(سُوْرَۃُ الْفَتْحِ )
بَابٌ : فِيْ قَوْلِهِ تَعَالَى: { وَ هُوَ الَّذِيْ كَفَّ أَيْدِيْهِمْ عَنْكُمْ ....} (24)
اللہ تعالیٰ کے فرمان {وَ ھُوَ الَّذِیْ کَفَّ أَیْدِیَھُمْ…}کے متعلق
(2165) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ ثَمَانِينَ رَجُلاً مِنْ أَهْلِ مَكَّةَ هَبَطُوا عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم مِنْ جَبَلِ التَّنْعِيمِ مُتَسَلِّحِينَ يُرِيدُونَ غِرَّةَ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم وَ أَصْحَابِهِ فَأَخَذَهُمْ سِلْمًا فَاسْتَحْيَاهُمْ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَ جَلَّ { وَ هُوَ الَّذِي كَفَّ أَيْدِيَهُمْ عَنْكُمْ وَ أَيْدِيَكُمْ عَنْهُمْ بِبَطْنِ مَكَّةَ مِنْ بَعْدِ أَنْ أَظْفَرَكُمْ عَلَيْهِمْ }
سیدناانس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ مکہ کے اسی(۸۰) مسلح آدمی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم پرتنعیم کے پہاڑ سے اترے، وہ دھوکا اورغفلت کی حالت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے صحابہ پر( حملہ کرنا چاہتے تھے)پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو پکڑ لیا لیکن قتل نہیں کیا،تب اللہ تعالیٰ نے یہ آیت اتاری کہ ’’یعنی وہ اللہ ہے جس نے ان کے ہاتھوں کو تم سے روکا (اور ان کا فریب کچھ نہ چلا) اور تمہارے ہاتھوں سے ان کو روکا (یعنی تم نے ان کو قتل نہ کیا) مکہ کی سرحد میں ان پر فتح ہو جانے کے بعد۔