- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,763
- پوائنٹ
- 1,207
بَابٌ : رِضَا اللَّهِ عَنِ الشُّهَدَائِ وَ رِضَاهُمْ عَنْهُ
شہداء سے اللہ تعالیٰ راضی اور وہ اللہ تعالیٰ سے راضی
شہداء سے اللہ تعالیٰ راضی اور وہ اللہ تعالیٰ سے راضی
(1081) عَنْ أَنَسِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَائَ نَاسٌ إِلَى النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالُوا أَنِ ابْعَثْ مَعَنَا رِجَالاً يُعَلِّمُونَا الْقُرْآنَ وَالسُّنَّةَ فَبَعَثَ إِلَيْهِمْ سَبْعِينَ رَجُلاً مِنَ الأَنْصَارِ يُقَالُ لَهُمُ الْقُرَّائُ فِيهِمْ خَالِي حَرَامٌ يَقْرَئُونَ الْقُرْآنَ وَيَتَدَارَسُونَ بِاللَّيْلِ يَتَعَلَّمُونَ وَ كَانُوا بِالنَّهَارِ يَجِيئُونَ بِالْمَائِ فَيَضَعُونَهُ فِي الْمَسْجِدِ وَ يَحْتَطِبُونَ فَيَبِيعُونَهُ وَ يَشْتَرُونَ بِهِ الطَّعَامَ لِأَهْلِ الصُّفَّةِ وَ لِلْفُقَرَائِ فَبَعَثَهُمُ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم إِلَيْهِمْ فَعَرَضُوا لَهُمْ فَقَتَلُوهُمْ قَبْلَ أَنْ يَبْلُغُوا الْمَكَانَ فَقَالُوا اللَّهُمَّ بَلِّغْ عَنَّا نَبِيَّنَا أَنَّا قَدْ لَقِينَاكَ فَرَضِينَا عَنْكَ وَ رَضِيتَ عَنَّا قَالَ وَ أَتَى رَجُلٌ حَرَامًا خَالَ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا مِنْ خَلْفِهِ فَطَعَنَهُ بِرُمْحٍ حَتَّى أَنْفَذَهُ فَقَالَ حَرَامٌ فُزْتُ وَ رَبِّ الْكَعْبَةِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لِأَصْحَابِهِ إِنَّ إِخْوَانَكُمْ قَدْ قُتِلُوا وَ إِنَّهُمْ قَالُوا اللَّهُمَّ بَلِّغْ عَنَّا نَبِيَّنَا أَنَّا قَدْ لَقِينَاكَ فَرَضِينَا عَنْكَ وَ رَضِيتَ عَنَّا
سیدنا انس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ کچھ لوگ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آئے اور کہا کہ ہمارے ساتھ کچھ آدمی بھیجیں جو ہمیں قرآن و سنت سکھائیں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کی طرف ستر آدمی انصار میں سے بھیجے ان کو قراء (قاری حافظ لوگ) کہا جاتا تھا اور ان میں میرے ماموں حرام رضی اللہ عنہ بھی تھے وہ (قراء) قرآن پڑتھے تھے اور اکٹھے بیٹھ کر رات کو ایک دوسرے کو پڑھاتے اور پڑھتے تھے اور دن کو پانی لا کر مسجد میں رکھ دیتے اور (جنگل سے) لکڑیاں لا کر بیچتے تھے اور (اس قیمت کا) کھانا خریدتے اور اہل صفہ کو کھلاتے تھے۔ پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو لوگوں کے پاس بھیج دیا (جو تعلیم کے لیے کچھ آدمی مانگتے تھے) لیکن انہوں نے ان قراء کو اس سے پہلے کہ وہ اس علاقے میں جاتے (جس میں ان کو بلایا گیا تھا) شہید کر دیا۔ ان قراء نے کہا: ’’اے اللہ ہماری طرف سے ہمارے نبی کو یہ پیغام پہنچا دے کہ ہم اللہ کو مل گئے ہیں اور اللہ سے ہم راضی ہوگئے اور اللہ ہم سے راضی ہوگیا۔‘‘ سیدنا انس رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں میرے ماموں حرام کے پاس ایک کافر آیا اور اس نے پیچھے سے ایک نیزہ مارا اور پار کر دیا تو سیدنا حرام رضی اللہ عنہ نے کہا:’’ کعبہ کے رب کی قسم! میں تو کامیاب ہوگیا۔‘‘ پھر(جب یہ واقعہ ہو چکا تو )نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ تمہارے (مسلمان)بھائی شہید ہوگئے ہیں اورانھوں نے یہ پیغام بھیجا ہے کہ ہم اللہ کو مل گئے ۔ہم اللہ سے راضی ہو گئے اور وہ ہم سے راضی ہو گیا ۔‘‘