بَابٌ : فِيْ قَوْلِهِ صلی اللہ علیہ وسلم ’’لاَ تَزَالُ طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِيْ ظَاهِرِيْنَ عَلَى الْحَقِّ حَتَّى تَقُوْمَ السَّاعَةُ ‘‘
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان کہ’’میری امت کا ایک گروہ ہمیشہ حق پر قائم رہے گا…‘‘ کے متعلق
(1095) عَنْ ثَوْبَانَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لاَ تَزَالُ طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِي ظَاهِرِينَ عَلَى الْحَقِّ لاَ يَضُرُّهُمْ مَنْ خَذَلَهُمْ حَتَّى يَأْتِيَ أَمْرُ اللَّهِ وَ هُمْ كَذَلِكَ
سیدنا ثوبان رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ میری امت کا ایک گروہ ہمیشہ حق پر قائم رہے گا، کوئی ان کو نقصان نہ پہنچا سکے گا، یہاں تک کہ اللہ تعالیٰ کاحکم آئے (یعنی قیامت) اور وہ اسی حال میں ہوں گے (یعنی غالب اور حق پر ہوں گے)۔ ‘‘
(1096) عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ شُمَاسَةَ الْمَهْرِيِّ قَالَ كُنْتُ عِنْدَ مَسْلَمَةَ بْنِ مُخَلَّدٍ وَ عِنْدَهُ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ لاَ تَقُومُ السَّاعَةُ إِلاَّ عَلَى شِرَارِ الْخَلْقِ هُمْ شَرٌّ مِنْ أَهْلِ الْجَاهِلِيَّةِ لاَ يَدْعُونَ اللَّهَ بِشَيْئٍ إِلاَّ رَدَّهُ عَلَيْهِمْ فَبَيْنَمَا هُمْ عَلَى ذَلِكَ أَقْبَلَ عُقْبَةُ بْنُ عَامِرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالَ لَهُ مَسْلَمَةُ يَا عُقْبَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ اسْمَعْ مَا يَقُولُ عَبْدُ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَالَ عُقْبَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ هُوَ أَعْلَمُ وَ أَمَّا أَنَا فَسَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ لاَ تَزَالُ عِصَابَةٌ مِنْ أُمَّتِي يُقَاتِلُونَ عَلَى أَمْرِ اللَّهِ قَاهِرِينَ لِعَدُوِّهِمْ لاَ يَضُرُّهُمْ مَنْ خَالَفَهُمْ حَتَّى تَأْتِيَهُمُ السَّاعَةُ وَ هُمْ عَلَى ذَلِكَ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَجَلْ ثُمَّ يَبْعَثُ اللَّهُ رِيحًا كَرِيحِ الْمِسْكِ مَسُّهَا مَسُّ الْحَرِيرِ فَلاَ تَتْرُكُ نَفْسًا فِي قَلْبِهِ مِثْقَالُ حَبَّةٍ مِنَ الإِيمَانِ إِلاَّ قَبَضَتْهُ ثُمَّ يَبْقَى شِرَارُ النَّاسِ عَلَيْهِمْ تَقُومُ السَّاعَةُ
سیدنا عبدالرحمن بن شماسہ مہری کہتے ہیں کہ میں مسلمہ بن مخلد کے پاس بیٹھا تھا اور ان کے پاس سیدنا عبداللہ ابن عمرو بن عاص رضی اللہ عنھما بھی تھے۔ عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ قیامت قائم نہ ہو گی مگر بدترین مخلوق پر اور وہ بدتر ہوں گے جاہلیت والوں سے۔ اللہ تعالیٰ سے جس بات کی دعا کریں گے اللہ تعالیٰ ان کو دیدے گا۔ وہ اسی حال میں تھے کہ سیدنا عقبہ بن عامر رضی اللہ عنہ آ گئے تو مسلمہ رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا کہ اے عقبہ! تم نے سنا کہ عبداللہ رضی اللہ عنہ کیا کہتے ہیں؟ عقبہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ وہ مجھ سے زیادہ جانتے ہیں لیکن میں نے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے:’’ میری امت کا ایک گروہ یا ایک جماعت ہمیشہ اللہ تعالیٰ کے حکم پر لڑتی رہے گی اور اپنے دشمن پر غالب رہے گی، جو کوئی ان کا خلاف کرے گا ان کو نقصان نہ پہنچا سکے گا، یہاں تک کہ قیامت آجائے گی اور وہ اسی حال میں ہوں گے۔‘‘ سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے کہا کہ بے شک(نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایسا فرمایا) ’’پھر اللہ تعالیٰ ایک ہوا بھیجے گا جس میں مشک کی سی بو ہو گی اور ریشم کی طرح بدن پر لگے گی، وہ کسی شخص کو نہ چھوڑے گی جس کے دل میں ایک دانے کے برابر بھی ایمان ہو گا مگر اس کو موت آجائے گی۔ اس کے بعد سب برے (کافر) لوگ رہ جائیں گے، انہی پر قیامت قائم ہو گی۔ ‘‘
(1097) عَنْ سَعْدِ بْنِ أَبِي وَقَّاصٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم لاَ يَزَالُ أَهْلُ الْغَرْبِ ظَاهِرِينَ عَلَى الْحَقِّ حَتَّى تَقُومَ السَّاعَةُ
(فاتح ایران) سیدنا سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ ہمیشہ مغرب والے (یعنی عرب یا شام والے) حق پر غالب رہیں گے، یہاں تک کہ قیامت قائم ہو گی۔ ‘‘