- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,763
- پوائنٹ
- 1,207
بَابٌ :تَحْرِيْمُ ابْنَةِ الأَخِ مِنَ الرَّضَاعَةِ
رضاعی (دودھ کی) بھتیجی کی حرمت
رضاعی (دودھ کی) بھتیجی کی حرمت
(876) عَنْ عَلِيٍّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا لَكَ تَنَوَّقُ فِي قُرَيْشٍ وَ تَدَعُنَا ؟ فَقَالَ وَ عِنْدَكُمْ شَيْئٌ ؟ قُلْتُ نَعَمْ بِنْتُ حَمْزَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِنَّهَا لاَ تَحِلُّ لِي إِنَّهَا ابْنَةُ أَخِي مِنَ الرَّضَاعَةِامیر المومنین سیدنا علی رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے کہا کہ یا رسول اللہ!آپ کو کیا ہے کہ (خاندان) قریش میں (نکاح) شوق سے کرتے ہیں لیکن ہمیں چھوڑ دیتے ہیں؟۔ (یعنی ہمارے پاس رشتے موجود ہیں لیکن آپ صلی اللہ علیہ وسلم لیتے ہی نہیں) تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' کیا تمہارے پاس کوئی رشتہ ہے؟'' میں نے کہا ہاں، (سید الشہداء) حمزہ رضی اللہ عنہ کی بیٹی ہے (جو کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور سیدنا علی رضی اللہ عنہ کی چچا زاد بہن تھی) تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:'' وہ میرے لیے حلال نہیں، کیونکہ وہ میرے رضاعی بھائی کی بیٹی ہے۔ (وجہ یہ تھی کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور سیدنا حمزہ رضی اللہ عنہ دونوں نے ایک ہی عورت کا دودھ پیا تھا)۔