• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم (مختصر)

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : أَجْرُ مَنْ جَهَّزَ غَازِيًا
اس آدمی کا ثواب، جس نے غازی کا ساز و سامان تیار کر کے دیا​

(1092) عَنْ زَيْدِ بْنِ خَالِدٍ الْجُهَنِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم أَنَّهُ قَالَ مَنْ جَهَّزَ غَازِيًا فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَقَدْ غَزَا وَ مَنْ خَلَفَهُ فِي أَهْلِهِ بِخَيْرٍ فَقَدْ غَزَا
سیدنا زید بن خالد جہنی رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جس نے کسی غازی کا اللہ کی راہ میں سامان کر دیا، اس نے جہاد کیا اور جس نے غازی کے گھر بار کی خبر رکھی، اس نے بھی جہاد کیا (یعنی اس نے جہاد کا ثواب کمایا)۔
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : فِيْمَنْ تَجَهَّزَ فَمَرِضَ فَلْيَدْفَعْهُ إِلَى مَنْ يَغْزُو
جس نے سامان جہاد اکٹھا کیا، پھر بیمار ہو گیا تو اس کو چاہیے کہ وہ سامان اس آدمی کے حوالہ کرے جو جہاد کا ارادہ رکھتا ہو​

(1093) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ فَتًى مِنْ أَسْلَمَ قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ ! إِنِّي أُرِيدُ الْغَزْوَ وَ لَيْسَ مَعِيَ مَا أَتَجَهَّزُ قَالَ ائْتِ فُلانًا فَإِنَّهُ قَدْ كَانَ تَجَهَّزَ فَمَرِضَ فَأَتَاهُ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يُقْرِئُكَ السَّلامَ وَ يَقُولُ أَعْطِنِي الَّذِي تَجَهَّزْتَ بِهِ قَالَ يَا فُلانَةُ أَعْطِيهِ الَّذِي تَجَهَّزْتُ بِهِ وَ لاَ تَحْبِسِي عَنْهُ شَيْئًا فَوَاللَّهِ لاَ تَحْبِسِي مِنْهُ شَيْئًا فَيُبَارَكَ لَكِ فِيهِ
سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ قبیلہ اسلم کے ایک جوان نے کہا کہ یارسول اللہ ! میں جہاد کا ارادہ رکھتاہوں اور میرے پاس سامان نہیں ہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ فلاں کے پاس جاؤ ،اس نے جہاد کا سامان کیا تھا مگر وہ شخص بیمار ہو گیا ۔‘‘ وہ اس شخص کے پاس گیا اور کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے تجھے سلام کہا ہے اور فرمایاہے :’’وہ سامان مجھے دے دے۔‘‘ اس نے (اپنی بی بی یا لونڈی سے کہا کہ) اے فلاں! وہ سب سامان اس کو دے دے اور کوئی چیز مت رکھ ،اللہ کی قسم! کوئی چیز نہ رکھ کیونکہ تیرے لیے اس میں برکت ہو گی۔ ‘‘
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : حُرْمَةُ نِسَائِ الْمُجَاهِدِيْنَ وَ مَنْ يَخْلُفُ الْمُجَاهِدَ فِي أَهْلِهِ فَيَخُونُهُ
مجاہدین کی عورتوں کی عزت و حرمت اور جو مجاہد کے پیچھے اس کے گھر میں خلیفہ بنتا ہے، پھر اس کی خیانت کرتا ہے (اس کا گناہ)​

