- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,763
- پوائنٹ
- 1,207
بَابٌ : أَخْذُ الْحَلاَلِ الْبَيِّنِ وَ تَرْكُ الشُّبُهَاتِ
واضح حلال کو لینا چاہیے اور مشتبہ چیزوں سے پرہیز کرنا چاہیے
واضح حلال کو لینا چاہیے اور مشتبہ چیزوں سے پرہیز کرنا چاہیے
(956) عَنِ النُّعْمَانِ بْنِ بَشِيرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ وَ أَهْوَى النُّعْمَانُ بِإِصْبَعَيْهِ إِلَى أُذُنَيْهِ إِنَّ الْحَلاَلَ بَيِّنٌ وَ إِنَّ الْحَرَامَ بَيِّنٌ وَ بَيْنَهُمَا مُشْتَبِهَاتٌ لاَ يَعْلَمُهُنَّ كَثِيرٌ مِنَ النَّاسِ فَمَنِ اتَّقَى الشُّبُهَاتِ اسْتَبْرَأَ لِدِينِهِ وَ عِرْضِهِ وَ مَنْ وَقَعَ فِي الشُّبُهَاتِ وَقَعَ فِي الْحَرَامِ كَالرَّاعِي يَرْعَى حَوْلَ الْحِمَى يُوشِكُ أَنْ يَرْتَعَ فِيهِ أَلاَوَ إِنَّ لِكُلِّ مَلِكٍ حِمًى أَلاَ وَ إِنَّ حِمَى اللَّهِ مَحَارِمُهُ أَلاَ وَ إِنَّ فِي الْجَسَدِ مُضْغَةً إِذَا صَلَحَتْ صَلَحَ الْجَسَدُ كُلُّهُ وَ إِذَا فَسَدَتْ فَسَدَ الْجَسَدُ كُلُّهُ أَلاَ وَ هِيَ الْقَلْبُسیدنا نعمان بن بشیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے اور سیدنا نعمان نے اپنی انگلیوں سے دونوں کانوں کی طرف اشارہ کیا (یعنی یہ بتانے کے لیے کہ میں نے اپنے کانوں سے سنا ہے) کہ ''یقینا حلال واضح ہے اور حرام بھی واضح ہے لیکن حلال و حرام کے درمیان ایسی چیزیں ہیں جو دونوں سے ملتی جلتی ہیں، یعنی ان میں شبہ ہے اور ان کو بہت سے لوگ نہیںجانتے تو جو شبہات سے بچا ،وہ اپنے دین اور آبرو کو سلامت لے گیا اور جو شبہات میں پڑا وہ آخر حرام میں بھی پڑا ،اس چرواہے کی طرح جو چراگاہ کے آس پاس چراتا ہے۔ قریب ہے کہ اسکے جانور ممنوع چراگاہ کو بھی چر جائیں۔ خبردار! ہر بادشاہ کے لیے چراگاہ یا حدود ہوتی ہیں اور آ گاہ رہو کہ اللہ تعالیٰ کی روکی ہوئی چیز یعنی چراگاہ اس کی حرام کی ہوئی چیزیں ہیں۔ جان رکھو !بیشک بدن میں گوشت کا ایک ٹکڑا ہے۔'' اگر وہ سنور گیا تو سارا بدن سنور گیاا ور جو وہ بگڑ گیا تو سارا بدن بگڑ گیا اور یاد رکھو کہ وہ ٹکڑا دل ہے۔ ''