• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلأَمْرُ بِاسْتِقْبَالِ الْقِبْلَةِ

قبلہ کی طرف متوجہ ہونے کا حکم


(261) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلاً دَخَلَ الْمَسْجِدَ فَصَلَّى وَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فِي نَاحِيَةٍ..وَفِيْهَ إِذَا قُمْتَ إِلَى الصَّلاَةِ فَأَسْبِغِ الْوُضُوئَ ثُمَّ اسْتَقْبِلِ الْقِبْلَةَ فَكَبِّرْ .....

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص نے مسجد میں داخل ہو کر نماز پڑھی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد کے ایک گوشہ میں تشریف فرما تھے۔ اس کے بعد پوری حدیث بیان کرتے ہوئے آخر میں فرمایا:’’ جب تم نماز پڑھنے کے لیے کھڑے ہو تو اچھی طرح وضو کرو، پھر قبلہ رو کھڑے ہو اور اس کے بعد تکبیر کہو۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِي تَحْوِيْلِ الْقِبْلَةِ عَنِ الشَّامِ إِلِى الْكَعْبَةِ

قبلہ کی شام سے کعبہ کی طرف تبدیلی کے متعلق


(262) عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم إِلَى بَيْتِ الْمَقْدِسِ سِتَّةَ عَشَرَ شَهْرًا حَتَّى نَزَلَتِ الآيَةُ الَّتِي فِي الْبَقَرَةِ {وَ حَيْثُ مَا كُنْتُمْ فَوَلُّوا وُجُوهَكُمْ شَطْرَهُ } (البقرة:144) فَنَزَلَتْ بَعْدَمَا صَلَّى النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم فَانْطَلَقَ رَجُلٌ مِنَ الْقَوْمِ فَمَرَّ بِنَاسٍ مِنَ الأَنْصَارِ وَ هُمْ يُصَلُّونَ فَحَدَّثَهُمْ بِالْحَدِيْثِ فَوَلَّوْا وُجُوهَهُمْ قِبَلَ الْبَيْتِ

سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ بیت المقدس کی طرف سولہ مہینے تک نماز پڑھی، یہاں تک کہ سورئہ بقرہ میں یہ آیت اتری کہ ’’تم جہاں پر ہو اپنا منہ کعبے کی طرف کرو۔‘‘ (البقرۃ:۱۴۴) تو یہ آیت اس وقت اتری جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ چکے تھے۔ ایک شخص آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھیوں میں سے یہ سن کر چلا، راستے میں انصار کے کچھ لوگوں کو (بیت المقدس کی طرف حسب معمول) نماز پڑھتے ہوئے پایا تو اس نے ان سے یہ حدیث بیان کی (کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو کعبے کی طرف منہ کرنے کا حکم ہوا ہے ،یہ سن کر) ان لوگوں نے (نماز ہی میں) اپنے آپ کو کعبے کی طرف پھیرلیا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : إِذَا أُقيمَتِ الصَّلاَةُ فَلاَ صَلاَةَ إِلاَّ الْمَكْتُوْبَةُ

جب نماز کھڑی ہو جائے تو فرض نماز کے علاوہ کوئی نماز نہیں ہوتی


(263) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ إِذَا أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ فَلاَ صَلاَةَ إِلاَّ الْمَكْتُوبَةُ

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب فرض نماز کی تکبیر ہو تو کوئی نماز نہیں ہوتی، سوائے اس فرض نماز کے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : مَتَى يَقُوْمُ النَّاسُ لِلصَّلاَةِ إِذَا أُقِيْمَتْ

جب اقامت کہی جائے تو لوگ کس وقت کھڑے ہوں؟


(264) عَنْ أَبِي قَتَادَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِذَا أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ فَلاَ تَقُومُوا حَتَّى تَرَوْنِي

سیدنا ابوقتادہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب نماز کی تکبیر ہو تو کھڑے نہ ہو جب تک مجھے دیکھ نہ لو۔‘‘ (امام کے آنے سے پہلے کھڑے نہ ہوں)۔

وضاحت: جونہی اقامت شروع ہو اسی وقت آدمی نماز کے لیے کھڑا ہو جائے گا اور اقامت اس وقت تک نہیں کہی جائے گی جب تک امام مسجد میں نہ آجائے۔’’ قدقامت الصلوۃ‘‘ کے الفاظ پر کھڑے ہونے کسی حدیث سے ثابت نہیں۔واﷲ اعلم (محمود الحسن اسد)
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : إِقَامَةُ الصَّلاَةِ إِذا خَرَجَ الإِمَامُ

