ نہ بتانا کہ ہم لوگ کون ہیں۔ سیدہ زینبرضی اللہ عنھا نے کہا کہ سیدنا بلال رضی اللہ عنہ گئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' وہ کون ہیں؟'' تو سیدنا بلال رضی اللہ عنہ نے عرض کی کہ ایک انصار کی عورت ہے اور دوسری زینب رضی اللہ عنھا ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' کون سی زینب ہیں؟' 'انہوں نے کہا کہ عبداللہ رضی اللہ عنہ کی بیوی۔ تب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے سیدنا بلال رضی اللہ عنہ سے فرمایا:'' ان کو اس میں دوگنا ثواب ہے۔ ایک تو قرابت والوں سے سلوک کرنے کا اور دوسرا صدقہ کرنے کا۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :اَلصَّدَقَةُ فِي الأَقْرَبِيْنَ
قریبی رشتہ داروں میں خرچ کرنا​

(530) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُول كَانَ أَبُو طَلْحَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَكْثَرَ أَنْصَارِيٍّ بِالْمَدِينَةِ مَالاً وَ كَانَ أَحَبَّ أَمْوَالِهِ إِلَيْهِ بَيْرُحَآئَ وَ كَانَتْ مُسْتَقْبِلَةَ الْمَسْجِدِ وَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَدْخُلُهَا وَ يَشْرَبُ مِنْ مَائٍ فِيهَا طَيِّبٍ قَالَ أَنَسٌ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَلَمَّا نَزَلَتْ هَذِهِ الآيَةُ {لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ }(آل عمران:۹۲) قَامَ أَبُو طَلْحَةَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ إِنَّ اللَّهَ يَقُولُ فِي كِتَابِهِ { لَنْ تَنَالُوا الْبِرَّ حَتَّى تُنْفِقُوا مِمَّا تُحِبُّونَ } وَ إِنَّ أَحَبَّ أَمْوَالِي إِلَيَّ بَيْرَحَائَ وَ إِنَّهَا صَدَقَةٌ لِلَّهِ أَرْجُو بِرَّهَا وَ ذُخْرَهَا عِنْدَ اللَّهِ فَضَعْهَا يَا رَسُولَ اللَّهِ حَيْثُ شِئْتَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم بَخْ ذَلِكَ مَالٌ رَابِحٌ ذَلِكَ مَالٌ رَابِحٌ قَدْ سَمِعْتُ مَا قُلْتَ فِيهَا وَ إِنِّي أَرَى أَنْ تَجْعَلَهَا فِي الأَقْرَبِينَ فَقَسَمَهَا أَبُو طَلْحَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فِي أَقَارِبِهِ وَ بَنِي عَمِّهِ
سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ابوطلحہ انصاری رضی اللہ عنہ مدینہ میں بہت مالدار تھے اور بہت محبوب مال ان کا بیرحاء ایک باغ تھا، جو مسجد نبوی کے آگے تھا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اس میں جاتے اور اس کا میٹھا پانی پیتے تھے۔ سیدنا انس رضی اللہ عنہ نے کہا کہ جب یہ آیت اتری کہ ''نہ پہنچو گے تم نیکی کی حد کو جب تک کہ نہ خرچ کرو گے اپنی محبوب چیزوں کو اللہ کی راہ میں۔'' تو سیدنا ابوطلحہ رضی اللہ عنہ نے کھڑے ہو کر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کی کہ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ''تم نیکی کی حد کو نہ پہنچو گے جب تک اپنے محبوب مال نہ خرچ کرو۔'' اور میرے سب مالوںسے زیادہ محبوب بیرحاء ہے، وہ اللہ کی راہ میں صدقہ ہے اور میں اللہ سے اس کے ثواب اور آخرت میں اس کے ذخیرہ ہو جانے کا امیدوار ہوں۔ سو آپ صلی اللہ علیہ وسلم اس کو جہاں چاہیں رکھ دیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' یہ تو بڑے نفع کا مال ہے۔ یہ تو بڑے نفع کا مال ہے۔ میں نے سنا جو تم نے کہا اور میں مناسب جانتا ہوں کہ تم اسے اپنے عزیزوں میں بانٹ دو۔ پھر اس کو سیدنا ابوطلحہ رضی اللہ عنہ نے اپنے عزیزوں اور چچا زاد بھائیوںمیں بانٹ دیا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :اَلصَّدَقَةُ عَلَى الأَخْوَالِ
ماموؤں پر صدقہ کرنا​

(531) عَنْ مَيْمُونَةَ بِنْتِ الْحَارِثِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّهَا أَعْتَقَتْ وَلِيدَةً فِي زَمَانِ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَذَكَرَتْ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ لَوْ أَعْطَيْتِهَا أَخْوَالَكِ كَانَ أَعْظَمَ لِأَجْرِكِ
سیدہ میمونہ بنت حارث رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانہ میں ایک لونڈی آزاد کی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اس کا ذکر کیا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' اگر تم اسے اپنے ماموؤں کو دے دیتیں تو تمہارے لیے زیادہ اجر کا باعث بنتا۔''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :صِلَةُ الأُمِّ الْمُشْرِكَةِ
مشرکہ ماں سے صلہ رحمی کرنا​

(532) عَنْ أَسْمَائَ رَضِىَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّي قَدِمَتْ عَلَيَّ وَ هِيَ رَاغِبَةٌ ( أَوْ رَاهِبَةٌ ) أَفَأَصِلُهَا قَالَ نَعَمْ
سیدہ اسماء بنت ابی بکر رضی اللہ عنھما کہتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ میری ماں آئی ہے اور وہ دین سے بیزار ہے (دوسری روایتوں میں آیاہے کہ وہ مشرکہ ہے) تو کیامیں اس سے سلوک اور احسان کروں؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' ہاں۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : اَلصَّدَقَةُ عَنِ الأُمِّ الْمَيْتَةِ
فوت شدہ والدہ کی طرف سے صدقہ کرنا​

(533) عَنْ عَائِشَةَ رَضِىَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ رَجُلاً أَتَى النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّ أُمِّيَ افْتُلِتَتْ نَفْسُهَا وَ لَمْ تُوصِ وَ أَظُنُّهَا لَوْ تَكَلَّمَتْ تَصَدَّقَتْ أَفَلَهَا أَجْرٌ إِنْ تَصَدَّقْتُ عَنْهَا ؟ قَالَ نَعَمْ
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا سے روایت ہے کہ ایک شخص آیا اور اس نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کہ میری ماں اچانک فوت ہو گئی اور وصیت نہ کرنے پائی، اگر بولتی تو صدقہ دیتی۔ اگر میں ان کی طرف سے صدقہ دوں تو اسے ثواب ہوگا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :''ہاں۔ ''
 
Top