• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : الصَّلاَةُ بِحَضْرَةِ الطَّعَامِ

کھانے کی موجودگی میں نماز پڑھنے کا بیان



(350) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ إِذَا قُرِّبَ الْعَشَائُ وَ حَضَرَتِ الصَّلاَةُ فَابْدَئُوا بِهِ قَبْلَ أَنْ تُصَلُّوا صَلاَةَ الْمَغْرِبِ وَ لاَ تَعْجَلُوا عَنْ عَشَائِكُمْ

سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’جب نماز قریب آئے اور کھانا بھی سامنے آ جائے تو مغرب کی نماز سے پہلے کھانا کھا لو اور کھانا چھوڑ کر نماز کی طرف جلدی نہ کرو (اس لیے کہ کھانے کی طرف دل لگا رہے گا اور اس کے علاوہ اور بھی حکمتیں ہیں)۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : السَّهْوُ فِيْ الصَّلاَةِ والأَمْرُ بِالسُّجُوْدِ فِيْهِ

نماز میں بھولنا اور اس میں سجدہ کرنے کا حکم



(351) عَنْ أَبِي سَعِيدِ نِالْخُدْرِيِّ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِذَا شَكَّ أَحَدُكُمْ فِي صَلاَتِهِ فَلَمْ يَدْرِ كَمْ صَلَّى ثَلاَثًا أَمْ أَرْبَعًا فَلْيَطْرَحِ الشَّكَّ وَ لْيَبْنِ عَلَى مَا اسْتَيْقَنَ ثُمَّ يَسْجُدُ سَجْدَتَيْنِ قَبْلَ أَنْ يُسَلِّمَ فَإِنْ كَانَ صَلَّى خَمْسًا شَفَعْنَ لَهُ صَلاَتَهُ وَ إِنْ كَانَ صَلَّى إِتْمَامًا لِأَرْبَعٍ كَانَتَا تَرْغِيمًا لِلشَّيْطَانِ


سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ جب تم میں سے کوئی اپنی نماز میں شک کرے (کہ کتنی رکعتیں پڑھی ہیں) اور معلوم نہ ہو سکے کہ تین پڑھی ہیں یا چار ،تو شک کو دورکرے اور جس قدر کا یقین ہو، اس کو قائم کرے ۔پھر سلام سے پہلے دو سجدے کر لے اب اگر اس نے پانچ رکعتیں پڑھی ہیں ،تو یہ دوسجدے مل کر چھ رکعتیں ہو جائیں گی اور اگر پوری چار پڑھی ہیں تو ان دونوں سجدوں سے شیطان کے منہ میں خاک پڑ جائے گی۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
(352) عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ صَلَّى بِنَا رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِحْدَى صَلاَتَيِ الْعَشِيِّ إِمَّا الظُّهْرَ وَ إِمَّا الْعَصْرَ فَسَلَّمَ فِي رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ أَتَى جِذْعًا فِي قِبْلَةِ الْمَسْجِدِ فَاسْتَنَدَ إِلَيْهَا مُغْضَـبًا وَ فِي الْقَوْمِ أَبُو بَكْرٍ وَ عُمَرُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا فَهَابَا أَنْ يَتَكَلَّمَا وَ خَرَجَ سَرَعَانُ النَّاسِ قُصِرَتِ الصَّلاَةُ فَقَامَ ذُو الْيَدَيْنِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ! أَقُصِرَتِ الصَّلاَةُ أَمْ نَسِيتَ ؟ فَنَظَرَ النَّبِيُّ صلی اللہ علیہ وسلم يَمِينًا وَ شِمَالاً فَقَالَ مَا يَقُولُ ذُو الْيَدَيْنِ ؟ قَالُوا صَدَقَ لَمْ تُصَلِّ إِلاَّ رَكْعَتَيْنِ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ وَ سَلَّمَ ثُمَّ كَبَّرَ ثُمَّ سَجَدَ ثُمَّ كَبَّرَ فَرَفَعَ ثُمَّ كَبَّرَ وَ سَجَدَ ثُمَّ كَبَّرَ وَ رَفَعَ قَالَ وَ أُخْبِرْتُ عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ أَنَّهُ قَالَ وَ سَلَّمَ

