معذرت کے ساتھ ساری بحث میں ایک بات کہوں گا یہاں پر میرے ایک بھائی نے جہاد کا ذکر کیا ہے تسبیح والے جہاد نہیں کر سکتے میرا ان سے یہ سوال ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے 13سال مکہ مکرمہ میں کیا جہاد کی تبلیغ کی،،،،،مکی دور میں سب سے پہلے آپ نےنفس پاکیزگی پرآمادہ کیا اللہ کا نام سکھایا الوہیت سکھائی،،،کفر شرک میں فرق سمجھایا،،، پھر جا کے کہیں جہاد کے لیے تیاری کی،،،،بھائی ہم کو پہلے اللہ کے نام سے اپنے دلوں کی میل تو صاف کر لینی چاہیے،،،،مومن جو ہوتا ہے اس سے کفر ہر حال میں ڈرتا ہے وہ مصلے پر ہو یا میدان جہاد میں، لیکن آج ضرورت اس بات کی ہے ہم اللہ کا نام سیکھیں اپنے دلوں کی میل کو تو صاف کر لیں جب دل نورانی ہو گا تو پھربندہ اپنے رب سے ملنے کی خواہش کرے گا اس کے اندر سے موت کا خوف ختم ہو گا ہو پھر خودبخود میدان جہاد میں اتر پڑے گا،،،،،،،،،اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بھی یہی طریقہ تھا۔جزاک اللہ