(1094) عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ بُرَيْدَةَ عَنْ أَبِيهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم حُرْمَةُ نِسَائِ الْمُجَاهِدِينَ عَلَى الْقَاعِدِينَ كَحُرْمَةِ أُمَّهَاتِهِمْ وَ مَا مِنْ رَجُلٍ مِنَ الْقَاعِدِينَ يَخْلُفُ رَجُلاً مِنَ الْمُجَاهِدِينَ فِي أَهْلِهِ فَيَخُونُهُ فِيهِمْ إِلاَّ وُقِفَ لَهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ فَيَأْخُذُ مِنْ عَمَلِهِ مَا شَائَ فَمَا ظَنُّكُمْ ؟
سیدنا سلیمان بن بریدہ اپنے والد رضی اللہ عنہ سے روایت کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ مجاہدین کی عورتوں کی حرمت گھر میںرہنے والوں پر ایسی ہے جیسے ان کی ماؤں کی حرمت اور جو شخص گھر میں رہ کر کسی مجاہد کے گھر بار کی خبر گیری کرے، پھر اس میں خیانت کرے تو وہ قیامت کے دن کھڑا کیا جائے گا اور مجاہد سے کہا جائے گا کہ اس کے عمل میں سے جو چاہے لے لے۔(پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’) تمہارا کیا خیال ہے (وہ کوئی نیکی چھوڑے گا؟) ۔‘‘
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : فِيْ قَوْلِهِ صلی اللہ علیہ وسلم ’’لاَ تَزَالُ طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِيْ ظَاهِرِيْنَ عَلَى الْحَقِّ حَتَّى تَقُوْمَ السَّاعَةُ ‘‘
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کہ’’میری امت کا ایک گروہ ہمیشہ حق پر قائم رہے گا…‘‘ کے متعلق​

(1095) عَنْ ثَوْبَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لاَ تَزَالُ طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِي ظَاهِرِينَ عَلَى الْحَقِّ لاَ يَضُرُّهُمْ مَنْ خَذَلَهُمْ حَتَّى يَأْتِيَ أَمْرُ اللَّهِ وَ هُمْ كَذَلِكَ
سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ میری امت کا ایک گروہ ہمیشہ حق پر قائم رہے گا، کوئی ان کو نقصان نہ پہنچا سکے گا، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ کاحکم آئے (یعنی قیامت) اور وہ اسی حال میں ہوں گے (یعنی غالب اور حق پر ہوں گے)۔ ‘‘

(1096) عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ شُمَاسَةَ الْمَهْرِيِّ قَالَ كُنْتُ عِنْدَ مَسْلَمَةَ بْنِ مُخَلَّدٍ وَ عِنْدَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ إِلاَّ عَلَى شِرَارِ الْخَلْقِ هُمْ شَرٌّ مِنْ أَهْلِ الْجَاهِلِيَّةِ لاَ يَدْعُونَ اللَّهَ بِشَيْئٍ إِلاَّ رَدَّهُ عَلَيْهِمْ فَبَيْنَمَا هُمْ عَلَى ذَلِكَ أَقْبَلَ عُقْبَةُ بْنُ عَامِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالَ لَهُ مَسْلَمَةُ يَا عُقْبَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ اسْمَعْ مَا يَقُولُ عَبْدُ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالَ عُقْبَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ هُوَ أَعْلَمُ وَ أَمَّا أَنَا فَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ لاَ تَزَالُ عِصَابَةٌ مِنْ أُمَّتِي يُقَاتِلُونَ عَلَى أَمْرِ اللَّهِ قَاهِرِينَ لِعَدُوِّهِمْ لاَ يَضُرُّهُمْ مَنْ خَالَفَهُمْ حَتَّى تَأْتِيَهُمُ السَّاعَةُ وَ هُمْ عَلَى ذَلِكَ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَجَلْ ثُمَّ يَبْعَثُ اللَّهُ رِيحًا كَرِيحِ الْمِسْكِ مَسُّهَا مَسُّ الْحَرِيرِ فَلاَ تَتْرُكُ نَفْسًا فِي قَلْبِهِ مِثْقَالُ حَبَّةٍ مِنَ الإِيمَانِ إِلاَّ قَبَضَتْهُ ثُمَّ يَبْقَى شِرَارُ النَّاسِ عَلَيْهِمْ تَقُومُ السَّاعَةُ
سیدنا عبدالرحمن بن شماسہ مہری کہتے ہیں کہ میں مسلمہ بن مخلد کے پاس بیٹھا تھا اور ان کے پاس سیدنا عبداللہ ابن عمرو بن عاص رضی اللہ عنھما بھی تھے۔ عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ قیامت قائم نہ ہو گی مگر بدترین مخلوق پر اور وہ بدتر ہوں گے جاہلیت والوں سے۔ اللہ تعالیٰ سے جس بات کی دعا کریں گے اللہ تعالیٰ ان کو دیدے گا۔ وہ اسی حال میں تھے کہ سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ آ گئے تو مسلمہ رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا کہ اے عقبہ! تم نے سنا کہ عبداللہ رضی اللہ عنہ کیا کہتے ہیں؟ عقبہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ وہ مجھ سے زیادہ جانتے ہیں لیکن میں نے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے:’’ میری امت کا ایک گروہ یا ایک جماعت ہمیشہ اللہ تعالیٰ کے حکم پر لڑتی رہے گی اور اپنے دشمن پر غالب رہے گی، جو کوئی ان کا خلاف کرے گا ان کو نقصان نہ پہنچا سکے گا، یہاں تک کہ قیامت آجائے گی اور وہ اسی حال میں ہوں گے۔‘‘ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ بے شک(نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا فرمایا) ’’پھر اللہ تعالیٰ ایک ہوا بھیجے گا جس میں مشک کی سی بو ہو گی اور ریشم کی طرح بدن پر لگے گی، وہ کسی شخص کو نہ چھوڑے گی جس کے دل میں ایک دانے کے برابر بھی ایمان ہو گا مگر اس کو موت آجائے گی۔ اس کے بعد سب برے (کافر) لوگ رہ جائیں گے، انہی پر قیامت قائم ہو گی۔ ‘‘

