- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,763
- پوائنٹ
- 1,207
بَابٌ :مَنْ حَلَقَ قَبْلَ النَّحْرَ أَوْ نَحَرَ قَبْلَ الرَّمْيِ
جس نے قربانی سے پہلے بال منڈوا لیے یا کنکریاں مارنے سے پہلے قربانی کر لی ، اس کے متعلق
(731) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ وَقَفَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم عَلَى رَاحِلَتِهِ فَطَفِقَ نَاسٌ يَسْأَلُونَهُ فَيَقُولُ الْقَائِلُ مِنْهُمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي لَمْ أَكُنْ أَشْعُرُ أَنَّ الرَّمْيَ قَبْلَ النَّحْرِ فَنَحَرْتُ قَبْلَ الرَّمْيِ ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَارْمِ وَ لاَ حَرَجَ قَالَ وَ طَفِقَ آخَرُ يَقُولُ إِنِّي لَمْ أَشْعُرْ أَنَّ النَّحْرَ قَبْلَ الْحَلْقِ فَحَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَنْحَرَ ؟ فَيَقُولُ انْحَرْ وَ لاَ حَرَجَ قَالَ فَمَا سَمِعْتُهُ يُسْأَلُ يَوْمَئِذٍ عَنْ أَمْرٍ مِمَّا يَنْسَى الْمَرْئُ وَ يَجْهَلُ مِنْ تَقْدِيمِ بَعْضِ الأُمُورِ قَبْلَ بَعْضٍ وَ أَشْبَاهِهَا إِلاَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم افْعَلُوا ذَلِكَ وَ لاَ حَرَجَسیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی اونٹنی پر سوار ہو کر کھڑے تھے اور لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے مسائل پوچھنے لگے۔ پس ایک نے کہا کہ اے اللہ کے رسول! میں نے نہ جانا کہ رمی نحر سے پہلے ضروری ہے اور میں نے رمی سے پہلے نحرکر لیا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' کوئی حرج نہیں، اب رمی کر لو۔'' اور دوسرے نے کہا کہ میں نے نہ جانا کہ قربانی سر منڈوانے سے پہلے کرنی چاہیے اور میں نے قربانی سے پہلے سر منڈوا لیا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' اب نحر کر لو اور کچھ حرج نہیں۔'' (راوی نے )کہا کہ میں نے سنا کہ اس دن جس نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی ایسا کام کہ جسے انسان بھول جاتا ہے اور آگے پیچھے کر لیتا ہے، اس کے متعلق پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی فرمایا:'' اب کر لو اور کچھ حرج نہیں۔''
(732) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَ أَتَاهُ رَجُلٌ يَوْمَ النَّحْرِ وَ هُوَ وَاقِفٌ عِنْدَ الْجَمْرَةِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ فَقَالَ ارْمِ وَ لاَ حَرَجَ وَ أَتَاهُ آخَرُ فَقَالَ إِنِّي ذَبَحْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ قَالَ ارْمِ وَ لاَ حَرَجَ وَ أَتَاهُ آخَرُ فَقَالَ إِنِّي أَفَضْتُ إِلَى الْبَيْتِ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ قَالَ ارْمِ وَ لاَ حَرَجَ قَالَ فَمَا رَأَيْتُهُ سُئِلَ يَوْمَئِذٍ عَنْ شَيْئٍ إِلاَّ قَالَ افْعَلُوا وَ لاَ حَرَجَ
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم جمرہ عقبہ کے پاس کھڑے ہوئے تھے کہ ایک شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کی کہ اے اللہ کے رسول ! میں نے کنکریاں مارنے سے پہلے سر منڈوا لیا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' اب کنکریاں مار لو اور کچھ حرج نہیں ۔'' اور دوسرا شخص آیا اور عرض کی کہ میں نے رمی سے پہلے ذبح کر لیا؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' اب رمی کر لو اور کچھ حرج نہیں۔'' اور تیسرا شخص آیا اور عرض کی کہ میں نے رمی سے پہلے بیت اللہ کا طواف افاضہ کر لیا؟ توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' اب رمی کر لو اور کچھ حرج نہیں۔'' راوی نے کہا کہ اس دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے جو چیز پوچھی گئی کہ آگے پیچھے ہو گئی ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' اب کر لو اور کچھ حرج نہیں ہے۔ ''