• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : الصَّلاَةُ إِلى الْحَرْبَةِ

برچھا کی طرف منہ کرکے نماز پڑھنا



(340) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم كَانَ إِذَا خَرَجَ يَوْمَ الْعِيدِ أَمَرَ بِالْحَرْبَةِ فَتُوضَعُ بَيْنَ يَدَيْهِ فَيُصَلِّي إِلَيْهَا وَالنَّاسُ وَرَائَهُ وَ كَانَ يَفْعَلُ ذَلِكَ فِي السَّفَرِ فَمِنْ ثَمَّ اتَّخَذَهَا الأُمَرَاء

سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب عید کے دن باہر نکلتے تو اپنے سامنے برچھا گاڑنے کا حکم دیتے۔ برچھا گاڑ دیا جاتا ، پھر اس کی آڑ میں نماز پڑھتے اور لوگ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے ہوتے اور یہ کام سفر میں کرتے تھے، اسی وجہ سے امیروں نے اس کو مقرر کر لیا ہے (کہ برچھا ساتھ رکھتے ہیں)۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : الصَّلاَةُ إِلَى الرَّاحِلَةِ

سواری کی طرف منہ کرکے نماز پڑھنا



(341) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم كَانَ يَعْرِضُ رَاحِلَتَهُ وَ هُوَ يُصَلِّي إِلَيْهَا

سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم اپنی اونٹنی کو قبلہ کی طرف کر کے اس کی طرف نماز پڑھتے تھے ۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : الْمُرْورُ بَيْنَ يَدَيِ الْمُصَلِّي مِنْ وَرَائِ السُّتْرَةِ

نمازی کے سامنے سترہ کے آگے سے گزرنے کی اجازت



(342) عَنْ عَوْنِ بْنِ أَبِي جُحَيْفَةَ أَنَّ أَبَاهُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ رَأَى رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فِي قُبَّةٍ حَمْرَائَ مِنْ أَدَمٍ وَ رَأَيْتُ بِلاَلاً أَخْرَجَ وَضُوئًا فَرَأَيْتُ النَّاسَ يَبْتَدِرُونَ ذَلِكَ الْوَضُوئَ فَمَنْ أَصَابَ مِنْهُ شَيْئًا تَمَسَّحَ بِهِ وَ مَنْ لَمْ يُصِبْ مِنْهُ أَخَذَ مِنْ بَلَلِ يَدِ صَاحِبِهِ ثُمَّ رَأَيْتُ بِلاَلاً أَخْرَجَ عَنَزَةً فَرَكَزَهَا وَ خَرَجَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فِي حُلَّةٍ حَمْرَائَ مُشَمِّرًا فَصَلَّى إِلَى الْعَنَزَةِ بِالنَّاسِ رَكْعَتَيْنِ وَ رَأَيْتُ النَّاسَ وَالدَّوَابَّ يَمُرُّونَ بَيْنَ يَدَيِ الْعَنَزَةِ

عون بن ابی حجیفہ سے روایت ہے کہ ان کے والد سیدنا ابوجحیفہ رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو چمڑے کے سرخ خیمے میں دیکھا اور (جناب عون کہتے ہیں کہ)میں نے سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ انہوں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے وضو کا بچا ہوا پانی نکالا ،تو لوگ اس کو لینے کے لیے جھپٹنے لگے۔ پھر جس کو پانی مل گیا اس نے اپنے بدن پر مل لیا اور جس کو نہ ملا اس نے (اپنا ہاتھ) اپنے ساتھی کے ہاتھ سے تر کر لیا۔ پھر میں نے سیدنا بلال رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ انہوں نے برچھا نکالا اور اس کو گاڑا اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سرخ جوڑا پہنے ہوئے اس کو (پنڈلیوں تک) اٹھائے ہوئے نکلے اور برچھے کی طرف کھڑے ہو کر لوگوں کودو رکعت نماز پڑھائی اورمیں نے آدمیوں اور جانوروں کو دیکھا کہ وہ برچھے کے سامنے سے گزر رہے تھے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلنَّهْيُ عَنِ الْإِخْتِصَارِ فِي الصَّلاَةِ

نماز میں کمر پر ہاتھ رکھنے کی ممانعت



(343) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم أَنَّهُ نَهَى أَنْ يُصَلِّيَ الرَّجُلُ مُخْتَصِرًا

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے کمر پر ہاتھ رکھ کر نماز پڑھنے سے منع فرمایا ۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلنَّهْيُ أَنْ يَبْزُقَ الرَّجُلُ أَمَامَهُ فِي الصَّلاَةِ

نماز میں آدمی کو اپنے سامنے تھوکنے کی ممانعت ہے



(344) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم رَأَى نُخَامَةً فِي قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ فَأَقْبَلَ عَلَى النَّاسِ فَقَالَ مَا بَالُ أَحَدِكُمْ يَقُومُ مُسْتَقْبِلَ رَبِّهِ فَيَتَنَخَّعُ أَمَامَهُ أَ يُحِبُّ أَحَدُكُمْ أَنْ يُسْتَقْبَلَ فَيُتَنَخَّعَ فِي وَجْهِهِ ؟ فَإِذَا تَنَخَّعَ أَحَدُكُمْ فَلْيَتَنَخَّعْ عَنْ يَسَارِهِ تَحْتَ قَدَمِهِ فَإِنْ لَمْ يَجِدْ فَلْيَقُلْ هَكَذَا وَ وَصَفَ الْقَاسِمُ فَتَفَلَ فِي ثَوْبِهِ ثُمَّ مَسَحَ بَعْضَهُ عَلَى بَعْضٍ
سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مسجد میں قبلے کی طرف تھوک دیکھا تو لوگوں کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا:’’ تمہارا کیا حال ہے کہ تم میں سے کوئی اپنے پروردگار کی طرف منہ کر کے کھڑا ہوتا ہے، پھر اپنے سامنے تھوکتا ہے۔ کیا تم میں سے کوئی اس بات کو پسند کرتا ہے کہ کوئی اس کی طرف منہ کرے اور پھر اس کے سامنے تھوک دے؟ جب تم میں سے کسی کو تھوک آئے تو بائیں طرف قدم کے نیچے تھوکے اگر جگہ نہ ہو تو ایسا کرے (آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ عمل کرکے دکھایا)۔‘‘ قاسم نے (جو کہ اس حدیث کا راوی ہے) یوں بیان کیا کہ اپنے کپڑے میں تھوکا پھر اسی کپڑے کو مل ڈالا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِي التَّثَاؤُبِ فِي الصَّلاَةِ وَكَظْمِهِ

نماز میں جمائی لینے اور اسے روکنے کے بارے میں



(345) عَنِ أَبِي سَعِيدِ نِالْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِذَا تَثَاَؤبَ أَحَدُكُمْ فِي الصَّلاَةِ فَلْيَكْظِمْ مَا اسْتَطَاعَ فَإِنَّ الشَّيْطَانَ يَدْخُلُ وَ فِيْ رِوَايَةٍ : فَلْيُمْسِكْ بِيَدِهِ عَلَى فِيهِ فَإِنَّ الشَّيْطَانَ يَدْخُلُ

سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جب تم میں سے کسی کو نماز میں جمائی آئے تو جہاں تک ہو سکے اس کو روکے۔ اس لیے کہ شیطان (دل میں وسوسہ ڈالنے اور نماز کو بھلانے کے لیے) اندر گھستا ہے۔‘‘ ایک دوسری روایت میں ہے کہ ’’(جمائی لیتے وقت) اپنا ہاتھ اپنے منہ پر رکھے۔ اس لیے کہ شیطان (مکھی یا کیڑے وغیرہ کی شکل میں بعض اوقات)اندر گھس جاتا ہے (یا درحقیقت شیطان گھستا ہے اور یہی صحیح ہے)۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : حَمْلُ الصِّيْبَانِ فِي الصَّلاَةِ

نماز میں بچوں کو اٹھا لینے کی اجازت کا بیان


(346) عَنْ أَبِي قَتَادَةَ الأَنْصَارِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم يَؤُمُّ النَّاسَ وَ أُمَامَةُ بِنْتُ أَبِي الْعَاصِ ( وَ هِيَ ابْنَةُ زَيْنَبَ بِنْتِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم ) عَلَى عَاتِقِهِ فَإِذَا رَكَعَ وَضَعَهَا وَ إِذَا رَفَعَ مِنَ السُّجُودِ أَعَادَهَا

سیدنا ابوقتادہ انصاری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو لوگوں کی امامت کرتے ہوئے دیکھا اور امامہ بنت ابوالعاص رضی اللہ عنہ ، آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نواسی آپ کے کندھے پر تھیں (یہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی صاحبزادی سیدہ زینب رضی اللہ عنھا کی بیٹی تھیں) جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم رکوع کرتے تو ان کو بٹھا دیتے اور جب سجدہ سے کھڑے ہوتے تو پھر ان کو کندھے پر بٹھا لیتے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : مَسْحُ الْحَصَى فِي الصَّلاَةِ

نماز میں کنکریوں کو (سیدھا کرنے کے لیے) چھونے کا بیان



(347) عَنْ مُعَيْقِيبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ ذُكِرَ لِلنَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم الْمَسْحَ فِي الْمَسْجِدِ يَعْنِي الْحَصَى قَالَ إِنْ كُنْتَ لاَ بُدَّ فَاعِلاً فَوَاحِدَةً

سیدنا معیقیب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سجدہ کی جگہ پر موجود کنکریوں کو برابرکرنے کے بارے میں فرمایا:’’ اگر ضرورت پڑے تو ایک بار کرے۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : دَلْكُ النُّخَاعَةِ بِالنّعْلِ

تھوک کو جوتے کے ساتھ مسلنا



(348) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ ابْنِ الشِّخِّيرِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَرَأَيْتُهُ تَنَخَّعَ فَدَلَكَهَا بِنَعْلِهِ

سیدنا عبداللہ بن الشخیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھی، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے تھوکا، پھر زمین پر اپنی جوتی سے مسل ڈالا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : عَقْصُ الرَّأْسِ فِيْ الصَّلاَةِ

نماز میں سر کے بالوں کو باندھنا



(349) عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّهُ رَأَى عَبْدَ اللَّهِ بْنَ الْحَارِثِ يُصَلِّي وَ رَأْسُهُ مَعْقُوصٌ مِنْ وَرَائِهِ فَقَامَ فَجَعَلَ يَحُلُّهُ فَلَمَّا انْصَرَفَ أَقْبَلَ إِلَى ابْنِ عَبَّاسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَقَالَ مَا لَكَ وَ رَأْسِي ؟ فَقَالَ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ إِنَّمَا مَثَلُ هَذَا مَثَلُ الَّذِي يُصَلِّي وَ هُوَ مَكْتُوفٌ

سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ انہوں نے سیدنا عبداللہ بن حارث کو دیکھا کہ وہ جوڑا باندھے ہوئے نماز پڑھ رہے تھے ،تو سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما ان کے جوڑے کھولنے لگے۔ جب وہ نماز سے فارغ ہوئے تو پوچھا کہ تم نے میرا سر کیوں چھوا ؟ سیدنا عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنھما نے کہا کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے :’’ جو شخص بالوں کا جوڑا باندھ کر نماز پڑھے اس کی مثال ایسی ہے جیسے کوئی ستر کھول کر نماز پڑھے۔ ‘‘
 
Top