(1097) عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لاَ يَزَالُ أَهْلُ الْغَرْبِ ظَاهِرِينَ عَلَى الْحَقِّ حَتَّى تَقُومَ السَّاعَةُ
(فاتح ایران) سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ ہمیشہ مغرب والے (یعنی عرب یا شام والے) حق پر غالب رہیں گے، یہاں تک کہ قیامت قائم ہو گی۔ ‘‘
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : فِيْ رَجُلَيْنِ يَقْتُلُ أَحَدُهُمَا الآخَرَ يَدْخُلاَنِ الْجَنَّةَ
(ان) دو آدمیوں کے بارے میں کہ ایک نے دوسرے کو قتل کیا (لیکن) دونوں جنت میں جائیں گے​

(1098) عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَضْحَكُ اللَّهُ لِرَجُلَيْنِ يَقْتُلُ أَحَدُهُمَا الآخَرَ كِلاهُمَا يَدْخُلُ الْجَنَّةَ قَالُوا كَيْفَ يَا رَسُولَ اللَّهِ ! قَالَ يُقْتَلُ هَذَا فَيَلِجُ الْجَنَّةَ ثُمَّ يَتُوبُ اللَّهُ عَلَى الآخَرِ فَيَهْدِيهِ إِلَى الإِسْلامِ ثُمَّ يُجَاهِدُ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَيُسْتَشْهَدُ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اللہ عزوجل دو شخصوں کو دیکھ کر ہنستا ہے کہ ایک نے دوسرے کو قتل کیا، پھر دونوں جنت میں گئے۔‘‘ لوگوں نے عرض کی کہ یارسول اللہ ! یہ کیسے ہو گا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ ایک شخص اللہ تعالیٰ کی راہ میں لڑتے ہوئے شہید ہوا اب جس نے اس کو شہید کیا تھا وہ مسلمان ہوا اور اللہ تعالیٰ کی راہ میں لڑا اور شہید ہوا۔ ‘‘
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : مَنْ قَتَلَ كَافِرًا ثُمَّ سَدَّدَ لَمْ يَدْخُلِ النَّارَ
جو کافر کو قتل کرے، پھر نیکی پر قائم رہے (تو) وہ جہنم میں نہیں جائے گا​