نماز کے لیے اقامت اس وقت کہی جائے، جب امام مسجد میں آجائے


(265) عَنْ جَابِرِ بْنِ سَمُرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ بِلاَلٌ يُؤَذِّنُ إِذَا دَحَضَتْ فَلاَ يُقِيمُ حَتَّى يَخْرُجَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم فَإِذَا خَرَجَ أَقَامَ الصَّلاَةَ حِينَ يَرَاهُ

سیدنا جابر بن سمرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ سیدنا بلال رضی اللہ عنہ جب زوال کا وقت ہوتا تو اذان دیتے اور اقامت نہ کہتے یہاں تک کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لاتے ۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لاتے اور سیدنا بلال رضی اللہ عنہ دیکھ لیتے، تب تکبیر کہتے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : خُرُوْجُ الإِمَامِ بَعْدَ الإِقَامَةِ لِلْغُسْلِ

امام کا اقامت( کہے جانے) کے بعد غسل کے لیے( مسجد سے) نکلنا


(266) عَنْ أَبِي سَلَمَةَ بْن عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ عَوْفٍ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُولُ أُقِيمَتِ الصَّلاَةُ فَقُمْنَا فَعَدَّلْنَا الصُّفُوفَ قَبْلَ أَنْ يَخْرُجَ إِلَيْنَا رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَأَتَى رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم حَتَّى إِذَا قَامَ فِي مُصَلاَّهُ قَبْلَ أَنْ يُكَبِّرَ ذَكَرَ فَانْصَرَفَ وَ قَالَ لَنَا مَكَانَكُمْ فَلَمْ نَزَلْ قِيَامًا نَنْتَظِرُهُ حَتَّى خَرَجَ إِلَيْنَا وَ قَدِ اغْتَسَلَ يَنْطُفُ رَأْسُهُ مَائً فَكَبَّرَ فَصَلَّى بِنَا

سیدنا ابوسلمہ بن عبدالرحمن بن عوف سے روایت ہے کہ انہوں سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کو یہ کہتے ہوئے سنا کہ ایک دفعہ نماز کی تکبیر کہی گئی اور ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے نکلنے سے پہلے صفیں برابر کیں، پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نکلے، یہاں تک کہ جب اپنی جگہ پر کھڑے ہوئے اور ابھی تکبیر تحریمہ نہیں کہی تھی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو یاد آ گیا تو واپس پلٹے اور ہم سے فرمایا:’’ اپنی اپنی جگہ کھڑے رہو۔‘‘ ہم سب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے آنے تک انتظار میں کھڑے رہے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم غسل کر کے آئے تھے اور (غسل کی وجہ سے) سر مبارک سے پانی ٹپک رہا تھا۔ پھر تکبیر کہی اور ہمیں نماز پڑھائی ۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : في تَسْوِيَةِ الصُّفُوْفِ

صفوں کو درست کرنے کے بیان میں


(267) عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَمْسَحُ مَنَاكِبَنَا فِي الصَّلاَةِ وَ يَقُولُ اسْتَوُوا وَ لاَ تَخْتَلِفُوا فَتَخْتَلِفَ قُلُوبُكُمْ لِيَلِنِي مِنْكُمْ أُولُو الأَحْلاَمِ وَالنُّهَى ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ ثُمَّ الَّذِينَ يَلُونَهُمْ قَالَ أَبُو مَسْعُودٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَأَنْتُمُ الْيَوْمَ أَشَدُّ اخْتِلاَفًا

سیدنا ابومسعود رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نماز کے لیے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہمارے کندھوں پر ہاتھ پھیرتے اور فرماتے: ’’برابر کھڑے رہو اور آگے پیچھے نہ ہٹو وگرنہ تمہارے دلوں میں پھوٹ پڑ جائے گی نیز میرے قریب وہ کھڑے ہوں جو کہ بہت سمجھدار اور عقلمند ہیں اور پھر جو ان سے قریب تر ہوں پھرجو ان سے قریب ترہوں۔‘‘ اس کے بعد سیدنا ابومسعود رضی اللہ عنہ نے کہا کہ آج تم لوگوں میں بے انتہا اختلافات رونما ہو گئے ہیں ۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فَضْلُ الصَّفِّ الْمُقَدَّمِ

پہلی صف کی فضیلت


(268) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ لَوْ يَعْلَمُ النَّاسُ مَا فِي النِّدَائِ وَالصَّفِّ الأَوَّلِ ثُمَّ لَمْ يَجِدُوا إِلاَّ أَنْ يَسْتَهِمُوا عَلَيْهِ لاَسْتَهَمُوا وَ لَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِي التَّهْجِيرِ لاَسْتَبَقُوا إِلَيْهِ وَ لَوْ يَعْلَمُونَ مَا فِي الْعَتَمَةِ وَالصُّبْحِ لَأَتَوْهُمَا وَ لَوْ حَبْوًا

