• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

علمائےاہل حدیث کا ذوق تصوف

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
حدیث کی کتابیں زیادہ ہیں اس لیےاس کا نام بخاری رکھا گیا ہے ورنہ یہ ہے حدیث کی کتاب ہی اور جہاں تک تصوف کے طریق کا تعلق ہے اگر وہ کتاب و سنت کے مخالف ہے تو اس کو رد کر دیا جاے اور بس
 
شمولیت
ستمبر 08، 2013
پیغامات
180
ری ایکشن اسکور
163
پوائنٹ
41
معذرت کے ساتھ ساری بحث میں ایک بات کہوں گا یہاں پر میرے ایک بھائی نے جہاد کا ذکر کیا ہے تسبیح والے جہاد نہیں کر سکتے میرا ان سے یہ سوال ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے 13سال مکہ مکرمہ میں کیا جہاد کی تبلیغ کی،،،،،مکی دور میں سب سے پہلے آپ نےنفس پاکیزگی پرآمادہ کیا اللہ کا نام سکھایا الوہیت سکھائی،،،کفر شرک میں فرق سمجھایا،،، پھر جا کے کہیں جہاد کے لیے تیاری کی،،،،بھائی ہم کو پہلے اللہ کے نام سے اپنے دلوں کی میل تو صاف کر لینی چاہیے،،،،مومن جو ہوتا ہے اس سے کفر ہر حال میں ڈرتا ہے وہ مصلے پر ہو یا میدان جہاد میں، لیکن آج ضرورت اس بات کی ہے ہم اللہ کا نام سیکھیں اپنے دلوں کی میل کو تو صاف کر لیں جب دل نورانی ہو گا تو پھربندہ اپنے رب سے ملنے کی خواہش کرے گا اس کے اندر سے موت کا خوف ختم ہو گا ہو پھر خودبخود میدان جہاد میں اتر پڑے گا،،،،،،،،،اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بھی یہی طریقہ تھا۔جزاک اللہ
 
شمولیت
ستمبر 08، 2013
پیغامات
180
ری ایکشن اسکور
163
پوائنٹ
41
جی عامر بھائی جہاں تک میں سمجھا ہوں (اور میری سمجھ کوئی حجت نہیں ہے حجت تو صرف کتاب اور سنت ہے ) تصوف نے ہم سے جہاد چھڑوا دیا 14 سو سالہ تاریخ اٹھایئے اور دیکھیں کوئی صوف میدان جہاد میں نظر نہیں آئے گا اور اگر وہ میدان جہاد میں نظر آتا ہے تو پھر وہ صوفی نہیں ہے کیونکہ گھوڑے کی ننگی پیٹھ چھوڑ کر تسبیح اور جائے نماز اور حجرہ کی زندگی اختیار کرنے والوں نے جہاد نہیں کیا اور اسی دن سے مسلمانوں کے لیے ذلت و منکبت کا آغاز ہو گیا تھا آج بھی کفار اگر ڈرتے ہیں تو صرف جہاد سے اگر صحیح معنوں میں کیا جائے تو
جو میں نے ہائی لائٹ کیا ہے آپ نے جس طرح بے ادبی کے الفاظ استعمال کیے ہیں اس کا صرف ایک جواب چاہیے کہ غارحرا میں اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا کیا عمل تھا کیا آپ سارا سارا دن اللہ کا ذکر تسبیحات نہیں کرتے تھے،،،،کیا غارحرا حجرہ نہیں تھا جہاں آپ بیٹھ کر اللہ کا ذکر کرتے تھے اللہ کے بندے کم از کم بات کہتے لکھتے وقت سوچ و بچار کا مظاہرہ کرنا چاہیے میرا مقصد بحث نہیں کرنا لیکن جو مجھے سمجھ آیا بتا دیا۔ جزاک اللہ
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
معذرت کے ساتھ ساری بحث میں ایک بات کہوں گا یہاں پر میرے ایک بھائی نے جہاد کا ذکر کیا ہے تسبیح والے جہاد نہیں کر سکتے میرا ان سے یہ سوال ہے کہ اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے 13سال مکہ مکرمہ میں کیا جہاد کی تبلیغ کی،،،،،مکی دور میں سب سے پہلے آپ نےنفس پاکیزگی پرآمادہ کیا اللہ کا نام سکھایا الوہیت سکھائی،،،کفر شرک میں فرق سمجھایا،،، پھر جا کے کہیں جہاد کے لیے تیاری کی،،،،بھائی ہم کو پہلے اللہ کے نام سے اپنے دلوں کی میل تو صاف کر لینی چاہیے،،،،مومن جو ہوتا ہے اس سے کفر ہر حال میں ڈرتا ہے وہ مصلے پر ہو یا میدان جہاد میں، لیکن آج ضرورت اس بات کی ہے ہم اللہ کا نام سیکھیں اپنے دلوں کی میل کو تو صاف کر لیں جب دل نورانی ہو گا تو پھربندہ اپنے رب سے ملنے کی خواہش کرے گا اس کے اندر سے موت کا خوف ختم ہو گا ہو پھر خودبخود میدان جہاد میں اتر پڑے گا،،،،،،،،،اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا بھی یہی طریقہ تھا۔جزاک اللہ
میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ آپ اتنا کمزور موقف اپنائیں گے اور اتنی غلط سوچ کے مالک ہوں گے ، صحابہ کا مرتبہ اپنی جگہ ہے ان کے مرتبے کو کوئی نہیں پا سکتا مگر کیا ان پر حدیں نافذ نہین ہوئی کیا ان سے کوئی گناہ نہین ہوتا تھا لیکن پھر بھی وہ جہاد کرتے تھے بعض صحابہ سے تو عین میدان جنگ میں خطا ہوئی اس یہ کہنا کہ پہلے دل کی صفائی اور پھر جہاد کرو بالکل غلط ہے کیا آپ کا ایمان مکمل ہے اگر کوئی آپ پر حملہ کردے اور ہر چیز کو تباہ کر دے تو دل کو صاف کرو گے یا اس دشمن سے جہاد کرو گے ؟
 