(1099) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لاَ يَجْتَمِعَانِ فِي النَّارِ اجْتِمَاعًا يَضُرُّ أَحَدُهُمَا الآخَرَ قِيلَ مَنْ هُمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ ! قَالَ مُؤْمِنٌ قَتَلَ كَافِرًا ثُمَّ سَدَّدَ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ دونوں جہنم میں اس طرح اکٹھا نہ ہوں گے کہ ایک دوسرے کو نقصان پہنچا دے۔ لوگوں نے عرض کی کہ یارسول اللہ ! وہ کون لوگ ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جومسلمان کافر کو قتل کرے، پھر نیکی پر قائم رہے۔ ‘‘
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : فَضْلُ مَنْ حَمَلَ عَلَى نَاقَةٍ فِيْ سَبِيْلِ اللَّهِ
اللہ تعالیٰ کی راہ میں سواری دینے کی فضیلت​

(1100) عَنْ أَبِي مَسْعُودِ نِالأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَائَ رَجُلٌ بِنَاقَةٍ مَخْطُومَةٍ فَقَالَ هَذِهِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لَكَ بِهَا يَوْمَ الْقِيَامَةِ سَبْعُ مِائَةِ نَاقَةٍ كُلُّهَا مَخْطُومَةٌ
سیدنا ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص ایک اونٹنی نکیل سمیت لایا اور کہنے لگا کہ یہ میں اللہ تعالیٰ کی راہ میں دیتا ہوں۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ اس کے بدلے تجھے قیامت کے دن نکیل پڑی ہوئی سات سو اونٹنیاں ملیںگی۔ ‘‘

(1101) عَنْ أَبِي مَسْعُودِ نِالأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ جَائَ رَجُلٌ إِلَى النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم فَقَالَ إِنِّي أُبْدِعَ بِي فَاحْمِلْنِي فَقَالَ مَا عِنْدِي فَقَالَ رَجُلٌ يَا رَسُولَ اللَّهِ ! أَنَا أَدُلُّهُ عَلَى مَنْ يَحْمِلُهُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم مَنْ دَلَّ عَلَى خَيْرٍ فَلَهُ مِثْلُ أَجْرِ فَاعِلِهِ
سیدنا ابومسعود انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک شخص رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آیا اور عرض کی کہ یا رسول اللہ ! میرا (سواری کا) جانور جاتا رہا اب مجھے سواری دیجیے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ میرے پاس سواری نہیں ہے۔‘‘ ایک شخص بولا یا رسول اللہ ! میں اسے وہ شخص بتلا دوں جو سواری دے گا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جو کوئی نیکی کی راہ بتائے، اس کو اتنا ہی ثواب ہے جتنا نیکی کرنے والے کو ہے۔ ‘‘
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : فِيْ قَوْلِهِ تَعَالَى { وَ أَعِدُّوْا لَهُمْ مَا اسْتَطَعْتُمْ مِنْ قُوَّةٍ }
اللہ تعالیٰ کے قول {وَ أَعِدُّوْا لَهُمْ مَا اسْتَطَعْتُمْ …}کے متعلق​

(1102) عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم وَ هُوَ عَلَى الْمِنْبَرِ يَقُولُ { وَ أَعِدُّوا لَهُمْ مَا اسْتَطَعْتُمْ مِنْ قُوَّةٍ } أَلاَ إِنَّ الْقُوَّةَ الرَّمْيُ أَلاَ إِنَّ الْقُوَّةَ الرَّمْيُ أَلاَ إِنَّ الْقُوَّةَ الرَّمْيُ
سیدناعقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو منبر پر اللہ تعالیٰ کے فرمان ’’کافروں کے لیے زور کی تیاری کروجتنی طاقت ہو۔‘‘ کی تفسیر کرتے ہوئے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرما رہے تھے خبردار رہو کہ زور سے مراد تیر اندازی ہے، خبردار رہو کہ زور سے مراد تیر اندازی ہے (پھر) خبردار رہو کہ زور سے مراد تیر اندازی ہے۔ ‘‘
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : اَلْحَثُّ عَلَى الرَّمْيِ
تیر اندازی (نشانہ بازی) کی ترغیب کے بیان میں​

