- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,584
- ری ایکشن اسکور
- 6,762
- پوائنٹ
- 1,207
عقیدئہ عذاب القبر اور منکرین حدیث
عذاب القبر کا عقیدہ قرآن و حدیث سے ثابت شدہ ہے، ایک ایسی حقیقت ہے کہ جس کا انکار گویا قرآن کریم ہی کا انکار ہے۔ کوئی شخص اگر سورج کے وجود کا انکار کر دے تو اس کی عقل پر صرف ماتم ہی کیاجا سکتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ عذاب قبر کے ثبوت کے لئے احادیث اس کثرت سے مروی ہیں کہ جن کا کوئی شمار ہی نہیں ہے۔ احادیث متواترہ کا انکار کفر و الحاد کی راہ کے علاوہ انسان کو کسی دوسرے راستے کی طرف نہیں لے جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس عقیدہ کا انکار ہمیشہ باطل پرستوں ہی نے کیا ہے۔ اور صحیح العقیدہ اہل العلم نے ہر دور میں ایسے باطل پرستوں کا مقابلہ کیا ہے اور انہیں ہزیمت سے دوچار کیا ہے۔ ذلت و رسوائی ہر دور میں ایسے لوگوں کا مقدر بنی ہے۔
فَمَا جَزَآئُ مَنْ یَّفْعَلُ ذٰلِکَ مِنْکُمْ اِلَّا خِزْیٌ فِی الْحَیٰوۃِ الدُّنْیَا وَیَوْمَ الْقِیٰمَۃِ یُرَدُّوْنَ اِلٰٓی اَشَدِّالْعَذَابِ وَمَااللّٰہُ بِغَافِلٍ عَمَّا تَعْمَلُوْنَ (البقرۃ:۸۵)
واضح رہے کہ عذاب قبر کے عقیدہ کا اثبات اہل سنت و جماعت کے علماء نے ہر دور میں کیا ہے چنانچہ اس سلسلہ میں بعض علماء کرام کی تصریحات مقدمہ میں ملاحظہ فرمائیں۔
موجودہ دور میں بعض فرقوں نے عذاب قبر کا انکار انتہائی کثرت سے کیا ہے اور اس سلسلہ میں مفت کتابیں شائع کر کے عوام الناس کو گمراہ کرنے کی زبردست کوشش کی جارہی ہے ان فرقوں میں سے ایک فرقہ نے قیامت سے پہلے کسی قسم کے عذاب کو تسلیم کرنے سے انکار کر دیا ہے، اس کا نکتہ نظر یہ ہے کہ قیامت کے دن حساب و کتاب کے بعد ہی جزاء و سزا کا سلسلہ قائم ہو گا اور قیامت سے پہلے کسی قسم کا کوئی عذاب و ثواب انسان کو نہیں ہو سکتا۔ اس سلسلہ میں اس فرقہ نے ایک کتابچہ ’’عذاب قبر قرآن و حدث کی روشنی میں ایک مکمل جائزہ‘‘ شائع کیا ہے۔ یہ کتابچہ انجمن احباب کراچی کا شائع کردہ ہے جس میں ’’آپ کا ایک خیر خواہ بھائی‘‘ کا تعاون بھی شامل ہے اور یہ کسی محمد فاضل کا لکھا ہوا ہے۔ موصوف عذاب قبر کے سلسلہ میں اپنی رائے کا یوں اظہار فرماتے ہیں:
’’عذاب قبر یا برزخ کا معاملہ ایسے عقائد ہیں جن کا قرآن میں ادنی سا اشارہ بھی نہیں ہے۔ بلکہ باربار حشر کے دن فیصلہ کئے جانے کے بعد بدلہ دیئے جانے کا ذکر کیا گیا ہے۔ اس لئے عذاب قبر کی ہر بات چاہے وہ کسی کی بھی ہو خود بخود جھوٹ غلط ثابت ہو جاتی ہے ایسے غلط جھوٹ بات کا ماننا دراصل قرآن کو غلط و جھوٹ قرار دینے کے ہم معنی ہے۔ (عذاب قبر صفحہ:۱۰)۔
اس عبارت کو پڑھیں اور موصوف کی جہالت کا اندازہ لگائیں۔ دراصل یہ منکرین حدیث ناظرہ قرآن کریم بھی پڑھے ہوئے نہیں ہوتے اور صرف اردو ترجمہ پر اکتفا کرتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہ پوری کتاب موصوف کی جہالت کا شاہکار ہے۔