- شمولیت
- اپریل 27، 2013
- پیغامات
- 26,585
- ری ایکشن اسکور
- 6,764
- پوائنٹ
- 1,207
حب صحابہ و اہل بیت
جناب رسول اللہ ﷺ سے محبت کی بنا پر ہم آپ ﷺ کے آل بیتِ اطہار، صحابہ کرام رضی اللہ عنہم اور قیامت تک آنے والے اتباع و انصار سے بھی محبت رکھتے ہیں۔ ہمیں ان سے محبت ہے اور ہم ان میں سے کسی سے اظہار بے زاری نہیں کرتے، بلکہ اس شخص سے نفرت کرتے ہیں، جو اپنے دل میں ان کے لیے بعض و عداوت کے جذبات رکھتا اور ناروا انداز سے ان کا تذکرہ کرتا ہے۔ ہم ان کا تذکرہ ہمیشہ اچھے لفظوں ہی میں کرتے ہیں۔ ان کی محبت ہمارے نزدیک دین، ایمان اور احسان ہے، جس کے ذریعے ہم اللہ تعالیٰ کے قرب و خوشنودی سے بہرہ مند ہوتے ہیں۔
ہم سیدنا علی رضی اللہ عنہ، فاطمہ رضی اللہ عنہا اور حسنین کریمین رضی اللہ عنہما سمیت تمام اہل بیت کے مقام و مرتبہ کا اعتراف و اقرار کرتے ہیں۔ ہمیں ان سے محبت ہے، لیکن ہم ان کے بارے میں غلو کا شکار نہیں ہیں۔ قحطانی کے ’نونیہ‘ میں ہے:
واحفـظ لأھل البـیـت واجب
حقھم واعرف علیا أیما عرفان
حقھم واعرف علیا أیما عرفان
’’اور اہل بیت کے حقوق کی پاسداری کرو، نیز سیدنا علی رضی اللہ عنہ کامقام و مرتبہ بھی اچھی طرح پہچان لو۔‘‘
لا تنتقص ولا تزد فـی قدرہ
فعلیہ تصلی النـار طائفتان
فعلیہ تصلی النـار طائفتان
’’جناب علی کی قدر و منزلت کی تنقیص کرو اور نہ ہی ان کی شان میں غلو سے کام لو، کہ انھی کی وجہ سے دو گروہ واصلِ جہنم ہوں گے۔‘‘
إحداھمـا لا ترتضیہ خـلیفۃ
وتـنــصہ الأخری إلـھًـا ثانی
وتـنــصہ الأخری إلـھًـا ثانی
’’ان میں سے ایک تو آپ کی خلافت ہی کا منکر ہے اور دوسرا آپ کو معبود قرار دیتا ہے۔‘‘
اس کے ساتھ ساتھ ہم رسول اللہ ﷺ کے اس فرمان کو بھی پیش نظر رکھتے ہیں:
مَنْ بَطَّأَ بِہٖ عَمَلُہٗ لَمْ یُسْرِعْ بِہٖ نَسَبُہٗ. (مسلم:4867)
’’عمل میں سستی و کوتاہی برتنے والے کو اس کا نسب کچھ بھی فائدہ نہ دے گا۔‘‘