(1103) عَنْ عُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ سَتُفْتَحُ عَلَيْكُمْ أَرْضُونَ وَ يَكْفِيكُمُ اللَّهُ فَلاَ يَعْجِزُ أَحَدُكُمْ أَنْ يَلْهُوَ بِأَسْهُمِهِ
سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے:’’ (چند روز میں) عنقریب کئی ملک تمہارے ہاتھ پر فتح ہوں گے اور اللہ تعالیٰ تمہارے لیے کافی ہو جائے گا۔ پھر کوئی (بھی) تم میں سے اپنے تیروں کا کھیل چھوڑ نہ دے۔‘‘ (یعنی تیر اندازی، پستول، کلاشنکوف، راکٹ اور میزائل وغیرہ کی نشانہ بازی جاری و ساری رکھے، بھول نہ جائے)۔

(1104) عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ شُمَاسَةَ أَنَّ فُقَيْمًا اللَّخْمِيَّ قَالَ لِعُقْبَةَ بْنِ عَامِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ تَخْتَلِفُ بَيْنَ هَذَيْنِ الْغَرَضَيْنِ وَ أَنْتَ كَبِيرٌ يَشُقُّ عَلَيْكَ ؟ قَالَ عُقْبَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ لَوْ لاَ كَلاَمٌ سَمِعْتُهُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لَمْ أُعَانِيهِ قَالَ الْحَارِثُ فَقُلْتُ لِابْنِ شَمَاسَةَ وَ مَا ذَاكَ ؟ قَالَ إِنَّهُ قَالَ مَنْ عَلِمَ الرَّمْيَ ثُمَّ تَرَكَهُ فَلَيْسَ مِنَّا أَوْ قَدْ عَصَى
سیدنا عبدالرحمن بن شماسہ سے روایت ہے کہ فقیم لخمی نے سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ سے کہا کہ تم اس بڑھاپے میں ان دونوں نشانوںمیںآتے جاتے ہو، تم پر مشکل ہوتاہو گا۔ سیدنا عقبہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ اگر میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے ایک بات نہ سنی ہوتی تو میں یہ مشقت نہ اٹھاتا۔ حارث نے کہا کہ میں نے ابن شماسہ سے پوچھا کہ وہ کیا بات تھی؟ انہوں نے کہا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جو کوئی نشانہ بازی سیکھے پھر چھوڑ دے، وہ ہم میں سے نہیں ہے یا گنہگار ہے۔ ‘‘
 

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,585
ری ایکشن اسکور
6,763
پوائنٹ
1,207
بَابٌ : اَلْخَيْلُ فِيْ نَوَاصِيْهَا الْخَيْرُ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ
قیامت تک گھوڑوں کی پیشانی میں خیر و برکت موجود ہے​

(1105) عَنْ جَرِيرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَلْوِي نَاصِيَةَ فَرَسٍ بِإِصْبَعِهِ وَ هُوَ يَقُولُ الْخَيْلُ مَعْقُودٌ بِنَوَاصِيهَا الْخَيْرُ إِلَى يَوْمِ الْقِيَامَةِ الأَجْرُ وَالْغَنِيمَةُ
سیدنا جریر بن عبداللہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم ایک گھوڑے کی پیشانی کے بال انگلی سے مل رہے تھے اور فرماتے تھے:’’ گھوڑوں کی پیشانیوں سے قیامت تک برکت بندھی ہوئی ہے یعنی ثواب اور غنیمت (دنیا اور آخرت دونوں کی بھلائی)۔ ‘‘

(1106) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم الْبَرَكَةُ فِي نَوَاصِي الْخَيْلِ
سیدناانس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ گھوڑوں کی پیشانیوں میں برکت ہے۔ ‘‘
 
Top