• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم (مختصر)

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :مَنْ حَلَقَ قَبْلَ النَّحْرَ أَوْ نَحَرَ قَبْلَ الرَّمْيِ
جس نے قربانی سے پہلے بال منڈوا لیے یا کنکریاں مارنے سے پہلے قربانی کر لی ، اس کے متعلق​
(731) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ وَقَفَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم عَلَى رَاحِلَتِهِ فَطَفِقَ نَاسٌ يَسْأَلُونَهُ فَيَقُولُ الْقَائِلُ مِنْهُمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي لَمْ أَكُنْ أَشْعُرُ أَنَّ الرَّمْيَ قَبْلَ النَّحْرِ فَنَحَرْتُ قَبْلَ الرَّمْيِ ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَارْمِ وَ لاَ حَرَجَ قَالَ وَ طَفِقَ آخَرُ يَقُولُ إِنِّي لَمْ أَشْعُرْ أَنَّ النَّحْرَ قَبْلَ الْحَلْقِ فَحَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَنْحَرَ ؟ فَيَقُولُ انْحَرْ وَ لاَ حَرَجَ قَالَ فَمَا سَمِعْتُهُ يُسْأَلُ يَوْمَئِذٍ عَنْ أَمْرٍ مِمَّا يَنْسَى الْمَرْئُ وَ يَجْهَلُ مِنْ تَقْدِيمِ بَعْضِ الأُمُورِ قَبْلَ بَعْضٍ وَ أَشْبَاهِهَا إِلاَّ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم افْعَلُوا ذَلِكَ وَ لاَ حَرَجَ
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی اونٹنی پر سوار ہو کر کھڑے تھے اور لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے مسائل پوچھنے لگے۔ پس ایک نے کہا کہ اے اللہ کے رسول! میں نے نہ جانا کہ رمی نحر سے پہلے ضروری ہے اور میں نے رمی سے پہلے نحرکر لیا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' کوئی حرج نہیں، اب رمی کر لو۔'' اور دوسرے نے کہا کہ میں نے نہ جانا کہ قربانی سر منڈوانے سے پہلے کرنی چاہیے اور میں نے قربانی سے پہلے سر منڈوا لیا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' اب نحر کر لو اور کچھ حرج نہیں۔'' (راوی نے )کہا کہ میں نے سنا کہ اس دن جس نے بھی آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے کوئی ایسا کام کہ جسے انسان بھول جاتا ہے اور آگے پیچھے کر لیتا ہے، اس کے متعلق پوچھا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہی فرمایا:'' اب کر لو اور کچھ حرج نہیں۔''
(732) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَ أَتَاهُ رَجُلٌ يَوْمَ النَّحْرِ وَ هُوَ وَاقِفٌ عِنْدَ الْجَمْرَةِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي حَلَقْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ فَقَالَ ارْمِ وَ لاَ حَرَجَ وَ أَتَاهُ آخَرُ فَقَالَ إِنِّي ذَبَحْتُ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ قَالَ ارْمِ وَ لاَ حَرَجَ وَ أَتَاهُ آخَرُ فَقَالَ إِنِّي أَفَضْتُ إِلَى الْبَيْتِ قَبْلَ أَنْ أَرْمِيَ قَالَ ارْمِ وَ لاَ حَرَجَ قَالَ فَمَا رَأَيْتُهُ سُئِلَ يَوْمَئِذٍ عَنْ شَيْئٍ إِلاَّ قَالَ افْعَلُوا وَ لاَ حَرَجَ
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم جمرہ عقبہ کے پاس کھڑے ہوئے تھے کہ ایک شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کی کہ اے اللہ کے رسول ! میں نے کنکریاں مارنے سے پہلے سر منڈوا لیا ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' اب کنکریاں مار لو اور کچھ حرج نہیں ۔'' اور دوسرا شخص آیا اور عرض کی کہ میں نے رمی سے پہلے ذبح کر لیا؟ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' اب رمی کر لو اور کچھ حرج نہیں۔'' اور تیسرا شخص آیا اور عرض کی کہ میں نے رمی سے پہلے بیت اللہ کا طواف افاضہ کر لیا؟ توآپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' اب رمی کر لو اور کچھ حرج نہیں۔'' راوی نے کہا کہ اس دن نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے جو چیز پوچھی گئی کہ آگے پیچھے ہو گئی ہے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' اب کر لو اور کچھ حرج نہیں ہے۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :تَقْلِيْدُ الْهَدْيِ وَ إِشْعَارُهُ عِنْدَ الإِحْرَامِ
