• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح مسلم

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ :التَّرْغِيْبُ فِي الْمَقَامِ بِالْمَدِيْنَةِ عِنْدَ فَتْحِ الأَمْصَارِ
شہروں کی فتح کے وقت مدینہ طیبہ میں رہنے کی ترغیب

(785) عَنْ سُفْيَانَ بْنِ أَبِي زُهَيْرٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ يُفْتَحُ الْيَمَنُ فَيَأْتِي قَوْمٌ يَّبُسُّونَ فَيَتَحَمَّلُونَ بِأَهْلِيهِمْ وَ مَنْ أَطَاعَهُمْ وَالْمَدِينَةُ خَيْرٌ لَهُمْ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ ثُمَّ يُفْتَحُ الشَّامُ فَيَأْتِي قَوْمٌ يَّبُسُّونَ فَيَتَحَمَّلُونَ بِأَهْلِيهِمْ وَ مَنْ أَطَاعَهُمْ وَالْمَدِينَةُ خَيْرٌ لَهُمْ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ ثُمَّ يُفْتَحُ الْعِرَاقُ فَيَأْتِي قَوْمٌ يَّبُسُّونَ فَيَتَحَمَّلُونَ بِأَهْلِيهِمْ وَ مَنْ أَطَاعَهُمْ وَالْمَدِينَةُ خَيْرٌ لَهُمْ لَوْ كَانُوا يَعْلَمُونَ

سیدنا سفیان بن ابی زہیر رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے :’’ یمن فتح ہو گا تو کچھ لوگ مدینہ سے اپنے اونٹوںکو ہانکتے ہوئے اپنے گھر والوں اور خدام کے ساتھ نکلیں گے حالانکہ مدینہ ان کے لیے بہتر ہو گا، کاش وہ جانتے ہوتے۔ پھر شام فتح ہو گا اور مدینہ کی ایک قوم اپنے گھر والوں اور خدام کے ساتھ، اونٹوں کو ہانکتے ہوئے نکلے گی حالانکہ مدینہ ان کے لیے بہتر ہوگا، کاش! وہ جانتے۔ پھر عراق فتح ہو گا اور مدینہ کی ایک قوم اپنے گھر والوں اور خدام کے ساتھ ، اپنے اونٹوں کو ہانکتے ہوئے نکلے گی حالانکہ مدینہ ان کے حق میں بہتر ہوگا، کاش! وہ جانتے۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ :فِي الْمَدِيْنَةِ حِيْنَ يَتْرُكُهَا أَهْلُهَا
مدینہ طیبہ کے بارے میں، جب اس کے رہنے والے اس کو چھوڑ دیں گے

(786) عَنْ أَبِيْ هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَقُولُ يَتْرُكُونَ الْمَدِينَةَ عَلَى خَيْرِ مَا كَانَتْ لاَ يَغْشَاهَا إِلاَّ الْعَوَافِي يُرِيدُ عَوَافِيَ السِّبَاعِ وَالطَّيْرِ ثُمَّ يَخْرُجُ رَاعِيَانِ مِنْ مُزَيْنَةَ يُرِيدَانِ الْمَدِينَةَ يَنْعِقَانِ بِغَنَمِهِمَا فَيَجِدَانِهَا وَحْشًا حَتَّى إِذَا بَلَغَا ثَنِيَّةَ الْوَدَاعِ خَرَّا عَلَى وُجُوهِهِمَا

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا، آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے :’’ لوگ مدینہ کو اس کے خیر ہونے کے باوجود چھوڑ دیں گے اور اس میں کوئی نہ رہے گا سوائے درندوں اور پرندوں کے۔ پھر قبیلہ مزینہ سے دو چرواہے اپنی بکریوں کو پکارتے ہوئے مدینہ (جانے) کا ارادہ کرتے ہوئے نکلیں گے اور وہ مدینہ کو ویران پائیں گے یہاں تک کہ جب ثنیۃ الوداع تک پہنچیں گے تو اپنے منہ کے بل گر پڑیں گے۔ ‘‘

وضاحت: یہ فتنوں کے دور میں ہو گا جب لوگ مدینہ سے بھی بھاگ کھڑے ہوں گے( واﷲاعلم)(محمود الحسن اسد)
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ :مَا بَيْنَ الْقَبْرِ وَالْمِنْبَرِ رَوْضَةٌ مِنْ رِيَاضِ الْجَنَّةِ
(نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی) قبر اور منبر کے درمیان والی جگہ جنت کے باغوں میں سے ایک باغ ہے


(787) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم قَالَ مَا بَيْنَ بَيْتِي وَ مِنْبَرِي رَوْضَةٌ مِنْ رِيَاضِ الْجَنَّةِ وَ مِنْبَرِي عَلَى حَوْضِي

