قادری رانا
رکن
- شمولیت
- جون 20، 2014
- پیغامات
- 676
- ری ایکشن اسکور
- 55
- پوائنٹ
- 93
دلی سے عاجز غیر مقلدین حضرات کی جہالت دیکھین کہ ان کو اتنا نہیں پتہ کہ یہ غروری نہیں کہ حرام چیز شرک ہو ۔اور رب العزت کی قسم قیامت کی صبح تک تم لوگ اپنے اس دعوے کو ثابت نہیں رسکتے فقط فتوے لگا ر قتل کرنا اور مال ہڑپنا جانتے یہو جس طرح طائف کے معصوم مسلمانوں کو اس نقلی شرک کے فتوے سے قتل کی گیا اور آج بھی داعش اسی فتوے ی بنیاد پر معصوم مسلمانوں کا قتل کر رہی آپ لوگ ادھر ادھر کی بونگیاں مار سکتے ہیں مگر نہ تو موضوع کے اوپر بات کر سکتے ہیں بلکہ کریں گئے کیسے دلیل تو ہے نہیں اور اگر ہیں تو کافروں والی بتوں والی آیات اور آپ کا برتن خالی ہے۔اور میری آدھی فیملی غیر مقلد تھی اللہ نے کرم کیا اور ہدایت بخش۔جب تک علمائے اہلسنت خاموش تھے آپ نے اسی فتوے کی بنیاد پر بہت لوگوں کو گمراہ کیا اب جب آپ لوگوں سےئ گفتگو کیجاتی ہے آپ کے جھوٹوں کی قلعی کھولی جاتی ہے تو اس قسم کی گفتگو شروع کردیتے ہو۔رب محمد کی قسم اگر کسی اور سے مدد مانگنا شرک ہوتا تو قرآن میں بالمومنین کے الفاظ نہ ہوتے۔باقی ارسلان صاحب آپ کو یہاں پر چیلنج ہے اسی فارم پر اسی مسئلہ پر گفتگو فرما لیں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہو جائے گا۔اللہ آپ لوگون کو ہدایت دے ۔اور امت مسلمہ کو اس نقلی فتوے سے بچائے۔لا حول ولا قوۃ الا باللہ، یہی تو وہ گمراہی ہے جو آپ لوگوں میں سراعت کر چکی ہے کہ اکیلے اللہ تعالیٰ معبودِ برحق کے جو اختیارات ہیں وہ غیراللہ میں ذاتی نہیں عطائی ہیں، اس عطائی کے فلسفے سے شیطان نے آپ کو خوب گمراہ کیا ہے۔ اور اسی عطائی کے فلسفے پر اوپر ایک بھائی عبداللہ حیدر صاحب نے زبردست تبصرہ کیا ہے، آپ ایک بار دوبارہ اُن کا تبصرہ غور سے پڑھ لیں، آپ کہتے ہیں کہ غیراللہ کو پکارنا ناجائز حرام اور غلط ہو سکتا ہے لیکن شرک نہیں، جناب غیراللہ کو پکارنا ناجائز، حرام اور غلط ہے ہی شرک کی وجہ سے کہ ایسا کرنے سے انسان شرک اکبر کا مرتکب ہو جاتا ہے۔
آپ قرآن مجید کی آیات یہاں دیکھیں: