• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

علمائےاہل حدیث کا ذوق تصوف

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
تمہارا دارومدار شخصیات سے شروع ہو کر شخصیات پر ختم ہوتا ہے، آج تک ایک دلیل بھی دینے سے قاصر رہے ہو، چلو اپنے تمام تر کفریہ عقیدے کے باوجود بھی ابن عربی کو اگر سید نذیر حسین مسلمان کہتے ہیں تو ذرا دلیل پیش کرو۔ سید نذیر حسین نے جو دلائل دیے ہوں وہ دلائل میرے سامنے پیش کرو۔
ارسلان بھائی عامر صاحب اپنی ہر پوسٹ میں صرف دعوی ہی کر رہے ہیں ایسے دعوی جس پر کوئی دلیل نہیں ہے
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
ارسلان بھائی عامر صاحب اپنی ہر پوسٹ میں صرف دعوی ہی کر رہے ہیں ایسے دعوی جس پر کوئی دلیل نہیں ہے
بھائی! یہ صوفی ہیں ان کا دارومدار کتاب و سنت پر نہیں بلکہ اپنی عقل پر ہے، یہ لوگ دلائل کے میدان میں کبھی نہیں آئیں گے، کیونکہ ان کے صوفیت کی بنیاد باطل عقائد پر ہے، ان کی بہت بڑی پہاڑ دلیل یہ ہے جو یہ اب ڈھونڈ آئے ہیں وہ یہ کہ علماء اہلحدیث تصوف کے قائل تھے، اب ان جہلاء کو کون سمجھائے کہ ایسا کچھ نہیں ہے، بالفرض اگر چند علماء اہلحدیث تصوف کے قائل ہوں بھی سہی تو انہیں کہیں دلیل پیش کریں اپنے اپنے موقف کی۔ بس ایسے ہی خوامخواہ یہ لوگ اپنا ٹائم ضائع کر رہے ہیں۔ اللہ ہدایت عطا فرمائے آمین
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
بھائی! یہ صوفی ہیں ان کا دارومدار کتاب و سنت پر نہیں بلکہ اپنی عقل پر ہے، یہ لوگ دلائل کے میدان میں کبھی نہیں آئیں گے، کیونکہ ان کے صوفیت کی بنیاد باطل عقائد پر ہے، ان کی بہت بڑی پہاڑ دلیل یہ ہے جو یہ اب ڈھونڈ آئے ہیں وہ یہ کہ علماء اہلحدیث تصوف کے قائل تھے، اب ان جہلاء کو کون سمجھائے کہ ایسا کچھ نہیں ہے، بالفرض اگر چند علماء اہلحدیث تصوف کے قائل ہوں بھی سہی تو انہیں کہیں دلیل پیش کریں اپنے اپنے موقف کی۔ بس ایسے ہی خوامخواہ یہ لوگ اپنا ٹائم ضائع کر رہے ہیں۔ اللہ ہدایت عطا فرمائے آمین

