آپ کے یقین کی کیا اہمیت ہے - بہتر ہے کہ آپ اپنی زبان اور فتویٰ کو لگام دیں - زبان کھولنا مجھے بھی آتا ہے لیکن یہاں زبان کھولنا مقصد نہیں - کسی کی اصلاح مقصد ہے - کیا یہ طریقہ ہے آپ کا کسی کو دین کی بات بتانے کا - کیا جو بات آپ نے کہ دی وہ صحیح اور جو اگلے بندے نے کہ دی وہ غلط -
میری ا ڈ من سے گزارش ہے کہ یہاں ان صاحب کی زبان کو لگام دی جا ے - کیا ایسے لوگوں کو اپنے ناموں کے ساتھ حافظ اور سلفی لگانا زیب دیتا ہے جو دوسروں پر اپنے بےبنیاد یقین کی بنا پر فتویٰ لگا کر ان کو گمراہ کہہ رہے ہیں -
محترم آپ تو غصہ ہی کر گئے؛آپ بتائیں جو اہل سنت کے مذہب کو تسلیم نہ کرے وہ بدعتی نہیں تو اور کیا ہے؟؟احادیث کی زبردستی تاویل اہل حدیث کا طریقہ نہیں جو کہ آپ کرتے ہیں۔
دین کی بات تو آپ کو بتا دی لیکن آپ باربار ایک ہی اعتراض دہراتے چلے جاتے ہیں۔
اس مسئلہ پر مفصل کتابیں پڑھنے کے باوجود اگر آپ کو یہ مسئلہ سمجھ نہیں آیا تو پھر آپ کو کیسے سمجھائیں؟؟
یا پھر آپ سمجھنا ہی نہیں چاہتے۔
پھر آپ سائل کے بجاے ایک مناظر کی طرح بحث کر ہے ہیں۔
اہل حدیث علما میں سے کون عالم ہے جو زمینی قبر کو قبر نہیں مانتا اور
موجودہ جسم کے بجاے کسی اور برزخی جسم کو قائل ہے؟؟کسی ایک ثقہ اور مستند عالم کا نام بتلادیں۔
اس کے برعکس ہمارے موقف کی تائید میں دسیوں اہل حدیث سلفی علما کے فتاویٰ اور آرا پیش کیے جا چکے ہیں۔
اب ایسے میں آپ ہی بتلائیں کہ آپ کے طرز عمل کی رو سے کیا آپ کو اہل حدیث قرار دیا جاسکتا ہے
اور اگر اس طرح کے مسائل میں اہل حدیث کے موقف کے خلاف راے رکھنا اگر گم رہی نہیں تو اور کیا ہے؟؟؟؟
احناف پر فتوے لگانے کو آپ ہروقت تیار رہتے ہیں لیکن خود پر بات آئی تو آپ آتش زیر پا ہو گئے اور زبان کو لگام دینے کی باتیں کرنے لگے؛یہ کیا رویہ ہے؟؟
بہ ہر حال میں یہی سمجھتا ہوں کہ جیسا رویہ آپ نے اپنایا ہے وہ اہل حدیث کے بجاے گم راہ لوگوں کا ہے۔
آپ صراحتاً بتلادیں کہ کیا آپ اس زمینی قبر میں موجود جسم پر عذاب و ثواب کے وقوع کے قائل ہیں جیسا کہ اہل حدیث کا مذہب ہے؟؟
اگر آپ کا جواب اثبات میں ہے تو میں اپنے الفاظ واپس لے لوں گا اور اگر آپ ادھر ادھر کی باتوں میں الجھائیں گے تو میری راے اور مستحکم ہو جائے گی آپ کے بارے میں؛والسلام