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں ظہر یا عصر کی نماز پڑھائی اور دو رکعتیں پڑھ کر سلام پھیر دیا۔ پھر ایک لکڑی کے پاس آئے جو مسجد میں قبلہ کی طرف لگی ہوئی تھی اور اس پر ٹیک لگا کر غصہ میں کھڑے ہو گئے۔ اس وقت جماعت میں سیدنا ابوبکر صدیق اور سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنھما بھی موجود تھے۔ وہ دونوں ڈر کی وجہ سے بات نہ کر سکے اور جلدی کرنے والے لوگ یہ کہتے ہوئے نکلے کہ نماز کم ہو گئی۔ پھر ایک شخص جس کو ذوالیدین (دو ہاتھ والا، اگرچہ سب کے دو ہاتھ ہوتے ہیں لیکن ا س کے ہاتھ لمبے تھے اس لیے یہ نام ہو گیا)کہتے تھے،کھڑا ہوا اور کہا کہ یارسول اللہ! کیا نماز گھٹ گئی یا آپ بھول گئے؟ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سن کر دائیں اور بائیں دیکھا اور فرمایا: ’’ذوالیدین کیا کہتا ہے؟‘‘ لوگوں نے کہا کہ یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم وہ سچ کہتا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو ہی رکعتیں پڑھی ہیں۔یہ سن کر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے دو رکعتیں اور پڑھیں اور سلام پھیرا۔ پھر تکبیرکہی اور سجدہ کیا، پھر تکبیر کہی اور سر اٹھایا ،پھر تکبیر کہی اور سجدہ کیا پھر تکبیر کہی اور سر اٹھایا۔ راوی حدیث(محمد بن سیرین) نے کہا کہ مجھے عمران بن حصین نے یہ بیان کیا اور کہا کہ اور(آخر میں) سلام پھیرا۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِيْ سُجُوْدِ الْقُرْآنِ

قرآن مجید میں (تلاوت کے) سجدوں کا بیان



(353) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا أَنَّ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم كَانَ يَقْرَأُ الْقُرْآنَ فَيَقْرَأُ سُورَةً فِيهَا سَجْدَةٌ فَيَسْجُدُ وَ نَسْجُدُ مَعَهُ حَتَّى مَا يَجِدُ بَعْضُنَا مَوْضِعًا لِمَكَانِ جَبْهَتِهِ

سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قرآن پڑھتے تھے ،تو جب وہ سورت پڑھتے جس میں سجدہ کی آیت ہوتی تو سجدہ کرتے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ جو لوگ ہوتے وہ بھی سجدہ کرتے۔ یہاں تک کہ ہم میں سے بعضوں کو اپنی پیشانی رکھنے کی جگہ نہ ملتی تھی۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
(354) عَنْ أَبِي رَافِعٍ قَالَ صَلَّيْتُ مَعَ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ صَلاَةَ الْعَتَمَةِ فَقَرَأَ { إِذَا السَّمَائُ انْشَقَّتْ } فَسَجَدَ فِيهَا فَقُلْتُ لَهُ مَا هَذِهِ السَّجْدَةُ فَقَالَ سَجَدْتُ بِهَا خَلْفَ أَبِي الْقَاسِمِ صلی اللہ علیہ وسلم فَلاَ أَزَالُ أَسْجُدُ بِهَا حَتَّى أَلْقَاهُ

سیدنا ابو رافع رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ عشاء کی نماز پڑھی اور اس میں{ إِذَا السَّمَائُ انْشَقَّتْ }(سورت) تلاوت کی اور اس میں سجدہ کیا۔ (نماز کے بعد) میں نے کہا کہ یہ سجدہ تم نے کیسا کیا؟ انہوں نے کہا کہ میں نے تو یہ سجدہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے کیا ہے اور میں اس کو کرتا رہوں گا یہاں تک کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے جا ملوں۔ (یعنی تاحیات کرتا رہوں گا)
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلْقُنُوْتُ فِيْ صَلاَةِ الصُّبْحِ

صبح کی نماز میں (دعائے) قنوت پڑھنے کا بیان



(355) عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ حِينَ يَفْرُغُ مِنْ صَلاَةِ الْفَجْرِ مِنَ الْقِرَائَةِ وَ يُكَبِّرُ وَ يَرْفَعُ رَأْسَهُ سَمِعَ اللَّهُ لِمَنْ حَمِدَهُ رَبَّنَا وَ لَكَ الْحَمْدُ ثُمَّ يَقُولُ وَ هُوَ قَائِمٌ اللَّهُمَّ أَنْجِ الْوَلِيدَ بْنَ الْوَلِيدِ وَ سَلَمَةَ بْنَ هِشَامٍ وَ عَيَّاشَ ابْنَ أَبِي رَبِيعَةَ وَالْمُسْتَضْعَفِينَ مِنَ الْمُؤْمِنِينَ اللَّهُمَّ اشْدُدْ وَطْأَتَكَ عَلَى مُضَرَ وَاجْعَلْهَا عَلَيْهِمْ كَسِنِي يُوسُفَ اللَّهُمَّ الْعَنْ لِحْيَانَ وَ رِعْلاًوَ ذَكْوَانَ وَ عُصَيَّةَ عَصَتِ اللَّهَ وَ رَسُولَهُ ثُمَّ بَلَغَنَا أَنَّهُ تَرَكَ ذَلِكَ لَمَّا أُنْزِلَ { لَيْسَ لَكَ مِنَ الأَمْرِ شَيْئٌ أَوْ يَتُوبَ عَلَيْهِمْ أَوْ يُعَذِّبَهُمْ فَإِنَّهُمْ ظَالِمُونَ } (آلِ عمران 128)