قربانی کے گلے میں ہار ڈالنے اور اس کی کوہان کو چیر(کر نشان بنانے ) کا بیان​
(733) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ صَلَّى رَسُوْلُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم الظُّهْرَ بِذِي الْحُلَيْفَةَ ثُمَّ دَعَا بِنَاقَتِهِ فَأَشْعَرَهَا فِيْ صَفْحَةِ سَنَامِهَا الأَيْمَنِ وَ سَلَتَ الدَّمَ ، وَ قَلَّدَهَا نَعْلَيْنِ، ثُمَّ رَكِبَ رَاحِلَتَهُ، فَلَمَّا اسْتَوَتْ بِهِ عَلَى الْبَيْدَائِ أَهَلَّ بِالْحَجِّ
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ظہر کی نماز ذوالحلیفہ میں پڑھی۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی اونٹنی منگوائی اور آپ نے اس کی کوہان کے دائیں پہلو میں اشعار کیا (برچھی وغیرہ سے زخم کر کے خون نکالنا تاکہ قربانی کے جانور کی نشانی ہو جائے) پھر اس خون کو ہاتھ سے مل دیا اور اونٹنی کے گلے میں دو جوتیوں کو لٹکا دیا۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم اپنی سواری پر سوار ہوئے۔ جب وہ میدان میں سیدھی کھڑی ہو گئی تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے حج کا تلبیہ پڑھا۔ (تلبیہ '' لَـبَّـیْکَ اَللّٰھُمَّ لَـبَّـیْکَ'' کو کہتے ہیں)
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :اَلْبَعْثُ بِالْهَدْيِ وَ تَقْلِيْدُهَا وَ هُوْ حَلاَلٌ
قربانی کا جانور بھیجنا اور اس کو ہار پہنانا جب کہ آدمی خود حلال ہو (یعنی احرام میں نہ ہو بلکہ گھر میں موجود ہو)​
(734) عَنْ عَمْرَةَ بِنْتِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَنَّ ابْنَ زِيَادٍ كَتَبَ إِلَى عَائِشَةَ رَضِىَ اللَّهُ عَنْهَا أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ مَنْ أَهْدَى هَدْيًا حَرُمَ عَلَيْهِ مَا يَحْرُمُ عَلَى الْحَاجِّ حَتَّى يُنْحَرَ الْهَدْيُ وَ قَدْ بَعَثْتُ بِهَدْيِي فَاكْتُبِي إِلَيَّ بِأَمْرِكِ قَالَتْ عَمْرَةُ قَالَتْ عَائِشَةُ رَضِىَ اللَّهُ عَنْهَا لَيْسَ كَمَا قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَا فَتَلْتُ قَلاَئِدَ هَدْيِ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم بِيَدَيَّ ثُمَّ قَلَّدَهَا رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم بِيَدِهِ ثُمَّ بَعَثَ بِهَا مَعَ أَبِي فَلَمْ يَحْرُمْ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم شَيْئٌ أَحَلَّهُ اللَّهُ لَهُ حَتَّى نُحِرَ الْهَدْيُ
عمرہ بنت عبدالرحمن سے روایت ہے کہ ابن زیاد نے ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کو لکھا کہ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ جس نے (بغیر حج و عمرہ کے گھر میں رہتے ہوئے) قربانی بھیجی، اس پر وہ چیزیں جو حاجی پر حرام ہوتی ہیں جب تک کہ قربانی ذبح نہ ہو جائے، حرام ہو گئیں اور میں نے قربانی روانہ کی ہے پس جو حکم ہو مجھے بتا دیجیے۔ ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا نے کہا کہ ابن عباس رضی اللہ عنھما نے جس طرح کہا ویسا نہیں ہے۔ میں نے خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قربانیوں کے ہار بٹے ہیں اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے گلے میں ڈال کر میرے والد کے ساتھ قربانی روانہ کر دی اور اس کے ذبح تک کوئی چیز آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر حرام نہ ہوئی جو اللہ تعالیٰ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم پر حلال کی تھی۔