جزاک اللہ خیرا
 
شمولیت
ستمبر 25، 2013
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
35
پوائنٹ
32
وضع اصطلاحات کا موضوع الگ عنوان کا متقاضی ہے لیکن میں پھر بھی آپ کی تسلی کے لیے کچھ باتیں لکھ رہا ہوں
اصطلاحات دراصل اشارے ہیں جو خیالات کے مجموعوں کی طرف ذہن کو فورا منتقل کر دیتے ہیں اور یہ امر واضح ہے کہ جس فن سے متعلقہ اصطلاح سازی کی جا رہی ہے تو اس بات کا خیال رکھا جائے کہ اگر اصل اصطلاح موجود ہو تو اور وہ جامع بھی ہو تو اس کے لیے کسی دوسری اصطلاح کا وضع کرنا شاذ کہلاتا ہے کیونکہ اس سے اصطلاح اول کا نقص اور عیب لازم آتا ہے ۔
اس اعتبار سے تصوف کا جائزہ لیں تو وہ تمام کیفیات جن کی طرف تصوف میں دعوت دی جاتی ہے ان میں سے اکثریت کا تعلق غیر اسلامی پس منظر سے ہے اور جن اعمال کو تصوف سے موسوم کیا جاتا ہے وہ تمام تعلیمات اسلام میں اخلاقیات کے باب میں بیان کی جاتیں ہیں اس کی دلیل "ریاض الصالحین" ہے۔
اس حوالے سے مولوی وحید الدین کی کتاب وضع اصطلاحات کا مطالعہ کافی مفید رہے گا اگر ہو سکے تو
محترم ! میں نے یہ سوال اس لئے کیا تھا کہ آپ شرعی علوم میں جو اصطلاحات استعمال کی گئی ہیں ،ان پر کوئی دلیل پیش کرتے ،شریعیت جو رہنمائی کرتی ہے کہ اصطلاحات کے لئے یہ طریقہ کار ہے؟ مگر افسوس کے آپ ادھر ادھر کی ہانکتے رہے ،مگر اصل بات کی نہیں۔پھر دوسری بدعت کی تعریف پوچھی تھی؟مگر وہ بھی آپ نہ بتا سکے۔
محترم بات یہ کہ جب دین پھیلا تو ضرورت کے تحت جہاں مختلف شعبے وجود میں آئے اسی طرح تصوف بھی وجود میں آیا،قرآن کو سمجھانے کے لئے جن نفوس قدسیہ نے حصہ لیا انہیں مفسر کہا گی،اسی طرح خدمات حدیث پر جو لوگ سامنے آئے ،انہیں محدث کہا گیا۔اب ان علوم کو سمجھانے کے لئے ان حضرات نے اصول وضع کئے ،اصطلاحات وجود میں آئی ،اور یہ سب کچھ ضرورت کے تحت تھا،اسی طرح صوفیاء کا شعبہ وجود میں آیا
کسی بات میں اہل علم کے اختلاف کے یہ معنی ہر گز نہیں ہوتے کہ اس کی کوئی اصل نہیں ،اگر آپ کا کلیہ اصول یہ ہے،تو پھر کل آپ لفظ اللہ سے بھی انکار کر دے گے ،اب بحث لفظ اللہ پر بھی ہے، کہ یہ کس سے مشتق ہے ؟ تو مختلف اقوال ملتے ہیں،تو کیا آپ لفظ اللہ کو ماننے سے بھی انکار کر دے گے۔
میرے بھائی! تصوف کی بحث یہ نہیں کہ یہ لفظ کس سے بنا ہے،یہ تو اایسے ہی ہے کہ کل آپ کہہ اٹھے کہ میں بخاری شریف کو تب مانوں گا جب آپ لفظ بخاری قرآن و حدیث سے دکھائے گے؟
بات یہ کہ تصوف کی اصل قرآن و حدیث میں ہے کہ نہیں،تو ہمارے صوفیاء اہلحدیث ؒ میں کابر اہلحدیث عا لم و صوفی فرماتے ہیں:

"حضو ر علیہ الصلوۃ و السلام نے بعثت کے بعد جو کام سر انجام دیا ،قرآن مجید اسے متعدد جگہوں پر یوں بیان کرتا ہے:۔ یتلو علیھم آیۃ و یز کیھم ویعلمھم الکتاب و الحکمۃ ۔۔۔یہ جو بار بار خدا کہتا ہے:"یزکیھم"یعنی وہ انکا تزکیہ کرتے ہیں ،اسی تزکیہ کے اصول و آداب کو ہم طریقت یا تصوف سے تعبیر کرتے ہیں ۔افسوس ہے کہ ہماری درسگاؤں میں تعلیم کتاب و حکمت کا ہتمام تو کیا جاتا ہے ،لیکن تزکیہ نفس جسکا ذکر قرآن مجید تعلیم کتاب و حکمت کے علاوہ الگ مستقل بالذات بار بار کرتا ہے ،اس کا قطعی طور پر کوئی اہتمام نہیں"۔(حضرت سید داؤد غزنوی ص ۳۶۱)
مزید اس موضوع پر ارسلان صاحب سے گفتگو ہوئی ہے آپ بھی اسکو ملاحظہ فرمالیں اگر آپکو کوئی اشکال ہے تو بات کر سکتے ہیں،ارسلان صاحب کے اشکال کا جواب اگلی فرصت میں لکھ دونگا۔لنک یہ ہے

http://forum.mohaddis.com/threads/تصوف-وہ-راہ-ہے۔۔۔۔۔۔.17176/page-2
نمبر 19 کا مطالعہ فرمائیں ،اگر آپ کو کوئی اشکا ل ہے تو بتائیں۔
 