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ میرے گھر اور منبر کے درمیان جگہ جنت کے باغیچوںمیں سے ایک باغیچہ ہے اور میرا منبر میرے حوض پر ہے۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ :أُحُدٌ جَبَلٌ يُحِبُّنَا وَ نُحِبُّهِ
احد پہاڑ، ہم سے محبت کرتا ہے اور ہم اس سے محبت کرتے ہیں
(788) عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ نَظَرَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم اِلَى أُحُدٍ فَقَالَ أُحُدًا جَبَلٌ يُحِبُّنَا وَ نُحِبُّهُ

سیدنا انس بن مالک رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے احد (پہاڑ) کی طرف دیکھا اور فرمایا:’’ احد ایسا پہاڑ ہے کہ وہ ہمیں دوست رکھتا ہے اور ہم اس کو دوست رکھتے ہیں۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ :لاَ تُشَدُّ الرِّحَالُ إِلاَّ إِلَى ثَلاَثَةِ مَسَاجِدَ
(ثواب کی نیت سے) سفر نہ کیا جائے مگر تین مسجدوں کی طرف


(789) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَبْلُغُ بِهِ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم لاَ تُشَدُّ الرِّحَالُ إِلاَّ إِلَى ثَلاَثَةِ مَسَاجِدَ مَسْجِدِي هَذَا وَ مَسْجِدِ الْحَرَامِ وَ مَسْجِدِ الأَقْصَى

سیدنا ابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:’’ کجاوے نہ باندھے جائیں (سفر نہ کیا جائے) مگر تین مسجدوں کی طرف، ایک میری یہ مسجد (یعنی جو مدینہ میں ہے مسجد نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ) اور مسجد الحرام اور مسجد اقصیٰ (یعنی بیت المقدس)۔‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

بَابٌ :فَضْلُ الصَّلاَةِ بِمَسْجِدَيِ الْحَرَمَيْنِ الشَّرِيْفَيْنِ
حرمین شریفین کی دونوں مساجد (کعبہ مکرمہ ، مسجد نبوی) میں نماز کی فضیلت

(790) عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم صَلاَةٌ فِي مَسْجِدِي هَذَا خَيْرٌ مِنْ أَلْفِ صَلاَةٍ فِي غَيْرِهِ مِنَ الْمَسَاجِدِ إِلاَّ الْمَسْجِدَ الْحَرَامَ

سیدناابوہریرہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا :’’ میری اس مسجد میں ایک نماز پڑھنا دوسری مسجدوں میں ہزار نمازیں پڑھنے سے افضل ہے سوائے مسجد حرام کے۔ ‘‘
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ :بَيَانُ الْمَسْجِدِ الَّذِيْ أُسِّسَ عَلَى التَّقْوَى
اس مسجد کا بیان جوتقویٰ کی بنیاد پر تعمیر کی گئی ہے


(791) عَنْ أَبِى سَلَمَةَ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ مَرَّ بِي عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ أَبِي سَعِيدِ نِالْخُدْرِيِّ قَالَ قُلْتُ لَهُ كَيْفَ سَمِعْتَ أَبَاكَ يَذْكُرُ فِي الْمَسْجِدِ الَّذِي أُسِّسَ عَلَى التَّقْوَى ؟ قَالَ قَالَ أَبِي دَخَلْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم فِي بَيْتِ بَعْضِ نِسَائِهِ فَقُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ! أَيُّ الْمَسْجِدَيْنِ الَّذِي أُسِّسَ عَلَى التَّقْوَى ؟ قَالَ فَأَخَذَ كَفًّا مِنْ حَصْبَائَ فَضَرَبَ بِهِ الأَرْضَ ثُمَّ قَالَ هُوَ مَسْجِدُكُمْ هَذَا لِمَسْجِدِ الْمَدِينَةِ قَالَ فَقُلْتُ أَشْهَدُ أَنِّي سَمِعْتُ أَبَاكَ هَكَذَا يَذْكُرُهُ