(735) عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ أَهْدَى رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم مَرَّةً إِلَى الْبَيْتِ غَنَمًا فَقَلَّدَهَا
ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک دفعہ بیت اللہ کو بکریاں بھیجیں اور ان کے گلے میں ہار ڈالا۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :رُكُوْبُ الْبَدَنَةِ
قربانی کے اونٹ پر سوار ہونا​
(736) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم رَأَى رَجُلاً يَسُوقُ بَدَنَةً فَقَالَ ارْكَبْهَا قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّهَا بَدَنَةٌ فَقَالَ ارْكَبْهَا وَيْلَكَ فِي الثَّانِيَةِ أَوْ فِي الثَّالِثَةِ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص کو قربانی کا اونٹ کھینچتے ہوئے دیکھا تو فرمایا:'' اس پر سوار ہو جا۔'' اس نے عرض کی کہ یہ قربانی کا ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' اس پر سوار ہو جا، اور دوسری یاتیسری بار فرمایا:'' تیرے لیے خرابی ہو۔ ''
(737) عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ قَالَ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا سُئِلَ عَنْ رُكُوبِ الْهَدْيِ ؟ فَقَالَ سَمِعْتُ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ ارْكَبْهَا بِالْمَعْرُوفِ إِذَا أُلْجِئْتَ إِلَيْهَا حَتَّى تَجِدَ ظَهْرًا
ابوزبیر کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنھما سے سنا اور ان سے قربانی کے جانور پر سواری کرنے کے بارے میں پوچھا گیا تھا، تو انہوں نے کہا کہ جب تمہیں ضرورت ہو (اور سواری نہ ملے ) اس پر اس طرح سوار ہو کہ تکلیف نہ دو۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :مَا عَطِبَ مِنَ الْهَدْيِ قَبْلَ مَحِلِّهِ
جو قربانی کا جانور (منیٰ میں) پہنچنے سے پہلے تھک جائے ، اس کا بیان​
(738) عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ ذُؤَيْبًا أَبَا قَبِيصَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ حَدَّثَهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم كَانَ يَبْعَثُ مَعَهُ بِالْبُدْنِ ثُمَّ يَقُولُ إِنْ عَطِبَ مِنْهَا شَيْئٌ فَخَشِيتَ عَلَيْهِ مَوْتًا فَانْحَرْهَا ثُمَّ اغْمِسْ نَعْلَهَا فِي دَمِهَا ثُمَّ اضْرِبْ بِهِ صَفْحَتَهَا وَ لاَ تَطْعَمْهَا أَنْتَ وَ لاَ أَحَدٌ مِنْ أَهْلِ رُفْقَتِكَ
سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ ان سے ذؤیب ابو قبیصہ رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم میرے ساتھ قربانی کے اونٹ روانہ کرتے تھے اور حکم دیتے تھے :'' اگر کوئی ان میں سے تھک جائے اور مرنے کا ڈر ہو تو اس کو نحر کر دینا اور اس کی جوتیاں خون میں ڈبو کر اسکے کوہان میں (چھاپا) مار دینا اور نہ تم کھانا اور نہ تمہارا کوئی رفیق اس میں سے کھائے۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :اَلإِشْتِرَاكُ فِي الْهَدْيِ
قربانی کے جانور میں شرکت کا بیان​
(739) عَنْ جَابِرٍ بْنِ عَبْدِاللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ خَرَجْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم مُهِلِّينَ بِالْحَجِّ فَأَمَرَنَا رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَنْ نَشْتَرِكَ فِي الإِبِلِ وَالْبَقَرِ كُلُّ سَبْعَةٍ مِنَّا فِي بَدَنَةٍ