شمولیت
ستمبر 08، 2013
پیغامات
180
ری ایکشن اسکور
163
پوائنٹ
41
بھائی! یہ صوفی ہیں ان کا دارومدار کتاب و سنت پر نہیں بلکہ اپنی عقل پر ہے، یہ لوگ دلائل کے میدان میں کبھی نہیں آئیں گے، کیونکہ ان کے صوفیت کی بنیاد باطل عقائد پر ہے، ان کی بہت بڑی پہاڑ دلیل یہ ہے جو یہ اب ڈھونڈ آئے ہیں وہ یہ کہ علماء اہلحدیث تصوف کے قائل تھے، اب ان جہلاء کو کون سمجھائے کہ ایسا کچھ نہیں ہے، بالفرض اگر چند علماء اہلحدیث تصوف کے قائل ہوں بھی سہی تو انہیں کہیں دلیل پیش کریں اپنے اپنے موقف کی۔ بس ایسے ہی خوامخواہ یہ لوگ اپنا ٹائم ضائع کر رہے ہیں۔ اللہ ہدایت عطا فرمائے آمین
ارسلان صاحب آپکی بات توسوال کے برعکس رہی ہے بہرحال ایک دنیاوی مثال سے سمجھانے کی کوشش کرتا ہوں آپ ہر چیز میں دلائل کے قائل ہیں اس وقت میں آپکو ایک دلیل دیتا ہوں آپ تصوف روحانیت پر یقین نہیں رکھتے آپ کا کہنا کہ ثابت کریں
جس طرح آپ کے پاس موبائل فون تو ہو گا لیکن آپکا کہنا ہے کہ کمرے میں سگنکل پورے نہیں ہیں اب آپکو سگنل دکھائی نہیں دے رہے لیکن آپ یقین اور دعوے سے کہہ رہے ہیں کہ سگنل آرہے ہیں جب کہ وہ آپکو دکھائی نہیں دے رہے پھر بھی یقین ہے اللہ کے بندے جب سگلنل جو دکھائی نہیں دیتے ان پر اتنا پکا یقین جب بات آتی ہے تصوف کی ذکر الہیٰ کی تو پھر دلیل یہ بھی ایسے ہی ہے کہ جس کو تصوف ذکر الہیٰ کی لُو لگ جاتی ہے اس کو کچھ بھی کہو وہ اپنی بات پر ڈٹا ہے جیسے کہ آپ ڈٹے ہیں کہ کمرے میں سگنکل پورے نہیں ہیں۔

ہم اسی ذکر کی بات کرتے ہیں کہ جو قرآن حکیم میں واضع فرمان ہے
(الَّذِينَ آمَنُوا وَتَطْمَئِنُّ قُلُوبُهُمْ بِذِكْرِ اللَّهِ أَلا بِذِكْرِ اللَّهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ) (الرعد:28)
جو لوگ ایمان لائے ان کے دل اللہ کے ذکر سے اطمینان حاصل کرتے ہیں۔ یاد رکھو اللہ کے ذکر سے ہی دلوں کو تسلی حاصل ہوتی ہے۔
میرے بھائی ہم کہتے ہیں آئو اللہ کے ذکر کی طرف اپنےویران دلوں کو اللہ کے ذکر سے منور کر لو یہاں سارادن بحث مباحثوں کی بجائے اللہ کے ذکر کو تھام لو جس کا سب سے بڑا گواہ ۡقرآن پاک ہے۔ اس سے بڑی دلیل اور کوئی نہیں۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155
ارسلان صاحب آپکی بات توسوال کے برعکس رہی ہے بہرحال ایک دنیاوی مثال سے سمجھانے کی کوشش کرتا ہوں آپ ہر چیز میں دلائل کے قائل ہیں اس وقت میں آپکو ایک دلیل دیتا ہوں آپ تصوف روحانیت پر یقین نہیں رکھتے آپ کا کہنا کہ ثابت کریں
جس طرح آپ کے پاس موبائل فون تو ہو گا لیکن آپکا کہنا ہے کہ کمرے میں سگنکل پورے نہیں ہیں اب آپکو سگنل دکھائی نہیں دے رہے لیکن آپ یقین اور دعوے سے کہہ رہے ہیں کہ سگنل آرہے ہیں جب کہ وہ آپکو دکھائی نہیں دے رہے پھر بھی یقین ہے اللہ کے بندے جب سگلنل جو دکھائی نہیں دیتے ان پر اتنا پکا یقین جب بات آتی ہے تصوف کی ذکر الہیٰ کی تو پھر دلیل یہ بھی ایسے ہی ہے کہ جس کو تصوف ذکر الہیٰ کی لُو لگ جاتی ہے اس کو کچھ بھی کہو وہ اپنی بات پر ڈٹا ہے جیسے کہ آپ ڈٹے ہیں کہ کمرے میں سگنکل پورے نہیں ہیں۔