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگر لوگوں کو اذان اور پہلی صف (میں کھڑے ہونے کا اجر و ثواب) معلوم ہو جائے تو پھر اور کوئی چارہ نہ رہے کہ وہ قرعہ اندازی کریں تو قرعہ اندازی بھی کریں اور اگر اول وقت نماز پڑھنے کی فضیلت سے لوگ واقف ہوتے تو ایک دوسرے پر سبقت کرتے اور اگر عشاء و فجر کی برتری جانتے تو ان دونوں کے لیے گھٹنوں کے بل گھسٹتے ہوئے آتے۔ ‘‘

(269) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم خَيْرُ صُفُوفِ الرِّجَالِ أَوَّلُهَا وَ شَرُّهَا آخِرُهَا وَ خَيْرُ صُفُوفِ النِّسَائِ آخِرُهَا وَ شَرُّهَا أَوَّلُهَا

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’مردوں کی صفوں میں سب سے بہتر پہلی صف ہے اور سب سے بری آخری صف ہے اور خواتین کے لیے سب سے بری پہلی صف ہے (جبکہ مردوں کی صفیں ان کے قریب ہوں) اور اچھی صف پچھلی صف ہے (جو کہ مردوں سے دور ہو)۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلسِّوَاكُ عِنْدَ كُلِّ صَلاَةٍ

ہر نماز کے وقت مسواک کرنا


(270) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ لَوْ لاَ أَنْ أَشُقَّ عَلَى الْمُؤْمِنِينَ (وَ فِي حَدِيثِ زُهَيْرٍ عَلَى أُمَّتِي ) لَأَمَرْتُهُمْ بِالسِّوَاكِ عِنْدَ كُلِّ صَلاَةٍ

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اگر مسلمانوں پر شاق (یعنی مشکل) نہ ہوتا اور زہیر کی روایت میں یوں ہے کہ اگر میری امت پر مشکل نہ ہوتا تو میں ان کو حکم کرتا کہ ہر نماز کے وقت مسواک کیا کریں۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فَضْلُ الذِّكْرِ عِنْدَ دُخُوْلِ الصَّلاَةِ

نماز میں داخل ہوتے وقت ذکر کی فضیلت


(271) عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَجُلاً جَائَ فَدَخَلَ الصَّفَّ وَ قَدْ حَفَزَهُ النَّفَسُ فَقَالَ الْحَمْدُ لِلَّهِ حَمْدًا كَثِيرًا طَيِّبًا مُبَارَكًا فِيهِ فَلَمَّا قَضَى رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم صَلاَتَهُ قَالَ أَيُّكُمُ الْمُتَكَلِّمُ بِالْكَلِمَاتِ ؟ فَأَرَمَّ الْقَوْمُ فَقَالَ أَيُّكُمُ الْمُتَكَلِّمُ بِهَا فَإِنَّهُ لَمْ يَقُلْ بَأْسًا ؟ فَقَالَ رَجُلٌ جِئْتُ وَ قَدْ حَفَزَنِي
النَّفَسُ فَقُلْتُهَا فَقَالَ لَقَدْ رَأَيْتُ اثْنَيْ عَشَرَ مَلَكًا يَبْتَدِرُونَهَا أَيُّهُمْ يَرْفَعُهَا

سیدنا انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک شخص آیا اور نماز کی صف میں مل گیا اور اس کا سانس پھولا ہوا تھا تواس نے کہا ’’سب تعریف اللہ کے لیے ہے، بہت تعریف اور پاک بابرکت۔‘‘ پھر جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نماز پڑھ چکے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ تم میں سے کون تھا جس نے یہ کلمات کہے؟‘‘ پس ساری قوم کے لوگ چپ ہو رہے۔ پھر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دوبارہ فرمایا:’’ کس نے یہ کلمات کہے؟ کیونکہ اس نے کوئی بری بات نہیں کہی۔‘‘ تو اس شخص نے عرض کی کہ میں آیا اور میرا سانس چڑھا ہوا تھا تو میں نے یہ کلمات کہے تھے۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ میں نے بارہ فرشتوں کو دیکھا کہ ایک دوسرے سے جلدی کر رہے تھے کہ ان میں سے کون ان (کلمات) کو اوپر (یعنی اللہ عزوجل کے پاس) لے جائے۔ ‘‘
 
Top