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ حج کا احرام باندھ کر نکلے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں حکم دیا :''ہم میں سے سات سات آدمی اونٹ اور گائے میں شریک ہو جائیں۔ ''
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :اَلْهَدْيُ مِنَ الْبَقَرِ
گائے کی قربانی​
(740) عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ ذَبَحَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم عَنْ عَائِشَةَ بَقَرَةً يَوْمَ النَّحْرِ
سیدنا جابر بن عبداللہ رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی کے دن ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کی طرف سے ایک گائے ذبح کی۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :نَحْرُ الْبُدْنِ قِيَامًا مُقَيَّدَةً
اونٹ کو کھڑا کرکے ، ہاتھ پاؤں باندھ کر نحر کرنا چاہیے​
(741) عَنْ زِيَادِ بْنِ جُبَيْرٍ أَنَّ ابْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَتَى عَلَى رَجُلٍ وَ هُوَ يَنْحَرُ بَدَنَتَهُ بَارِكَةً فَقَالَ ابْعَثْهَا قِيَامًا مُقَيَّدَةً سُنَّةَ نَبِيِّكُمْ صلی اللہ علیہ وسلم
زیاد بن جبیر سے روایت ہے کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما نے ایک شخص کو دیکھا کہ وہ اونٹ کو بٹھا کر نحر کر رہا ہے تو کہا کہ اس کو اٹھا کر، کھڑا کر کے پاؤں باندھ کر نحر کرو۔ یہی تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت ہے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :اَلصَّدَقَةُ بِلُحُوْمِ الْهَدْيِ وَ جِلاَلِهَا وَ جُلُوْدِهَا
قربانی کا گوشت اور اس کی جلیں اور اس کے چمڑے کو خیرات کرنا چاہیے​
(742) عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ أَمَرَنِي رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَنْ أَقُومَ عَلَى بُدْنِهِ وَ أَنْ أَ تَصَدَّقَ بِلَحْمِهَا وَ جُلُودِهَا وَ أَجِلَّتِهَا وَ أَنْ لاَ أُعْطِيَ الْجَزَّارَ مِنْهَا قَالَ نَحْنُ نُعْطِيهِ مِنْ عِنْدِنَا
امیر المومنین سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ مجھے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حکم فرمایا:'' میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے قربانی کے اونٹوں پر کھڑا رہوں اور ان کا گوشت، کھالیں اور جھولیں خیرات کر دوں اور قصاب کی مزدوری اس میں سے نہ دوں۔'' اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ نے کہا کہ قصاب کی مزدوری ہم اپنے پاس سے دیں گے۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ :طَوَافُ الإِفَاضَةِ يَوْمَ النَّحْرِ
قربانی کے دن واپسی کا طواف​
(743) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَفَاضَ يَوْمَ النَّحْرِ ثُمَّ رَجَعَ فَصَلَّى الظُّهْرَ بِمِنًى قَالَ نَافِعٌ فَكَانَ ابْنُ عُمَرَ يُفِيضُ يَوْمَ النَّحْرِ ثُمَّ يَرْجِعُ فَيُصَلِّي الظُّهْرَ بِمِنًى وَ يَذْكُرُ أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم فَعَلَهُ
سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے قربانی کے دن طواف افاضہ کیا اور پھر واپس آکر ظہر کی نماز منیٰ میں پڑھی۔ نافع نے کہا کہ سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما قربانی کے دن طواف افاضہ کر کے لوٹتے تھے اور نماز ظہر منیٰ میں پڑھتے تھے اور کہتے تھے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم بھی ایسا ہی کرتے تھے۔
 
Top