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب نماز فجر کی قرأت سے فارغ ہو جاتے تو (دوسری رکعت میں) سر مبارک رکوع سے اٹھاتے اور فرماتے کہ ’’سَمِعَ اللّٰہُ لِمَنْ حَمِدَہٗ ‘‘ اے ہمارے رب! سب تعریف تیرے ہی لیے ہے‘‘ پھر کھڑے ہی کھڑے کہتے :’’اے اللہ! ولید بن ولید، سلمہ بن ہشام کو اور عیاش بن ابی ربیعہ رضی اللہ علیھم اجمعین کو (یہ سب مسلمان کفار کے ہاتھوں میں قیدتھے) اور مومنوں میں سے ضعیف لوگوں (یعنی جو مکہ والوں کے ہاتھوں میں دبے پڑے تھے) کو نجات دے۔ یااللہ! (قبیلہ) مضر پر اپنی پکڑ سخت کر اور ان پر یوسف علیہ السلام کے زمانہ کی طرح کا قحط ڈال دے ۔(جیسے مصر میں سات برس واقع ہوا تھا) یااللہ !لعنت کر لحیان، رعل، ذکوان اور عصیہ پر جنہوں نے اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی نافرمانی کی ۔ پھر ہمیں خبر پہنچی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ بددعا چھوڑ دی۔ جب یہ آیت اتری کہ ’’اے نبی! تم کو اس کام میں کچھ اختیار نہیں ہے۔ اللہ تعالیٰ چاہے تو ان کی توبہ قبول کرے اور چاہے تو انہیں عذاب کرے، کیونکہ وہ ظالم ہیں۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلْقُنُوْتُ فِي الظُّهْرِ وَ غَيْرِهَا

نماز ظہر وغیرہ میں قنوت پڑھنے کا بیان



(356) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقُوْلُ وَاللَّهِ لَأُقَرِّبَنَّ بِكُمْ صَلاَةَ رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فَكَانَ أَبُوهُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَقْنُتُ فِي الظُّهْرِ وَالْعِشَائِ الآخِرَةِ وَ صَلاَةِ الصُّبْحِ وَ يَدْعُو لِلْمُؤْمِنِينَ وَ يَلْعَنُ الْكُفَّارَ

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے تھے کہ میں تمہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی نماز کے قریب نماز پڑھاؤں گا۔ پھر سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ ظہر، عشاء اور فجر میں قنوت پڑھتے تھے اور مومنوں کے لیے دعا کرتے تھے اور کافروں پر لعنت کرتے تھے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : اَلْقُنُوْتُ فِي الْمَغْرِبِ

نماز مغرب میں قنوت پڑھنے کا بیان



(357) عَنِ الْبَرَائِ بْنِ عَازِبٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم كَانَ يَقْنُتُ فِي الصُّبْحِ وَالْمَغْرِبِ

سیدنا براء بن عازب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم صبح اور مغرب کی نماز میں قنوت پڑھتے تھے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فِيْ رَكْعَتِيِ الْفَجْرِ

فجر کی دو رکعتیں (سنت فجر کا بیان)


(358) عَنْ حَفْصَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم إِذَا طَلَعَ الْفَجْرُ لاَ يُصَلِّي إِلاَّ رَكْعَتَيْنِ خَفِيفَتَيْنِ

ام المومنین حفصہ رضی اللہ عنھا کہتی ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب فجر نکل آتی تو ہلکی ہلکی دو رکعتوں (یعنی سنت فجر) کے علاوہ کچھ نہ پڑھتے تھے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ : فَضْلُ رَكْعَتَيِ الْفَجْرِ

فجر کی سنتوں کی فضیلت


(359) عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا عَنِ النَّبِيِّ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ رَكْعَتَا الْفَجْرِ خَيْرٌ مِنَ الدُّنْيَا وَ مَا فِيهَا

ام المومنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنھا نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت کرتی ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ فجر کی دو رکعتیں دنیا اور جو کچھ (اس) دنیا میں ہے (ان سب سے) بہتر ہیں۔ ‘‘
 
Top