ابوسلمہ بن عبدالرحمن کہتے ہیں کہ میرے پاس سے عبدالرحمن بن ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ گزرے تو میں نے ان سے کہا کہ آپ نے اپنے والد (سیدنا ابوسعید خدری رضی اللہ عنہ ) کو کیسے سنا ، وہ جو فرماتے تھے کہ اس مسجد کے متعلق جس کی بنیاد تقویٰ پر رکھی گئی ہے؟ انہوں نے کہا کہ میرے والد رضی اللہ عنہ نے کہا کہ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بیویوں میں سے کسی کے گھر میں داخل ہوا اور میں نے عرض کی کہ یارسول اللہ! وہ کونسی دو مسجدیں ہیں جن کے بارے میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ ان کی بنیاد تقویٰ پر رکھی گئی ہے؟ بیان کرتے ہیں کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مٹھی کنکر لے کرزمین پر مارے اور فرمایا:’’ وہ یہی تمہاری مدینہ کی مسجد ہے۔ (ابو سلمہ بن عبد الرحمن کہتے ہیں)میں نے کہا کہ میں بھی گواہی دیتا ہوں کہ میں نے بھی تمہارے والد رضی اللہ عنہ سے سنا ہے ( کہ اس مسجد کا )ایسا ہی ذکر کیا کرتے تھے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
بَابٌ :فِيْ مَسْجِدِ قُبَائٍ وَ فَضْلِهِ
مسجد قباء کی فضیلت کے بیان میں

(792) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَأْتِي مَسْجِدَ قُبَائٍ رَاكِبًا وَ مَاشِيًا فَيُصَلِّي فِيهِ رَكْعَتَيْنِ

سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما کہتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مسجد قباء کو پیدل بھی اور سوار بھی تشریف لایا کرتے تھے اور اس میں دو رکعت نماز ادا کرتے تھے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604

(793) عَنِ ابْنِ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا كَانَ يَأْتِي قُبَائً كُلَّ سَبْتٍ وَ كَانَ يَقُولُ رَأَيْتُ النَّبِيَّ صلی اللہ علیہ وسلم يَأْتِيهِ كُلَّ سَبْتٍ

سیدنا ابن عمر رضی اللہ عنھما سے روایت ہے کہ وہ (یعنی ابن عمر رضی اللہ عنھما )ہرہفتہ کے دن (مسجد) قبا میں آتے تھے اور کہتے تھے کہ میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو ہر ہفتہ کے دن قباء جاتے ہوئے دیکھا ہے۔
 

ساجد تاج

فعال رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
7,174
ری ایکشن اسکور
4,517
پوائنٹ
604
کِتَابُ النِّکَاحِ

نکاح کے مسائل



بَابٌ :التَّرْغِيْبُ فِي النِّكَاحِ

نکاح کرنے کی ترغیب میں


(794) عَنْ عَلْقَمَةَ قَالَ كُنْتُ أَمْشِي مَعَ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ بِمِنًى فَلَقِيَهُ عُثْمَانُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ فَقَامَ مَعَهُ يُحَدِّثُهُ فَقَالَ لَهُ عُثْمَانُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ أَلآ نُزَوِّجُكَ جَارِيَةً شَابَّةً لَعَلَّهَا تُذَكِّرُكَ بَعْضَ مَا مَضَى مِنْ زَمَانِكَ قَالَ فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ لَئِنْ قُلْتَ ذَاكَ لَقَدْ قَالَ لَنَا رَسُولُ اللَّهِ صلی اللہ علیہ وسلم يَا مَعْشَرَ الشَّبَابِ مَنِ اسْتَطَاعَ مِنْكُمُ الْبَائَةَ فَلْيَتَزَوَّجْ فَإِنَّهُ أَغَضُّ لِلْبَصَرِ وَ أَحْصَنُ لِلْفَرْجِ وَ مَنْ لَمْ يَسْتَطِعْ فَعَلَيْهِ بِالصَّوْمِ فَإِنَّهُ لَهُ وِجَاء

سیدنا علقمہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ میں عبداللہ رضی اللہ عنہ کے ساتھ منیٰ میں چلا جا رہا تھا کہ عبداللہ رضی اللہ عنہ سے سیدناعثمان رضی اللہ عنہ ملے اور ان سے کھڑے ہو کر باتیں کرنے لگے۔ پس سیدناعثمان رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا کہ اے ابوعبدالرحمن! ہم تمہارا نکاح ایسی نوجوان لڑکی سے نہ کر دیں کہ وہ تمہیں تمہاری گزری ہوئی عمر میں سے کچھ یاد دلا دے ؟تو سیدنا عبداللہ رضی اللہ عنہ نے ان سے کہا کہ اگر تم یہ کہتے ہو تو ہم سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہے :’’ اے جوانوں کے گروہ! جو تم میں سے گھر بسانے کی طاقت رکھتا ہو تو چاہیے کہ نکاح کرے ،اس لیے کہ وہ آنکھوں کو خوب نیچا کر دیتا ہے اور شرمگاہ کو (زناوغیرہ سے) بچا دیتا ہے اور جو (اس کی) طاقت نہ رکھتا ہو تو روزے رکھے کہ یہ اس کے لیے گویا خصی کرنا ہے۔ ‘‘
 
Top