شمولیت
ستمبر 08، 2013
پیغامات
180
ری ایکشن اسکور
163
پوائنٹ
41
حافظ صاحب میرا موقف الحمدللہ نہ کمزور ہے اور نہ ہی میری سوچ غلط،،،،جہاں تک جہاد کا تعلق ہے الحمدللہ میں جہادی ہوں ایسی بات نہیں ہےلیکن میں نفس کی پاکیزگی کی بات کر رہا ہوں جو کہ ہمارا اصل موضوع ہے
 

حافظ عمران الہی

سینئر رکن
شمولیت
اکتوبر 09، 2013
پیغامات
2,100
ری ایکشن اسکور
1,460
پوائنٹ
344
حافظ صاحب میرا موقف الحمدللہ نہ کمزور ہے اور نہ ہی میری سوچ غلط،،،،جہاں تک جہاد کا تعلق ہے الحمدللہ میں جہادی ہوں ایسی بات نہیں ہےلیکن میں نفس کی پاکیزگی کی بات کر رہا ہوں جو کہ ہمارا اصل موضوع ہے
نفس کی پاکیزگی کی جہاد کے لیے شرط لگانا یہ کہاں کا اصول ہے ؟؟
 
شمولیت
ستمبر 25، 2013
پیغامات
138
ری ایکشن اسکور
35
پوائنٹ
32
میں سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ آپ اتنا کمزور موقف اپنائیں گے اور اتنی غلط سوچ کے مالک ہوں گے ، صحابہ کا مرتبہ اپنی جگہ ہے ان کے مرتبے کو کوئی نہیں پا سکتا مگر کیا ان پر حدیں نافذ نہین ہوئی کیا ان سے کوئی گناہ نہین ہوتا تھا لیکن پھر بھی وہ جہاد کرتے تھے بعض صحابہ سے تو عین میدان جنگ میں خطا ہوئی اس یہ کہنا کہ پہلے دل کی صفائی اور پھر جہاد کرو بالکل غلط ہے کیا آپ کا ایمان مکمل ہے اگر کوئی آپ پر حملہ کردے اور ہر چیز کو تباہ کر دے تو دل کو صاف کرو گے یا اس دشمن سے جہاد کرو گے ؟
عمران بھائی !آپ بات سمجھے ،بات تزکیہ نفس کی ہے ،یہ نہیں ہوتا کہ تزکیہ ہو جائے تو گناہ نہیں ہوتا۔صحابہ سے بڑا متقی کون تھا؟ تزکیہ نفس کے اعلٰی مقام پر فائز تھے۔
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
میں نے تو مروجہ تصوف کی بات کی ہے جو سر تا پا خرافات سے بھرا ہوا ہے تصوف کا پرانا نام زہد و تقوی ہے جسے بگاڑ دیا گیا ہے اس لیے اہل حدیث علما اس سے کنارہ کشی کرتے ہیں لفظ تصوف ہی بدعت ہے کیا کسی حدیث یا قرآن کی آیت میں اس کا ذکر ہے

حافظ صاحب تصوف کا پرانا نام کسی بھی دور میں تقوی اور زہد نہیں رہا تقوی عہد رسالت میں جس مفہوم میں موجود تھا آج بھی الحمدللہ اسی مفہوم کے ساتھ موجود ہے اصل بات یہ ہے کہ عباسی خلفاء کے ابتدائی ادوار میں ابو جعفر المنصور کے دور میں یونانی فلسفے کی کتب کا ترجمہ عربی میں شروع ہوا تو اس فلسفے کا بہت سا حصہ باطنی داعیوں نے اسلام کے نام سے پیش کیا اور انہی امور کو تصوف کے نام سے جانا گیا لہذا تصوف کا تقوی کے ساتھ کوئی تعلق نہیں نہ کل اور نہ آج
 

محمد فیض الابرار

سینئر رکن
شمولیت
جنوری 25، 2012
پیغامات
3,039
ری ایکشن اسکور
1,234
پوائنٹ
402
کمال ہے ان گدی نشینوں کو آپ صوفی سمجھتے ہیں ،یہ مقالہ اسلام آباد پڑھا گیا تھا۔یہ تو کوئی بات نہ ہوئی کہ کہ ایک شعبے میں نام نہاد لوگ آ جائے ، اور آپ اصل کو بدنام کرنا شروع کر دے۔
عامر بھائی تو اصل کو مع اصطلاح کے آپ ثابت کریں کہ دلیل ہمیشہ دعوی کرنے والا دیتا ہے
 
Top