ہم اسی ذکر کی بات کرتے ہیں کہ جو قرآن حکیم میں واضع فرمان ہے
(الَّذِينَ آمَنُوا وَتَطْمَئِنُّ قُلُوبُهُمْ بِذِكْرِ اللَّهِ أَلا بِذِكْرِ اللَّهِ تَطْمَئِنُّ الْقُلُوبُ) (الرعد:28)
جو لوگ ایمان لائے ان کے دل اللہ کے ذکر سے اطمینان حاصل کرتے ہیں۔ یاد رکھو اللہ کے ذکر سے ہی دلوں کو تسلی حاصل ہوتی ہے۔
میرے بھائی ہم کہتے ہیں آئو اللہ کے ذکر کی طرف اپنےویران دلوں کو اللہ کے ذکر سے منور کر لو یہاں سارادن بحث مباحثوں کی بجائے اللہ کے ذکر کو تھام لو جس کا سب سے بڑا گواہ ۡقرآن پاک ہے۔ اس سے بڑی دلیل اور کوئی نہیں۔
اللہ کا ذکر بھی اسی طریقے سے فائدہ مند ہو گا جس طریقے سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سکھایا ہے، اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے طریقے سے ہٹ کو خود ساختہ طریقے سے کیا گیا ذکر کرنے کا عمل نہ صرف تباہ و برباد ہے، بلکہ کرنے والا جنت کی بجائے جہنم میں جائے گا، کیونکہ یہ بدعت ہے اور بدعت گمراہی ہے اور گمراہی جہنم کی آگ ہے۔

مجھے آپ ایک بات سمجھا دیں، یہی آیت، صحابہ کرام کے سامنے بھی تھی، انہوں نے تو اس آیت کے پیش نظر کوئی احسان و سلوک کی اصطلاحیں نہیں بنائیں، انہوں نے حجروں کے اندر تو بیٹھ کر ھو ھو نہیں کیا، انہوں نے تو حلول کے عقیدے نہیں رکھے۔

اگر اہم کام دل کو پاک کرنا، تقویٰ اختیار کرنا، دین اسلام کی طرف راغب ہو جانا، اللہ سے محبت کرنا، اللہ کی خوب عبادت کرنا ہی تصوف کا مقصد ہو تو یہ ساری باتیں دین اسلام میں شریعت اور تقویٰ کے نام سے موجود ہیں، اس میں علیحدہ سے صوفیت کی اصطلاح اور اس میں مروجہ بدعی طریقوں پر زور دینے کی کیا ضرروت ہے؟
 
شمولیت
ستمبر 08، 2013
پیغامات
180
ری ایکشن اسکور
163
پوائنٹ
41
انہوں نے حجروں کے اندر تو بیٹھ کر ھو ھو نہیں کیا،

اللَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ ۚ لَا تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَلَا نَوْمٌ ۚ لَّهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۗ مَن ذَا الَّذِي يَشْفَعُ عِندَهُ إِلَّا بِإِذْنِهِ ۚ يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ ۖ وَلَا يُحِيطُونَ بِشَيْءٍ مِّنْ عِلْمِهِ إِلَّا بِمَا شَاءَ ۚ وَسِعَ كُرْسِيُّهُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ ۖ وَلَا يَئُودُهُ حِفْظُهُمَا ۚ وَهُوَ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ ٘(سورۃ البقرۃ آیت255)

اللَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ ٘(سورۃ آل عمران آیت 2)
هُوَ الَّذِي يُصَوِّرُكُمْ فِي الْأَرْحَامِ كَيْفَ يَشَاءُ ۚ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ٘(سورۃ آل عمران آیت 6)
هُوَ الَّذِي أَنزَلَ عَلَيْكَ الْكِتَابَ(سورۃ آل عمران آیت 7)

جناب یہ ھو بھی قرآن پاک کا لفظ ہے کوئی خودساختہ چیز نہیں ہے
اس لفظ اللہ میں بھی ھو ہے اللَّهُ
ارسلان صاحب ھو کے بغیر تو آپکی آیت الکرسی نہیں مکمل ہوتی باقی کیا بات کرتے ہیں؟اللہ کے بندے قرآن پاک کے ہر لفظ کا احترام کرتے ہیں نہ کہ تنزیہ جیسے آپنے اوپر لکھا ہے اچھی بات نہیں ہے،،،میرے بھائی قرآن پاک کی تاثیر کو سمجھو تو سہی یہ تاثیر تبھی ملے گی جب ہم اس کے ایک ایک لفظ میں کھو جائیں گے۔
 

محمد ارسلان

خاص رکن
شمولیت
مارچ 09، 2011
پیغامات
17,861
ری ایکشن اسکور
41,093
پوائنٹ
1,155

اللَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ ۚ لَا تَأْخُذُهُ سِنَةٌ وَلَا نَوْمٌ ۚ لَّهُ مَا فِي السَّمَاوَاتِ وَمَا فِي الْأَرْضِ ۗ مَن ذَا الَّذِي يَشْفَعُ عِندَهُ إِلَّا بِإِذْنِهِ ۚ يَعْلَمُ مَا بَيْنَ أَيْدِيهِمْ وَمَا خَلْفَهُمْ ۖ وَلَا يُحِيطُونَ بِشَيْءٍ مِّنْ عِلْمِهِ إِلَّا بِمَا شَاءَ ۚ وَسِعَ كُرْسِيُّهُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضَ ۖ وَلَا يَئُودُهُ حِفْظُهُمَا ۚ وَهُوَ الْعَلِيُّ الْعَظِيمُ ٘(سورۃ البقرۃ آیت255)

اللَّهُ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ ٘(سورۃ آل عمران آیت 2)
هُوَ الَّذِي يُصَوِّرُكُمْ فِي الْأَرْحَامِ كَيْفَ يَشَاءُ ۚ لَا إِلَٰهَ إِلَّا هُوَ الْعَزِيزُ الْحَكِيمُ ٘(سورۃ آل عمران آیت 6)
هُوَ الَّذِي أَنزَلَ عَلَيْكَ الْكِتَابَ(سورۃ آل عمران آیت 7)

جناب یہ ھو بھی قرآن پاک کا لفظ ہے کوئی خودساختہ چیز نہیں ہے
اس لفظ اللہ میں بھی ھو ہے اللَّهُ
قرآن پاک میں لفظ "ھو" کا میں نے تو انکار نہیں کیا، اصل اعتراض تو مردوں کا حلقہ بنا کر صرف لفظ ھو ھو کر کے سر مارنے والے طریقے پر ہے کہ یہ بدعت ہے۔
 
شمولیت
ستمبر 08، 2013
پیغامات
180
ری ایکشن اسکور
163
پوائنٹ
41
قرآن پاک میں لفظ "ھو" کا میں نے تو انکار نہیں کیا، اصل اعتراض تو مردوں کا حلقہ بنا کر صرف لفظ ھو ھو کر کے سر مارنے والے طریقے پر ہے کہ یہ بدعت ہے۔
جناب یہ تو ایسے ہے جیسا کہ قرآن پاک کوئی نیچی آواز میں پڑھنا پسند کرتا ہے کوئی اونچی آواز میں اب ہم یہ تو نہیں کہ سکتے کہ اونچی میں پڑھو تو بدعت ہے نیچی آواز میں پڑھو تو ٹھیک ہے ذکر ہے جس کی مرضی اونچا پڑھے جس کی مرضی نیچی آواز سے کرے اپنی اپنی کیفیت ہے۔
 
Top